رومیوں
16 مَیں آپ کو بہن فیبے سے متعارف کرانا چاہتا ہوں جو کنخریہ کی کلیسیا میں خدمت کرتی ہیں۔ 2 وہ بھی ہمارے مالک کی پیروکار ہیں اِس لیے اُن کا ایسا خیرمقدم کریں جیسا مُقدس لوگوں کے لیے مناسب ہے اور اگر اُنہیں مدد چاہیے تو اُن کی مدد کریں کیونکہ اُنہوں نے نہ صرف مجھے بلکہ اَور بھی بہت سے مسیحیوں کو سہارا دیا ہے۔
3 پرِسکہ اور اکوِلہ کو میرا سلام دیں جو مسیح یسوع کے سلسلے میں میرے ہمخدمت ہیں۔ 4 اُنہوں نے میری* خاطر اپنی جان تک خطرے میں ڈال دی جس کی وجہ سے صرف مَیں نہیں بلکہ دوسری قوموں سے تعلق رکھنے والے تمام مسیحی بھی اُن کے شکرگزار ہیں۔ 5 اُس کلیسیا کو بھی میرا سلام دیں جو اُن کے گھر میں ہے۔ میرے پیارے اِپنیتُس کو سلام کہیں جو صوبہ آسیہ میں مسیح کے لیے پہلے پھلوں میں سے ایک ہیں۔ 6 مریم کو سلام کہیں جنہوں نے آپ کے لیے سخت محنت کی ہے۔ 7 میرے رشتےداروں اندرُنیکس اور یُونیاس کو سلام کہیں جو میری طرح قید رہے ہیں۔ وہ رسولوں میں بڑے نیک نام ہیں اور میری نسبت زیادہ عرصے سے مسیح کے شاگرد ہیں۔
8 امپلیاطُس کو میرا سلام دیں جو مجھے ہمارے مالک کے حوالے سے بہت عزیز ہیں۔ 9 مسیح کے سلسلے میں میرے ہمخدمت اُربانُس کو سلام کہیں اور میرے پیارے اِستخس کو بھی۔ 10 اپلیس کو سلام کہیں جنہیں مسیح کی خوشنودی حاصل ہے۔ ارِستُبولُس کے گھر والوں کو سلام کہیں۔ 11 میرے رشتےدار ہیرودیون کو سلام کہیں اور نرکِسُس کے اُن گھر والوں کو بھی جو ہمارے مالک کے پیروکار ہیں۔ 12 تروفینہ اور تروفوسہ کو سلام کہیں جو ہمارے مالک کے لیے سخت محنت کر رہی ہیں۔ ہماری پیاری پرسس کو سلام کہیں کیونکہ اُنہوں نے بھی ہمارے مالک کے لیے سخت محنت کی ہے۔ 13 ہمارے مالک کے چُنے ہوئے خادم رُوفس کو سلام کہیں اور اُن کی ماں کو بھی جنہیں مَیں اپنی ماں کی طرح سمجھتا ہوں۔ 14 اسنکرِتُس، فلگون، ہرمیس، پترُباس اور ہرماس کو سلام کہیں اور اُن بھائیوں کو بھی جو اُن کے ساتھ ہیں۔ 15 فِلولوگُس اور یُولیہ کو، نیریُوس اور اُن کی بہن کو اور اُلمپاس کو سلام کہیں اور اُن سب مُقدس لوگوں کو بھی جو اُن کے ساتھ ہیں۔ 16 گلے مل کر* ایک دوسرے کا خیرمقدم کریں۔ مسیح کی تمام کلیسیائیں آپ کو سلام کہتی ہیں۔
17 بھائیو، مَیں آپ سے کہتا ہوں کہ اُن لوگوں پر نظر رکھیں جو اِختلافات پیدا کرتے ہیں اور دوسروں کو گمراہ کرتے ہیں اور یوں اُس تعلیم کے خلاف کام کرتے ہیں جو آپ کو ملی ہے۔ ایسے لوگوں سے دُور رہیں 18 کیونکہ وہ ہمارے مالک مسیح کے غلام نہیں بلکہ اپنی خواہشوں* کے غلام ہیں۔ وہ چکنیچپڑی باتوں اور خوشامد سے سیدھے سادے لوگوں کے دلوں کو بہکاتے ہیں۔ 19 مَیں آپ سے بہت خوش ہوں کیونکہ آپ کی فرمانبرداری سب لوگوں میں مشہور ہو گئی ہے۔ مگر مَیں چاہتا ہوں کہ آپ اچھائی کے حوالے سے دانشمند اور بُرائی کے حوالے سے نادان رہیں۔ 20 خدا جو امن کا سرچشمہ ہے، جلد ہی شیطان کو آپ کے پیروں تلے کچلوا دے گا۔ ہمارے مالک یسوع کی عظیم رحمت آپ کے ساتھ رہے۔
21 میرے ہمخدمت تیمُتھیُس اور میرے رشتےدار لُوکیُس، یاسون اور سوسپطرس بھی آپ کو سلام کہتے ہیں۔
22 ترتیُس بھی جن سے مَیں نے یہ خط لکھوایا ہے، آپ کو مسیحی سلام کہتے ہیں۔
23 گِیُس جن کے ہاں مَیں ٹھہرا ہوا ہوں اور جن کے گھر میں کلیسیا جمع ہوتی ہے، آپ کو سلام کہتے ہیں۔ اِراستُس جو شہر کے خزانچی* ہیں اور اُن کے بھائی کوارتُس آپ کو سلام کہتے ہیں۔ 24 —*
25 خدا آپ کو اُس پیغام کے ذریعے جو یسوع مسیح کے متعلق ہے اور اُس خوشخبری کے ذریعے جو مَیں سنا رہا ہوں، مضبوط بنا سکتا ہے۔ یہ خوشخبری اُس مُقدس راز کے مطابق ہے جس سے پردہ ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ راز بہت عرصے سے چھپا ہوا تھا 26 لیکن اب ظاہر ہو گیا ہے۔ اور یہ راز ابدی خدا کے حکم کے مطابق نبیوں کے صحیفوں کے ذریعے تمام قوموں کو بتایا گیا ہے تاکہ وہ خدا پر ایمان ظاہر کریں اور فرمانبردار ہوں۔ 27 ہمیشہ یسوع مسیح کے ذریعے اُس خدا کی بڑائی ہو جو حقیقی دانشمندی کا واحد سرچشمہ ہے۔ آمین۔