زبور
115 اَے یہوواہ! ہماری نہیں، ہاں، ہماری نہیں*
بلکہ اپنی اٹوٹ محبت اور وفاداری کی وجہ سے
اپنے نام کی بڑائی کر۔
2 قوموں کو یہ کہنے کا موقع کیوں ملے:
”کہاں ہے اِن کا خدا؟“
3 ہمارا خدا آسمان پر ہے؛
وہ جو چاہتا ہے، وہی کرتا ہے۔
4 اُن کے بُت سونا اور چاندی ہیں؛
وہ اِنسان کے ہاتھ کا کام ہیں۔
5 اُن کے مُنہ تو ہیں مگر وہ بول نہیں سکتے؛
آنکھیں تو ہیں مگر وہ دیکھ نہیں سکتے؛
6 کان تو ہیں مگر وہ سُن نہیں سکتے؛
ناک تو ہیں مگر وہ سُونگھ نہیں سکتے؛
7 ہاتھ تو ہیں مگر وہ چُھو نہیں سکتے؛
پاؤں تو ہیں مگر وہ چل نہیں سکتے؛
اُن کے گلے سے کوئی آواز نہیں نکلتی۔
8 اُنہیں بنانے والے اُن کی طرح ہو جائیں گے
اور وہ سب بھی جو اُن پر بھروسا کرتے ہیں۔
9 اَے اِسرائیل! یہوواہ پر بھروسا رکھ؛
وہ تیرا مددگار اور تیری ڈھال ہے۔
10 اَے ہارون کے گھرانے! یہوواہ پر بھروسا رکھ؛
وہ تیرا مددگار اور تیری ڈھال ہے۔
11 یہوواہ کا خوف رکھنے والو! یہوواہ پر بھروسا رکھو؛
وہ تمہارا مددگار اور تمہاری ڈھال ہے۔
12 یہوواہ ہمیں یاد رکھتا ہے اور وہ ہمیں برکت دے گا؛
وہ اِسرائیل کے گھرانے کو برکت دے گا؛
وہ ہارون کے گھرانے کو برکت دے گا۔
13 جو یہوواہ کا خوف رکھتے ہیں، وہ اُنہیں برکت دے گا
چاہے وہ چھوٹے ہوں یا بڑے۔
14 یہوواہ تمہاری، ہاں، تمہاری اور تمہارے بچوں* کی
تعداد بڑھائے گا۔
15 آسمان اور زمین کا خالق
یہوواہ تمہیں برکت دے۔
16 آسمان تو یہوواہ کا ہے
مگر زمین اُس نے اِنسانوں* کو دی ہے۔
17 مُردے یاہ کی بڑائی نہیں کرتے
اور نہ ہی وہ جنہیں موت خاموش کرا دیتی ہے۔*
18 لیکن ہم اب سے ہمیشہ تک
یاہ کی بڑائی کریں گے۔
یاہ کی بڑائی کرو!*