تشدد—سب کے لئے نقصاندہ
ہم سب کسی نہ کسی طرح سے تشدد سے متاثر ہوتے ہیں۔ ہم ہر دن تشدد کی خبریں سنتے ہیں۔ چاہے ہم کام پر ہوں یا باہر، ہم اِس خوف میں رہتے ہیں کہ کہیں ہم تشدد کا شکار نہ بن جائیں۔ سکول میں بچوں کو اپنے ہمجماعتوں کے ہاتھ مارپیٹ کا ڈر رہتا ہے۔ گھر میں عموماً لوگ خود کو محفوظ خیال کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ لاکھوں عورتیں اپنی ہی چاردیواری میں تشدد سہتی ہیں۔ کچھ ملک ایسے ہیں جہاں ۷۰ فیصد عورتیں اپنے جیونساتھی کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنتی ہیں۔
بہت سے ملکوں میں لوگ دنگافساد، لوٹمار اور دہشتگردی کے خوف میں مبتلا رہتے ہیں۔ اِس لئے آجکل سیکیورٹی کیمروں کا بڑے پیمانے پر استعمال کِیا جاتا ہے، خاص طور پر ایسے ملکوں میں جہاں دہشتگرد حملے ہوئے ہیں۔
مالی بحران کے باوجود سیکیورٹی کیمروں کے کاروبار میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سیکیورٹی کے اخراجات کون بھرتا ہے؟ ہم سب، کیونکہ ہم ٹیکس اور دوسری فیسیں ادا کرتے ہیں۔ اور ہو سکتا ہے کہ مستقبل میں اِن اخراجات میں اَور بھی اضافہ ہو کیونکہ دنبدن سیکیورٹی کے اِنتظامات زیادہ ہوتے جا رہے ہیں۔
واقعی تشدد کا معاشرے پر بہت بُرا اثر ہوتا ہے۔ اِس لئے ہمیں تشدد کے سلسلے میں اپنے رویے کا جائزہ لینا چاہئے۔ اگلے مضامین میں ہم اِن سوالوں پر غور کریں گے: میڈیا تشدد کو پھیلانے میں کیا کردار ادا کرتا ہے؟ کونسی باتیں تشدد کے سلسلے میں ہمارے رویے پر اثرانداز ہو سکتی ہیں؟ ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہم دُنیا کے پُرتشدد ماحول میں امن کی راہ اختیار کر سکیں؟