یہوواہ کی روحالقدس کی بخشش
”تو آسمانی باپ اپنے مانگنے والوں کو روحالقدس کیوں نہ دیگا!“ لوقا ۱۱:۱۳۔
۱، ۲. (ا)روحالقدس کے سلسلے میں یسوع نے کیا وعدہ کیا تھا، اور یہ واقعی کیوں اطمینان بخش ہے؟ (ب) روحالقدس کیا ہے؟
۳۲ س۔ع۔ کے اواخر میں، جب یسوع یہودیہ میں خوشخبری کی منادی کر رہا تھا تو اس نے اپنے شاگردوں سے یہوواہ کی فیاضی کی بابت کلام کیا۔ اس نے بعض پرزور تمثیلوں کا استعمال کیا اور اسکے بعد یہ کہتے ہوئے، ایک شاندار وعدہ کیا: ”پس جب تم برے ہو کر اپنے بچوں کو اچھی چیزیں دینا جانتے ہو تو آسمانی باپ اپنے مانگنے والوں کو روح القدس کیوں نہ دیگا؟“ لوقا ۱۱:۱۳۔
۲ وہ الفاظ کتنے اطمینانبخش ہیں! جب ہم اس دنیا کے آخری دنوں کی ہنگامہآرائی کی برداشت کرتے ہیں، شیطان اور اسکے شیاطین کی دشمنی کا سامنا کرتے ہیں، اور اپنی ہی تباہحال رغبتوں سے نبردآزما ہوتے ہیں تو یہ جاننا واقعی دل کو گرما دیتا ہے کہ خدا اپنی روح کے ذریعے ہمیں تقویت دیگا۔ بیشک اس سہارے کے بغیر وفادارانہ برداشت ناممکن ہے۔ کیا آپ کو اس روح کی طاقت کا تجربہ ہوا ہے جو خدا کی اپنی سرگرم قوت ہے؟ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ آپکی کتنی مدد کر سکتی ہے؟ کیا آپ اس سے پورا فائدہ اٹھاتے ہیں؟
روحالقدس کی قوت
۳، ۴. روحالقدس کی قوت کو تمثیل دیکر سمجھائیں۔
۳ پہلے تو روحالقدس کی قوت کو سمجھیں۔ پیچھے ۱۹۵۴ کے سال پر سوچیں۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب جنوبی بحرالکاہل میں بکینی آٹول کے اوپر ایک ہائیڈروجن بم کا دھماکہ کیا گیا تھا۔ بم کے دھماکے کے فوراً ہی بعد، وہ خوبصورت جزیرہ ایک بڑے آتشیںبم کے گھیرے میں آ گیا تھا اور ۱۵ ملئین ٹن کے ٹیاینٹی کے دھماکے کی قوت کے برابر کے ایک دھماکے سے مسمار ہوگیا۔ وہ تمام تباہکن قوت کہاں سے آ گئی تھی؟ یہ نہایت تھوڑی سی یورینیم اور ہائیڈروجن کو قوت میں تبدیل کرنے کا نتیجہ تھا جو بم کے اندرونی حصے کو تشکیل دیتی ہے۔ تاہم، جو کچھ سائنسدانوں نے بکینی میں انجام دیا تھا، اگر وہ اسکے برعکس کرتے تو کیا ہوتا؟ فرض کریں وہ اس تمام آتشیں قوت کو قابو کر سکتے اور اسکو ہائیڈروجن اور یورینیم کے چند پاؤنڈ میں تبدیل کر لیتے۔ وہ کیا ہی کامیابی ہوگی! تاہم، یہوواہ نے کچھ اسی طرح کا کام کیا لیکن ایک بہت ہی بڑے پیمانے پر جب ”[اس] نے ابتدا میں زمین اور آسمانوں کو خلق کیا۔“ پیدایش ۱:۱، NW۔
۴ یہوواہ کے پاس توانائی کے بےپناہ خزانے ہیں۔ (یسعیاہ ۴۰:۲۶) تخلیق کے کام میں، جب اس نے اس تمام مادے کو ترتیب دیا جس نے کائنات کو تشکیل دی، تو وہ اس توانائی میں کچھ کو ضرور کام میں لایا ہوگا۔ اس تخلیقی عمل میں اس نے کس چیز کو استعمال کیا؟ روحالقدس کو۔ ہم پڑھتے ہیں: ”آسمان [یہوواہ] کے کلام سے، اور اسکا سارا لشکر اسکے منہ کے دم سے بنا۔“ (زبور ۳۳:۶) نیز پیدایش کا تخلیقی بیان یوں پڑھا جاتا ہے: ”خدا کی سرگرم قوت [روحالقدس] پانیوں کی سطح پر جنبش کرتی تھی۔“ (پیدایش ۱:۲، NW) روحالقدس کیا ہی زورآور قوت ہے!
معجزانہ کام
۵. روحالقدس کن اعلی طریقوں سے کام کرتی ہے؟
۵ روحالقدس اب بھی بلندپایہ طریقوں سے کام کرتی ہے۔ یہ یہوواہ کی آسمانی تنظیم کی راہنمائی اور نظامت کرتی ہے۔ (حزقیایل ۱:۲۰، ۲۱) ہائیڈروجن بم سے خارج ہونے والی توانائی کی طرح، اسے یہوواہ کے دشمنوں کو عدالتی سزا دینے کیلئے تباہکاری کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن اسے دوسرے طریقوں سے بھی عمل میں لایا گیا ہے جو ہمارے تعجب کو جوش دلاتے ہیں۔ یسعیاہ ۱۱:۱۵، ۳۰:۲۷، ۲۸، ۴۰:۷، ۸، ۲-تھسلنیکیوں ۲:۸۔
۶. روحالقدس نے موسی اور بنیاسرائیل کی مصر کے ساتھ ان کے برتاؤ میں کس طرح معاونت کی تھی؟
۶ مثال کے طورپر، ۱۵۱۳ ق۔س۔ع۔ کے قریب، یہوواہ نے بنیاسرائیل کی رہائی کا مطالبہ کرنے کیلئے موسی کو مصر کے فرعون کے سامنے جانے کو بھیجا۔ گزشتہ ۴۰ برسوں تک موسی مدیان میں چرواہا رہا تھا، اسلئے فرعون ایک چرواہے کی کیوں سنیگا؟ اسلئے کہ موسی واحد سچے خدا، یہوواہ کے نام سے آیا تھا۔ اسکو ثابت کرنے کیلئے، یہوواہ نے اسے معجزے کرنے کی قوت عطا کی۔ وہ اتنے پرتاثیر تھے کہ مصر کے پجاریوں کو مجبوراً تسلیم کرنا پڑا تھا: ”یہ خدا کا ہاتھ ہے!“ a (خروج ۸:۱۹، NW) یہوواہ نے مصر پر دس آفات نازل کیں، جن میں سے آخری نے فرعون کو خدا کے لوگوں کو مصر سے جانے کی اجازت دینے پر مجبور کر دیا۔ جب فرعون نے ہٹدھرمی سے اپنی فوج کیساتھ انکا تعاقب کیا، تو اس وقت معجزانہ طور پر بحر قلزم میں ایک راستہ بن جانے سے اسرائیلی بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ مصری فوج انکے پیچھے ہولی اور وہ سمندر میں ڈوب گئے۔ یسعیاہ ۶۳:۱۱-۱۴، حجی ۲:۴، ۵۔
۷. (ا)بعض وجوہات کیا تھیں جن کی بدولت روحالقدس نے معجزے کئے؟ (ب) اگرچہ روحالقدس سے کئے جانے والے معجزے اب وقوعپذیر نہیں ہوتے، پھر بھی بائبل میں ان کا ریکارڈ کیوں اطمینانبخش ہے؟
۷ جیہاں، یہوواہ نے اپنی روح کے ذریعے اسرائیلیوں کی خاطر موسی کے زمانے میں، اور دوسرے وقتوں پر بھی قوی معجزے دکھائے۔ ان معجزوں کا مقصد کیا تھا؟ انہوں نے یہوواہ کے مقاصد کو ترقی بخشی، اسکے نام کی شہرت کا سبب بنے، اور اسکی قوت کو ظاہر کیا۔ اور بعض اوقات، جیسے کہ موسی کیساتھ ہوا تھا، ان معجزوں نے فیصلہکن طور پر ثابت کیا کہ ایک شخص کو یہوواہ کی پشتپناہی حاصل تھی۔ (خروج ۴:۹-۱، ۹:۱۶-۱۴) تاہم، روحالقدس کے ذریعے جو معجزے ہوئے انکی مثال پوری تاریخ میں کم ہی ملتی ہے۔ b غالباً بائبل وقتوں میں رہنے والے زیادہ اشخاص نے کبھی کوئی معجزہ نہ دیکھا، اور آجکل تو کوئی رونما ہی نہیں ہوتا۔ پھر بھی آجکل جب ہم ایسے مسائل کا مقابلہ کرتے ہیں جو شاید ناقابلتسخیر دکھائی دیں، تو کیا یہ جاننا اطمینانبخش نہیں ہے کہ اگر ہم ایمان کیساتھ یہوواہ سے درخواست کریں، تو وہ ہمیں وہی روح عطا کریگا جس نے فرعون کے سامنے موسی کی حمایت کی اور بحر قلزم کے اندر اسرائیلیوں کیلئے ایک راستہ بنا دیا؟ متی ۱۷:۲۰۔
الہامی تحریریں
۸. دس احکام کے دئے جانے میں روحالقدس کا کیا کردار تھا؟
۸ مصر سے انکی رہائی کے بعد، موسی اسرائیلیوں کو کوہ سینا کی طرف لے گیا، جہاں پر یہوواہ خدا نے انکے ساتھ ایک عہد باندھا اور انہیں اپنی شریعت دی۔ موسی کے ذریعے دی گئی اس شریعت کا مرکزی حصہ دس احکام تھے، اور انکی اصلی نقلیں پتھر کی لوحوں پر کندہ تھیں۔ کیسے؟ روحالقدس کے ذریعے سے۔ بائبل بیان کرتی ہے: ”اور جب [یہواہ] کوہ سینا پر موسی سے باتیں کر چکا تو اس نے اسے شہادت کی دو لوحیں دیں۔ وہ لوحیں پتھر کی تھیں اور خدا کے ہاتھ کی لکھی ہوئی تھیں۔“ خروج ۳۱:۱۸، ۳۴:۱۔
۹، ۱۰. عبرانی صحائف کے لکھے جانے میں روحالقدس کیسے سرگرم عمل تھی، اور یسوع کے شاگردوں کے ذریعے استعمال کئے گئے اظہارات سے یہ کیسے نمایاں ہے؟
۹ دس احکام کے علاوہ، وفادار آدمیوں اور عورتوں کی زندگیوں کی راہنمائی کرنے کیلئے یہوواہ نے اپنی روح کے ذریعے اسرائیل کو صدہا آئین و ضوابط دئے۔ اور مزید دئے جانے تھے۔ موسی کے زمانے کے صدیوں بعد، نحمیاہ نے یہوواہ سے ایک عوامی دعا میں تصدیق کی: ”تو بھی تو بہت برسوں تک [اسرائیلیوں] کی برداشت کرتا رہا اور اپنی روح سے اپنے نبیوں کی معرفت ان کے خلاف گواہی دیتا رہا۔“ (نحمیاہ ۹:۵، ۳۰) ان نبیوں کے ذریعے بیانکردہ بہتسی الہامی پیشینگوئیوں کو قلمبند کر لیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، روحالقدس نے وفادار بندوں کو دلی حمد کے گیتوں اور متبرک تواریخ کو تحریر کرنے کی تحریک دی۔
۱۰ پولس ان تمام تحریروں کی بابت کہہ رہا تھا جب اس نے کہا: ”ہر ایک صحیفہ خدا کے الہام سے ہے۔“ (۲-تیمتھیس ۳:۱۶، ۲-سموئیل ۲۳:۲، ۲-پطرس ۱:۲۰، ۲۱) واقعی، یسوع کے پہلی صدی کے شاگرد ان صحائف کا حوالہ دیتے وقت اکثر اس طرح کی اصطلاحیں استعمال کرتے تھے جیسے کہ ”روحالقدس نے داؤد کی زبانی . . . کہا،“ ”روحالقدس نے یسعیاہ کی معرفت کہا،“ یا صرف ”روحالقدس فرماتا ہے۔“ (اعمال ۱:۱۶، ۴:۲۵، ۲۸:۲۵، ۲۶، عبرانیوں ۳:۷) کتنی خوشنصیبی کی بات ہے کہ جس روحالقدس نے پاک صحائف کی تحریر پر اثر ڈالا اسی نے انکو محفوظ رکھا ہے تاکہ وہ ہمیں آجکل اطمینان اور راہنمائی دے سکیں! ۱-پطرس ۱:۲۵۔
روحالقدس پر بھروسہ
۱۱. ہیکل کی تعمیر کے سلسلے میں روح کی کس کارگزاری کو دیکھا گیا تھا؟
۱۱ جس اثنا میں اسرائیلی کوہ سینا کے دامن میں خیمہزن تھے، یہوواہ نے انہیں سچی پرستش کے ایک مرکز کے طور پر ایک خیمہءاجتماع بنانے کا حکم دیا۔ وہ اس کام کو کیسے انجام دیں گے؟ ”موسی نے بنیاسرائیل سے کہا دیکھو [یہوواہ] نے بضلیایل بن حور کو جو یہوداہ کے قبیلہ میں سے ہے نام لیکر بلایا ہے۔ اور اس نے اسے حکمت اور فہم اور دانش اور ہر طرح کی صنعت کیلئے [خدا کی روح] سے معمور کیا ہے۔“ (خروج ۳۵:۳۰، ۳۱) بضلیایل جس بھی فطری مہارت کا مالک تھا روحالقدس نے اسے تقویت دی، اور وہ اس غیرمعمولی ڈھانچے کو کھڑا کرنے کی کامیابی کیساتھ نگرانی کر سکا تھا۔
۱۲. موسی کے زمانے کے بعد روح نے کسطرح سے افراد کو غیرمعمولی طریقوں سے مستحکم کیا؟
۱۲ اس کے بعد، یہوواہ کی روح سمسون پر نازل ہوئی، جس نے اسرائیل کو فلستیوں سے چھڑانے کیلئے اسے فوقالبشر قوت سے نوازا۔ (قضاہ ۱۴:۷-۵، ۹، ۱۵:۱۶-۱۴، ۱۶:۳۰-۲۸) اسکے بھی بعد، سلیمان کو خدا کے برگزیدہ لوگوں کے بادشاہ کے طور پر غیرمعمولی حکمت دی گئی تھی۔ (۲-تواریخ ۱:۱۲، ۱۳) اسکے ماتحت، اس سے پیشتر کبھی اتنی ترقی نہیں ہوئی تھی، اور اسکی مسرور حالت ان برکات کیلئے ایک عمدہمثال بن گئی جن سے خدا کے لوگ بڑے سلیمان، یسوع مسیح کے عہدہزارسالہ کی حکومت کے تحت محظوظ ہوں گے۔ ۱-سلاطین ۴:۲۰، ۲۵، ۳۴-۲۹، یسعیاہ ۲:۳، ۴، ۱۱:۱، ۲، متی ۱۲:۴۲۔
۱۳. بضلی ایل، سمسون، اور سلیمان کو روح کی طرف سے مستحکم کرنے کا ریکارڈ آجکل ہمیں کسطرح حوصلہافزائی دیتا ہے؟
۱۳ یہ کتنی خوشقسمتی کی بات ہے کہ یہوواہ اسی روح کو ہمارے لئے دستیاب کرتا ہے! جب ہم کسی تفویض کو پورا کرنے یا منادی کرنے کے کام میں مشغول ہونے کیلئے خود کو نااہل خیال کرتے ہیں تو ہم یہوواہ سے درخواست کر سکتے ہیں کہ ہمیں وہی روح عطا کرے جو اس نے بضلیایل کو دی تھی۔ جب ہم بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں یا اذیت اٹھاتے ہیں تو وہی روح جس نے سمسون کو غیرمعمولی قوت دی تھی، بیشک ہمیں بھی مستحکم کریگی اگرچہ معجزانہ طور پر تو نہیں۔ اور جب ہم مشکل مسائل کا سامنا کرتے ہیں یا ہمیں اہم فیصلے کرنے پڑتے ہیں تو ہم یہوواہ سے درخواست کر سکتے ہیں، جس نے سلیمان کو غیرمعمولی حکمت عطا کی تھی، کہ دانشمندی کی روش اختیار کرنے کے لئے ہماری مدد کرے۔ پھر ہم پولس کی طرح کہیں گے: ”جو مجھے طاقت بخشتا ہے اس میں میں سب کچھ کر سکتا ہوں۔“ (فلپیوں ۴:۱۳) اور یعقوب کا وعدہ بھی ہم پر عائد ہوتا ہے: ”اگر تم میں سے کسی میں حکمت کی کمی ہو تو خدا سے مانگے جو بغیر ملامت کئے سب کو فیاضی سے دیتا ہے اسکو دی جائیگی۔“ یعقوب ۱:۵۔
۱۴. قدیم وقتوں میں اور آجکل، کن کو روح کی معاونت حاصل ہوئی ہے؟
۱۴ قوم کا انصاف کرنے کے کام میں یہوواہ کی روح موسی پر بھی تھی۔ جب موسی کی مدد کرنے کیلئے دوسرے اشخاص کی تقرری کی گئی تھی تو یہوواہ نے کہا تھا: ”اور میں اس روح میں سے جو تجھ میں ہے کچھ لیکر ان میں ڈال دونگا کہ وہ تیرے ساتھ قوم کا بوجھ اٹھائیں تاکہ تو اسے اکیلا نہ اٹھا ئے۔“ (گنتی ۱۱:۱۷) یوں ان آدمیوں کو اپنی ہی قوت کے بلبوتے پر کام نہیں کرنا تھا۔ روحالقدس نے انکی معاونت کی تھی۔ ہم پڑھتے ہیں کہ بعد کے مواقع پر یہوواہ کی روح دوسرے اشخاص پر بھی کارفرما تھی۔ (قضاہ ۳:۱۰، ۱۱، ۱۱:۲۹) جب سموئیل نے داؤد کو اسرائیل کے مستقبل کے بادشاہ کے طور پر مسح کیا، تو ریکارڈ کہتا ہے: ”تب سموئیل نے تیل کا سینگ لیا اور اسے اس کے بھائیوں کے درمیان مسح کیا اور [یہوواہ] کی روح اس دن سے آگے کو داؤد پر نازل ہوتی رہی۔“ (۱-سموئیل ۱۶:۱۳) آجکل بھی خاندانی، کلیسیائی یا تنظیمی طور پر بھاری ذمہداریاں رکھنے والے یہ جان کر مطمئن ہو سکتے ہیں کہ خدا کی روح ابھی تک اسکے خادموں کی معاونت کرتی ہے جب تک کہ وہ اپنی ذمہداریوں کو پورا کرتے ہیں۔
۱۵. کس طریقے سے روحالقدس نے یہوواہ کی تنظیم کو مضبوط بنایا ہے؟ (ا) حجی اور زکریاہ کے دنوں میں؟ اور (ب) آجکل؟
۱۵ موسی کے زمانے کے کوئی ہزار سال بعد، بنی اسرائیل میں سے وفادار لوگ ہیکل کو دوبارہ تعمیر کرنے کے حکم کیساتھ بابل سے یروشیلم کو واپس آئے۔ (عزرا ۱:۱-۴، یرمیاہ ۲۵:۱۲، ۲۹:۱۴) تاہم، پیچیدہ رکاوٹیں کھڑی ہو گئیں، اور وہ بہت سالوں تک بیدل رہے۔ آخرکار یہوواہ نے یہودیوں کی حوصلہافزائی کرنے کیلئے حجی اور زکریاہ نبی کو بھیجا تاکہ وہ اپنی ہی قوت پر بھروسہ نہ کریں۔ لیکن کام کیسے مکمل ہوگا؟ ””نہ تو زور سے اور نہ توانائی سے بلکہ میری روح سے،“ لشکروں کا یہوواہ فرماتا ہے۔“ (زکریاہ ۴:۶، NW) اور خدا کی روح کی معاونت کے ساتھ ہیکل تعمیر ہو گئی تھی۔ آجکل بھی خدا کے لوگوں نے اسی طرح سے بہت کچھ انجام دیا ہے۔ خوشخبری کی منادی تمام زمین پھیل گئی ہے۔ لاکھوں اشخاص کو سچائی اور راستبازی کی تعلیم دی جا رہی ہے۔ کنونشنوں کو منظم کیا گیا ہے۔ کنگڈم ہال اور برانچ دفاتر کو تعمیر کیا گیا ہے۔ اس میں سے زیادہ تر کام سخت مخالفت کے باوجود کیا گیا ہے۔ لیکن یہوواہ کے گواہ بیدل نہیں ہوئے ہیں، کیونکہ جانتے ہیں کہ ہر ایک کام جو انہوں نے انجام دیا ہے، نہ تو قوت سے، اور نہ توانائی سے، بلکہ خدا کی روح سے ہوا ہے۔
پہلی صدی میں خدا کی روح
۱۶. خدا کی روح کی کارگزاری کے سلسلے میں مسیحیوں سے پہلے یہوواہ کے خادموں کو کیا تجربہ ہوا تھا؟
۱۶ جیسے ہم دیکھ چکے ہیں کہ مسیحیوں سے پہلے خدا کے خادم خدا کی روح کی قوت سے بخوبی واقف تھے۔ انہوں نے اس پر توکل کیا تھا کہ بھاری ذمہداریوں کو پورا کرنے اور خدا کی مرضی کو بجا لانے کیلئے انکی مدد کرے۔ وہ یہ بھی جانتے تھے کہ شریعت اور دوسری پاک تحریریں الہامی تھیں، جو یہوواہ کی روح کے زیراثر لکھی گئی تھیں، اور یوں وہ ”خدا کا کلام“ تھیں۔ (زبور ۱۱۹:۱۰۵) تاہم، مسیحی دور کے متعلق کیا ہے؟
۱۷، ۱۸. مسیحی دور میں روح کے بعض معجزانہ اظہار کیا تھے، اور انہوں نے کس مقصد کو پورا کیا؟
۱۷ ہمارے سن عام کی پہلی صدی نے بھی خدا کی روح کے عجیب کاموں کو دیکھا ہے۔ اس سلسلے میں روح سے الہام پایا ہوا نبوت کرنے کا کام تھا۔ (۱-کرنتھیوں ۱۴:۱، ۳) یسوع کے اس وعدے کی تکمیل میں کہ روحالقدس اس کے شاگردوں کو ان سب باتوں کی جو اس نے کہیں تھیں یاد دلائے گی اور سچائی کی بابت مزید تعلیم دے گی، روحالقدس کے زیراثر کئی ایک کتابیں لکھی گئی تھیں۔ (یوحنا ۱۴:۲۶، ۱۵:۲۶، ۲۷، ۱۶:۱۲، ۱۳) اور معجزے بھی ہوئے تھے، جن کی بابت ہمارے اگلے مضمون میں زیادہ تفصیل سے بحث ہوگی۔ واقعی، پہلی صدی کی آمد ایک غیرمعمولی معجزے کیساتھ ہوئی تھی۔ ۲ ق۔س۔ع۔ کے قریب، ایک خاص بچے کی پیدایش ہونے والی تھی، اور نشان کے طور پر، اسکی جوان ماں کو ایک کنواری ہونا تھا۔ یہ کیسے ہو سکتا تھا؟ روحالقدس کے ذریعے سے۔ ریکارڈ بیان کرتا ہے: ”اب یسوع مسیح کی پیدایش اس طرح ہوئی کہ جب اسکی ماں مریم کی منگنی یوسف کے ساتھ ہو گئی تو ان کے اکٹھے ہونے سے پہلے وہ روح القدس کی قدرت سے حاملہ پائی گئی۔“ متی ۱:۱۸، لوقا ۱:۳۵، ۳۶۔
۱۸ جب یسوع جوان ہوا تو اس نے بدروحوں کو نکالا، بیماروں کو شفا دی، اور روحالقدس کی قدرت سے مردے بھی زندہ کئے۔ اسکے بعض پیروکاروں نے بھی معجزے اور عجیب کام کئے۔ یہ خاص لیاقتیں روح کی نعمتیں تھیں۔ انکا مقصد کیا تھا؟ جیسے کہ پہلے کے معجزوں نے کیا تھا، انہوں نے بھی خدا کے مقاصد کو ترقی دی اور اسکی قوت کو آشکارا کیا۔ علاوہازیں، انہوں نے یسوع کے دعوے کی صداقت کو ظاہر کیا کہ وہ خدا کی طرف سے بھیجا گیا تھا، اور بعد میں، انہوں نے ثابت کیا کہ پہلی صدی کی مسیحی کلیسیا خدا کی چنی ہوئی امت تھی۔ متی ۱۱:۲-۶، یوحنا ۱۶:۸، اعمال ۲:۲۲، ۱-کرنتھیوں ۱۲:۴-۱۱، عبرانیوں ۲:۴، ۱-پطرس ۲:۹۔
۱۹. یسوع اور اسکے رسولوں کے معجزوں کی بائبل تفصیل سے ہمارا ایمان کیسے تقویت پاتا ہے؟
۱۹ تاہم، پولس رسول نے کہا کہ روح کے ایسے معجزانہ اظہار کلیسیا کی اوائل عمری سے وابستہ تھے اور جاتے رہیں گے، اسلئے ہم آجکل ایسے معجزے نہیں دیکھتے جو روحالقدس کا کام ہیں۔ (۱-کرنتھیوں ۱۳:۸-۱۱) پھربھی، یسوع اور اسکے رسولوں کے ذریعے کئے گئے معجزے تاریخی دلچسپی سے زیادہ مطلب رکھتے ہیں۔ وہ خدا کے اس وعدے میں ہمارے ایمان کو مستحکم کرتے ہیں کہ نئی دنیا میں یسوع کی حکومت کے تحت بیماری اور موت کیلئے کوئی جگہ نہ ہوگی۔ یسعیاہ ۲۵:۶-۸، ۳۳:۲۴، ۶۵:۲۰-۲۴۔
خدا کی روحالقدس سے فائدہ اٹھائیں
۲۰، ۲۱. ہم روحالقدس کی فراہمی سے کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟
۲۰ یہ روح کیا ہی پرزور قوت ہے! لیکن آجکل مسیحی اس سے کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟ سب سے پہلے تو یسوع نے کہا کہ ہم اسکے لئے درخواست کریں، پس کیوں نہ صرف یہی کریں؟ یہوواہ سے دعا کریں کہ آپ کو یہ حیرتانگیز نعمت عطا کرے، نہ صرف پریشانیوں کے وقتوں میں بلکہ ہر موقعے پر۔ اس کے علاوہ، بائبل کو پڑھیں تاکہ روحالقدس آپ سے کلام کر سکے۔ (مقابلہ کریں عبرانیوں ۳:۷۔) جو کچھ آپ پڑھتے ہیں اس پر غوروخوض کریں اور اس کا اطلاق کریں تاکہ روحالقدس آپ کی زندگی میں ایک اثر ہو سکے۔ (زبور ۱:۱-۳) اس کے علاوہ انفرادی طور پر، کلیسیا میں، اور اسمبلیوں پر دوسروں کے ساتھ رفاقت رکھیں جو خدا کی روح پر بھروسہ رکھتے ہیں۔ روحالقدس ان کو کسقدر بہتات سے مضبوط کرتی ہے جو اپنے خدا کو ”مجمع میں مبارک کہتے ہیں“! زبور ۶۸:۲۶۔
۲۱ کیا یہوواہ ایک فیاض خدا نہیں ہے؟ وہ کہتا ہے کہ ہمیں روحالقدس کیلئے صرف درخواست ہی کرنی ہے اور وہ اس کو ہمیں عطا کرے گا۔ جب اتنی پرزور مدد ہمارے ہاتھ میں ہے تو اپنی حکمت اور قوت پر بھروسہ کرنا کتنی بڑی حماقت ہے! تاہم، دوسرے معاملات بھی ہیں جن کا تعلق خدا کی روح سے ہے جو ہم پر مسیحیوں کے طور پر اثرانداز ہوتے ہیں، اور انہیں اگلے مضمون میں زیربحث لایا جائے گا۔ (۸ ۲/۱ w۹۲)
[بکس]
a اصطلاح ”خدا کا ہاتھ“ عام طور پر روحالقدس کا حوالہ دیتی ہے۔ مقابلہ کریں لوقا ۱۱:۲۰ اور متی ۱۲:۲۸۔
b جو معجزے بائبل میں مرقوم ہیں انکی اکثریت موسی اور یشوع، ایلیاہ اور الیشع، اور یسوع اور اسکے رسولوں کے زمانے میں وقوعپذیر ہوئی۔
کیا آپ مندرجہ ذیل سوالات کا جواب دے سکتے ہیں؟
▫ یہوواہ نے کائنات میں تمام مادے کو کیسے تخلیق کیا؟
▫ مسیحی وقتوں سے پہلے بعض طریقے کونسے تھے جن سے روحالقدس نے کام کیا؟
▫ جو کچھ روحالقدس نے قدیم وقتوں میں انجام دیا اسے جان کر ہمیں آجکل کیسے اطمینان حاصل ہوتا ہے؟
▫ ہم روحالقدس کی فراہمی سے کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟
[تصویر]
وہ روح جس نے سمسون کو فوقالبشر قوت عطا کی ہمیں بھی سب کاموں کے لئے طاقت دے سکتی ہے