عالمی امن کس ماخذ سے؟
کیا پوری دُنیا میں تعلیم اور مذہب کو عام کرنے سے عالمی امن آ جائیگا؟ اقوامِمتحدہ کے سابق نائب سیکرٹری جنرل اور ۱۹۸۹ میں یونیسکو کی طرف سے امن کی تعلیم کو فروغ دینے کی وجہ سے انعامیافتہ ڈاکٹر رابرٹ مولر کا یہ خواب ہے۔ اخبار دی وانکور سن کی رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر مولر اس بات پر ”یقین رکھتا ہے کہ دُنیا کے تمام طالبعلموں کو زمین، انسانیت اور عدمتشدد کی بابت حقائق اور اقدار کی تعلیم دی جانی چاہئے۔“ وہ ایک ایسے دن کا خواب دیکھتا ہے جب دُنیا میں تمام تعلیمی ادارے بچوں کو یہ تعلیم دینگے کہ یواین ہی امن کی بہترین اُمید ہے۔ سن کی رپورٹ کے مطابق وہ یہ یقین بھی رکھتا ہے کہ ”دُنیا کے تمام مذاہب کو یواین جیسی متحدہ مذاہب کہلانے والی ایک نوخیز تنظیم کے رُکن بننا چاہئے۔“ ایسی صورتحال میں ”تمامتر مذہبی تعلیم عدمتشدد کو فروغ دیگی۔“
کیا عالمی امن کبھی حقیقت بنے گا؟ یقیناً! تاہم کسی انسانی تنظیم کے توسط سے نہیں۔ کوئی ۲،۷۰۰ سال سے زیادہ عرصہ پہلے، ایک الہامی مصنف نے اپنی اس پیشینگوئی میں امن کی تعلیم کے اعلیٰ ماخذ کی نشاندہی کی کہ راستدل لوگ ”خداوند [”یہوواہ،“ اینڈبلیو] سے تعلیم“ پائینگے اور اُن میں ”کامل“ امن ہوگا۔—یسعیاہ ۵۴:۱۳۔
بائبل بیان کرتی ہے کہ خدا ہی ”اطمینان [”امن،“ اینڈبلیو] کا چشمہ“ ہے۔ (رومیوں ۱۶:۲۰) اب تعلیم دینے کا ایک شاندار پروگرام جاری ہے جس میں یہوواہ اپنے لوگوں کو ”صلح کا طالب“ ہونے کیلئے ”اپنی تلواروں کو توڑ کر پھالیں“ بنانے اور پھر کبھی ”جنگ کرنا نہ“ سیکھنے کی تعلیم دیتا ہے۔—۱-پطرس ۳:۱۱؛ یسعیاہ ۲:۲-۴۔
سچائی پر قائم پرستش ریاکاری اور دغابازی سے پاک ہوتی ہے اور اُسے خدا کی پسندیدگی اور برکت حاصل ہوتی ہے۔ (متی ۱۵:۷-۹؛ یوحنا ۴:۲۳، ۲۴) صرف خدا کے کلام سے ہمآہنگ سچی پرستش ہی ایسے لوگ پیدا کر سکتی ہے جو امنواتحاد سے رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے لئے حقیقی محبت رکھتے ہیں۔—یوحنا ۱۳:۳۵۔
عالمی امن کے سلسلے میں خدا کا کلام جوکچھ کہتا ہے اُسکی بابت مزید سیکھنے کے لئے ہم آپ کو اس جریدے کے ناشرین سے رابطہ کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔