سب قوموں کیلئے خوشخبری
”تم . . . زمین کی انتہا تک میرے گواہ ہو گے۔“—اعمال ۱:۸۔
۱. بائبل سکھانے والوں کے طور پر ہمیں کن باتوں پر توجہ دینی چاہئے اور کیوں؟
اچھے اُستاد نہ صرف اس بات پر توجہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے طالبعلموں کو کیا سکھاتے ہیں بلکہ اس بات پر بھی توجہ دیتے ہیں کہ وہ کیسے سکھاتے ہیں۔ بائبل کی تعلیم دینے والوں کے طور پر ہم بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔ ہم اپنے پیغام اور طریقۂکار دونوں پر توجہ دیتے ہیں۔ اگرچہ خدا کی بادشاہت کی خوشخبری کے پیغام میں تو کوئی تبدیلی نہیں لائی جا سکتی لیکن اپنی پیشکش کو حالات کے مطابق بدلا جا سکتا ہے۔ ہم ایسا کیوں کرتے ہیں؟ اسلئےکہ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو خدا کا پیغام سنانا چاہتے ہیں۔
۲. منادی کرنے کے اپنے طریقے کو حالات کے مطابق ڈھالنے سے ہم کس کے نمونے کی نقل کرتے ہیں؟
۲ منادی کرنے کے اپنے طریقۂکار کو حالات کے مطابق ڈھالنے سے ہم ماضی کے خدا کے خادموں کے نمونے کی نقل کرتے ہیں۔ پولس رسول کی مثال پر غور کریں۔ اُس نے کہا: ”مَیں یہودیوں کیلئے یہودی بنا . . . بےشرع لوگوں کیلئے بےشرع بنا . . . کمزوروں کیلئے کمزور بنا تاکہ کمزوروں کو کھینچ لاؤں۔ مَیں سب آدمیوں کیلئے سب کچھ بنا ہوا ہوں تاکہ کسی طرح سے بعض کو بچاؤں۔“ (۱-کرنتھیوں ۹:۱۹-۲۳) پولس نے حالات کے مطابق جس پیشکش کو استعمال کِیا وہ مفید ثابت ہوئی۔ اگر ہم بھی اپنی پیشکش کو حالات کے مطابق ڈھال لیتے ہیں تو ہم بھی اچھے نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔
”انتہایِزمین“ تک
۳. (ا) خوشخبری کے مُنادوں کے طور پر ہمیں کونسے چیلنج کا سامنا ہے؟ (ب) آجکل یسعیاہ ۴۵:۲۲ کیسے پوری ہو رہی ہے؟
۳ خوشخبری کے مُنادوں کے لئے ”تمام دُنیا“ یعنی ساری زمین پر منادی کرنا ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔ (متی ۲۴:۱۴) بیسویں صدی میں، یہوواہ کے بہت سے خادموں نے نئے نئے علاقوں تک خوشخبری پھیلانے کیلئے سخت محنت کی ہے۔ اُنکی اس محنت سے پوری دُنیا میں حیرانکُن ترقی ہوئی ہے۔ اس صدی کے آغاز میں، منادی کا کام چند علاقوں تک محدود تھا لیکن اب یہوواہ کے گواہ ۲۳۵ ملکوں میں سرگرمِعمل ہیں۔ واقعی، بادشاہتی خوشخبری ”انتہایِزمین“ تک سنائی جا رہی ہے۔—یسعیاہ ۴۵:۲۲۔
۴، ۵. (ا) پوری دُنیا میں ہونے والی حیرانکُن ترقی کی وجوہات بیان کریں۔ (ب) کچھ برانچ دفاتر نے اُن مسیحیوں کی بابت کیا لکھا جنہوں نے دوسرے ممالک میں آکر منادی کی ہے؟
۴ اس ترقی کی بہت سی وجوہات ہیں۔ یہوواہ کے گواہوں کے دو سکولوں نے اس ترقی میں اہم کردار ادا کِیا ہے۔ پہلا واچ ٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ ہے جس میں مشنریوں کو تربیت دی جاتی ہے۔ دوسرا منسٹریل ٹریننگ سکول ہے جس میں اب تک ۲۰،۰۰۰ خادم تربیت پا چکے ہیں۔ اسکے علاوہ بہت سے گواہ اپنے خرچے پر اُن علاقوں میں گئے ہیں جہاں بادشاہتی مُنادوں کی زیادہ ضرورت ہے۔ قربانی کا جذبہ رکھنے والے ان مسیحیوں میں مرد اور عورتیں، نوجوان اور بوڑھے، کنوارے اور شادیشُدہ اشخاص شامل ہیں۔ یہ سب پوری زمین پر بادشاہتی پیغام کی منادی کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ (زبور ۱۱۰:۳؛ رومیوں ۱۰:۱۸) ایسے بہن بھائیوں کی بہت زیادہ قدر کی جانی چاہئے۔ غور کریں کہ کچھ برانچ دفاتر نے ان مسیحیوں کی بابت کیا لکھا جنہوں نے دوسرے ممالک میں آکر منادی کی ہے۔
۵ ”یہ عزیز بہنبھائی دُوردراز علاقوں میں منادی کرتے، نئی کلیسیائیں قائم کرتے اور مقامی بہن بھائیوں کی روحانی ترقی میں اہم کردار کرتے ہیں۔“ (ایکواڈور) ”اگر ہمارے مُلک میں خدمت کرنے والے سینکڑوں غیرملکی بہن بھائیوں کو واپس جانا پڑے تو کلیسیاؤں کی روحانی ترقی متاثر ہو گی۔ واقعی، اُنکی موجودگی ہمارے لئے ایک برکت ہے۔“ (ڈومینیکن ریپبلک) ”ہماری کلیسیاؤں میں زیادہتر بہنیں ہیں۔ (زبور ۶۸:۱۱) ان میں سے بیشتر سچائی میں نئی ہیں لیکن دوسرے ملکوں سے آنے والی غیرشادیشُدہ پائنیر بہنوں نے اُنکی مدد اور تربیت کی ہے۔ یہ بہنیں ہمارے لئے انمول تحفہ ہیں!“ (مشرقی یورپ) کیا آپ نے کبھی کسی دوسرے مُلک میں خدمت کرنے کے بارے میں سوچا ہے؟a—اعمال ۱۶:۹، ۱۰۔
”مختلف اہلِلغت میں سے دس آدمی“
۶. زکریاہ ۸:۲۳ میں منادی کے کام میں درپیش کس چیلنج کا ذکر کِیا گیا ہے؟
۶ منادی کے کام میں درپیش ایک اَور چیلنج زمین پر بولی جانے والی مختلف زبانیں ہیں۔ اس سلسلے میں خدا کا کلام پیشینگوئی کرتا ہے: ”ربُالافواج یوں فرماتا ہے کہ ان ایّام میں مختلف اہلِلغت میں سے دس آدمی ہاتھ بڑھا کر ایک یہودی کا دامن پکڑیں گے اور کہیں گے کہ ہم تمہارے ساتھ جائیں گے کیونکہ ہم نے سنا ہے کہ خدا تمہارے ساتھ ہے۔“ (زکریاہ ۸:۲۳) اس پیشینگوئی کی جدید تکمیل میں دس آدمی مکاشفہ ۷:۹ میں بیان کی جانے والی بڑی بِھیڑ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ غور کریں کہ زکریاہ کی پیشینگوئی کے مطابق ”دس آدمی“ نہ صرف تمام قوموں سے بلکہ ”مختلف اہلِلغت میں سے“ آئے ہیں۔ اہلِلغت سے مُراد مختلف زبانیں بولنے والے لوگ ہیں۔ کیا ہم اس پیشینگوئی کی تکمیل دیکھتے ہیں؟ جیہاں۔
۷. کونسے اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ خوشخبری تمام ”اہلِلغت“ تک پہنچ رہی ہے؟
۷ چند اعدادوشمار پر غور کریں۔ پچاس سال پہلے ہمارا لٹریچر ۹۰ زبانوں میں شائع ہوتا تھا۔ آجکل یہ ۴۰۰ سے زائد زبانوں میں شائع ہوتا ہے۔ ”دیانتدار اور عقلمند نوکر“ جماعت نے ان زبانوں میں بھی لٹریچر فراہم کرنے کی کوشش کی ہے جو بہت کم بولی جاتی ہیں۔ (متی ۲۴:۴۵) مثال کے طور پر، بائبل لٹریچر اب گرینلینڈ کی زبان (جو ۴۷،۰۰۰ لوگ بولتے ہیں)، پالاؤ کی زبان (جو ۱۵،۰۰۰ لوگ بولتے ہیں) اور یاپیز (جو ۷،۰۰۰ سے بھی کم لوگ بولتے ہیں) میں بھی دستیاب ہے۔
زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنے کا موقع
۸، ۹. کس بات نے ہمارے لئے ایک وسیع دروازہ کھول دیا ہے اور ہزاروں گواہوں نے اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے کیا کِیا ہے؟
۸ آجکل شاید ہمیں مختلف زبانیں بولنے والے لوگوں کو خوشخبری سنانے کیلئے دوسرے ملکوں میں جانا نہ پڑے۔ حالیہ سالوں میں، ترقییافتہ ملکوں میں مختلف زبانیں بولنے والے لاکھوں پناہگزین اور نقلمکانی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔ مثال کے طور پر، فرانس کے شہر پیرس میں ۱۰۰ سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں۔ کینیڈا کے شہر ٹرانٹو میں ۱۲۵ اور انگلینڈ کے شہر لندن میں ۳۰۰ سے زائد غیرملکی زبانیں بولی جاتی ہیں! بہت سی کلیسیاؤں کے علاقوں میں مختلف ملکوں سے آنے والے لوگوں نے خوشخبری سنانے کا ”ایک وسیع . . . دروازہ“ کھول دیا ہے۔—ا-کرنتھیوں ۱۶:۹۔
۹ اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے ہزاروں گواہوں نے مختلف زبانیں سیکھی ہیں۔ یہ ایک مشکل کام ہے لیکن پناہگزینوں اور نقلمکانی کرنے والوں کی سچائی سیکھنے میں مدد کرنے کی خوشی اس کام کو آسان بنا دیتی ہے۔ پچھلے سال مغربی یورپ کے ایک کنونشن پر بپتسمہ لینے والوں میں سے تقریباً ۴۰ فیصد غیرملکی تھے۔
۱۰. ہم گڈ نیوز فار پیپل آف آل نیشنز کتابچے کو کیسے استعمال کر سکتے ہیں؟ (صفحہ ۲۶ پر بکس ”گڈ نیوز فار پیپل آف آل نیشنز کتابچے کی اہم خصوصیات“ کو پڑھیں۔)
۱۰ یہ بات سچ ہے کہ ہم میں سے بیشتر کے لئے غیرملکی زبان سیکھنا ممکن نہیں ہے۔ پھربھی ہم نئے شائع ہونے والے کتابچے گڈ نیوز فار پیپل آف آل نیشنزb کا اچھا استعمال کرنے سے نقلمکانی کرنے والوں کی مدد کر سکتے ہیں۔ اس کتابچے میں مختلف زبانوں میں بائبل کا پیغام دیا گیا ہے۔ (یوحنا ۴:۳۷) کیا آپ اس کتابچے کو منادی میں استعمال کر رہے ہیں؟
جب لوگ خوشخبری نہیں سنتے
۱۱. بعض علاقوں میں ہمیں کس چیلنج کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟
۱۱ زمین پر شیطانی اثر کے بڑھنے کی وجہ سے بعض علاقوں میں کم لوگ خوشخبری میں دلچسپی ظاہر کرتے ہیں۔ ہم اس چیلنجخیز صورتحال سے حیران نہیں ہوتے کیونکہ یسوع مسیح نے اسکی بابت پہلے سے آگاہ کر دیا تھا۔ اُس نے کہا: ”بہتیروں کی محبت ٹھنڈی پڑ جائے گی۔“ (متی ۲۴:۱۲) بِلاشُبہ، خدا پر ایمان اور بائبل کیلئے احترام ختم ہوتا جا رہا ہے۔ (۲-پطرس ۳:۳، ۴) اسی وجہ سے دُنیا کے کچھ حصوں میں کم لوگ یسوع مسیح کے شاگرد بنتے ہیں۔ اسکا مطلب یہ نہیں کہ ان علاقوں میں خدمت کرنے والے ہمارے مسیحی بہن بھائیوں کی محنت بیفائدہ ہے۔ (عبرانیوں ۶:۱۰) ہم یہ بات کیوں کہہ سکتے ہیں؟ مندرجہذیل نکات پر غور کریں۔
۱۲. ہمارے منادی کرنے کے دو مقاصد کونسے ہیں؟
۱۲ متی کی انجیل میں ہمارے منادی کرنے کے دو اہم مقاصد کو بیان کِیا گیا ہے۔ ایک تو یہ کہ ہم ”سب قوموں کو شاگرد“ بنائیں۔ (متی ۲۸:۱۹) دوسرا یہ کہ خدا کی بادشاہی کا پیغام ”گواہی“ کا کام کرتا ہے۔ (متی ۲۴:۱۴) یہ دونوں مقاصد اہمیت کے حامل ہیں لیکن دوسرا زیادہ اہم ہے۔ کیوں؟
۱۳، ۱۴. (ا) متی ۲۴:۳ میں درج نشان کی ایک اہم خصوصیت کیا ہے؟ (ب) کم دلچسپی دکھانے والے علاقوں میں منادی کرتے وقت ہمیں کس بات کو یاد رکھنا چاہئے؟
۱۳ بائبلنویس متی نے تحریر کِیا کہ شاگردوں نے یسوع مسیح سے پوچھا: ”تیرے آنے اور دُنیا کے آخر ہونے کا نشان کیا ہوگا؟“ (متی ۲۴:۳) اس سوال کے جواب میں یسوع مسیح نے کہا کہ اس نشان کی ایک خصوصیت عالمگیر منادی کا کام ہے۔ کیا یسوع مسیح یہاں شاگرد بنانے کی بات کر رہا تھا؟ جینہیں۔ اُس نے کہا: ”بادشاہی کی اِس خوشخبری کی منادی تمام دُنیا میں ہوگی تاکہ سب قوموں کیلئے گواہی ہو۔“ (متی ۲۴:۱۴) یسوع مسیح کے ان الفاظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ منادی کا کام اس نشان کا ایک اہم حصہ ہے۔
۱۴ منادی کرتے وقت ہم اس بات کو یاد رکھ سکتے ہیں کہ اگر ہم شاگرد بنانے میں کامیاب نہیں ہوتے توبھی ہم ”گواہی“ دے رہے ہوتے ہیں۔ خواہ لوگ کیسا ہی ردِعمل کیوں نہ دکھائیں ہم یسوع مسیح کی پیشینگوئی کو پورا کر رہے ہوتے ہیں۔ (یسعیاہ ۵۲:۷؛ مکاشفہ ۱۴:۶، ۷) مغربی یورپ سے ایک نوجوان گواہ جورڈی نے بیان کِیا: ”اس بات سے مَیں بہت خوش ہوں کہ یہوواہ خدا مجھے متی ۲۴:۱۴ کی تکمیل کیلئے استعمال کر رہا ہے۔“ (۲-کرنتھیوں ۲:۱۵-۱۷) یقیناً آپ بھی ایسا ہی محسوس کرتے ہوں گے۔
مخالفت کا سامنا کرنا
۱۵. (ا) یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو کس بات سے آگاہ کِیا؟ (ب) کس بات نے مخالفت کے باوجود ہمیں منادی کرنے کے لائق کِیا ہے؟
۱۵ خدا کی بادشاہت کی خوشخبری کی مخالفت ایک اَور چیلنج ہے۔ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو پہلے سے آگاہ کِیا: ”میرے نام کی خاطر سب قومیں تُم سے عداوت رکھیں گی۔“ (متی ۲۴:۹) ابتدائی مسیحیوں کی طرح آجکل بھی یسوع مسیح کے پیروکار نفرت، مخالفت اور اذیت کا سامنا کرتے ہیں۔ (اعمال ۵:۱۷، ۱۸، ۴۰؛ ۲-تیمتھیس ۳:۱۲؛ مکاشفہ ۱۲:۱۲، ۱۷) بعض ممالک میں یہوواہ کے گواہوں کے کام پر حکومت کی طرف سے پابندیاں عائد ہیں۔ ان حالتوں کے باوجود سچے مسیحی خدا کی فرمانبرداری کرتے ہوئے خدا کی بادشاہت کی خوشخبری کی منادی کر رہے ہیں۔ (عاموس ۳:۸؛ اعمال ۵:۲۹؛ ۱-پطرس ۲:۲۱) کس بات نے گواہوں کو اس لائق کِیا ہے؟ یہوواہ کی پاک روح نے۔ کیونکہ یہوواہ اپنی پاک روح کے ذریعے انہیں طاقت بخشتا ہے۔—زکریاہ ۴:۶؛ افسیوں ۳:۱۶؛ ۲-تیمتھیس ۴:۱۷۔
۱۶. یسوع مسیح نے منادی کے کام اور خدا کی روح میں قریبی تعلق پر کیسے زور دیا؟
۱۶ یسوع مسیح نے منادی کے کام اور خدا کی روح کے درمیان قریبی تعلق پر زور دیا جب اس نے اپنے شاگردوں سے کہا: ”جب رُوحاُلقدس تُم پر نازل ہوگا تو تُم قوت پاؤ گے اور . . . زمین کی انتہا تک میرے گواہ ہوگے۔“ (اعمال ۱:۸؛ مکاشفہ ۲۲:۱۷) اس صحیفے میں درج واقعات ترتیبوار پورے ہوتے ہیں۔ شاگردوں نے رُوحاُلقدس حاصل کرنے کے بعد عالمگیر منادی کا کام کِیا۔ یہ خدا کی پاک روح ہی تھی جس نے انہیں ”سب قوموں“ میں ”گواہی“ دینے اور مخالفت کو برداشت کرنے کے قابل بنایا۔ (متی ۲۴:۱۳، ۱۴؛ یسعیاہ ۶۱:۱، ۲) اسی لئے یسوع مسیح نے رُوحاُلقدس کا حوالہ ”مددگار“ کے طور پر دیا تھا۔ (یوحنا ۱۵:۲۶) اُس نے بیان کِیا کہ خدا کی پاک روح اُسکے شاگردوں کی تربیت اور راہنمائی کرے گی۔—یوحنا ۱۴:۱۶، ۲۶؛ ۱۶:۱۳۔
۱۷. جب ہمیں منادی میں شدید مخالفت کا سامنا ہوتا ہے تو رُوحاُلقدس ہماری مدد کیسے کرتی ہے؟
۱۷ آجکل خدا کی روح ہماری مدد کیسے کرتی ہے جب ہمیں منادی میں شدید مخالفت کا سامنا ہوتا ہے؟ خدا کی روح ہمیں مخالفین کا مقابلہ کرنے کیلئے طاقت عطا کرتی ہے۔ اس بات کو سمجھنے کیلئے آئیے بادشاہ ساؤل کی زندگی کے ایک واقعہ پر غور کریں۔
خدا کی روح کے ذریعے فتح پانا
۱۸. (ا) اسرائیل کا بادشاہ بننے کے بعد ساؤل کیسا شخص ثابت ہوا؟ (ب) ساؤل نے داؤد کو جان سے مار ڈالنے کیلئے کیا کِیا؟
۱۸ اسرائیل کے پہلے بادشاہ کے طور پر ساؤل نے اچھا آغاز کِیا لیکن جلد ہی وہ یہوواہ خدا کا نافرمان بن گیا۔ (۱-سموئیل ۱۰:۱، ۲۴؛ ۱۱:۱۴، ۱۵؛ ۱۵:۱۷-۲۳) یہی وجہ تھی کہ خدا کی روح نے زیادہ عرصہ تک بادشاہ کی مدد نہ کی۔ داؤد کو اگلا بادشاہ ہونے کیلئے مسح کِیا گیا اور خدا کی پاک روح اس پر نازل ہوئی جسکی وجہ سے ساؤل کو اس پر بہت غصہ آیا اور وہ اسے جان سے مارنے کی کوشش کرنے لگا۔ (۱-سموئیل ۱۶:۱، ۱۳، ۱۴) ساؤل کے خیال میں داؤد کو جان سے مار ڈالنا مشکل نہ تھا۔ اسلئےکہ داؤد کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا بلکہ اُسکے ہاتھ میں صرف ایک بربط ہوا کرتی تھی جبکہ ساؤل کے پاس بھالا تھا۔ ایک دن ایسا ہوا کہ جب داؤد بربط بجا رہا تھا تو ”ساؔؤل نے بھالا چلایا کیونکہ اُس نے کہا کہ مَیں داؔؤد کو دیوار کیساتھ چھید دوں گا اور داؔؤد اُسکے سامنے سے دوبارہ ہٹ گیا۔“ (۱-سموئیل ۱۸:۱۰، ۱۱) اس واقعے کے بعد ساؤل نے اپنے بیٹے یونتن کی بات مانتے ہوئے جو داؤد کا دوست تھا یہ قسم کھائی: ”خداوند کی حیات کی قسم ہے وہ [داؤد] مارا نہیں جائے گا۔“ لیکن زیادہ وقت نہیں گزرا تھا کہ ساؤل نے ایک مرتبہ پھر چاہا کہ ”داؔؤد کو دیوار کیساتھ بھالے سے چھید دے پر وہ ساؔؤل کے آگے سے ہٹ گیا اور بھالا دیوار میں جا گھسا۔“ تاہم، داؤد وہاں سے بھاگا پر ساؤل نے اُسکا پیچھا کِیا۔ اُس وقت خدا کی روح ساؤل سے جُدا ہو گئی۔ یہ سب کیسے ہوا؟—۱-سموئیل ۱۹:۶، ۱۰۔
۱۹. خدا کی روح نے داؤد کو کیسے محفوظ رکھا؟
۱۹ داؤد بھاگ کر سموئیل نبی کے پاس چلا گیا، لیکن ساؤل نے داؤد کو پکڑنے کیلئے اپنے آدمی بھیجے۔ وہاں پہنچنے پر اُنہوں نے دیکھا کہ نبیوں کا ایک گروہ نبوت کر رہا ہے تو ”خدا کی روح ساؔؤل کے قاصدوں پر نازل ہوئی اور وہ بھی نبوّت کرنے لگے۔“ خدا کی روح نے ان پر اتنا گہرا اثر کِیا کہ وہ وہاں جانے کا مقصد بھول گئے۔ یہ خبر سن کر ساؤل نے مزید دو بار اپنے آدمیوں کو بھیجا پر وہ بھی پہلے قاصدوں کی طرح نبوّت کرنے لگے۔ آخر میں بادشاہ ساؤل خود داؤد کو پکڑنے کیلئے گیا لیکن وہ بھی خدا کی روح کے سامنے کھڑا نہ رہ سکا۔ درحقیقت خدا کی پاک روح نے اسے ”سارے دن اور ساری رات“ کیلئے بےسدھ کر دیا۔ اسطرح داؤد کو بھاگنے کیلئے وقت مل گیا۔—۱-سموئیل ۱۹:۲۰-۲۴۔
۲۰. ہم ساؤل اور داؤد کے متعلق بیان سے کیا سبق سیکھتے ہیں؟
۲۰ ساؤل اور داؤد کے متعلق یہ بیان ایک حوصلہافزا سبق ہے: خدا کے خادموں کے مخالف خدا کی روح کے مقابلہ میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ (زبور ۴۶:۱۱؛ ۱۲۵:۲) یہوواہ چاہتا تھا کہ داؤد اسرائیل کا بادشاہ بنے۔ اسلئے کوئی بھی اس فیصلے کو بدل نہیں سکتا تھا۔ ہمارے زمانے میں یہوواہ کا عزم ہے کہ تمام دُنیا میں ”بادشاہی کی . . . خوشخبری کی منادی“ کی جائے۔ کوئی بھی چیز اسکی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔—اعمال ۵:۴۰، ۴۲۔
۲۱. (ا) آجکل مخالفین کیسا ردِعمل دکھاتے ہیں؟ (ب) ہم کس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں؟
۲۱ بعض مذہبی اور سیاسی راہنما جھوٹ اور تشدد کے ذریعے ہمیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تاہم، داؤد کی طرح یہوواہ خدا آج بھی اپنے لوگوں کی حفاظت کرتا ہے۔ (ملاکی ۳:۶) داؤد کی طرح ہم اعتماد سے کہہ سکتے ہیں: ”میرا توکل خدا پر ہے۔ مَیں ڈرنے کا نہیں۔ انسان میرا کیا کر سکتا ہے؟“ (زبور ۵۶:۱۱؛ ۱۲۱:۱-۸؛ رومیوں ۸:۳۱) دُعا ہے کہ ہم یہوواہ خدا کی مدد سے تمام مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے سب قوموں کو خوشخبری سنانے کے اُسکے حکم کو پورا کرتے رہیں۔
[فٹنوٹ]
a بکس ”دلی سکون“ پڑھیں۔
b یہوواہ کے گواہوں کا شائعکردہ۔
کیا آپکو یاد ہے؟
• ہم اپنی پیشکش کو حالات کے مطابق کیسے ڈھال سکتے ہیں؟
• کس بات نے ہمارے لئے ایک وسیع دروازہ کھول دیا ہے؟
• کم دلچسپی والے علاقوں میں بھی ہمارا منادی کا کام کیا انجام دیتا ہے؟
• مخالفین منادی کے کام کو کیوں نہیں روک سکتے ہیں؟
[صفحہ ۲۲ پر بکس]
”دلی سکون“
سپین سے بولیویا آنے والے ایک خاندان نے بیان کِیا کہ ”کہ وہ یہوواہ کی متحد خدمت سے بہت خوش ہیں۔“ ہمارا ایک بیٹا ایسے علاقے میں بہن بھائیوں کی مدد کر رہا ہے جہاں کوئی کلیسیا نہیں ہے۔ اس خدمت سے حاصل ہونے والی اسکی خوشی کی وجہ سے ہمارے تین بیٹے جنکی عمریں ۱۴ سے ۲۵ سال ہیں وہاں جاکر خدمت کرنے لگے۔ ہمارے تین بیٹے پائنیر خدمت کر رہے ہیں اور ایک نے حال ہی میں منسٹریل ٹریننگ سکول سے تربیت حاصل کی ہے۔
کینیڈا سے ۳۰ سالہ انجلیکا کہتی ہے، ”غیرملکی خدمت کے دوران بہت سی مشکلات سے نپٹنا پڑتا ہے۔ لیکن خدمتگزاری میں لوگوں کی مدد کرنے سے مجھے دلی سکون ملتا ہے۔ مقامی گواہوں کی طرف سے شکرگزاری کے اظہارات سے مجھے بہت تسلی ملتی تھی۔“
امریکہ سے ڈومینیکن ریپبلک آ کر خدمت کرنے والی دو سگی بہنیں کہتی ہیں، ”جب ہم یہاں آئی تھیں تو ہمیں یہاں کا ماحول بہت زیادہ فرق لگا۔ اگرچہ ہمیں اپنی زندگی میں بہت ساری تبدیلیاں لانی پڑی توبھی ہم نے اپنی تفویض کو جاری رکھا۔ اب ہمارے سات بائبل مطالعے کنگڈمہال میں عبادت پر حاضر ہوتے ہیں۔“ یہ دونوں بہنیں ایک ایسے علاقے میں خدا کی بادشاہت کی منادی کرنے والے مبشروں کی مدد کرتی ہیں جہاں کوئی کلیسیا نہیں ہے۔
تیس سالہ لارا چار سال سے ایک دوسرے مُلک میں خدمت کر رہی ہے۔ وہ کہتی ہے: مَیں نے اپنی زندگی کو سادہ رکھا ہے۔ اس سے مبشروں کی یہ سمجھنے میں مدد ہوئی کہ سادہ زندگی گزارنا غربت کی بجائے انتخاب کا معاملہ اور عقلمندی ہے۔ دوسروں کی مدد کرنے سے جس میں خاص طور پر نوجوان شامل ہیں مجھے خوشی حاصل ہوتی ہے۔ اس سے مَیں دوسرے مُلک میں درپیش مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لائق ہوئی ہوں۔ جب تک یہوواہ چاہے گا مَیں اُسکی خدمت کرتی رہوں گی۔“
[صفحہ ۲۶ پر بکس]
گڈ نیوز فار پیپل آف آل نیشنز کتابچے کی اہم خصوصیات
گڈ نیوز فار پیپل آف آل نیشنز کتابچے میں ۹۲ مختلف زبانوں میں ایک صفحے پر مشتمل پیغام دیا گیا ہے۔ جب صاحبِخانہ اس پیغام کو پڑھتا ہے تو ایسا لگتا ہے کہ آپ اس سے بات کر رہے ہیں۔
اسکے سرورق کے اندرونی طرف دُنیا کا نقشہ دیا گیا ہے۔ نقشہ استعمال کرتے ہوئے آپ اپنے مُلک کی نشاندہی کر سکتے ہیں اور اشارے سے اُسکے مُلک کی بابت پوچھ سکتے ہیں۔ ایسا کرنے سے آپ ایک دوستانہ اور پُرامن ماحول قائم کر سکتے ہیں۔
کتابچے میں پیشلفظ انگریزی زبان میں دیا گیا ہے۔ اس میں مختلف نکات دئے گئے ہیں۔ انکو استعمال کرنے سے ہم دوسری زبان بولنے والے لوگوں کی مؤثر انداز میں مدد کر سکتے ہیں۔ اگر آپ انگریزی پڑھ سکتے ہیں یا کسی سے پڑھوا سکتے ہیں تو ان نکات کو اپنی خدمتگزاری میں استعمال کریں۔
فہرستِمضامین میں زبانوں کی فہرست کے ساتھ ساتھ انکی علامتیں بھی دی گئی ہیں۔ اسطرح آپکی مدد ہوگی کہ ان زبانوں میں شائع ہونے والے اشتہارات اور مطبوعات کو پہچان سکیں۔
[تصویر]
کیا آپ اس کتابچے کو منادی میں استعمال کر رہے ہیں؟
[صفحہ ۲۳ پر تصویریں]
ہماری بائبل مطبوعات اب ۴۰۰ سے زائد زبانوں میں دستیاب ہیں
گھانا
لاپلینڈ (سویڈن)
فلپائن
[صفحہ ۲۴ اور ۲۵ پر تصویریں]
کیا آپ زیادہ ضرورت والے علاقوں میں خدمت کر سکتے ہیں؟
ایکواڈور
ڈومینیکن ریپبلک