سچا مذہب محبت کو فروغ دیتا ہے
بائبل بیان کرتی ہے: ”جو محبت نہیں رکھتا وہ خدا کو نہیں جانتا کیونکہ خدا محبت ہے۔“ (۱-یوحنا ۴:۸) لہٰذا، سچے مذہب کو محبت کو فروغ دینا چاہئے۔
کئی مذاہب بیمار، بوڑھے اور غریب لوگوں کی مدد کرنے کے لئے بہت سے اچھے کام کرتے ہیں۔ وہ یوحنا رسول کی اِس نصیحت پر عمل کرنے کے لئے اپنے اراکین کی حوصلہافزائی کرتے ہیں: ”جس کسی کے پاس دُنیا کا مال ہو اور وہ اپنے بھائی کو محتاج دیکھ کر رحم کرنے میں دریغ کرے تو اُس میں خدا کی محبت کیونکر قائم رہ سکتی ہے؟ اَے بچو! ہم کلام اور زبان ہی سے نہیں بلکہ کام اور سچائی کے ذریعہ سے بھی محبت کریں۔“—۱-یوحنا ۳:۱۷، ۱۸۔
تاہم، جب لوگ ایکدوسرے کے خلاف جنگ لڑتے ہیں تو کیا واقع ہوتا ہے؟ خدا کا کلام بیان کرتا ہے: ”اپنے پڑوسی سے اپنے برابر محبت رکھ۔“ (متی ۲۲:۳۹) کیا اِس حکم پر صرف اَمن کے دَور ہی میں عمل کِیا جانا چاہئے اور اُس وقت اِسے نظرانداز کر دینا چاہئے جب سیاسی راہنما دوسری قوموں کے خلاف جنگ لڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں؟
یسوع مسیح نے کہا: ”اگر تم ایکدوسرے سے محبت رکھو گے تو اِس سے سب لوگ جان لیں گے کہ تم میرے شاگرد ہو۔“ (یوحنا ۱۳:۳۵، نیو اُردو بائبل ورشن) جب آپ نیچے دئے گئے سوالوں کا جواب دیتے ہیں تو خود سے پوچھیں: ’کیا میرے مذہب کے ارکان نہ صرف اپنی باتوں بلکہ کاموں سے بھی تمام انسانوں کے لئے ہر وقت محبت دکھاتے ہیں؟‘
موضوع: جنگ۔
بائبل کی تعلیم یہ ہے: یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو حکم دیا: ”مَیں تم سے یہ کہتا ہوں کہ اپنے دشمنوں سے محبت رکھو اور اپنے ستانے والوں کے لئے دُعا کرو۔“—متی ۵:۴۴۔
جب سپاہی یسوع مسیح کو گرفتار کرنے کے لئے آئے تو پطرس رسول نے اُس کا دفاع کرنے کے لئے اپنی تلوار نکالی۔ تاہم، یسوع مسیح نے کہا: ”اپنی تلوار کو اُس کی جگہ میں رکھ کیونکہ وہ سب جو تلوار کھینچتے ہیں۔ تلوار ہی سے ہلاک ہوں گے۔“—متی ۲۶:۵۲، کیتھولک ترجمہ۔
یوحنا رسول نے لکھا: ”اِسی سے خدا کے فرزند اور ابلیس کے فرزند ظاہر ہوتے ہیں۔ جو کوئی راستبازی کے کام نہیں کرتا وہ خدا سے نہیں اور وہ بھی نہیں جو اپنے بھائی سے محبت نہیں رکھتا۔ کیونکہ جو پیغام تُم نے شروع سے سنا وہ یہ ہے کہ ہم ایکدوسرے سے محبت رکھیں۔ اور قاؔئن کی مانند نہ بنیں جو اُس شریر سے تھا اور جس نے اپنے بھائی کو قتل کِیا اور اُس نے کس واسطے اُسے قتل کِیا؟ اِس واسطے کہ اُس کے کام بُرے تھے اور اُس کے بھائی کے کام راستی کے تھے۔“—۱-یوحنا ۳:۱۰-۱۲۔
سوال: کیا آپ کا مذہب جنگ میں حصہ لینے کے لئے اپنے ارکان کی حوصلہافزائی کرتا ہے؟
موضوع: سیاست۔
بائبل کی تعلیم یہ ہے: یسوع مسیح کے معجزوں کو دیکھنے کے بعد بعض لوگ اُسے بادشاہ بنانا چاہتے تھے۔ مگر اُس نے کیسا ردِعمل دکھایا؟ ”یسوؔع کو معلوم ہو گیا تھا کہ وہ اُسے بادشاہ بننے پر مجبور کریں گے اِس لئے وہ تنہا ایک پہاڑ کی طرف روانہ ہو گیا۔“—یوحنا ۶:۱۵، نیو اُردو بائبل ورشن۔
جب یسوع کو گرفتار کِیا گیا اور اُس پر یہ جھوٹا الزام لگایا گیا کہ وہ لوگوں کو حکومت کے خلاف بغاوت کرنے پر اُکسا رہا ہے، تو اُس نے کہا: ”میری بادشاہی اِس دُنیا کی نہیں۔ اگر میری بادشاہی اِس دُنیا کی ہوتی تو میرے خادم لڑائی کرتے تاکہ مَیں یہودیوں کے حوالے نہ کِیا جاتا مگر اب میری بادشاہی یہاں کی نہیں۔“—یوحنا ۱۸:۳۶، کیتھولک ترجمہ۔
یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کے بارے میں خدا سے دُعا کرتے وقت یوں کہا: ”مَیں نے تیرا کلام اُنہیں پہنچا دیا اور دُنیا نے اُن سے عداوت رکھی اِس لئے کہ جس طرح مَیں دُنیا کا نہیں وہ بھی دُنیا کے نہیں۔“—یوحنا ۱۷:۱۴۔
سوال: کیا آپ کا مذہب یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرتے ہوئے اپنے ارکان کو سیاست میں حصہ نہ لینے کی ہدایت دیتا ہے، خواہ اِس کی وجہ سے اُنہیں سیاسی راہنماؤں کی نفرت کا نشانہ ہی کیوں نہ بننا پڑے؟
موضوع: تعصب۔
بائبل کی تعلیم یہ ہے: جب پہلی مرتبہ ایسے غیریہودی اشخاص مسیحی بنے جو نامختون تھے، تو پطرس رسول نے بیان کِیا: ”خدا کسی کی طرفداری نہیں کرتا۔ بلکہ کسی بھی قوم میں جو اُس سے ڈرتا اور راستبازی کرتا وہ اُس کو پسند آتا ہے۔“—اعمال ۱۰:۳۴، ۳۵، کیتھولک ترجمہ۔
پہلی صدی کے مسیحیوں کو لکھتے وقت یعقوب نے کہا: ”اَے میرے بھائیو! ہمارے خداوند ذوالجلال یسوؔع مسیح کا ایمان تُم میں طرفداری کے ساتھ نہ ہو۔ کیونکہ اگر ایک شخص تو سونے کی انگوٹھی اور عمدہ پوشاک پہنے ہوئے تمہاری جماعت میں آئے اور ایک غریب آدمی میلے کُچیلے کپڑے پہنے ہوئے آئے۔ اور تُم اُس عمدہ پوشاک والے کا لحاظ کرکے کہو کہ تو یہاں اچھی جگہ بیٹھ اور اُس غریب شخص سے کہو کہ تو وہاں کھڑا رہ یا میرے پاؤں کی چوکی کے پاس بیٹھ۔ تو کیا تُم نے آپس میں طرفداری نہ کی اور بدنیت منصف نے بنے؟“—یعقوب ۲:۱-۴۔
سوال: کیا آپ کا مذہب اِس تعلیم کو فروغ دیتا ہے کہ خدا کی نظر میں تمام انسان برابر ہیں، نیز یہ کہ اِس کے اراکین کو دوسروں کو نسلی یا مالی حیثیت کی بِنا پر اعلیٰ یا کمتر خیال نہیں کرنا چاہئے؟
[صفحہ ۷ پر عبارت]
کونسا مذہب اپنے اراکین کو یہ تعلیم دیتا ہے کہ اُنہیں کسی سے سیاسی، نسلی اور مالی حیثیت کی بِنا پر تعصب نہیں کرنا چاہئے؟