سچا مذہب اعلیٰ اخلاقی معیاروں کو فروغ دیتا ہے
سچا مذہب ہمیں اپنی سوچ میں تبدیلی لانا اور اپنے چالچلن کو پاک رکھنا سکھاتا ہے۔ یہ ہمیں نیک کام کرنے اور اپنے اندر خوبیاں پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ مگر ہم کیسے جانتے ہیں کہ سچا مذہب یہ سب کچھ انجام دیتا ہے؟
غور کریں کہ پہلی صدی میں پولس رسول نے یونان کے شہر، کرنتھس میں رہنے والے مسیحیوں کو کیا لکھا۔ یہ شہر بداخلاق طرزِزندگی کی وجہ سے مشہور تھا۔ لہٰذا، پولس رسول نے اُنہیں آگاہ کِیا: ”نہ حرامکار خدا کی بادشاہی کے وارث ہوں گے نہ بُتپرست نہ زناکار نہ عیاش۔ نہ لونڈےباز۔ نہ چور۔ نہ لالچی نہ شرابی۔ نہ گالیاں بکنے والے نہ ظالم۔“ اُس نے مزید کہا: ”بعض تُم میں ایسے ہی تھے بھی مگر تُم خداوند یسوؔع مسیح کے نام سے اور ہمارے خدا کے رُوح سے دُھل گئے اور پاک ہوئے اور راستباز بھی ٹھہرے۔“ (۱-کرنتھیوں ۶:۹-۱۱) غور کریں کہ سچے مذہب نے بعض ایسے لوگوں کی خدا کے پاک اور راستباز خادم بننے میں مدد کی جو پہلے بداخلاق تھے۔
بائبل آگاہی دیتی ہے: ”ایسا وقت آ رہا ہے کہ لوگ صحیح تعلیم کی برداشت نہیں کریں گے بلکہ اپنی خواہشوں کے مطابق بہت سے اُستاد بنا لیں گے تاکہ وہ وہی کچھ بتائیں جو اُن کے کانوں کو بھلا معلوم ہو۔“—۲-تیمتھیس ۴:۳، نیو اُردو بائبل ورشن۔
کیا وہ مذاہب جن سے آپ سے واقف ہیں بائبل کے اعلیٰ اخلاقی معیاروں کو فروغ دیتے ہیں؟ یا کیا وہ لوگوں کو وہی کچھ بتاتے ہیں جو ”اُن کے کانوں کو بھلا معلوم ہو“؟
اِس بات کا تعیّن کرنے کے لئے کہ آیا ایک مذہب اچھے پھل پیدا کر رہا ہے یا نہیں، کیوں نہ نیچے دئے گئے سوالوں پر غور کریں؟
موضوع: شادی۔
بائبل کی تعلیم یہ ہے: ”بیاہ کرنا سب لوگوں میں عزت کی بات سمجھا جائے اور بستر زناکاری کے داغ سے پاک رہے۔ کیونکہ خدا حرامکاروں اور زانیوں کی عدالت کرے گا۔“—عبرانیوں ۱۳:۴، نیو اُردو بائبل ورشن۔
سوال: کیا آپ کا مذہب اپنے اراکین سے یہ تقاضا کرتا ہے کہ ایک مرد اور عورت قانونی طور پر شادیشُدہ ہونے کی صورت میں ہی اکٹھے رہ سکتے ہیں؟
موضوع: طلاق۔
بائبل کی تعلیم یہ ہے: جب یسوع مسیح سے پوچھا گیا کہ آیا طلاق دینے کی کوئی جائز وجہ ہے، تو اُس نے کہا: ”جو کوئی اپنی بیوی کو حرامکاری کے سوا کسی اَور وجہ سے چھوڑ دے اور دوسری سے بیاہ کرے۔ زنا کرتا ہے۔“—متی ۱۹:۹، کیتھولک ترجمہ۔
سوال: کیا آپ کا مذہب یسوع کی اِس ہدایت پر عمل کرتا اور صرف حرامکاری کی بِنا پر طلاق دینے یا دوبارہ شادی کرنے کی اجازت دیتا ہے؟
موضوع: جنسی بداخلاقی۔
بائبل کی تعلیم یہ ہے: ”حرامکاری سے بھاگو۔ جتنے گُناہ آدمی کرتا ہے وہ بدن سے باہر ہیں مگر حرامکار اپنے بدن کا بھی گنہگار ہے۔“—۱-کرنتھیوں ۶:۱۸۔
”یہاں تک کہ اُن عورتوں نے اپنے طبعی جنسی فعل کو غیر طبعی فعل سے بدل ڈالا۔ اِسی طرح مردوں نے بھی عورتوں کے ساتھ اپنے طبعی جنسی فعل کو چھوڑ دیا اور آپس کی شہوت کے غلام ہو کر ایکدوسرے سے جنسی تعلقات پیدا کر لئے۔“—رومیوں ۱:۲۶، ۲۷، نیو اُردو بائبل ورشن۔
سوال: کیا آپ کا مذہب یہ تعلیم دیتا ہے کہ جنسی بداخلاقی چاہے وہ حرامکاری کی صورت میں ہو یا ہمجنسپسندی کی صورت میں گُناہ ہے؟
موضوع: اپنے اراکین سے بائبل کے اصولوں پر عمل کرنے کی توقع کرتا ہے۔
بائبل کی تعلیم یہ ہے: ”اگر کوئی مسیحی کہلاتا ہے اور پھربھی حرامکار، لالچی، بُتپرست، گالی دینے والا، شرابی یا ٹھگ ہو تو اُس سے محبت نہ رکھنا بلکہ ایسے کے ساتھ کھانا تک نہ کھانا۔“ (۱-کرنتھیوں ۵:۱۱، نیو اُردو بائبل ورشن) پس اُن اشخاص کے ساتھ کیا کِیا جانا چاہئے جو مسیحی ہونے کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن اپنے سنگین گناہوں سے توبہ نہیں کرتے؟ خدا کا کلام بیان کرتا ہے: ”اُس بُرے شخص کو اپنے درمیان سے نکال دو۔“—۱-کرنتھیوں ۵:۱۳، کیتھولک ترجمہ۔
سوال: کیا آپ کے مذہب میں سے اُن لوگوں کو نکال دیا جاتا ہے جو بائبل میں درج اصولوں کی خلافورزی کرتے ہیں اور توبہ نہیں کرتے؟
[صفحہ ۶ پر عبارت]
کونسا مذہب اپنے اراکین سے بائبل کے اصولوں پر عمل کرنے کا تقاضا کرتا ہے؟