”جائیں، سب قوموں کے لوگوں کو شاگرد بنائیں“
”جائیں، سب قوموں کے لوگوں کو شاگرد بنائیں اور اُن کو . . . بپتسمہ دیں۔ اور اُن کو اُن سب باتوں پر عمل کرنا سکھائیں جن کا مَیں نے آپ کو حکم دیا ہے۔“—متی 28:19، 20۔
گیت: 47، 17
1، 2. متی 24:14 کے حوالے سے کون سے سوال اُٹھتے ہیں؟
چاہے لوگ ہمیں پسند کریں یا ہماری مخالفت کریں، سب اِس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ یہوواہ کے گواہ مُنادی کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ آپ بھی ایسے لوگوں کو جانتے ہوں گے جو ہمارے پیغام سے تو متفق نہیں ہیں لیکن ہمیں داد دیتے ہیں کیونکہ ہم مُنادی کا کام انجام دے رہے ہیں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، یسوع مسیح نے پیشگوئی کی کہ بادشاہت کی خوشخبری کی مُنادی ساری دُنیا میں کی جائے گی۔ (متی 24:14) ہمارا دعویٰ ہے کہ یہ پیشگوئی ہمارے ہی کام کے ذریعے پوری ہو رہی ہے۔ کیا ہمارا دعویٰ درست ہے؟ آئیں، دیکھتے ہیں۔
2 بہت سے مسیحی فرقے کہتے ہیں کہ وہ بھی خوشخبری کی مُنادی کر رہے ہیں۔ لیکن وہ یہ کام کیسے کر رہے ہیں؟ بعض مسیحی فرقے چرچ میں یا ٹیوی یا اِنٹرنیٹ پر وعظ دیتے ہیں اور کبھی کبھار اُن کے رُکن لوگوں کو بتاتے ہیں کہ وہ یسوع پر کیوں ایمان لائے۔ کچھ فرقوں کا خیال ہے کہ وہ اِمدادی کارروائیوں کے ذریعے یا پھر طبی اور تعلیمی میدان میں لوگوں کی مدد کرنے سے یسوع مسیح کے حکم پر عمل کر رہے ہیں۔ لیکن کیا یہ فرقے واقعی وہی کام کر رہے ہیں جس کا حکم یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کو دیا تھا؟
3. یسوع مسیح نے متی 28:19، 20 میں کن چار کاموں کا حکم دیا؟
3 کیا یسوع مسیح چاہتے تھے کہ اُن کے پیروکار اِس بات کا اِنتظار کریں کہ لوگ خوشخبری سننے کے لیے اُن کے پاس آئیں؟ ہرگز نہیں! جی اُٹھنے کے بعد یسوع مسیح نے ایک مرتبہ سینکڑوں پیروکاروں سے کہا: ”جائیں، سب قوموں کے لوگوں کو شاگرد بنائیں اور اُن کو . . . بپتسمہ دیں۔ اور اُن کو اُن سب باتوں پر عمل کرنا سکھائیں جن کا مَیں نے آپ کو حکم دیا ہے۔“ (متی 28:19، 20) اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع مسیح نے چار کاموں کا حکم دیا۔ وہ چاہتے تھے کہ ہم شاگرد بنائیں، بپتسمہ دیں اور تعلیم دیں۔ لیکن اِس سے پہلے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ یسوع مسیح نے حکم دیا کہ ”جائیں۔“ ایک عالم نے اِس حکم کے بارے میں کہا: ”جا کر خوشخبری سنانا ہر مسیحی کا فرض ہے، چاہے وہ سڑک پار جائے یا سات سمندر پار۔“—متی 10:7؛ لُو 10:3۔
4. ہم کیسے جانتے ہیں کہ یسوع مسیح کے پیروکاروں کو مُنادی کا کام منظم طریقے سے کرنا چاہیے؟
4 کیا یسوع مسیح چاہتے تھے کہ اُن کا ہر ایک پیروکار اکیلے میں مُنادی کا کام انجام دے یا پھر کیا وہ چاہتے تھے کہ اُن کے پیروکار منظم طریقے سے مل کر یہ کام کریں؟ ظاہری بات ہے کہ ”سب قوموں کے لوگوں“ کو خوشخبری سنانے کے لیے ضروری ہے کہ بہت سے لوگ مل کر کام کریں۔ یہ اُس بات سے بھی ظاہر ہوتا ہے جو یسوع مسیح نے ایک اَور موقعے پر اپنے شاگردوں سے کہی تھی۔ اُنہوں نے کہا: ”مَیں آپ کو ایک اَور طرح کا مچھیرا بناؤں گا۔ آپ مچھلیوں کی بجائے اِنسانوں کو جمع کریں گے۔ “ (متی 4:18-22 کو پڑھیں۔) یسوع مسیح کسی ایسے مچھیرے کے بارے میں بات نہیں کر رہے تھے جو کانٹے پر چارا لگاتا ہے اور پھر بیٹھ کر اِنتظار کرتا ہے کہ مچھلی کانٹا نگل جائے بلکہ وہ ایسے مچھیروں کے بارے میں بات کر رہے تھے جو مل کر پانی میں جال ڈالتے ہیں اور محنتمشقت کر کے مچھلیاں پکڑتے ہیں۔—لُو 5:1-11۔
5. ہمیں کن چار سوالوں کے جواب حاصل کرنے چاہئیں اور یہ کیوں ضروری ہے؟
5 یہ دیکھنے کے لیے کہ کون لوگ مُنادی کے کام کے سلسلے میں یسوع مسیح کی پیشگوئی پوری کر رہے ہیں، اِن چار سوالوں پر غور کریں:
یسوع کے پیروکاروں کو کس پیغام کی مُنادی کرنی چاہیے؟
اُنہیں کس نیت سے یہ کام کرنا چاہیے؟
اُنہیں کن طریقوں سے یہ کام انجام دینا چاہیے؟
اُنہیں کس پیمانے پر اور کتنے عرصے کے لیے یہ کام کرنا چاہیے؟
اِن سوالوں کے جواب حاصل کرنے سے ہم جان جائیں گے کہ کون لوگ یہ اہم کام انجام دے رہے ہیں۔ یوں ہم اَور بھی دل لگا کر مُنادی کا کام کریں گے۔—1-تیم 4:16۔
ہمیں کس پیغام کی مُنادی کرنی چاہیے؟
6. اِس بات کا کیا ثبوت ہے کہ یہوواہ کے گواہ اُسی پیغام کی مُنادی کر رہے ہیں جو یسوع مسیح نے سنایا تھا؟
6 لُوقا 4:43 کو پڑھیں۔ یسوع مسیح نے ”خدا کی بادشاہت کی خوشخبری“ کی مُنادی کی اور وہ اپنے پیروکاروں سے توقع کرتے ہیں کہ وہ بھی اِسی پیغام کی مُنادی کریں۔ کون سا گروہ ”سب قوموں کے لوگوں“ کو یہ پیغام سنا رہا ہے؟ صرف یہوواہ کے گواہ۔ اِس بات کو تو ہمارے کچھ مخالفین بھی تسلیم کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک پادری نے ہمارے ایک بھائی کو بتایا کہ وہ بہت سے ملکوں میں رہا ہے اور ہر ملک میں اُس نے یہوواہ کے گواہوں سے پوچھا کہ وہ کس پیغام کی مُنادی کر رہے ہیں۔ اُسے کیا جواب ملا؟ پادری نے کہا: ”وہ اِتنے بےوقوف تھے کہ اُن سب نے کہا: ”ہم خدا کی بادشاہت کی خوشخبری سنا رہے ہیں۔““ لیکن ہمارے یہ بہن بھائی بےوقوف نہیں تھے بلکہ ہمارے اِتحاد کا ثبوت دے رہے تھے۔ (1-کُر 1:10) ہم یہ پیغام رسالہ مینارِنگہبانی کے ذریعے بھی پھیلا رہے ہیں جس کے سرِورق پر لکھا ہے: مینارِنگہبانی یہوواہ خدا کی بادشاہت کا اعلان کرتا ہے۔ یہ رسالہ 254 زبانوں میں شائع ہوتا ہے اور ہر شمارے کی اوسطاً 5 کروڑ 90 لاکھ کاپیاں چھاپی جاتی ہیں۔ دُنیا کے کسی اَور رسالے کی اِتنی کاپیاں تقسیم نہیں کی جاتیں جنتی کہ مینارِنگہبانی کی۔
7. ہم کیوں کہہ سکتے ہیں کہ پادری خدا کی بادشاہت کا اِعلان نہیں کر رہے ہیں؟
7 مسیحی فرقوں کے پادری خدا کی بادشاہت کا اِعلان نہیں کر رہے ہیں۔ اُن میں سے زیادہتر کا خیال ہے کہ خدا کی بادشاہت مسیحیوں کے دلوں میں ایک احساس یا حالت ہے۔ (لُو 17:21) وہ لوگوں کو یہ نہیں بتاتے کہ خدا کی بادشاہت ایک آسمانی حکومت ہے جس کا بادشاہ یسوع مسیح ہے۔ وہ اُنہیں یہ بھی نہیں بتاتے کہ یہ بادشاہت اِنسانوں کے تمام مسئلوں کو حل کر دے گی اور بُرائی کا نامونشان مٹا دے گی۔ (مکا 19:11-21) وہ کرسمس اور ایسٹر کے موقعوں پر یسوع مسیح کو ایک چھوٹے بچے یا ایک بےجان لاش کے طور پر یاد کرتے ہیں لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ یسوع دُنیا کے نئے حکمران ہیں۔ چونکہ وہ یسوع مسیح کے پیغام کو بھول گئے ہیں اِس لیے وہ یہ بھی بھول گئے ہیں کہ مسیحیوں کو کس نیت سے مُنادی کرنی چاہیے۔
ہمیں کس نیت سے یہ کام کرنا چاہیے؟
8. خوشخبری کی مُنادی کس نیت سے نہیں کی جانی چاہیے؟
8 خوشخبری کی مُنادی کس نیت سے کی جانی چاہیے؟ چندے اِکٹھے کرنے یا عالیشان عمارتیں تعمیر کرنے کی نیت سے نہیں۔ یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں سے کہا: ”آپ نے مُفت پایا ہے اِس لیے مُفت دیں۔“ (متی 10:8) اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بادشاہت کی مُنادی منافع کمانے کی غرض سے نہیں کی جانی چاہیے۔ (2-کُر 2:17، فٹنوٹ) جو لوگ یہ کام کرتے ہیں، اُنہیں معاوضے کی توقع نہیں کرنی چاہیے۔ (اعمال 20:33-35 کو پڑھیں۔) اِس واضح ہدایت کے باوجود زیادہتر مسیحی فرقوں کے پیشواؤں کا دھیان چندہ جمع کرنے پر رہتا ہے تاکہ وہ اپنے پادریوں اور باقی ملازموں کو تنخواہ دے سکیں۔ کچھ پیشواؤں نے تو بہت زیادہ دولت بھی جمع کر لی ہے۔—مکا 17:4، 5۔
9. یہ کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ کے گواہ صحیح نیت سے مُنادی کا کام کرتے ہیں؟
9 کیا یہوواہ کے گواہ چندہ وصول کرتے ہیں؟ نہیں بلکہ اُن کا کام ایسے عطیات سے چلایا جاتا ہے جو لوگ اپنی خوشی سے دیتے ہیں۔ (2-کُر 9:7) یہوواہ کے گواہوں نے پچھلے سال 1 ارب 93 کروڑ گھنٹے خوشخبری کی مُنادی کرنے میں صرف کیے اور ہر مہینے 90 لاکھ بائبل کورس کرائے۔ ہم اِس کام کے لیے پیسے نہیں لیتے اور اپنے اخراجات خود پورے کرتے ہیں۔ ایک تحقیقدان نے یہوواہ کے گواہوں کے بارے میں کہا: ”اُن کی تنظیم کا مقصد تبلیغ کرنا اور تعلیم دینا ہے۔ . . . اُن کے پادری نہیں ہوتے جس کی وجہ سے بڑی بچت ہوتی ہے۔“ ہم یہ کام کس نیت سے کرتے ہیں؟ ہم یہ کام نہ تو کسی لالچ اور نہ ہی کسی مجبوری کی وجہ سے کرتے ہیں بلکہ ہم یہوواہ خدا اور اپنے پڑوسی سے محبت کرتے ہیں اور اِس لیے مُنادی کا کام کرتے ہیں۔ یہ بالکل اُس پیشگوئی کے مطابق ہے جو زبور 110:3 میں پائی جاتی ہے۔ (اِس آیت کو پڑھیں۔)
ہمیں کن طریقوں سے یہ کام کرنا چاہیے؟
10. یسوع مسیح اور اُن کے شاگردوں نے کن طریقوں سے خوشخبری کی مُنادی کی؟
10 یسوع مسیح اور اُن کے شاگردوں نے کن طریقوں سے خوشخبری کی مُنادی کی؟ وہ ایسی جگہوں پر جاتے جہاں لوگ ہوتے، مثلاً بازاروں میں اور سڑکوں پر۔ اِس کے علاوہ وہ گھر گھر جا کر بھی مُنادی کرتے تھے۔ (متی 10:11؛ لُو 8:1؛ اعما 5:42؛ 20:20) اِس منظم طریقے سے مُنادی کرنے سے ہر طرح کے لوگوں کو خوشخبری سننے کا موقع ملا۔
11، 12. مُنادی کے کام کے سلسلے میں مسیحیوں کے مختلف فرقوں اور یہوواہ کے گواہوں میں کیا فرق ہے؟
11 کیا مسیحیوں کے مختلف فرقے یسوع مسیح کی طرح خوشخبری کی مُنادی کرتے ہیں؟ عام طور پر صرف اُن کے پادری مذہبی تعلیم دیتے ہیں اور وہ بھی تنخواہ کے بدلے۔ وہ ایسے مچھیروں کی طرح نہیں ہیں جو محنتمشقت کر کے مچھلیاں پکڑتے ہیں بلکہ اُن کا دھیان بس اِسی پر ہے کہ اُن کے پاس جو مچھلیاں ہیں، وہ اُن کے ہاتھ سے نکل نہ جائیں۔ یہ سچ ہے کہ وقتاًفوقتاً کچھ مذہبی پیشوا اپنے گلّے کو مُنادی کرنے کو کہتے ہیں۔ مثال کے طور پر 2001ء میں پوپ جان پال دوم نے اپنے ایک فرمان میں کہا: ”کئی سالوں سے مَیں اِنجیل کی مُنادی کرنے کی ہدایت دے رہا ہوں۔ مَیں دوبارہ سے یہی کہتا ہوں . . . ہمیں اپنے اندر اُس جوش کو بیدار کرنا ہوگا جو پولُس رسول میں تھا جنہوں نے کہا: ”مجھ پر افسوس ہے اگر مَیں اِنجیل نہ سناؤں۔““ پھر پوپ نے کہا کہ اِس کام کو ”صرف ماہروں کے ہاتھ میں نہیں چھوڑا جانا چاہیے بلکہ یہ خدا کے تمام بندوں کی ذمےداری ہے۔“ لیکن سچ تو یہ ہے کہ کم ہی لوگوں نے پوپ کی اِس ہدایت پر عمل کِیا ہے۔
12 کیا یہوواہ کے گواہ یسوع مسیح کی طرح خوشخبری کی مُنادی کرتے ہیں؟ جی ہاں۔ صرف ہم ہی اِس بات کی مُنادی کرتے ہیں کہ یسوع مسیح 1914ء سے حکمرانی کر رہے ہیں۔ یسوع مسیح کے حکم کے مطابق ہم اِس کام کو بہت ہی اہم خیال کرتے ہیں۔ (مر 13:10) امریکی مسیحی گروہوں کے بارے میں ایک کتاب میں لکھا ہے کہ ”یہوواہ کے گواہوں کے خیال میں کوئی اَور کام اِتنا اہم نہیں جتنا کہ اِنجیل کی مُنادی کرنا۔“ کتاب میں یہ بھی لکھا ہے: ”جب اُنہیں ایسے لوگ ملتے ہیں جو فاقہکشی، تنہائی یا بیماری کا شکار ہیں تو وہ اُن کی مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں . . . لیکن وہ کبھی نہیں بھولتے کہ اُن کا سب سے اہم کام اِس پیغام کو پھیلانا ہے کہ دُنیا کا خاتمہ نزدیک ہے مگر نجات حاصل کرنا ممکن ہے۔“ [1] ہم یہ پیغام آئندہ بھی سناتے رہیں گے اور ایسا کرتے وقت وہ طریقے اِستعمال کریں گے جو یسوع مسیح اور اُن کے شاگردوں نے اِستعمال کیے تھے۔
ہمیں یہ کام کس پیمانے پر اور کتنے عرصے کے لیے کرنا چاہیے؟
13. مُنادی کا کام کس پیمانے پر کِیا جانا چاہیے؟
13 یسوع مسیح نے کہا تھا کہ بادشاہت کی خوشخبری کی مُنادی ”ساری دُنیا میں“ کی جائے گی۔ (متی 24:14) اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ”سب قوموں کے لوگوں کو شاگرد بنائیں۔“ (متی 28:19، 20) اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کام پوری دُنیا میں کِیا جانا چاہیے۔
14، 15. کون لوگ یسوع مسیح کی پیشگوئی کے مطابق پوری دُنیا میں مُنادی کا کام کر رہے ہیں؟ (اِس مضمون کی پہلی تصویروں کو دیکھیں۔)
14 آئیں، کچھ اعدادوشمار پر غور کریں جن سے پتہ چلتا ہے کہ کون لوگ یسوع مسیح کی پیشگوئی کے مطابق پوری دُنیا میں مُنادی کا کام کر رہے ہیں۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ میں تمام مسیحی فرقوں کے مذہبی پیشواؤں کی کُل تعداد 6 لاکھ ہے جبکہ وہاں 12 لاکھ یہوواہ کے گواہ بادشاہت کی خوشخبری سنا رہے ہیں۔ پوری دُنیا میں کیتھولک چرچ کے تقریباً 4 لاکھ پادری ہیں جبکہ 80 لاکھ یہوواہ کے گواہ 240 ملکوں میں بِلامعاوضہ مُنادی کا کام کر رہے ہیں۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ کے گواہ ہی یسوع مسیح کی پیشگوئی پوری کر رہے ہیں اور دُنیا بھر میں خوشخبری پھیلا رہے ہیں۔ بِلاشُبہ اِس کام سے یہوواہ خدا کی بڑائی ہوتی ہے۔—زبور 34:1؛ 51:15۔
15 ہماری کوشش ہے کہ ہم خاتمے سے پہلے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بادشاہت کی خوشخبری سنائیں۔ اِس وجہ سے ہم بہت ہی بڑے پیمانے پر بائبل پر مبنی مطبوعات کا ترجمہ کرتے ہیں اور اِنہیں شائع کرتے ہیں۔ ہم نے لاکھوں کتابیں، رسالے، پرچے اور دعوتنامے مُفت تقسیم کیے ہیں اور 700 سے زیادہ زبانوں میں مطبوعات شائع کی ہیں۔ کتابِمُقدس کا ترجمہ نئی دُنیا 130 سے زیادہ زبانوں میں دستیاب ہے اور اِس کی 20 کروڑ کاپیاں شائع ہوئی ہیں۔ ہم نے صرف پچھلے سال ہی میں 4 ارب 50 کروڑ مطبوعات شائع کیں۔ اِس کے علاوہ ہماری ویبسائٹ 750 سے زیادہ زبانوں میں دستیاب ہے۔ کیا کوئی اَور مذہبی تنظیم اِتنے بڑے پیمانے پر بائبل کا پیغام پھیلا رہی ہے؟
16. اِس بات کا کیا ثبوت ہے کہ یہوواہ کے گواہوں کو پاک روح ملی ہے؟
16 یسوع مسیح کے پیروکاروں کو مُنادی کا کام کتنے عرصے تک کرنا ہوگا؟ یسوع مسیح نے کہا تھا کہ یہ کام پورے آخری زمانے کے دوران کِیا جائے گا اور ”پھر خاتمہ آئے گا۔“ کس مذہبی تنظیم نے آخری زمانے کے دوران مسلسل بادشاہت کی خوشخبری سنائی ہے؟ صرف یہوواہ کے گواہوں نے۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اُنہیں یہوواہ خدا کی پاک روح ملی ہے کیونکہ یہ کام صرف پاک روح کی مدد سے کِیا جا سکتا ہے۔ (اعما 1:8؛ 1-پطر 4:14) کچھ مسیحی فرقوں کے رُکن بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ ”ہمیں تو پاک روح ملی ہے۔“ لیکن کیا اُنہوں نے پورے آخری زمانے کے دوران مسلسل بادشاہت کی خوشخبری سنائی ہے؟ چند مسیحی فرقوں نے یہوواہ کے گواہوں کی طرح مُنادی کا کام کرنے کی کوشش تو کی ہے لیکن وہ ناکام رہے ہیں۔ بعض فرقے اپنے کچھ رُکنوں سے مُنادی کا کام کراتے ہیں لیکن صرف تھوڑے عرصے کے لیے۔ ایسے بھی مسیحی فرقے ہیں جو گھر گھر جا کر مُنادی تو کرتے ہیں لیکن وہ بادشاہت کی مُنادی نہیں کرتے۔ لہٰذا یہ سب وہ کام نہیں کر رہے ہیں جس کی بنیاد یسوع مسیح نے ڈالی تھی۔
کون لوگ یسوع مسیح کی پیشگوئی پوری کر رہے ہیں؟
17، 18. (الف) ہم کیسے جانتے ہیں کہ یہوواہ کے گواہ ہی بادشاہت کی خوشخبری کی مُنادی کر رہے ہیں؟ (ب) ہم مُنادی کا کام کرنے کے قابل کیسے بنے؟
17 آج کون لوگ بادشاہت کی خوشخبری کی مُنادی کر رہے ہیں؟ ہم پورے اِعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ”یہوواہ کے گواہ یہ کام کر رہے ہیں!“ ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں؟ کیونکہ ہم صحیح پیغام کی مُنادی کر رہے ہیں یعنی بادشاہت کی خوشخبری کی مُنادی۔ ہم صحیح طریقے سے یہ کام کر رہے ہیں کیونکہ ہم خود لوگوں کے پاس جاتے ہیں۔ ہم اِسے صحیح نیت سے بھی کر رہے ہیں یعنی منافع کمانے کی غرض سے نہیں بلکہ محبت کی بِنا پر۔ اِس کے علاوہ ہم یہ کام اِتنے بڑے پیمانے پر کر رہے ہیں کہ سب قوموں کے لوگوں کو اُن کی زبان میں گواہی مل رہی ہے۔ اور ہم یہ کام اُس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک کہ خاتمہ نہ آئے۔
18 ہماری تنظیم اِس آخری زمانے میں جو کچھ انجام دے رہی ہے، یہ واقعی حیرتانگیز ہے۔ لیکن ہم یہ سب کچھ کرنے کے قابل کیسے ہوئے؟ پولُس رسول نے فِلپّیوں کے نام اپنے خط میں لکھا: ”خدا اپنی خواہش کے مطابق آپ کو توانائی بخشتا ہے تاکہ آپ میں ایسے کام کرنے کی خواہش اور طاقت پیدا ہو جو اُسے پسند ہیں۔“ (فل 2:13) دُعا ہے کہ ہم سب آئندہ بھی اپنے آسمانی باپ سے طاقت پاتے رہیں اور اچھی طرح سے اُس کی خدمت انجام دیتے رہیں۔—2-تیم 4:5۔
^ [1] (پیراگراف 12) کتاب کا نام: پِلرز آف فیتھ—امریکن کنگریگیشنز اینڈ دیر پارٹنرز۔