ہمیں پاک روح کی رہنمائی کی ضرورت کیوں ہے؟
”تُو میرا خدا ہے۔ تیری نیک روح مجھے راستی کے مُلک میں لے چلے۔“—زبور ۱۴۳:۱۰۔
۱. اگر ہمیں کسی انجانے راستے پر سفر کرنا پڑے تو ہمیں کس کی ضرورت ہوگی؟
تصور کریں کہ آپ کسی ایسی جگہ جا رہے ہیں جہاں آپ پہلے کبھی نہیں گئے۔ آپ ایک ایسے شخص کو جانتے ہیں جو اُس راستے سے خوب واقف ہے۔ وہ آپ کو صحیح راستہ دکھائے گا تاکہ آپ اپنی منزل تک پہنچ سکیں۔ اگر آپ اُس کی رہنمائی کو قبول کریں گے تو آپ صحیح راستے سے نہیں بھٹکیں گے۔
۲، ۳. (الف) یہوواہ خدا نے کس چیز کے ذریعے سب کچھ خلق کِیا؟ (ب) ہم اِس بات کی توقع کیوں کر سکتے ہیں کہ خدا کی پاک روح ہماری رہنمائی کرے گی؟
۲ مسیحیوں کے طور پر ہم زندگی کی راہ پر چل رہے ہیں اور ہمیں رہنمائی کی ضرورت ہے۔ بائبل میں ایک ایسی چیز کے بارے میں بتایا گیا ہے جو ہماری رہنمائی کر سکتی ہے۔ پیدایش کی کتاب میں لکھا ہے کہ ”خدا نے اِبتدا میں زمینوآسمان کو پیدا کِیا۔“ پھر اِس میں بتایا گیا ہے کہ خدا نے کس چیز کے ذریعے ایسا کِیا۔ اِس میں لکھا ہے کہ ”خدا کی روح . . . جنبش کرتی تھی۔“ (پید ۱:۱، ۲) لہٰذا خدا نے اپنی پاک روح کے ذریعے سب کچھ خلق کِیا۔ اِسی قوت کی بِنا پر انسان وجود میں آئے۔—ایو ۳۳:۴؛ زبور ۱۰۴:۳۰۔
۳ یہوواہ خدا اپنی پاک روح کے ذریعے انسانوں کی رہنمائی بھی کرتا ہے۔ خدا کے بیٹے یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا: ”روحِحق . . . تُم کو تمام سچائی کی راہ دِکھائے گا۔“ (یوح ۱۶:۱۳) لہٰذا ہم اِس بات کی توقع کر سکتے ہیں کہ خدا کی پاک روح ہماری رہنمائی کرے گی۔ لیکن سوال یہ اُٹھتے ہیں کہ پاک روح کیا ہے اور ہمیں اِس کی رہنمائی پر کیوں عمل کرنا چاہئے؟
پاک روح کیا ہے؟
۴، ۵. (الف) تثلیث کے عقیدے کو ماننے والے پاک روح کے بارے میں کونسا غلط نظریہ رکھتے ہیں؟ (ب) آپ کسی کو یہ کیسے سمجھائیں گے کہ پاک روح کیا ہے؟
۴ شاید مُنادی کرتے وقت آپ کی ملاقات ایسے لوگوں سے ہوئی ہو جو پاک روح کے بارے میں غلط نظریہ رکھتے ہیں۔ وہ تثلیث کے عقیدے کو مانتے ہیں۔ اُن کے خیال میں پاک روح ایک ہستی ہے جو خدا باپ کے برابر ہے۔ (۱-کر ۸:۶) لیکن بائبل میں بہت سے صحیفے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ تثلیث کا عقیدہ غلط ہے۔
۵ تو پھر پاک روح کیا ہے؟ پیدایش ۱:۲ میں عبرانی لفظ ”رُوأخ“ کا ترجمہ روح کِیا گیا ہے۔ اِس عبرانی لفظ کا ترجمہ ہوا بھی کِیا جا سکتا ہے۔ (پید ۸:۱) ہم ہوا کو دیکھ تو نہیں سکتے لیکن یہ بااثر ہوتی ہے۔ اِسی طرح ہم پاک روح کو بھی دیکھ نہیں سکتے لیکن یہ بھی بااثر ہے۔ پاک روح ایک ہستی نہیں ہے۔ یہ خدا کی قوت یا توانائی ہے۔ خدا اِس کے ذریعے اپنی مرضی پوری کرتا ہے۔ اِس میں کوئی شک نہیں کہ قادرِمطلق خدا کی قوت بڑی بااثر ہے۔—یسعیاہ ۴۰:۱۲، ۱۳ کو پڑھیں۔
۶. بادشاہ داؤد نے یہوواہ خدا سے کیا درخواست کی؟
۶ کیا خدا اپنی پاک روح سے ہماری رہنمائی کرنا چاہتا ہے؟ بالکل۔ اُس نے بادشاہ داؤد سے وعدہ کِیا کہ ”مَیں تجھے تعلیم دوں گا اور جس راہ پر تجھے چلنا ہوگا تجھے بتاؤں گا۔“ (زبور ۳۲:۸) کیا بادشاہ داؤد چاہتے تھے کہ پاک روح اُن کی رہنمائی کرے؟ جیہاں۔ اُنہوں نے یہوواہ خدا سے یہ درخواست کی: ”مجھے سکھا کہ تیری مرضی پر چلوں اِس لئے کہ تُو میرا خدا ہے۔ تیری نیک روح مجھے راستی کے مُلک میں لے چلے۔“ (زبور ۱۴۳:۱۰) ہمارے دل میں بھی یہی خواہش ہونی چاہئے کہ خدا اپنی پاک روح سے ہماری رہنمائی کرے۔ یہ اہم کیوں ہے؟ آئیں، اِس سلسلے میں چار وجوہات پر غور کریں۔
ہم خود اپنی رہنمائی نہیں کر سکتے
۷، ۸. (الف) ہم خود اپنی رہنمائی کیوں نہیں کر سکتے؟ (ب) ہمیں اِس بُری دُنیا سے صحیحسلامت اپنی منزل تک پہنچنے کے لئے خدا کی رہنمائی کی ضرورت کیوں ہے؟ مثال دے کر واضح کریں۔
۷ پہلی وجہ: انسان خود اپنی رہنمائی کرنے کے قابل نہیں ہے۔ رہنمائی کرنے کا مطلب ہے: ہدایت دینا یا راستہ دکھانا۔ یہوواہ خدا نے انسان کو یہ صلاحیت ہی نہیں دی کہ وہ سیدھی راہ پر چلنے میں خود اپنی رہنمائی کرے۔ اور کیونکہ ہم پیدائشی طور پر گنہگار ہیں اِس لئے اگر ہم خود اپنی رہنمائی کریں گے تو ہم سے بہت سی غلطیاں ہوں گی۔ خدا کے نبی یرمیاہ نے کہا: ”اَے [یہوواہ]! مَیں جانتا ہوں کہ انسان کی راہ اُس کے اختیار میں نہیں۔ انسان اپنی روِش میں اپنے قدموں کی راہنمائی نہیں کر سکتا۔“ (یرم ۱۰:۲۳) لیکن ایسا کیوں ہے؟ یہوواہ خدا نے اِس سوال کا جواب یوں دیا: ”دل سب چیزوں سے زیادہ حیلہباز اور لاعلاج ہے۔ اُس کو کون دریافت کر سکتا ہے؟“—یرم ۱۷:۹؛ متی ۱۵:۱۹۔
۸ فرض کریں کہ ایک شخص کو اپنی منزل تک پہنچنے کے لئے گھنے جنگل سے گزرنا پڑے۔ اُس کو راستے کا پتہ نہیں اور وہ ڈراؤنے اور سنسان جنگل میں راستہ تلاش کرنے کی مہارت بھی نہیں رکھتا۔ اُس کو جنگل کے خطروں کا مقابلہ بھی نہیں کرنا آتا۔ لیکن وہ یہ سوچ کر اکیلا چل پڑتا ہے کہ ”مجھے کسی مدد کی ضرورت نہیں۔“ بِلاشُبہ یہ شخص اپنی جان پر کھیل رہا ہوگا۔ اِسی طرح وہ شخص بھی اپنی جان پر کھیلتا ہے جس کا خیال ہے کہ ”مجھے خدا کی رہنمائی کی ضرورت نہیں کیونکہ مَیں اِس دُنیا میں خود اپنا راستہ ڈھونڈ سکتا ہوں۔“ دراصل ہم اُسی صورت میں اِس بُری دُنیا سے صحیحسلامت اپنی منزل تک پہنچ سکتے ہیں اگر ہم بھی بادشاہ داؤد کی طرح دُعا کریں کہ ”اَے [یہوواہ]! اپنی راہیں مجھے دکھا۔ اپنے راستے مجھے بتا دے۔“ (زبور ۲۵:۴؛ ۲۳:۳) ہم یہوواہ خدا سے رہنمائی کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟
۹. صفحہ ۲۳ پر تصویر کو دیکھ کر بتائیں کہ خدا کی پاک روح ہماری رہنمائی کیسے کرتی ہے۔
۹ اگر ہم فروتن ہیں اور خدا کی ہدایتوں پر چلنا چاہتے ہیں تو وہ ہمیں اپنی پاک روح دے گا۔ پاک روح ہماری رہنمائی کیسے کرتی ہے؟ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا: ”مددگار یعنی روحُالقدس جسے باپ میرے نام سے بھیجے گا وہی تمہیں سب باتیں سکھائے گا اور جو کچھ مَیں نے تُم سے کہا ہے وہ سب تمہیں یاد دلائے گا۔“ (یوح ۱۴:۲۶) ہمیں باقاعدگی سے بائبل کا مطالعہ کرنا چاہئے اور اِس سے پہلے دُعا کرنی چاہئے۔ پھر پاک روح ہماری مدد کرے گی تاکہ ہم خدا کی تہہ کی باتیں سمجھ جائیں۔ یوں ہم خدا کی توقعات پر پورا اُترنے کے قابل ہوں گے۔ (۱-کر ۲:۱۰) اِس کے علاوہ اگر زندگی کی راہ میں اچانک کوئی رُکاوٹ پیدا ہو جائے گی تو پاک روح ہماری رہنمائی کرے گی تاکہ ہم اِس سے نمٹ سکیں۔ وہ کیسے؟ پاک روح ہمیں بائبل کے ایسے اصول یاد دلائے گی جن کے بارے میں ہم سیکھ چکے ہیں اور ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے گی کہ ہم اِن اصولوں کو کیسے عمل میں لا سکتے ہیں۔
یسوع مسیح نے پاک روح کی رہنمائی پر عمل کِیا
۱۰، ۱۱. (الف) یسوع مسیح کس بات کی توقع رکھتے تھے؟ (ب) یسوع مسیح کی یہ توقع کیسے پوری ہوئی؟
۱۰ دوسری وجہ: ہمیں پاک روح سے رہنمائی حاصل کرنے کی خواہش اِس لئے بھی رکھنی چاہئے کیونکہ خدا نے اِسی روح کے ذریعے اپنے بیٹے کی بھی رہنمائی کی تھی۔ جب خدا کے اکلوتے بیٹے آسمان پر تھے تو وہ اِس پیشینگوئی کے بارے میں جانتے تھے کہ ”اُس پر [یہوواہ] کی روح قرار پائے گی۔ یعنی حکمت اور فہم کی روح۔ مشورت اور قوت کی روح۔ معرفت اور [یہوواہ] کے خوف کی روح۔“ (یسع ۱۱:۲، کیتھولک ترجمہ) یسوع مسیح کو پتہ تھا کہ زمین پر اُن کی زندگی آسان نہیں ہوگی۔ لیکن یسعیاہ نبی کی پیشینگوئی کی وجہ سے اُنہیں اِس بات کی توقع تھی کہ خدا اپنی پاک روح کے ذریعے اُن کی رہنمائی کرے گا اور وہ اِس مدد کے خواہشمند بھی تھے۔
۱۱ یسعیاہ نبی کی پیشینگوئی کیسے پوری ہوئی؟ لوقا کی انجیل میں بتایا گیا ہے کہ یسوع مسیح کے بپتسمے کے بعد کیا ہوا۔ اِس میں لکھا ہے کہ ”یسوؔع روحُالقدس سے بھرا ہوا یرؔدن سے لوٹا اور . . . روح کی ہدایت سے بیابان میں پھرتا رہا۔“ (لو ۴:۱) یسوع مسیح نے بیابان میں ۴۰ دن تک روزہ رکھا، دُعا کی اور غوروفکر کِیا۔ لگتا ہے کہ اِس دوران یہوواہ خدا نے اُن کو ہدایتیں دیں اور اُن کو بتایا کہ اُن کی زندگی میں آگے کیاکیا ہوگا۔ خدا کی پاک روح نے یسوع مسیح کے دلودماغ پر اثر ڈالا اور اُن کی رہنمائی کی۔ اِس وجہ سے یسوع مسیح ہر صورتحال میں جانتے تھے کہ اُنہیں کیا کرنا چاہئے اور اُنہوں نے وہی کِیا جو یہوواہ خدا کو پسند تھا۔
۱۲. ہمیں خدا سے پاک روح کے لئے درخواست کیوں کرنی چاہئے؟
۱۲ یسوع مسیح جانتے تھے کہ پاک روح نے اُن کی کس قدر مدد کی ہے۔ اِس لئے اُنہوں نے اپنے شاگردوں کی حوصلہافزائی کی کہ وہ بھی خدا سے پاک روح کے لئے درخواست کریں اور اِس کی رہنمائی پر عمل کریں۔ (لوقا ۱۱:۹-۱۳ کو پڑھیں) ہمیں خدا سے پاک روح کے لئے درخواست کیوں کرنی چاہئے؟ کیونکہ پاک روح ہماری عقل یعنی سوچ پر اثر ڈال سکتی ہے تاکہ ہم خود میں مسیح جیسی عقل پیدا کریں۔ (روم ۱۲:۲؛ ۱-کر ۲:۱۶) جب ہم پاک روح کی رہنمائی پر عمل کریں گے تو ہم یسوع مسیح کی سوچ اپنانے اور اُن کے نقشِقدم پر چلنے کے قابل ہوں گے۔—۱-پطر ۲:۲۱۔
دُنیا کی روح ہمیں گمراہ کر سکتی ہے
۱۳. (الف) دُنیا کی روح کیا ہے؟ (ب) دُنیا کی روح لوگوں پر کیسا اثر ڈالتی ہے؟
۱۳ تیسری وجہ: ہم پاک روح کی مدد کے بغیر دُنیا کی روح کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ آجکل زیادہتر لوگ دُنیا کی روح کے غلام ہیں۔ دُنیا کی روح سے مُراد وہ رُجحان ہے جو زیادہتر لوگوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ بہت طاقتور ہے اور اِس کی وجہ سے لوگ ایسے کام کرتے ہیں جو پاک روح کی ہدایت کے خلاف ہیں۔ دُنیا کی روح لوگوں میں مسیح کی سوچ پیدا نہیں کرتی۔ اِس کی بجائے یہ لوگوں پر بُرا اثر ڈالتی ہے تاکہ وہ شیطان کی سوچ اپنائیں اور اُس جیسے کام کریں۔ (افسیوں ۲:۱-۳؛ ططس ۳:۳ کو پڑھیں۔) جب ایک شخص دُنیا کی روح کا اثر قبول کرتا ہے تو وہ جسم کے کام کرنے لگتا ہے۔ یوں وہ خدا کی بادشاہت میں داخل نہیں ہو سکے گا۔ یہ کتنا بھیانک انجام ہوگا!—گل ۵:۱۹-۲۱۔
۱۴، ۱۵. ہم دُنیا کی روح کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں؟
۱۴ یہوواہ خدا نے ہمیں دُنیا کی روح کا مقابلہ کرنے کے لئے لیس کِیا ہے۔ پولس رسول نے لکھا: ”خداوند میں اور اُس کی قدرت کے زور میں مضبوط بنو۔ . . . تاکہ بُرے دن میں مقابلہ کر سکو۔“ (افس ۶:۱۰، ۱۳) شیطان ہمیں گمراہ کرنے کی بڑی کوشش کرتا ہے۔ لیکن یہوواہ خدا ہمیں اپنی پاک روح دیتا ہے تاکہ ہم شیطان کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ (مکا ۱۲:۹) مانا کہ دُنیا کی روح بڑی طاقتور اور بااثر ہے۔ لیکن یاد رکھیں کہ خدا کی پاک روح اِس سے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔ اِس کی مدد سے ہم دُنیا کی روح کے غلام نہیں بنیں گے۔
۱۵ پہلی صدی میں کچھ مسیحی ”سیدھی راہ چھوڑ کر گمراہ ہو گئے“ تھے۔ (۲-پطر ۲:۱۵) ہم بڑے شکرگزار ہیں کہ ہم نے ’دُنیا کی روح نہیں بلکہ وہ روح پائی جو خدا کی طرف سے ہے۔‘ (۱-کر ۲:۱۲) پاک روح کی مدد سے ہم دُنیا کی روح پر غالب آ سکتے ہیں۔ لیکن اِس کے لئے ہمیں آئندہ بھی پاک روح کے اثر کو قبول کرنا پڑے گا اور اُن تمام چیزوں سے فائدہ حاصل کرنا ہوگا جن کے ذریعے یہوواہ خدا ہمیں سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق دیتا ہے۔—گل ۵:۱۶۔
پاک روح ہم میں اچھا پھل پیدا کرتی ہے
۱۶. پاک روح ہم میں کیسا پھل پیدا کرتی ہے؟
۱۶ چوتھی وجہ: پاک روح اُن لوگوں میں اچھا پھل پیدا کرتی ہے جو اُس کی رہنمائی پر عمل کرتے ہیں۔ (گلتیوں ۵:۲۲، ۲۳ کو پڑھیں۔) بِلاشُبہ ہم سب چاہتے ہیں کہ ہم میں محبت، تحمل، مہربانی اور حلم جیسی خوبیاں پیدا ہوں اور اِن میں نکھار آئے۔ پاک روح ہم میں جو خوبیاں پیدا کرتی ہے، اِن سے ہمیں، ہمارے گھروالوں اور کلیسیا کے بہنبھائیوں کو فائدہ ہوتا ہے۔ ہم اِن خوبیوں میں جتنا نکھار لا سکتے ہیں، ہمیں لانا چاہئے کیونکہ اِس کے لئے کوئی حد مقرر نہیں۔ اِس لئے ہمیں اِن میں نکھار لانے کی کوشش جاری رکھنی چاہئے۔
۱۷. اگر ہم میں کسی خوبی کی کمی ہے تو ہمیں کیا کرنا چاہئے؟
۱۷ ہمیں خود سے پوچھنا چاہئے: ”کیا میری باتوں اور کاموں سے ظاہر ہوتا ہے کہ مَیں پاک روح کی رہنمائی پر عمل کر رہا ہوں اور مجھ میں روح کا پھل پیدا ہو رہا ہے؟“ (۲-کر ۱۳:۵؛ گل ۵:۲۵) اگر ہمیں لگتا ہے کہ ہم میں کسی خوبی کی کمی ہے تو ہمیں اِس میں نکھار لانے کے لئے پاک روح کی ہدایت پر چلنے کی اَور بھی زیادہ کوشش کرنی چاہئے۔ ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟ بائبل اور ہماری کتابوں اور رسالوں میں اِن خوبیوں کے بارے میں بہت سے مضامین شائع ہوئے ہیں۔ ہمیں اِن مضامین کا مطالعہ کرنا چاہئے اور یہ دیکھنا چاہئے کہ ہم اِن خوبیوں کو کیسے کام میں لا سکتے ہیں۔ پھر ہمیں اِن خوبیوں میں نکھار لانے کی پوری کوشش کرنی چاہئے۔a جب ہم دیکھتے ہیں کہ پاک روح کے اثر سے ہمیں اور ہمارے مسیحی بہنبھائیوں کو کتنا فائدہ پہنچ رہا ہے تو ہم جان جاتے ہیں کہ اِس کی رہنمائی پر عمل کرنا اِس قدر اہم کیوں ہے۔
کیا آپ پاک روح کی رہنمائی پر عمل کر رہے ہیں؟
۱۸. یسوع مسیح نے پاک روح کی رہنمائی پر عمل کرنے کے سلسلے میں ہمارے لئے کونسی مثال قائم کی؟
۱۸ بائبل سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ جب یسوع مسیح زمین پر تھے تو پاک روح نے اُن کی زندگی میں بڑا اہم کردار ادا کِیا۔ یسوع مسیح کی خواہش تھی کہ پاک روح اُن کی رہنمائی کرے۔ جب پاک روح اُنہیں کوئی کام کرنے کی ہدایت دیتی تھی تو وہ اِس پر عمل کرتے تھے۔ (مر ۱:۱۲، ۱۳؛ لو ۴:۱۴) کیا آپ بھی پاک روح کی رہنمائی پر عمل کر رہے ہیں؟
۱۹. آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ پاک روح آپ کو صحیح راہ پر چلنے کی ہدایت دے؟
۱۹ پاک روح آج بھی اُن لوگوں کے دلودماغ پر اثر ڈالتی ہے جو اِس کی رہنمائی پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ پاک روح آپ کو بھی صحیح راہ پر چلنے کی ہدایت دے؟ یہوواہ خدا سے یہ دُعا کرتے رہیں کہ وہ پاک روح کے ذریعے آپ کی رہنمائی کرے اور آپ کو اِس پر عمل کرنے کی توفیق بھی دے۔ (افسیوں ۳:۱۴-۱۶ کو پڑھیں۔) بائبل کا مطالعہ بھی کریں کیونکہ خدا نے اِسے پاک روح کے ذریعے لکھوایا ہے۔ (۲-تیم ۳:۱۶، ۱۷) بائبل میں جو ہدایتیں پائی جاتی ہیں، اُن پر عمل کریں اور پھر جو راستہ پاک روح دکھائے، اِس پر چل دیں۔ اِس بات پر بھروسا رکھیں کہ یہوواہ خدا پاک روح کے ذریعے آپ کی رہنمائی کرے گا تاکہ آپ اِس بُری دُنیا میں اپنی منزل تک پہنچ سکیں۔
[فٹنوٹ]
a روح کے پھل میں جو خوبیاں شامل ہیں، اِن کے سلسلے میں مینارِنگہبانی کے اِن مضامین کو دیکھیں: یکم اپریل ۲۰۱۱ء، صفحہ ۲۰-۲۹ اور یکم اگست ۲۰۰۷ء، صفحہ ۹-۱۳۔
کیا آپ کو اہم نکات یاد ہیں؟
• پاک روح ہماری رہنمائی کیسے کرتی ہے؟
• ہماری یہ خواہش کیوں ہونی چاہئے کہ خدا اپنی پاک روح سے ہماری رہنمائی کرے؟ اِس کی چار وجوہات بتائیں۔
• ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ پاک روح ہمیں صحیح راہ پر چلنے کی ہدایت دے؟
[صفحہ ۲۱ پر تصویر کی عبارت]
خدا کی پاک روح نے یسوع مسیح کی زندگی میں اہم کردار ادا کِیا۔
[صفحہ ۲۳ پر تصویر کی عبارت]
خدا کی پاک روح ہم پر اثر ڈالتی ہے تاکہ ہمارے دل میں خدا کی ہدایت پر عمل کرنے کی خواہش پیدا ہو۔