اپنی خدمتگزاری کو بڑھانے کی بھرپور کوشش کریں
۱ پولس رسول نے مسیحیوں کو خدائی راہ پر چلنے اور ”ترقی“ کرنے کی نصیحت کی تھی۔ (۱-تھس ۴:۱) ہمارے لئے اس کا کیا مطلب ہے؟ ایک بات تو یہ ہے کہ ہمیں اپنی روحانی سرگرمیوں کو بڑھانے اور ”اپنی خدمت کو پورا“ کرنے کے طریقوں کی تلاش کرتے رہنا چاہئے۔—۲-تیم ۴:۵۔
۲ اچھی نیت رکھیں: پورے طور پر اپنے خالق کی خدمت کرنے کی ہماری خواہش ہمیں اپنی خدمتگزاری کو بڑھانے کی تحریک دیتی ہے۔ ہم روحانی ترقی کرنا اور ایسے طریقے تلاش کرنا چاہتے ہیں جو ہماری خدمتگزاری کو بہتر بنانے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔ نیکنیتی کے ساتھ قائمکردہ اچھا معمول ہمیں خدا کی خدمت کرنے کے اپنے نشانوں کو حاصل کرنے میں مدد دے گا۔—زبور ۱:۱، ۲؛ فل ۴:۶؛ عبر ۱۰:۲۴، ۲۵۔
۳ اپنی خدمتگزاری کو بڑھانا ہم سے فیاضی اور خودایثاری کا جذبہ پیدا کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ ایسا جذبہ پیدا کرنے کے لئے ہم یسوع مسیح کے نمونے پر دُعائیہ غوروخوض کر سکتے ہیں۔ (متی ۲۰:۲۸) یسوع نے اپنی خدمتگزاری کے دوران دوسروں کی خدمت کرنے سے خوشی حاصل کی۔ (اعما ۲۰:۳۵) ہم بھی لوگوں میں ذاتی دلچسپی لینے اور اپنی خدمتگزاری کو بڑھانے کے مختلف موقعوں سے فائدہ اُٹھانے سے یسوع مسیح کی نقل کر سکتے ہیں۔—یسع ۶:۸۔
۴ والدین کا کردار: بچوں میں دوسروں کی خدمت کرنے اور اپنی خدمتگزاری کو بڑھانے کی خواہش بچپن ہی سے پیدا کی جا سکتی ہے۔ نوجوانوں کو اپنے خاندانی افراد کی مستعدی اور خدمتگزاری میں پُرجوش شرکت پر غور کرنا چاہئے۔ ایک بھائی نے اپنے نانا کے ساتھ کلیسیائی کارگزاریوں میں حصہ لینے کی وجہ سے کمعمری ہی میں اپنی خدمت کو بڑھانے کی تحریک پائی۔ اپنے نانا کی مستعدی اور خوشی کو دیکھ کر وہ بھی بہنبھائیوں کی خدمت کرنے کے قابل ہوا۔ اب وہ ایک خدمتگزار خادم ہے۔
۵ بھائیوں کی ضرورت ہے: ”جو شخص . . . عہدہ چاہتا ہے وہ اچھے کام کی خواہش کرتا ہے۔“ (۱-تیم ۳:۱) یہ الفاظ بھائیوں کی حوصلہافزائی کرتے ہیں کہ وہ یہوواہ کی تنظیم میں دیگر خدمتی استحقاقات حاصل کرنے کے لائق ٹھہرنے کے لئے ترقی کریں۔ ایسا کرنے کے لئے اُن سے خاص صلاحیتوں یا مہارتوں کا تقاضا نہیں کِیا جاتا۔ ترقی کرنے کی خواہش رکھنے والے بھائیوں کو پہلے بادشاہت کی تلاش کرتے ہوئے خدمتگزاری میں بھرپور شرکت کرنی چاہئے۔ (متی ۶:۳۳؛ ۲-تیم ۴:۵) وہ دوسروں کے لئے اچھا نمونہ قائم کرنے کی کوشش کریں گے۔
۶ عالمگیر پیمانے پر: یہوواہ خدا بڑی تیزی سے لوگوں کو جمع کر رہا ہے۔ (یسع ۶۰:۲۲) یسوع مسیح کی نقل کرنے والوں کو اپنی خدمتگزاری کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ سن ۲۰۰۶ کے خدمتی سال کی عالمی رپورٹ سے ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ۲،۴۸،۳۲۷ اشخاص نے بپتسمہ لیا۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر روز اوسطاً ۶۸۰ لوگ یہوواہ کے گواہ بنے! پس دُعا ہے کہ ہم سب اپنی خدمتگزاری کو بڑھانے کے طریقوں کی تلاش جاری رکھیں۔