نوجوان بھائیو! کیا آپ کلیسیا میں ذمےداریاں اُٹھانے کے قابل بن رہے ہیں؟
۱. ایک نوجوان بھائی ۱-تیمتھیس ۳:۱ میں لکھی ہدایت پر کب سے عمل کرنا شروع کر سکتا ہے؟
۱ ”جو شخص نگہبان کا عہدہ چاہتا ہے وہ اچھے کام کی خواہش کرتا ہے۔“ (۱-تیم ۳:۱) اِس آیت میں بھائیوں کی حوصلہافزائی کی گئی ہے کہ وہ کلیسیا میں ذمےداریاں اُٹھانے کے قابل بنیں۔ کیا ایسا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ پہلے کسی خاص عمر تک پہنچ جائیں؟ نہیں۔ آپ کم عمر سے ہی کلیسیا میں ذمےداریاں اُٹھانا سیکھ سکتے ہیں۔ یوں آپ ذمےداریاں اُٹھانے کے سلسلے میں تربیت حاصل کر سکتے ہیں اور یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ آپ آگے چل کر کلیسیا میں خادم بننے کے قابل ہیں۔ (۱-تیم ۳:۱۰) اگر آپ ایک نوجوان بھائی ہیں اور آپ کا بپتسمہ ہو چُکا ہے تو آپ کلیسیا میں ذمےداریاں اُٹھانے کے قابل کیسے بن سکتے ہیں؟
۲. ہم اپنے دل میں دوسروں کی مدد کرنے کی خواہش کیسے پیدا کر سکتے ہیں اور پھر اِس کے مطابق کیا کر سکتے ہیں؟
۲ دوسروں کی مدد کریں: یاد رکھیں کہ ہم کلیسیا میں کوئی رُتبہ حاصل کرنے کے لئے ذمےداریاں نہیں اُٹھانا چاہتے بلکہ ہم اِس لئے ایسا کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہم اپنے بہنبھائیوں کی خدمت کر سکیں۔ اِس لئے ضروری ہے کہ آپ اپنے دل میں بہنبھائیوں کی خدمت کرنے کی خواہش پیدا کریں۔ ایسا کرنے کے لئے آپ یسوع مسیح کی مثال پر غور کر سکتے ہیں۔ (متی ۲۰:۲۸؛ یوح ۴:۶، ۷؛ ۱۳:۴، ۵) اِس کے ساتھساتھ آپ یہوواہ خدا سے دُعا کر سکتے ہیں کہ وہ آپ کے اندر بہنبھائیوں کی مدد کرنے کا جذبہ پیدا کرے۔ (۱-کر ۱۰:۲۴) کیا آپ اپنی کلیسیا میں کسی بوڑھے یا معذور بہنبھائی کی مدد کر سکتے ہیں؟ کیا آپ کنگڈمہال کو اندر اور باہر سے صاف کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں؟ اگر کوئی بہن یا بھائی مسیحی خدمتی سکول میں اپنی تقریر نہیں دے سکتا تو کیا آپ اُس کی جگہ یہ تقریر پیش کر سکتے ہیں؟ جب آپ دوسروں کی مدد کریں گے تو اِس سے آپ کو یقیناً بڑی خوشی ملے گی۔—اعما ۲۰:۳۵۔
۳. خدا کے ساتھ رشتہ مضبوط کرنا کیوں ضروری ہے اور ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟
۳ یہوواہ خدا کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط بنائیں: کلیسیا میں ذمےداریاں اُٹھانے کے لئے ضروری نہیں کہ آپ کے پاس کوئی خاص مہارت یا ہنر ہو۔ اِس کے لئے یہ ضروری ہے کہ یہوواہ خدا کے ساتھ آپ کا رشتہ مضبوط ہو۔ جو شخص یہوواہ خدا کے ساتھ مضبوط رشتہ رکھتا ہے، وہ ہر بات کو یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کی نظر سے دیکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ (۱-کر ۲:۱۵، ۱۶) اُس کے کاموں اور باتوں سے پتہ چلتا ہے کہ اُس میں ”روح کا پھل“ ہے۔ (گل ۵:۲۲، ۲۳) وہ پوری لگن کے ساتھ مُنادی کا کام کرتا ہے اور یہوواہ خدا کی خدمت کو اپنی زندگی میں سب سے اہم خیال کرتا ہے۔ (متی ۶:۳۳) یہوواہ خدا کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط کرنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ اِجلاسوں پر آنے کے ساتھساتھ باقاعدگی سے ذاتی مطالعہ کریں۔ اِس میں ہر روز بائبل کو پڑھنا، مینارِنگہبانی اور جاگو! کے ہر شمارے کو پڑھنا اور اِجلاسوں کی تیاری کرنا شامل ہے۔ (زبور ۱:۱، ۲؛ عبر ۱۰:۲۴، ۲۵) پولس رسول نے تیمتھیس کو نصیحت کی کہ وہ خدا کی خدمت میں آگے بڑھنے کے لئے ’اپنی تعلیم کی خبرداری کریں۔‘ (۱-تیم ۴:۱۵، ۱۶) جب آپ کو مسیحی خدمتی سکول میں تقریر ملتی ہے تو اُسے محنت سے تیار کریں۔ مُنادی پر جانے سے پہلے اِس کے لئے تیاری کریں اور باقاعدگی سے اِس کام میں حصہ لیں۔ یہوواہ خدا کی خدمت میں آگے بڑھنے کے لئے منصوبے بنائیں اور پھر اُن کے مطابق عمل کریں۔ مثال کے طور پر آپ پہلکار کے طور پر خدمت کرنے، بیتایل میں خدمت کرنے یا غیرشادیشُدہ بھائیوں کے لئے سکول سے تربیت حاصل کرنے کا منصوبہ بنا سکتے ہیں۔ اگر یہوواہ خدا کے ساتھ آپ کا رشتہ مضبوط ہے تو آپ ”جوانی کی خواہشوں سے بھاگ“ سکیں گے۔—۲-تیم ۲:۲۲۔
۴. ایک شخص کو قابلِبھروسا اور ذمےدار کیوں ہونا چاہئے؟
۴ قابلِبھروسا اور ذمےدار بنیں: پہلی صدی میں کچھ بھائیوں کو مقرر کِیا گیا کہ وہ ضرورتمند مسیحیوں میں کھانا تقسیم کِیا کریں۔ چونکہ یہ بھائی قابلِبھروسا اور ذمےدار تھے اِس لئے رسولوں کو پورا یقین تھا کہ یہ بھائی اِس ذمےداری کو اچھی طرح نبھائیں گے۔ اِس وجہ سے رسول اپنے کام کو پوری توجہ سے کر سکتے تھے۔ (اعما ۶:۱-۴) اِس لئے جب آپ کو کلیسیا میں کوئی ذمےداری دی جاتی ہے تو اُسے پورے جی جان سے نبھائیں۔ نوح کی مثال پر عمل کریں جنہوں نے ہر اُس ہدایت پر عمل کِیا جو یہوواہ خدا نے کشتی بنانے کے سلسلے میں اُن کو دی تھیں۔ (پید ۶:۲۲) یہوواہ خدا اُن لوگوں کی بہت قدر کرتا ہے جو ذمےداری سے اپنا کام کرتے ہیں۔ جب ہم کسی کام کو ذمےداری سے کرتے ہیں تو اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم ایک پُختہ مسیحی ہیں۔—بکس ”تربیت کے فائدے“ کو دیکھیں۔
۵. نوجوان بھائیوں کو کلیسیا میں ذمےداریاں اُٹھانے کے قابل کیوں بننا چاہئے؟
۵ یہوواہ خدا بڑی تیزی سے لوگوں کو اپنی تنظیم کی طرف لا رہا ہے۔ (یسع ۶۰:۲۲) ہر سال تقریباً ڈھائی لاکھ لوگ بپتسمہ لیتے ہیں۔ چونکہ اِتنے زیادہ لوگ سچائی میں آ رہے ہیں اِس لئے ایسے بھائیوں کی ضرورت ہے جو کلیسیا میں ذمےداریاں اُٹھانے کے قابل ہوں۔ اب واقعی کلیسیاؤں میں پہلے کی نسبت کام زیادہ بڑھ گیا ہے۔ (۱-کر ۱۵:۵۸) نوجوان بھائیو، کیا آپ خود کو کلیسیا میں ذمےداریاں اُٹھانے کے قابل بنا رہے ہیں؟ اگر آپ ایسا کر رہے ہیں تو آپ واقعی ایک بہت اچھے کام کی خواہش رکھتے ہیں!
[صفحہ ۲ پر عبارت]
چونکہ اِتنے زیادہ لوگ سچائی میں آ رہے ہیں اِس لئے ایسے بھائیوں کی ضرورت ہے جو کلیسیا میں ذمےداریاں اُٹھانے کے قابل ہوں۔
[صفحہ ۳ پر بکس]
تربیت کے فائدے
جب کلیسیا میں بزرگ نوجوان بھائیوں کو کوئی ذمےداری سونپتے ہیں اور اُن کی تربیت کرتے ہیں تو اِس سے نوجوان بھائیوں کو بڑا فائدہ ہوتا ہے۔ اِس سلسلے میں ایک مثال پر غور کریں۔ ایک حلقے کا نگہبان اِجلاس ختم ہونے کے بعد سٹیج پر بیٹھ کر ایک مبشر کی حوصلہافزائی کر رہا تھا۔ نگہبان نے دیکھا کہ ایک چھوٹا لڑکا سٹیج کے پاس کھڑا ہوا ہے۔ اِس لئے نگہبان نے اُس لڑکے سے پوچھا کہ کیا وہ اُس سے بات کرنا چاہتا ہے۔ اُس لڑکے نے نگہبان کو بتایا کہ بھائیوں نے اُسے ذمےداری دی ہے کہ وہ اِجلاس ختم ہونے کے بعد سٹیج صاف کِیا کرے۔ حالانکہ اُس وقت اُس لڑکے کے ماںباپ گھر جانے کے لئے تیار تھے لیکن یہ لڑکا پہلے اپنی ذمےداری پوری کرنا چاہتا تھا۔ یہ دیکھ کر حلقے کا نگہبان بہت خوش ہوا اور سٹیج سے ہٹ گیا۔ بعد میں اِس نگہبان نے کہا: ”اُس کلیسیا کے بزرگ نوجوان بھائیوں کو ہمیشہ کوئی نہ کوئی ذمےداری دیتے تھے اور یوں اُن کی تربیت کرتے تھے۔ اِس وجہ سے جب بھی مَیں اِس کلیسیا میں دورے کے لئے جاتا تھا تو یہاں کے بزرگ کسی نہ کسی نوجوان بھائی کو خادم بنانے کی سفارش کرتے تھے۔“