مسیحیوں کے طور پر زندگی
’تھوڑے سے پیسے ایک طرف کر لیں‘
ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ جب ہمارے پاس پیسے بچیں گے تو پھر ہی ہم عطیات دیں گے بلکہ جیسا پولُس رسول نے مشورہ دیا کہ ہمیں عطیات دینے کے لیے پہلے سے ہی ’تھوڑے سے پیسے ایک طرف‘ کر لینے چاہئیں۔ (1-کُر 16:2) اُنہوں نے یہ بات خدا کے اِلہام سے کہی تھی۔ اِس بات پر عمل کرنے سے ہم یہوواہ کی عبادت کی حمایت کر سکتے ہیں اور ہمیں خوشی مل سکتی ہے۔ شاید ہمیں لگے کہ ہمارے عطیات تو بہت تھوڑے سے ہیں۔ لیکن یہوواہ اِس بات کی بہت قدر کرتا ہے کہ جو بھی چیزیں ہمارے پاس ہیں، اُن سے ہم اُس کی بڑائی کرنا چاہتے ہیں۔—امثا 3:9۔
ویڈیو ”عطیات دینے کے لیے تھوڑے سے پیسے ایک طرف کر لینے کا شکریہ“ کو دیکھیں او پھر اِن سوالوں کے جواب دیں:
عطیات دینے کے حوالے سے منصوبہ بنانے کے کیا فائدے ہوتے ہیں؟
کچھ بہن بھائیوں نے کیا کِیا ہے تاکہ وہ عطیات دینے کے لیے ’تھوڑے سے پیسے ایک طرف کر لیں‘؟