یسعیاہ
8 یہوواہ نے مجھ سے کہا: ”ایک بڑی تختی لو اور اُس پر ایک عام قلم* سے ”مہیرشالالحاشبز“* لکھو۔ 2 مَیں چاہتا ہوں کہ وفادار گواہ یعنی کاہن اُوریاہ اور یبرکیاہ کا بیٹا زکریاہ لکھ کر اِس کی تصدیق کریں۔“*
3 اِس کے بعد مَیں نے نبِیّہ* سے تعلق قائم کِیا* اور وہ حاملہ ہوئی اور اُس نے ایک بیٹے کو جنم دیا۔ پھر یہوواہ نے مجھ سے کہا: ”اِس کا نام مہیرشالالحاشبز رکھو 4 کیونکہ اِس سے پہلے کہ یہ لڑکا ”ابو!“ اور ”امی!“ کہنا سیکھے، دمشق کا مالودولت اور سامریہ کا لُوٹ کا مال اسور کے بادشاہ کے سامنے لے جایا جائے گا۔“
5 یہوواہ نے دوبارہ مجھ سے بات کرتے ہوئے کہا:
6 ”اِن لوگوں نے شیلوخ* کے سکون سے بہتے پانیوں کو رد کر دیا ہے
اور وہ رِضین اور رِملیاہ کے بیٹے کی وجہ سے خوش ہیں۔
7 اِس لیے دیکھو! یہوواہ بڑے دریا* کے زورآور اور وسیع پانیوں کو،
ہاں، اسور کے بادشاہ کو اُس کی ساری شانوشوکت سمیت اُن کے خلاف لائے گا۔
وہ اپنی سب ندیوں کو اُوپر تک بھر دے گا
اور اپنے سب کناروں سے باہر بہنے لگے گا۔
8 وہ یہوداہ کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔
وہ سیلاب کی طرح بہے گا اور اُس کی گردن تک پہنچ جائے گا۔
اَے عمانوایل!* اُس کے پھیلے ہوئے پَروں سے تمہارا پورا ملک ڈھک جائے گا۔“
9 اَے لوگو! اُنہیں نقصان پہنچاؤ لیکن تمہیں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے گا۔
زمین کے دُوردراز علاقوں کے سب لوگو! سنو!
جنگ کے لیے کمر کَس لو لیکن تمہیں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے گا!
جنگ کے لیے کمر کَس لو لیکن تمہیں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے گا!
10 سازش گھڑو لیکن وہ کامیاب نہیں ہوگی!
جو کہنا چاہتے ہو، کہو لیکن وہ پورا نہیں ہوگا
کیونکہ خدا ہمارے ساتھ ہے!*
11 یہوواہ نے اپنا زورآور ہاتھ مجھ پر رکھا اور مجھے اِس قوم کی راہ پر چلنے سے خبردار کرتے ہوئے کہا:
12 ”تُم اُسے سازش نہ کہو جسے یہ لوگ سازش کہتے ہیں!
تُم اُس سے نہ ڈرو جس سے یہ لوگ ڈرتے ہیں
اور نہ اُس کی وجہ سے کانپو۔
13 تمہیں صرف فوجوں کے خدا یہوواہ کو پاک سمجھنا چاہیے؛
صرف اُسی سے ڈرنا چاہیے
اور صرف اُسی کی وجہ سے کانپنا چاہیے۔“
14 وہ ایک مُقدس مقام بنے گا۔
لیکن اِسرائیل کے دونوں گھرانوں کے لیے
وہ ایک ایسا پتھر ہوگا جس سے ٹھوکر لگے
اور ایک ایسی چٹان جس سے چوٹ پہنچے؛
وہ یروشلم کے باشندوں کے لیے
ایک جال اور ایک پھندا ہوگا۔
15 اُن میں سے بہت سے ٹھوکر کھائیں گے اور گِر کر ٹوٹ جائیں گے؛
وہ پھندے میں پھنسیں گے اور پکڑے جائیں گے۔
16 تصدیقنامے کو لپیٹ لیں؛
میرے شاگردوں کے بیچ شریعت* پر مُہر لگا دیں!
17 مَیں یہوواہ سے اُمید لگائے رکھوں گا* جس نے یعقوب کے گھرانے سے اپنا چہرہ چھپایا ہوا ہے اور اُس پر آس لگاؤں گا۔
18 دیکھیں! مَیں اور یہ بچے جو یہوواہ نے مجھے دیے ہیں، اِسرائیل میں فوجوں کے خدا یہوواہ کی طرف سے جو کوہِصِیّون پر رہتا ہے، نشانیاں اور معجزے ہیں۔
19 اگر وہ آپ سے کہیں: ”مُردوں سے رابطہ کرنے والوں یا مستقبل کا حال بتانے والوں سے پوچھیں جو پھسپھساتے اور بڑبڑاتے ہیں“ تو کیا ایسا کرنا صحیح ہوگا؟ کیا ایک قوم کو اپنے خدا سے رہنمائی نہیں مانگنی چاہیے؟ کیا زندوں کی خاطر مُردوں سے سوال پوچھنا صحیح ہوگا؟ 20 اُنہیں شریعت اور تصدیقنامے سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔
جب وہ اِس کلام کے مطابق بات نہیں کرتے تو اُن کے پاس کوئی روشنی* نہیں ہوتی۔ 21 ہر شخص ملک سے مصیبت اور بھوک کی حالت میں گزرے گا؛ بھوک اور غصے کی وجہ سے وہ اُوپر کی طرف دیکھ کر اپنے بادشاہ اور اپنے خدا کو بُرا بھلا کہے گا۔ 22 پھر وہ زمین کی طرف دیکھے گا اور اُسے پریشانی اور تاریکی، دُھندلاپن اور مشکل وقت اور اندھیرا نظر آئے گا اور کوئی روشنی نہیں دِکھے گی۔