-
ایک بُرا دوستجاگو!—2010ء | جولائی
-
-
ایک بُرا دوست
فرض کریں کہ نوجوانی میں آپ کا ایک ایسا دوست تھا جو آپ کا اعتماد بڑھاتا تھا۔ آپ کے زیادہتر ہمعمروں کا بھی ایک ایسا ہی دوست تھا۔ اِس لئے جب آپ کا دوست آپ کے ساتھ ہوتا تھا تو آپ کو ایسا نہیں لگتا تھا کہ آپ اپنے ہمعمروں کی محفل میں اجنبی ہیں۔ جب آپ پر کسی قسم کا دباؤ ہوتا تو آپ اُس کا سہارا لیتے تھے۔
لیکن وقت گزرنے کے ساتھساتھ اُس کی اصلیت آپ کے سامنے آنے لگی۔ وہ ہر وقت آپ کے ساتھ رہنا چاہتا تھا۔ لیکن جب وہ آپ کے ساتھ ہوتا تو کئی جگہوں پر آپ کا آناجانا منع کر دیا جاتا۔ اُس کی وجہ سے آپ کی صحت پر بُرا اثر پڑنے لگا اور وہ آپ کی تنخواہ میں سے کچھ رقم بھی چرانے لگا۔
اب آپ اُس سے دوستی توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہ آپ کا پیچھا نہیں چھوڑ رہا۔ ایک طرح سے وہ آپ کا آقا بن گیا ہے اور آپ اُس کے غلام۔ آپ اُس سے دوستی کرنے پر بہت پچھتاتے ہیں۔
ایسے لوگ جو سگریٹنوشی کرتے ہیں وہ بھی کچھ ایسی ہی صورتحال کا سامنا کرتے ہیں۔ اِرلائن نامی ایک خاتون جنہوں نے پچاس سال تک سگریٹنوشی کی، وہ کہتی ہیں: ”مشکل وقت میں مَیں کسی دوسرے شخص کی مدد لینے کی بجائے سگریٹ کا سہارا لیتی تھی۔ یہ میرے لئے ایک دوست کی طرح بن گیا تھا۔“ آخرکار اِرلائن کو اِس بات کا احساس ہوا کہ سگریٹ ایک اچھا دوست نہیں بلکہ ایک بُرا دوست ہے۔ اِرلائن کو بھی ویسی ہی صورتحال کا سامنا تھا جس کا اِس مضمون کے شروع میں ذکر ہوا ہے، فرق بس یہ ہے کہ وہ سگریٹنوشی ترک کرنے میں کامیاب رہیں۔ جب اُنہیں پتہ چلا کہ خدا سگریٹنوشی کو ناپسند کرتا ہے کیونکہ یہ جسم کو آلودہ کرتی ہے تو اُنہوں نے سگریٹ پینا چھوڑ دیا۔—۲-کرنتھیوں ۷:۱۔
فرینک نامی ایک شخص نے بھی خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے سگریٹ چھوڑنے کا فیصلہ کِیا۔ ایک دو دن تک تو اُس نے سگریٹ نہیں پی لیکن پھر وہ فرش پر اپنے گھٹنوں کے بل سگریٹ کے بچے ہوئے ٹکڑے ڈھونڈنے لگا۔ فرینک نے کہا: ”جب مجھے احساس ہوا کہ مَیں گھٹنوں کے بل گندے فرش پر سے سگریٹ ڈھونڈ رہا ہوں تو مَیں اپنی ہی نظروں میں گِر گیا اور مَیں نے سوچا کہ بس اب بہت ہو گیا۔ اِس کے بعد مَیں نے سگریٹ کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔“
سگریٹنوشی ترک کرنا اتنا مشکل کیوں ہے؟ تحقیقدانوں نے اِس کی کئی وجوہات بیان کی ہیں: (۱) سگریٹنوشی کرنے والے نشے کے عادی ہو جاتے ہیں۔ (۲) سگریٹ میں نکوٹین ہوتی ہے جو صرف سات سیکنڈ میں دماغ تک پہنچ جاتی ہے۔ (۳) بہت سے لوگ اُس وقت سگریٹ پیتے ہیں جب وہ دباؤ کا شکار ہوتے ہیں، کھانا کھاتے ہیں، شراب پیتے ہیں یا اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھتے ہیں۔ اِس لئے سگریٹنوشی اُن کی زندگی کا ایک اہم حصہ بن جاتی ہے۔
اِرلائن اور فرینک کی مثال سے ہم دیکھ سکتے ہیں کہ سگریٹنوشی کو ترک کرنا ممکن ہے۔ اگر آپ بھی اِس بُری عادت کو ترک کرنا چاہتے ہیں تو اگلے مضامین کو پڑھیں۔ اِن میں کچھ تجاویز دی گئی ہیں جو اِس سلسلے میں آپ کے کام آ سکتی ہیں۔
-
-
سگریٹنوشی ترک کرنے کے فائدےجاگو!—2010ء | جولائی
-
-
سگریٹنوشی ترک کرنے کے فائدے
”ایک شخص صرف تب ہی سگریٹنوشی ترک کرنے میں کامیاب ہو سکتا ہے جب وہ پکا ارادہ کرتا ہے کہ وہ اِس عادت کو چھوڑ کر ہی دم لے گا۔“ —کتاب سگریٹنوشی ترک کریں۔ (انگریزی میں دستیاب)
اگر آپ سگریٹنوشی ترک کرنے میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو اِسے ترک کرنے کی شدید خواہش پیدا کرنی چاہئے۔ آپ اپنے دل میں یہ خواہش کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟ پہلے تو آپ اِس بات پر غور کر سکتے ہیں کہ سگریٹ چھوڑنے سے آپ کو کونسے فائدے حاصل ہوں گے۔
آپ کو پیسوں کی بچت ہوگی۔ جو شخص دن میں سگریٹ کا پورا پیکٹ پیتا ہے وہ سال میں ہزاروں روپے ضائع کرتا ہے۔ نیپال کا رہنے والا گیانو کہتا ہے: ”مجھے اِس بات کا اندازہ ہی نہیں تھا کہ مَیں سگریٹنوشی پر کتنا پیسہ ضائع کر رہا تھا۔“
آپ کی زندگی خوشگوار بن جائے گی۔ جنوبی افریقہ کی رہنے والی راجینا کہتی ہے: ”جب سے مَیں نے سگریٹنوشی ترک کی ہے میری زندگی خوشگوار بن گئی ہے۔“ جب ایک شخص سگریٹ پینا چھوڑ دیتا ہے تو اُس کی سونگھنے اور چکھنے کی حس بہتر طور پر کام کرنے لگتی ہے اور اُس کی جِلد زیادہ تازہ ہو جاتی ہے۔
آپ کی صحت بہتر ہو جائے گی۔ امریکہ کے ایک طبی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا: ”جب کوئی شخص سگریٹنوشی ترک کرتا ہے تو جلد ہی اُس کی صحت پر اچھا اثر پڑنے لگتا ہے۔“
آپ کا اعتماد بڑھ جائے گا۔ ڈنمارک کا رہنے والا ہیننینگ کہتا ہے: ”مَیں نے سگریٹ پینا اِس لئے چھوڑ دیا کیونکہ مَیں نہیں چاہتا تھا کہ یہ عادت میرے جسم کو اپنا غلام بنالے۔“
آپ کے گھر والوں اور دوستوں کو فائدہ ہو گا۔ ”جب آپ سگریٹ پیتے ہیں تو آپ کے اِردگِرد لوگوں کی صحت پر بُرا اثر پڑتا ہے۔ . . . تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ہر سال ہزاروں ایسے لوگ جو سگریٹنوشی نہیں کرتے وہ بھی سگریٹ کے دھوئیں کی وجہ سے پھیپھڑوں کے کینسر اور دل کی بیماروں میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔“—امریکن کینسر سوسائٹی۔
آپ کو اپنے خالق کی خوشنودی حاصل ہوگی۔ پاک صحائف میں ہمیں یہ ہدایت دی گئی ہے کہ ’اپنے آپ کو ہر طرح کی جسمانی آلودگی سے پاک کرو۔‘ (۲-کرنتھیوں ۷:۱) پاک صحائف میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ”اپنے بدن ایسی قربانی ہونے کے لئے نذر کرو جو . . . پاک اور خدا کو پسندیدہ ہو۔“—رومیوں ۱۲:۱۔
سپین میں رہنے والی سلویا نے کہا: ”جب مَیں یہ جان گئی کہ خدا ایسی عادتوں کو پسند نہیں کرتا جو جسم کو آلودہ کرتی ہیں تو مَیں نے سگریٹنوشی چھوڑنے کا فیصلہ کِیا۔“
جیسا کہ ہم نے اِس مضمون میں دیکھا ہے، سگریٹنوشی کو ترک کرنے میں کامیاب ہونے کے لئے آپ کو اِس کی شدید خواہش پیدا کرنی چاہئے۔ مگر اِس کے ساتھساتھ شاید آپ کو اپنے گھروالوں اور دوستوں کی مدد بھی لینی پڑے۔ اگلے مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ آپ اُن سے کیسے مدد حاصل کر سکتے ہیں۔
-
-
مدد حاصل کریںجاگو!—2010ء | جولائی
-
-
مدد حاصل کریں
”اگر کوئی ایک پر غالب ہو تو دو اُس کا سامنا کر سکتے ہیں۔“ —واعظ ۴:۱۲۔
جب آپ پر کوئی مشکل آن پڑتی ہے تو شاید آپ اکیلے اِس سے نپٹنے میں ناکام رہیں۔ لیکن اگر آپ دوسروں کی مدد لیتے ہیں تو شاید آپ کامیابی سے اِس مشکل سے نپٹ پائیں۔ اِس لئے اگر آپ سگریٹنوشی ترک کرنا چاہتے ہیں تو کیوں نہ اپنے گھروالوں، دوستوں یا کسی ایسے شخص سے مدد حاصل کریں جو آپ کی مشکل کو سمجھتا ہے اور آپ کی مدد کرنے کو تیار ہے؟
ایسے لوگوں سے بھی مدد حاصل کریں جو سگریٹنوشی چھوڑنے میں کامیاب رہے ہیں کیونکہ وہ نہ صرف آپ کی مشکل کو سمجھیں گے بلکہ آپ کی مدد بھی کر سکیں گے۔ ڈنمارک کے ٹوربن نے کہا: ”دوسروں کی مدد لینے سے مجھے بہت فائدہ ہوا۔“ انڈیا میں رہنے والے ابراہام نے جب سگریٹ چھوڑنے کا فیصلہ کِیا تو یہ اُنہیں بہت مشکل لگا۔ وہ بتاتے ہیں: ”اُس مشکل وقت میں میرے گھروالے اور دوست میرا سہارا بنے۔ اِس وجہ سے مَیں سگریٹنوشی ترک کرنے میں کامیاب ہوا۔“ لیکن کبھیکبھار گھروالوں اور دوستوں سے مدد لینا کافی نہیں ہوتا۔
بھگوانداس نامی ایک شخص نے کہا: ”مَیں نے ۲۷ سال تک سگریٹنوشی کی۔ پھر مَیں نے سیکھا کہ پاک صحائف میں ایسی بُری عادتوں سے منع کِیا گیا ہے۔ اِس لئے مَیں نے سگریٹ چھوڑنے کا فیصلہ کِیا۔ مَیں آہستہآہستہ سگریٹ کم کرتا گیا۔ مَیں نے اُن لوگوں کی صحبت میں رہنا چھوڑ دیا جو سگریٹنوشی کرتے ہیں۔ پھر مَیں نے ایک ایسے ادارے سے مدد لی جہاں اُن لوگوں کی مدد کی جاتی ہے جو سگریٹ چھوڑنا چاہتے ہیں۔ یہ سب کچھ کرنے کے باوجود مَیں سگریٹ نہیں چھوڑ پا رہا تھا۔ پھر ایک رات مَیں نے یہوواہ خدا سے مِنت کی کہ وہ سگریٹنوشی ترک کرنے میں میری مدد کرے اور یوں مَیں سگریٹ چھوڑنے میں آخرکار کامیاب ہو گیا۔“
اِس بات کو ذہن میں رکھیں کہ آپ کے راستے میں رُکاوٹیں آئیں گی۔ اگلے مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ یہ رُکاوٹیں کونسی ہیں۔
[صفحہ ۵ پر بکس]
کیا آپ کو دوائیاں استعمال کرنی چاہئیں؟
جو لوگ سگریٹنوشی کو ترک کرنا چاہتے ہیں اُن کی مدد کے لئے کچھ دوائیاں بھی دستیاب ہیں۔ مثال کے طور پر نکوٹین کی ایسی چھوٹیچھوٹی پٹیاں ملتی ہیں جو جِلد پر لگائی جاتی ہیں اور جن کے ذریعے نکوٹین جسم میں جذب ہوتی ہے۔ بہت سے لوگ اِنہیں استعمال کرتے ہیں۔ اگر آپ ایسی کوئی دوائی استعمال کرنے کا سوچ رہے ہیں تو نیچے دئے گئے سوالات پر غور کریں۔
کیا یہ دوائیاں مؤثر ہوتی ہیں؟ اِن دوائیوں سے سگریٹنوشی کی طلب میں کمی آ جاتی ہے۔ لیکن وہ سگریٹنوشی چھوڑنے میں کس حد تک مؤثر ہیں، اِس کے بارے میں فرقفرق رائے پائی جاتی ہیں۔
اِن دوائیوں کے کونسے نقصانات ہوتے ہیں؟ کچھ دوائیوں کا صحت پر بُرا اثر پڑتا ہے۔ مثال کے طور پر دل خراب ہوتا ہے، ڈپریشن ہو جاتا ہے اور خودکشی کا رُجحان بھی بڑھتا ہے۔ یاد رکھیں کہ ایسی دوائیوں میں بھی نکوٹین پائی جاتی ہے جس کا صحت پر بُرا اثر پڑتا ہے۔ اِس کا مطلب ہے کہ جو شخص ایسی دوائیاں استعمال کرتا ہے وہ نکوٹین کا عادی رہتا ہے۔
دوائی لینے کی بجائے مَیں اَور کیا کر سکتا ہوں؟ ایک جائزے کے مطابق جو لوگ سگریٹنوشی ترک کرنے میں کامیاب رہے ہیں اِن میں سے ۸۸ فیصد نے کہا کہ اُنہوں نے کسی قسم کی دوائی کا سہارا نہیں لیا بلکہ ایک دم سے سگریٹ پینا چھوڑ دیا۔
-
-
رُکاوٹوں کو عبور کریںجاگو!—2010ء | جولائی
-
-
رُکاوٹوں کو عبور کریں
”جب مَیں باپ بنا تو مَیں نے فیصلہ کِیا کہ مَیں سگریٹ چھوڑ دوں گا تاکہ میرے بچے کی صحت پر بُرا اثر نہ پڑے۔ مَیں نے اپنے گھر میں ”سگریٹ پینا منع ہے“ کا سٹیکر بھی لگایا۔ لیکن اِس کے ایک گھنٹے بعد ہی مجھے نکوٹین کی اتنی طلب ہونے لگی کہ مَیں نے سگریٹ جلا لیا۔“ —جاپان کا رہنے والا یوشیمیسو۔
یوشیمیسو کی مثال سے ظاہر ہوتا ہے کہ سگریٹ چھوڑنا آسان نہیں ہے۔ تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ جو لوگ سگریٹنوشی ترک کرتے ہیں اُن میں سے ۹۰ فیصد دوبارہ سگریٹ پینا شروع کر دیتے ہیں۔ اگر آپ سگریٹ چھوڑنے میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو اِس بات کو ذہن میں رکھیں کہ آپ کی راہ میں رُکاوٹیں آئیں گی۔ آئیے اِن میں سے چند پر غور کرتے ہیں۔
نکوٹین کی طلب: جب کوئی شخص سگریٹ پینا چھوڑ دیتا ہے تو تین دن کے اندراندر اُسے نکوٹین کی بہت زیادہ طلب ہونے لگتی ہے اور یہ طلب تقریباً دو ہفتے کے بعد کم ہو جاتی ہے۔ سگریٹنوشی ترک کرنے والے ایک شخص نے کہا کہ ”اِس عرصے کے دوران نکوٹین کی طلب کبھی تو بہت شدید ہو جاتی ہے اور کبھی بہت کم۔“ سگریٹنوشی ترک کرنے کے کئی سال بعد بھی آپ کو اِس کی طلب محسوس ہو سکتی ہے۔ اگر آپ ایسا محسوس کریں تو فوراً سگریٹ پینا شروع نہ کر دیں کیونکہ پانچدس منٹ انتظار کرنے سے اِس کی طلب میں کمی آ جائے گی۔
سگریٹ چھوڑنے پر ظاہر ہونے والی علامات: سگریٹ چھوڑنے کے بعد لوگ سُستی محسوس کرتے ہیں اور کسی کام پر توجہ نہیں دے پاتے ہیں۔ کبھیکبھار ایک شخص کا وزن بھی بڑھ جاتا ہے اور اُس کو کھانسی یاپھر جسم کے مختلف حصوں میں درد اور خارش بھی ہونے لگتی ہے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اُسے پسینے آنے لگیں، وہ چڑچڑا ہو جائے، بہت زیادہ غصہ کرنے لگے یا پھر ڈپریشن کا شکار ہو جائے۔ لیکن اِن میں سے زیادہتر علامات چار سے چھ ہفتوں میں کم ہو جاتی ہیں۔
جب آپ سگریٹ چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں تو آپ نیچے دی گئی تجاویز پر عمل کر سکتے ہیں:
● جلدی سوئیں۔
● زیادہ پانی یا جوس وغیرہ پئیں اور اچھی خوراک کھائیں۔
● ورزش کریں۔
● گہرے سانس لیں اور اُس تازہ ہوا کا تصور کریں جو آپ کے پھیپھڑوں میں جا رہی ہے۔
طلب کو بڑھانے والی چیزیں: ایسی چیزوں سے گریز کریں جو سگریٹنوشی کی طلب کو بڑھا سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، شاید آپ چائے یا کافی وغیرہ کے فوراً بعد سگریٹ پینے کے عادی ہیں۔ ایسی صورت میں شروع میں چائے یا کافی پینے میں زیادہ وقت صرف نہ کریں۔ وقت گزرنے کے ساتھساتھ آپ دیکھیں گے کہ سگریٹ پینے کی طلب میں کمی آتی جائے گی۔ پھر آپ دوبارہ سے آرام سے بیٹھ کر چائے یا کافی پی سکیں گے۔
سگریٹنوشی ترک کرنے کے بعد جب کسی شخص کے جسم میں نکوٹین کی مقدار ختم ہو جاتی ہے توپھر بھی کبھیکبھار اُسے سگریٹ پینے کی طلب ہو سکتی ہے۔ ٹوربن جن کا پچھلے مضمون میں ذکر کِیا گیا ہے، اُنہوں نے کہا: ”مجھے سگریٹ چھوڑے تقریباً ۱۹ سال ہو چکے ہیں لیکن مجھے اب بھی کافی پیتے وقت سگریٹ پینے کی طلب ہوتی ہے۔“ لیکن وقت گزرنے کے ساتھساتھ عموماً چائے، کافی وغیرہ کے بعد سگریٹ پینے کی طلب کم ہو جاتی ہے۔
اگر آپ شراب کے ساتھ سگریٹ پینے کے عادی ہیں تو سگریٹنوشی ترک کرنے کے ساتھساتھ شاید آپ کو کچھ عرصے کے لئے شراب بھی چھوڑنی پڑے۔ شاید آپ کو ایسی جگہوں پر جانے سے بھی گریز کرنا پڑے جہاں شراب پیش کی جاتی ہے۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ جب لوگ اِس عرصے کے دوران شراب پینا جاری رکھتے ہیں تو وہ دوبارہ سے سگریٹنوشی کی عادت میں پڑ جاتے ہیں۔ اِس کی کیا وجہ ہے؟
● شراب کی تھوڑی سی مقدار بھی نکوٹین کی طلب کو بڑھاتی ہے۔
● جب لوگ دوسروں کے ساتھ مل کر شراب پیتے ہیں تو اکثر وہ سگریٹ بھی پیتے ہیں۔
● شراب آپ کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت پر اثر ڈالتی ہے جس کی وجہ سے آپ کے لئے خود پر قابو رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ پاک صحائف میں بتایا گیا ہے کہ ”مے [یعنی شراب] سے بصیرت جاتی رہتی ہے۔“—ہوسیع ۴:۱۱۔
دوست: سوچسمجھ کر دوستوں کا انتخاب کریں۔ مثال کے طور پر ایسے لوگوں سے رفاقت نہ رکھیں جو سگریٹنوشی کرتے ہیں یا آپ کو سگریٹ پینے پر اُکساتے ہیں۔ اِس کے علاوہ ایسے لوگوں سے بھی صحبت نہ رکھیں جو آپ کے سگریٹ چھوڑنے کے عزم کو کمزور کریں گے یاپھر آپ کا مذاق اُڑائیں گے۔
ذہنی دباؤ: ایک جائزے کے مطابق جو لوگ دوبارہ سے سگریٹنوشی شروع کر دیتے ہیں اُن میں سے دو تہائی ذہنی دباؤ کی وجہ سے یا غصے کی حالت میں ایسا کرتے ہیں۔ اگر آپ بھی دباؤ یا غصے کی وجہ سے سگریٹ پینے کی طلب محسوس کرتے ہیں تو اپنے ذہن کو دوسری طرف لگانے کی کوشش کریں، مثلاً آپ پانی پی سکتے ہیں، چیونگم چبا سکتے ہیں یا پھر سیر کے لئے جا سکتے ہیں۔ اِس کے علاوہ اچھی باتوں پر دھیان دینے کی کوشش کریں، مثلاً آپ خدا سے دُعا کر سکتے ہیں یا پھر خدا کے کلام کو پڑھ سکتے ہیں۔—زبور ۱۹:۱۴۔
ایسی سوچ سے گریز کریں
● مَیں صرف ایک کش لگاؤں گا۔
حقیقت یہ ہے: انسان کے دماغ میں ایسے اعصاب ہوتے ہیں جن پر نکوٹین اثر کرتی ہے۔ سگریٹ کا صرف ایک کش لینے سے اِن اعصاب کی آدھی تعداد پر تین گھنٹے تک اثر رہتا ہے۔ اِس کا نتیجہ اکثر یہ ہوتا ہے کہ ایک شخص دوبارہ سے سگریٹ پینا شروع کر دیتا ہے۔
● سگریٹ پینے سے مَیں ذہنی دباؤ سے نپٹ پاتا ہوں۔
حقیقت یہ ہے: تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ اصل میں نکوٹین سے ذہنی دباؤ مزید بڑھ جاتا ہے۔ شاید آپ کو ایسا لگے کہ سگریٹ پینے سے ذہنی دباؤ کم ہو رہا ہے لیکن اِس کی وجہ یہ ہے کہ سگریٹ پینے کی آپ کی طلب پوری ہو رہی ہے۔
● مَیں کافی عرصے سے سگریٹ پی رہا ہوں اِس لئے اب سگریٹ چھوڑنا میرے بس کی بات نہیں ہے۔
حقیقت یہ ہے: ایسی سوچ سگریٹ چھوڑنے کے عزم کو کمزور کر دیتی ہے۔ پاک صحائف میں بیان کِیا گیا ہے: ”اگر تُو مصیبت کے دن بیدل ہو جائے تو تیری طاقت بہت کم ہے۔“ (امثال ۲۴:۱۰) لہٰذا ایک شخص کو ایسی سوچ سے گریز کرنا چاہئے۔ اگر کوئی واقعی سگریٹ چھوڑنا چاہتا ہے تو ان مضامین میں دی گئی تجاویز پر عمل کرنے سے وہ کامیاب ہو سکتا ہے۔
● مجھے سگریٹ پینے کی شدت سے طلب ہوتی ہے۔
حقیقت یہ ہے: جب ایک شخص سگریٹنوشی ترک کرنے کی کوشش کرتا ہے تو سگریٹ پینے کی طلب زیادہ ہو جاتی ہے لیکن چند ہفتوں بعد یہ طلب کم ہونے لگتی ہے۔ اِس لئے اپنی کوشش کو جاری رکھیں۔ کچھ مہینوں یا سالوں کے بعد بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کو وقتاًفوقتاً سگریٹ پینے کی طلب محسوس ہو لیکن اگر آپ خود پر قابو رکھیں گے تو کچھ منٹ کے بعد یہ طلب ختم ہو جائے گی۔
● مَیں نفسیاتی بیماری کا شکار ہوں۔
حقیقت یہ ہے: اگر آپ کسی نفسیاتی بیماری کا شکار ہیں (مثلاً ڈپریشن یا شیزوفرینیا وغیرہ) تو آپ سگریٹنوشی چھوڑنے کے لئے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لے سکتے ہیں۔ شاید وہ آپ کی دوائی یا آپ کے علاج میں کوئی تبدیلی لائے جس سے آپ سگریٹ پینے کی طلب پر قابو پا سکیں۔
● اگر مَیں سگریٹنوشی ترک کرنے کے بعد دوبارہ سے سگریٹ پینا شروع کر دوں گا تو مجھے ناکامی کا احساس ہوگا۔
حقیقت یہ ہے: بہت سے لوگ جب سگریٹنوشی ترک کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو بعض اوقات اُنہیں سگریٹ کی اتنی طلب ہوتی ہے کہ وہ ایک دو سگریٹ پی لیتے ہیں۔ اگر آپ کے ساتھ ایسا ہو تو ہمت نہ ہاریں اور کوشش کرتے رہیں۔ یاد رکھیں کہ گِر کر سنبھل جانے والے آخر کار کامیاب ہو جاتے ہیں۔
اِس سلسلے میں رومالڈو کی مثال پر غور کریں۔ اُنہوں نے ۲۶ سال تک سگریٹنوشی کی اور پھر اِسے ترک کر دیا۔ اب اُنہیں سگریٹ چھوڑے ہوئے ۳۰ سال ہو گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا: ”کئی بار مجھے سگریٹ پینے کی اتنی زیادہ طلب ہوئی کہ مَیں نے ایک دو سگریٹ پی لئے۔ جب بھی ایسا ہوتا تو مجھے یوں لگتا کہ مَیں کبھی سگریٹ چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہوں گا۔ لیکن مَیں خدا کی قربت میں آنا چاہتا تھا اِس لئے مَیں نے سگریٹنوشی چھوڑنے کی ٹھان لی۔ مَیں نے کئی بار خدا سے التجا کی کہ وہ میری مدد کرے۔ آخرکار مَیں سگریٹنوشی ترک کرنے میں کامیاب ہو گیا۔“
اگلے مضمون میں چند اَور تجاویز دی گئی ہیں جن پر عمل کرنے سے آپ سگریٹنوشی ترک کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
[صفحہ ۷ پر بکس/تصویر]
تمباکو—ہر شکل میں جانلیوا
تمباکو کو مختلف طریقوں سے استعمال کِیا جاتا ہے۔ کئی ممالک میں تمباکو میڈیکل سٹورز پر بھی ملتا ہے۔ عالمی ادارۂصحت نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ ”تمباکو چاہے کسی بھی شکل میں لیا جائے یہ ہمیشہ نقصاندہ ہوتا ہے۔“ تمباکونوشی سے کینسر اور دل کی بیماریاں ہو سکتی ہیں جن میں سے بعض جانلیوا بھی ہوتی ہیں۔ جب حاملہ عورتیں تمباکونوشی کرتی ہیں تو یہ اُن کے ہونے والے بچے کے لئے بھی نقصاندہ ہو سکتا ہے۔ آئیں دیکھیں کہ تمباکو کن طریقوں سے استعمال کِیا جاتا ہے۔
بیڑی: ایشیا کے بہت سے ممالک میں بیڑی کا استعمال کِیا جاتا ہے۔ تمباکو کو ڈھاک کے پتوں یا پھر کاغذ میں لپیٹ کر بیڑی بنائی جاتی ہے۔ عام سگریٹ کی نسبت بیڑی پینے سے کئی گُنا زیادہ ٹار، نکوٹین اور کاربن مونوآکسائیڈ پھیپھڑوں میں جاتی ہے۔
سگار: اِس کے لئے تمباکو کے پتے یا پھر تمباکو سے بنائے گئے کاغذ استعمال کئے جاتے ہیں اور اِن کے اندر تمباکو بھرا جاتا ہے۔ عام سگریٹ کے تمباکو میں تیزابی خاصیت پائی جاتی ہے لیکن سگار کے تمباکو میں اساسی خاصیت پائی جاتی ہے۔ اگر سگار مُنہ میں ہو اور اِسے نہ بھی جلایا جائے تو اِس کی اساسی خاصیت کی وجہ سے نکوٹین جسم میں جذب ہوتی ہے۔
لونگ والی سگریٹ: اِس میں عام طور پر ۶۰ فیصد تمباکو اور ۴۰ فیصد لونگ ہوتا ہے۔ عام سگریٹ کی نسبت اِس قسم کی سگریٹ میں ٹار، نکوٹین اور کاربن مونوآکسائیڈ کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔
پائپ: پائپ پینا بھی اتنا ہی نقصاندہ ہے جتناکہ سگریٹ پینا کیونکہ دونوں ہی سے کینسر اور دیگر بیماریاں ہو سکتی ہیں۔
دھوئیں کے بغیر تمباکو: اِس میں گٹکا کھانا، تمباکو چبانا یا اِسے سونگھنا شامل ہے۔ (گٹکا عام طور پر ایشیائی ملکوں میں استعمال کِیا جاتا ہے۔) اِس قسم کی تمباکونوشی بھی نقصاندہ ہوتی ہے کیونکہ اِس سے نکوٹین خون میں جذب ہوتی ہے۔
حقہ، شیشہ وغیرہ: اِن کے ذریعے تمباکو کا دھواں پانی سے گزر کر جسم میں داخل ہوتا ہے۔ لیکن اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اِس طرح کی تمباکونوشی سے زہریلے مادے کم مقدار میں جسم میں جذب ہوتے ہیں۔ یہ زہریلے مادے پھیپھڑوں کے کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔
[صفحہ ۸ پر بکس/تصویر]
دوسروں کی مدد کریں
● ہمت بڑھائیں۔ اگر ایک شخص کو سگریٹنوشی ترک کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہو تو لیکچر جھاڑنے کی بجائے اُس کی کوششوں کے لئے اُسے داد دیں۔ یہ کہنے کی بجائے کہ ”تُم نے پھر سے سگریٹ کیوں پی؟“ شاید آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ ”کوئی بات نہیں، دوبارہ سے کوشش کرو۔“ اِس سے اُس کی ہمت بڑھے گی۔
● صبر سے کام لیں۔ جب کوئی سگریٹ چھوڑنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ چڑچڑا ہو جاتا ہے۔ اِس وجہ سے شاید وہ آپ پر غصہ نکالے۔ ایسی صورت میں صبر سے کام لیں۔ ایسی بات کہنے سے گریز کریں: ”اِس سے اچھے تو تُم تب تھے جب تُم سگریٹ پیتے تھے۔“ اِس کی بجائے شاید آپ یوں کہہ سکتے ہیں: ”مجھے پتہ ہے کہ سگریٹنوشی ترک کرنا تمہارے لئے بہت مشکل ثابت ہو رہا ہے لیکن ہمت نہ ہارو۔“
● سچے دوست بنیں۔ پاک صحائف میں بتایا گیا ہے: ”دوست ہر وقت محبت دکھاتا ہے اور بھائی مصیبت کے دن کے لئے پیدا ہوا ہے۔“ (امثال ۱۷:۱۷) سگریٹنوشی ترک کرنے والے شخص کے ساتھ ”ہر وقت“ نرمی اور شفقت سے پیش آئیں۔
-
-
آپ کامیاب ہو سکتے ہیںجاگو!—2010ء | جولائی
-
-
آپ کامیاب ہو سکتے ہیں
آپ سگریٹنوشی ترک کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ اِس کے لئے ’ہمت باندھ کر کام کرنا‘ ضروری ہے۔ (۱-تواریخ ۲۸:۱۰) پچھلے مضامین میں جو تجاویز پیش کی گئی ہیں، اِن پر عمل کرنے کے علاوہ آپ مزید کیا کر سکتے ہیں؟
تاریخ مقرر کریں۔ امریکہ کے ایک صحت کے ادارے نے مشورہ دیا کہ سگریٹ چھوڑنے کا فیصلہ کرنے کے بعد دو ہفتوں کے اندراندر وہ تاریخ مقرر کر لیں جس پر آپ سگریٹ چھوڑیں گے۔ اِس طرح سگریٹنوشی ترک کرنے کا آپ کا عزم کمزور نہیں پڑے گا۔ کیلنڈر پر اُس دن پر نشان لگائیں۔ اِس تاریخ کے بارے میں اپنے دوستوں کو بتائیں۔ چاہے کچھ بھی ہو اِس تاریخ کو نہ بدلیں۔
عزم مضبوط کرنے کے لئے کارڈ بنائیں۔ ایک کارڈ پر کچھ ایسی معلومات لکھیں جن سے سگریٹ چھوڑنے کا آپ کا عزم مضبوط رہے گا، مثلاً:
● آپ وہ وجوہات لکھ سکتے ہیں جن کی بِنا پر آپ سگریٹنوشی ترک کرنا چاہتے ہیں
● ایسے لوگوں کے فوننمبر لکھیں جنہیں آپ اُس وقت فون کر سکتے ہیں جب آپ کو سگریٹ پینے کی بہت زیادہ طلب ہو
● آپ پاک صحائف کی کچھ آیات لکھ سکتے ہیں جن سے آپ کا عزم زیادہ مضبوط ہو جائے گا، مثلاً گلتیوں ۵:۲۲، ۲۳
اِس کارڈ کو ہمیشہ اپنے پاس رکھیں اور اِسے دن میں کئی بار پڑھیں۔ سگریٹ چھوڑنے کے بعد جب بھی آپ کو سگریٹ پینے کی طلب محسوس ہو تو اِس کو پڑھیں۔
اپنی عادات میں تبدیلی لائیں۔ جس تاریخ کو آپ سگریٹ چھوڑیں گے اُس سے پہلے اپنی اُن عادتوں میں تبدیلی لائیں جو سگریٹنوشی سے منسلک ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ صبح اُٹھتے ہی سگریٹ پینے کے عادی ہیں تو اُس وقت نہ پئیں بلکہ ایک دو گھنٹے بعد پئیں۔ اگر آپ کھانے کے دوران یا اِس کے فوراً بعد سگریٹ پیتے ہیں تو اِس معمول میں بھی تبدیلی لائیں۔ ایسی جگہوں پر جانے سے گریز کریں جہاں لوگ سگریٹ پی رہے ہوں۔ اُونچی آواز میں اِس بات کو کہنے کی مشق کریں: ”نہیں، مَیں نہیں پیوں گا کیونکہ مَیں نے سگریٹ پینا چھوڑ دیا ہے۔“ ایسے اقدام اُٹھانے سے آپ خود کو اُس دن کے لئے تیار کر رہے ہوں گے جب آپ سگریٹنوشی ترک کریں گے۔
چند اَور اقدام: اپنے گھر میں چیونگم اور خشک میوے وغیرہ لا کر رکھیں تاکہ سگریٹنوشی ترک کرنے کے بعد اگر آپ کو سگریٹ پینے کی طلب ہو تو آپ اِن چیزوں کو کھا سکیں۔ اپنے گھروالوں اور دوستوں کو یاد دلائیں کہ آپ کس تاریخ کو سگریٹنوشی ترک کریں گے اور اُنہیں بتائیں کہ وہ کیسے آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ مقررہ تاریخ سے پہلے ایشٹرے، لائٹر وغیرہ پھینک دیں۔ اِس کے علاوہ اپنے گھر، گاڑی اور کام کی جگہ پر رکھے ہوئے سگریٹ کے پیکٹوں کو بھی پھینک دیں۔ اگر ایسی جگہوں پر سگریٹ موجود ہوں گے تو سگریٹ کی طلب ہونے پر آپ آسانی سے سگریٹ پی سکیں گے جبکہ کسی دوست سے سگریٹ مانگنے یا دُکان سے خریدنے کے لئے آپ کو تھوڑی کوشش کرنی پڑے گی۔ اِس کے علاوہ سگریٹنوشی کو ترک کرنے کے لئے خدا سے مدد کی التجا کرتے رہیں۔—لوقا ۱۱:۱۳۔
جیسا کہ ہم نے پہلے مضمون میں دیکھا تھا، سگریٹ ایک بُرے دوست کی طرح ہے۔ بہت سے لوگ اِس بُرے دوست سے ناطہ توڑنے میں کامیاب رہے ہیں۔ آپ بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ ایسا کرنے سے آپ کی صحت پر بہت اچھا اثر پڑے گا اور آپ کی زندگی زیادہ خوشگوار ہو جائے گی۔
[صفحہ ۹ پر تصویر]
عزم مضبوط کرنے والے کارڈ کو ہمیشہ اپنے پاس رکھیں اور دن میں کئی بار پڑھیں
-