ذہنی سکون کی اصل دوا
پرندے صبحسویرے اُٹھتے، کچھ دیر چہچہاتے اور پھر دانےدُنکے کی تلاش میں نکل پڑتے ہیں۔ شام ہوتے ہی وہ اپنے گھونسلوں میں واپس آ جاتے، پھر تھوڑا سا چہچہاتے اور سو جاتے ہیں۔ اپنے وقت پر انڈے دیتے اور اپنے بچوں کی پرورش کرتے ہیں۔ دیگر جانور بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔
لیکن انسان ان سے مختلف ہیں۔ یہ سچ ہے کہ ہم بھی کھاتے، سوتے اور اولاد پیدا کرتے ہیں۔ لیکن ہم میں سے زیادہتر ان کاموں سے خوش نہیں ہوتے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ انسانوں کو کیوں خلق کِیا گیا ہے۔ ہم زندگی کا مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ایک اچھے مستقبل کی خواہش رکھتے ہیں۔ یہ سب باتیں انسانوں کی ایک اہم ضرورت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ یہ ضرورت روحانیت ہے۔ روحانیت کیا ہے؟ یہ روحانی باتوں کو سمجھنے کی صلاحیت اور لیاقت ہے۔
خدا کی صورت پر بنائے گئے
بائبل بیان کرتی ہے کہ روحانیت انسانی فطرت کا حصہ کیوں ہے: ”خدا نے انسان کو اپنی صورت پر پیدا کِیا۔ خدا کی صورت پر اُس کو پیدا کِیا۔ نروناری اُن کو پیدا کِیا۔“ (پیدایش ۱:۲۷) ”خدا کی صورت“ پر پیدا کئے جانے کا مطلب ہے کہ خدا نے ہمیں اپنی صفات سے نوازا ہے۔ ہم گنہگار اور ناکامل ہونے کے باوجود خدا کی خوبیوں کو ظاہر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ (رومیوں ۵:۱۲) مثال کے طور پر، ہم میں مختلف چیزیں بنانے کی صلاحیت ہو سکتی ہے۔ ہم میں کسی حد تک حکمت پائی جاتی ہے۔ ہم انصاف کو بھی سمجھتے ہیں۔ ہم تو محبت میں قربان ہونے کے لئے بھی تیار رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ہم ماضی کے بارے میں سوچ سکتے اور مستقبل کے لئے منصوبے بنا سکتے ہیں۔—امثال ۴:۷؛ واعظ ۳:۱، ۱۱؛ میکاہ ۶:۸؛ یوحنا ۱۳:۳۴؛ ۱-یوحنا ۴:۸۔
ہم خدا کی پرستش کرنے کی خواہش کیساتھ پیدا ہوئے ہیں۔ جب ہم خدا کی خدمت کرنا چاہتے ہیں تو یہ چاہت ہی ہماری روحانی ضرورت کو ظاہر کرتی ہے۔ جبتک ہم اپنے خالق کیساتھ اچھا رشتہ نہیں رکھتے ہم حقیقی اور ابدی خوشی حاصل نہیں کر سکتے۔ اس سلسلے میں یسوع مسیح نے کہا کہ خدا اُنکو برکت دیتا ہے جو اُسکو جاننے کیلئے ترستے ہیں۔ (متی ۵:۳) ہم سچائی یعنی خدا کے بارے میں جاننے، اسکے معیاروں اور انسانوں کیلئے اسکے مقصد کے ذریعے اپنی اس روحانی ضرورت کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن، ہمیں اس سلسلے میں محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔ ہم ایسی سچائی کہاں سے حاصل کر رہے ہیں؟ ہم اس سچائی کو بائبل میں سے حاصل کر سکتے ہیں۔
”تیرا کلام سچائی ہے“
پولس رسول نے لکھا: ”ہر ایک صحیفہ جو خدا کے الہام سے ہے تعلیم اور الزام اور اصلاح اور راستبازی میں تربیت کرنے کیلئے فائدہمند بھی ہے۔“ (۲-تیمتھیس ۳:۱۶) پولس کے الفاظ یسوع مسیح کے اُن الفاظ سے مطابقت رکھتے ہیں جو اُس نے خدا سے دُعا میں کہے تھے: ”تیرا کلام سچائی ہے۔“ یہ کلام بائبل ہے۔ اس کلام کی روشنی میں ہم دانشمندی سے یہ دیکھ سکتے ہیں کہ آیا ہمارے اعتقادات اور معیار اسکے مطابق ہیں۔—یوحنا ۱۷:۱۷۔
خدا کے کلام کے ساتھ اپنے اعتقادات کا موازنہ کرنے سے ہم بیریہ کے لوگوں کے نمونے کی نقل کرتے ہیں جنہوں نے تحقیق کی کہ آیا پولس کی تعلیم صحائف کے مطابق ہے۔ بیریہ کے لوگوں پر طنز کرنے کی بجائے لوقا نے اُنکے اس رویے کی تعریف کی۔ ”اُنہوں نے بڑے شوق سے کلام کو قبول کِیا اور روزبروز کتابِمُقدس میں تحقیق کرتے تھے کہ آیا یہ باتیں اسی طرح ہیں۔“ (اعمال ۱۷:۱۱) آجکل مذہبی اور اخلاقی تعلیمات میں تضاد پایا جاتا ہے۔ اسلئے تحقیق کرنا بہت ضروری ہے۔ اس سلسلے میں ہم بیریہ کے نیک ذات لوگوں کے عمدہ نمونے کی نقل کر سکتے ہیں۔
سچائی میں لوگوں کی زندگیوں کو بدل ڈالنے کی طاقت پائی جاتی ہے۔ اسی سے ہم سچائی کی شناخت کر سکتے ہیں۔ (متی ۷:۱۷) مثال کے طور پر، بائبل سچائی کے مطابق زندگی گزارنا لوگوں کو اچھا شوہر، اچھا باپ، اچھی بیوی، یا اچھی ماں بنا دے گا۔ اس سے خاندانی خوشی اور سکون حاصل ہوتا ہے۔ یسوع مسیح نے کہا: ”مبارک وہ ہیں جو خدا کا کلام سنتے اور اُس پر عمل کرتے ہیں۔“—لوقا ۱۱:۲۸۔
یسوع مسیح کے یہ الفاظ ہمیں قدیم اسرائیل سے کہے گئے اُس کے باپ کے الفاظ کی یاد دلاتے ہیں: ”مَیں ہی خداوند تیرا خدا ہوں جو تجھے مفید تعلیم دیتا ہوں اور تجھے اُس راہ میں جس میں تجھے جانا ہے لے چلتا ہوں۔ کاش کہ تو میرے احکام کا شنوا ہوتا اور تیری سلامتی نہر کی مانند اور تیری صداقت سمندر کی موجوں کی مانند ہوتی۔“ (یسعیاہ ۴۸:۱۷، ۱۸) یقیناً وہ سب جو نیکی اور راستی سے محبت رکھتے ہیں اس پُرتپاک دعوت سے تحریک پائیں گے!
بعض لوگ خدا کو جاننا نہیں چاہتے
بنی اسرائیل جھوٹی مذہبی تعلیم کے باعث گمراہ ہو گئے تھے۔ (زبور ۱۰۶:۳۵-۴۰) لیکن یہوواہ خدا نے بڑے پیار سے مندرجہبالا الفاظ میں انہیں یسعیاہ نبی کے ذریعے یہ دعوت دی۔ ہمیں بھی جھوٹی باتوں کی تعلیم کے خلاف تحفظ کی ضرورت ہے۔ مسیحی ہونے کا دعویٰ کرنے والے لوگوں کے بارے میں پولس رسول نے لکھا کہ ایسا وقت آئے گا جب لوگ صحیح تعلیم کو سننا اور خدا کو جاننا نہیں چاہیں گے بلکہ اپنی اپنی خواہشوں کے موافق بہت سے اُستاد بنا لیں گے۔—۲-تیمتھیس ۴:۳، ۴۔
بائبل واضح طور پر بداخلاقی، ہمجنسپسندی اور شرابنوشی سے منع کرتے ہوئے یہ بیان کرتی ہے کہ ایسے کام کرنے والے اور انہیں پسند کرنے والے ”خدا کی بادشاہی کے وارث“ نہیں ہوں گے۔ لیکن آجکل کے مذہبی پیشوا بُری خواہشات کی وجہ سے اس مشورت کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔—۱-کرنتھیوں ۶:۹، ۱۰؛ رومیوں ۱:۲۴-۳۲۔
بِلاشُبہ، بائبل معیاروں کے مطابق زندگی گزارنا اتنا آسان نہیں ہے۔ لوگ ہمارا مذاق اُڑا سکتے ہیں۔ واقعی یہ سب کچھ سہنے کیلئے دلیری کی ضرورت ہے۔ لیکن ایسا کِیا جا سکتا ہے۔ یہوواہ کے گواہوں میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جو پہلے منشیات کے عادی، شرابی، حرامکار، جھگڑالو، چور اور جھوٹے تھے۔ تاہم، اُنہوں نے خدا کے کلام پر دل لگایا اور اُسکی پاک روح کی مدد سے اپنی زندگیاں تبدیل کرتے ہوئے ”خداوند کے لائق“ چالچلن اپنا لیا۔ (کلسیوں ۱:۹، ۱۰؛ ۱-کرنتھیوں ۶:۱۱) خدا کیساتھ اچھا رشتہ رکھنے سے اُنہوں نے ذہنی سکون اور مستقبل کیلئے حقیقی اُمید حاصل کر لی جیساکہ ہم آگے دیکھیں گے۔
خدا کی بادشاہت
بائبل میں درج فرمانبردار انسانوں کیلئے دائمی سکونواطمینان کی اُمید خدا کی بادشاہت کے ذریعے پوری ہوگی۔ یسوع مسیح نے نمونے کی دُعا میں کہا: ”تیری بادشاہی آئے۔ تیری مرضی جیسی آسمان پر پوری ہوتی ہے زمین پر بھی ہو۔“ (متی ۶:۱۰) جیہاں، صرف خدا کی بادشاہت کے ذریعے خدا کی مرضی زمین پر پوری ہوگی۔ کیوں؟ اسلئےکہ آسمانی بادشاہت کا بادشاہ یسوع مسیح ہے۔ وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ زمین پر یہوواہ کی حاکمیت کی سربلندی ہو۔—زبور ۲:۷-۱۲؛ دانیایل ۷:۱۳، ۱۴۔
ہم آدم کے موروثی گُناہ کی وجہ سے بیماری، گُناہ اور موت کی غلامی میں ہیں۔ اس آسمانی بادشاہت میں یسوع مسیح بطور بادشاہ فرمانبردار نوعِانسان کو ہر طرح کی غلامی سے نجات دلائے گا۔ مکاشفہ ۲۱:۳، ۴ بیان کرتی ہے: ”دیکھ خدا کا خیمہ آدمیوں کے درمیان ہے . . . اور وہ اُنکی آنکھوں کے سب آنسو پونچھ دے گا۔ اِسکے بعد نہ موت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا۔ نہ آہونالہ نہ درد۔ پہلی چیزیں جاتی رہیں۔“
زمین پر ہر شخص کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ذہنی سکون حاصل ہوگا۔ ہم اس بات کا یقین کیوں رکھ سکتے ہیں؟ یسعیاہ ۱۱:۹ میں اسکی وجہ بیان کی گئی ہے: ”وہ [بادشاہت کی رعایا] میرے تمام کوہِمُقدس پر نہ ضرر پہنچائیں گے نہ ہلاک کریں گے کیونکہ جسطرح سمندر پانی سے بھرا ہے اُسی طرح زمین خداوند کے عرفان سے معمور ہوگی۔“ جیہاں، زمین کے ہر شخص کے پاس خدا کے بارے میں صحیح علم ہوگا اور وہ اُسکی فرمانبرداری کریں گے۔ کیا اس سے ہم بہت زیادہ خوش نہیں؟ اگر ایسا ہے تو اب یہوواہ خدا کا علم حاصل کرتے رہیں۔
کیا آپ خدا کی بادشاہت کا پیغام سنیں گے؟
خدا اپنی بادشاہت کے ذریعے شیطان کے تمام کاموں کو ختم کر دے گا اور لوگوں کو اپنی راست راہوں کی تعلیم دے گا۔ یہی بادشاہت تو یسوع مسیح کی تعلیمات کا اہم حصہ تھی! اُس نے کہا: ”مجھے اَور شہروں میں بھی خدا کی بادشاہی کی خوشخبری سنانا ضرور ہے کیونکہ مَیں اسی لئے بھیجا گیا ہوں۔“ (لوقا ۴:۴۳) یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو حکم دیا کہ اس پیغام کو دوسروں کو بھی سنائیں۔ (متی ۲۸:۱۹، ۲۰) اُس نے پیشینگوئی کی: ”بادشاہی کی اِس خوشخبری کی منادی تمام دُنیا میں ہوگی تاکہ سب قوموں کیلئے گواہی ہو۔ تب خاتمہ ہوگا۔“ (متی ۲۴:۱۴) خاتمہ بہت جلد آنے والا ہے۔ اسلئے یہ کتنا اہم ہے کہ خلوصدل لوگ زندگی بچانے والی اس خوشخبری کو سنیں!
ہم نے پچھلے مضمون میں البرٹ نامی شخص کا ذکر کِیا تھا۔ اُس نے بادشاہتی پیغام کو اُس وقت سنا جب اُسکی بیوی اور بیٹے نے یہوواہ کے گواہوں کیساتھ بائبل کا مطالعہ شروع کِیا۔ شروع میں وہ شکوشُبہ کا شکار تھا۔ یہانتک کہ اُس نے مقامی پادری کو اپنی بیوی اور بیٹے سے ملنے کیلئے کہا تاکہ پادری گواہوں کو جھوٹا ثابت کر سکے۔ لیکن یہ پادری اس معاملے میں اُلجھنا نہیں چاہتا تھا۔ لہٰذا البرٹ نے فیصلہ کِیا کہ وہ خود ہی گواہوں کی تعلیم میں خامیاں تلاش کرنے کیلئے بائبل پر مبنی باتچیت سنے گا۔ تاہم، ایک ملاقات کے بعد وہ بھی بائبل مطالعہ کرنے کیلئے راضی ہو گیا۔ بعدازاں اُس نے بیان کِیا کہ اُسکا رویہ کیوں تبدیل ہوا۔ اُس نے کہا، ”یہ تو وہی سچائی ہے جسکی مَیں ہمیشہ سے تلاش کر رہا تھا۔“
آخرکار، خدا کو جاننے کی جو پیاس البرٹ میں پائی جاتی تھی وہ بجھ گئی۔ وہ خدا کے بارے میں علم حاصل کرنے سے کبھی پچھتایا نہیں۔ اس نے ساری زندگی ناانصافی اور بُرائی کے حل اور مستقبل کیلئے اُمید کی تلاش کی اور بائبل سچائی کے ذریعے اُسے اپنے تمام سوالات کے جواب مل گئے۔ اُس نے ذہنی سکون کی دوا یعنی بائبل سچائی پا لی۔ کیا آپ میں خدا کو جاننے کی پیاس ہے؟ کیا آپ یہ پیاس بجھا رہے ہیں؟ کیوں نہ صفحہ ۶ پر بکس میں دئے گئے سوالات کو پڑھیں؟ اگر آپ مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہوواہ کے گواہ آپکی مدد کرکے خوش ہوں گے۔
[صفحہ ۶ پر بکس/تصویر]
کیا آپکو خدا کا علم حاصل ہو رہا ہے؟
کیا آپ خدا کو جاننا چاہتے ہیں؟ کیا آپ حاصل ہونے والی روحانی معلومات سے مطمئن ہیں؟ ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ مندرجہذیل سوالات کو پڑھیں اور ایسے سوالات پر نشان لگائیں جنکا آپ صحیح جواب جانتے ہیں۔
□ خدا کون ہے اور اُسکا نام کیا ہے؟
□ یسوع مسیح کون ہے؟ اُس نے موت کا دُکھ کیوں سہا؟ اُسکی موت آپکو کیسے فائدہ پہنچاتی ہے؟
□ کیا ابلیس کا کوئی وجود ہے؟ اگر ہے تو اُسے کس نے خلق کِیا ہے؟
□ مرنے کے بعد ہمارے ساتھ کیا واقع ہوتا ہے؟
□ زمین اور انسان کیلئے خدا کا کیا مقصد ہے؟
□ خدا کی بادشاہت کیا ہے؟
□ اخلاقیات کی بابت خدا کے معیار کیا ہیں؟
□ خاندان میں شوہر اور بیوی کا کیا کردار ہے؟ خاندانی زندگی کو خوشحال بنانے کے چند اُصول کیا ہیں؟
اگر آپ ان سوالات کے صحیح جواب نہیں جانتے تو آپ یہوواہ کے گواہوں کے شائعکردہ بروشر خدا ہم سے کیا تقاضا کرتا ہے کی ایک کاپی حاصل کرنے کی درخواست کر سکتے ہیں۔ یہ بروشر تقریباً ۳۰۰ زبانوں میں شائع ہو رہا ہے۔ یہ بروشر ۱۶ بنیادی موضوعات پر باتچیت کرتا ہے اور اُوپر دئے گئے تمام سوالات کے بائبل سے جواب فراہم کرتا ہے۔
[صفحہ ۴ پر تصویریں]
جانوروں کے برعکس انسانوں میں روحانی باتوں کو سمجھنے کی صلاحیت موجود ہے
[صفحہ ۵ پر تصویر]
بعض لوگ خدا کو جاننا نہیں چاہینگے—۲-تیمتھیس ۴:۳
[صفحہ ۷ پر تصویر]
خدا کی بادشاہت جسکا بادشاہ یسوع مسیح ہے دائمی سکونواطمینان لائے گی