مطالعے کا مضمون نمبر 13
گیت نمبر 127: مَیں تیرا شکریہ کیسے ادا کروں؟
کیا یہوواہ آپ سے خوش ہے؟
”مَیں تُم سے خوش ہوں۔“—لُو 3:22۔
غور کریں:
آپ اِس بات پر اپنے یقین کو کیسے بڑھا سکتے ہیں کہ یہوواہ آپ سے خوش ہے؟
1. یہوواہ کے کچھ بندے شاید کیا سوچنے لگیں؟
یہ بات ہمیں کتنی تسلی دیتی ہے کہ یہوواہ اپنے سب بندوں سے بہت خوش ہے۔ بائبل میں لکھا ہے: ”یہوواہ اپنے بندوں سے خوش ہوتا ہے۔“ (زبور 149:4) لیکن شاید کبھی کبھار ہم اِتنا بےحوصلہ ہوں جائیں کہ ہم یہ سوچنے لگیں: ”کیا یہوواہ مجھ سے خوش ہے؟“ پُرانے زمانے میں بھی یہوواہ کے کچھ بندوں کو اِس بات پر یقین کرنا مشکل لگ رہا تھا کہ یہوواہ اُن سے خوش ہے۔—1-سمو 1:6-10؛ ایو 29:2، 4؛ زبور 51:11۔
2. یہوواہ کن سے خوش ہوتا ہے؟
2 بائبل میں صاف طور پر بتایا گیا ہے کہ عیبدار اِنسان بھی یہوواہ کو خوش کر سکتے ہیں۔ لیکن کیسے؟ ایسا کرنے کے لیے ہمیں یسوع مسیح پر ایمان رکھنا ہوگا اور بپتسمہ لینا ہوگا۔(یوح 3:16) جب ہم بپتسمہ لیں گے تو ہم سب لوگوں کے سامنے یہ ثابت کریں گے کہ ہم نے اپنے گُناہوں سے توبہ کرلی ہے اور ہم نے خدا سے وعدہ کِیا ہے کہ ہم اُس کی مرضی پر چلیں گے۔ (اعما 2:38؛ 3:19) جب ہم یہوواہ سے دوستی کرنے کے لیے قدم اُٹھاتے ہیں تو وہ ہم سے بہت خوش ہوتا ہے۔ اگر ہم یہوواہ سے کیے اپنے وعدے کو نبھانے کی کوشش کرتے رہیں گے تو وہ ہم سے خوش ہوگا اور ہمیں اپنا دوست سمجھے گا۔—زبور 25:14۔
3. ہم کن تین سوالوں پر غور کریں گے؟
3 لیکن کچھ لوگوں کو یہ کیوں لگتا ہے کہ خدا ہم سے خوش نہیں ہے؟ یہوواہ یہ کیسے ثابت کرتا ہے کہ وہ ہم سے خوش ہے؟ اور ایک مسیحی اِس بات پر اپنے بھروسے کو کیسے مضبوط کر سکتا ہے کہ خدا اُس سے خوش ہے؟
کچھ لوگوں کو یہ کیوں لگتا ہے کہ یہوواہ اُن سے خوش نہیں ہے؟
4-5. اگر ہمیں لگتا ہے کہ ہم کسی کام کے نہیں ہیں تو ہمیں کیا بات یاد رکھنی چاہیے؟
4 ہم میں سے کچھ کو بچپن ہی سے یہ لگتا ہے کہ ہم کسی کام کے نہیں ہیں۔ (زبور 88:15) ایڈرئین نام کے ایک بھائی نے کہا: ”مجھے ہمیشہ سے ہی یہ لگتا تھا کہ مَیں بےکار ہوں۔ مجھے آج بھی یاد ہے کہ جب مَیں چھوٹا تھا تو مَیں یہوواہ سے دُعا کرتا تھا کہ میرے گھر والے فردوس میں رہیں حالانکہ مجھے اِس بات کا یقین تھا کہ میں اِس لائق نہیں ہوں کہ مَیں فردوس میں جا سکتا ہوں۔“ بھائی ٹونی ایک ایسے گھرانے میں پلے بڑھے جو یہوواہ کا گواہ نہیں تھا۔ اُنہوں نے کہا: ”میرے امی ابو نے کبھی مجھے یہ نہیں بتایا کہ وہ مجھ سے پیار کرتے ہیں یا اُنہیں مجھ پر بہت ناز ہے۔ اِس سے مجھے یہ لگنے لگا کہ مَیں اُنہیں کبھی خوش نہیں کر سکتا۔“
5 اگر کبھی کبھار ہمیں یہ لگنے لگے کہ ہم کسی کام کے نہیں ہیں یا بالکل بےکار ہیں تو ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ یہوواہ خود ہمیں اپنے پاس لایا ہے۔ (یوح 6:44) اُس نے ہم میں کوئی نہ کوئی ایسی بات ضرور دیکھی ہے جو ہمیں نظر نہیں آتی ہے اور وہ ہمارے دل کو جانتا ہے۔ (1-سمو 16:7؛ 2-توا 6:30) اِس لیے جب یہوواہ یہ کہتا ہے کہ ہم اُس کے لیے بہت خاص ہیں تو ہم اُس کی اِس بات پر بھروسا کر سکتے ہیں۔—1-یوح 3:19، 20۔
6. پولُس رسول نے مسیحی بننے سے پہلے جو گُناہ کیے تھے، اُن کے بارے میں وہ کیسا محسوس کرتے تھے؟
6 پاک کلام سے سچائیاں سیکھنے سے پہلے ہم میں سے کچھ نے ایسے کام کیے تھے جن کی وجہ سے ہمارے دل پر شرمندگی کا بوجھ ہے۔ (1-پطر 4:3) یہوواہ کے کچھ بندوں کو بھی اپنی خامیوں سے لڑنا پڑتا ہے۔ کیا کبھی کبھار آپ کو ایسا لگتا ہے کہ یہوواہ آپ کو معاف نہیں کرے گا؟ اگر ایسا ہے تو اِس بات کی تسلی رکھیں کہ یہوواہ کے کچھ اَور بندوں نے بھی ایسا ہی محسوس کِیا۔ مثال کے طور پر جب پولُس رسول اپنی خامیوں کے بارے میں سوچتے تھے تو وہ بہت بُرا محسوس کرتے تھے۔(روم 7:24) بےشک اُنہوں نے اپنے گُناہوں سے توبہ کر لی تھی اور بپتسمہ لے لیا تھا۔ لیکن پھر بھی وہ اپنے بارے میں یہ کہتے تھے: ”میرا مرتبہ تمام رسولوں میں سب سے چھوٹا ہے“ اور ”مَیں تو سب سے بڑا گُناہگار ہوں۔“—1-کُر 15:9؛ 1-تیم 1:15۔
7. اگر ہم نے ماضی میں کچھ گُناہ کیے ہیں تو ہمیں کیا بات یاد رکھنی چاہیے؟
7 ہمارے آسمانی باپ نے ہم سے وعدہ کِیا ہے کہ اگر ہم دل سے توبہ کریں گے تو وہ ہمیں معاف کر دے گا۔ (زبور 86:5) اِس لیے اگر ہم اپنے گُناہوں پر دل سے شرمندہ ہیں تو ہم اِس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ نے ہمیں معاف کر دیا ہے۔—کُل 2:13۔
8-9. ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہم یہ نہ سوچیں کہ ہم یہوواہ کو کبھی بھی خوش نہیں کر سکتے؟
8 ہم سب جی جان سے یہوواہ کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن شاید کچھ لوگ سوچیں کہ چاہے وہ جتنا بھی کر لیں، وہ خدا کو کبھی بھی خوش نہیں کر سکتے۔ امینڈا نام کی ایک بہن نے کہا: ”مجھے ہمیشہ سے یہ لگتا تھا کہ لگن سے یہوواہ کی خدمت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ مَیں زیادہ سے زیادہ کروں۔ اکثر مَیں وہ کام کرنے کی کوشش بھی کرتی تھی جسے کرنا میرے بس میں نہیں ہے۔ اِس لیے مَیں یہ سوچنے لگتی تھی کہ جتنا مایوس مَیں خود سے ہوں اُتنا مایوس یہوواہ بھی ہے۔“
9 تو پھر ہم کیا کر سکتے ہیں کہ ہم یہ نہ سوچیں کہ ہم یہوواہ کو کبھی بھی خوش نہیں کر سکتے؟ یاد رکھیں کہ یہوواہ بہت لچکدار ہے۔ وہ کبھی بھی ہم سے ایسے کام کی توقع نہیں کرتا جسے کرنا ہمارے بس میں نہیں ہو۔ ہم پوری لگن سے اُس کے لیے جو کچھ کرتے ہیں، وہ اُس کی بہت قدر کرتا ہے۔ اِس کے علاوہ بائبل سے کچھ ایسے لوگوں کی مثال پر غور کریں جنہوں نے لگن سے یہوواہ کی خدمت کی۔ ذرا پولُس رسول کے بارے میں سوچیں۔ اُنہوں نے کئی سالوں تک بہت سخت محنت کی۔ اُنہوں نے ہزاروں میل کا سفر کِیا اور بہت سی کلیسیائیں قائم کیں۔ لیکن جب اُن کے حالات بدل گئے اور وہ، وہ سب کچھ نہیں کر سکتے تھے جو وہ کرنا چاہتے تھے تو کیا یہوواہ اُن سے ناراض ہو گیا؟ ایسا نہیں تھا۔ پولُس وہ کام کرتے رہے جو وہ کر سکتے تھے اور یہوواہ اُنہیں برکتیں دیتا رہا۔ (اعما 28:30، 31) اِسی طرح شاید کبھی کبھار ہم یہوواہ کے لیے کچھ زیادہ کر پائیں اور کبھی کبھار کم۔ لیکن یہوواہ کے لیے یہ اہم ہے کہ ہم جو کچھ کرتے ہیں، وہ کس نیت سے کرتے ہیں۔ آئیے کچھ ایسے طریقوں پر غور کرتے ہیں جن سے یہوواہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ہم سے خوش ہے۔
یہوواہ کیسے ثابت کرتا ہے کہ وہ ہم سے خوش ہے؟
10. ہمیں کیسے پتہ چل سکتا ہے کہ یہوواہ ہم سے خوش ہے؟ (یوحنا 16:27)
10 بائبل کے ذریعے۔ یہوواہ اپنے بندوں کو یہ بتانے کا موقع ڈھونڈتا رہتا ہے کہ وہ اُن سے پیار کرتا ہے اور اُن سے خوش ہے۔ بائبل میں دو ایسے موقعوں کے بارے میں بتایا گیا ہے جب یہوواہ نے یسوع کو یہ بتایا کہ وہ اُس کا پیارا بیٹا ہے اور وہ اُن سے خوش ہے۔ (متی 3:17؛ 17:5) کیا آپ بھی یہوواہ سے یہ سننا چاہتے ہیں؟ یہ سچ ہے کہ آج ہم آسمان سے یہوواہ کی آواز نہیں سُن سکتے لیکن وہ اپنے کلام کے ذریعے ہم سے بات کرتا ہے۔ جب ہم اِنجیلوں میں یسوع کے الفاظ پڑھتے ہیں تو اصل میں ہم یہوواہ کی آواز سُن رہے ہوتے ہیں۔ (یوحنا 16:27 کو پڑھیں۔) یسوع نے ہوبہو اپنے باپ جیسی خوبیاں ظاہر کیں۔ اِس لیے جب ہم بائبل میں پڑھتے ہیں کہ یسوع نے اپنے عیبدار لیکن وفادار پیروکاروں کو یہ بتایا کہ وہ اُن سے خوش ہیں تو اِس سے ہم تصور کر سکتے ہیں کہ یہوواہ وہ باتیں ہم سے کہہ رہا ہے۔—یوح 15:9، 15۔
11. کیا مشکلوں کا مطلب یہ ہے کہ یہوواہ ہم سے خوش نہیں ہے؟ (یعقوب 1:12)
11 اپنے کاموں کے ذریعے۔ یہوواہ ہماری مدد کرنے کی شدید خواہش رکھتا ہے جیسے کہ ہماری ضرورتیں پوری کرنے کے حوالے سے۔ کبھی کبھار شاید یہوواہ ہمیں کچھ مشکلیں سہنے دے جیسے اُس نے ایوب کو سہنے دیں۔ (ایو 1:8-11) لیکن اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہوواہ ہم سے خوش نہیں ہے۔ اِس کی بجائے مشکلیں یہ ثابت کرنے کا ایک موقع ہوتی ہیں کہ ہم خدا سے پیار کرتے ہیں اور اُس پر بھروسا کرتے ہیں۔ (یعقوب 1:12 کو پڑھیں۔) مشکلوں میں بھی ہم یہ دیکھ پائیں گے کہ یہوواہ ہم سے کتنا پیار کرتا ہے اور وہ مشکلوں کو برداشت کرنے میں ہماری کتنی مدد کر رہا ہے۔
12. آپ نے بھائی دیمیتری سے کیا سیکھا ہے؟
12 ذرا ایشیا میں رہنے والے دیمیتری نام کے بھائی کی مثال پر غور کریں۔ اُن کی نوکری چلی گئی اور اُنہیں کئی مہینوں تک کوئی کام نہیں ملا۔ اِس لیے اُنہوں نے فیصلہ کِیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ مُنادی کریں گے اور یہ ثابت کریں گے کہ اُنہیں یہوواہ پر بھروسا ہے۔ کئی مہینے گزر گئے لیکن اُنہیں پھر بھی کوئی نوکری نہیں ملی۔ پھر اُن کی صحت خراب ہونے لگی۔ وہ اِتنے بیمار ہو گئے کہ وہ بستر سے نہیں اُٹھ سکتے تھے۔ وہ سوچنے لگے کہ وہ ایک اچھے شوہر اور باپ نہیں ہیں۔ پھر شام کو اُن کی بیٹی نے ایک کاغذ پر یسعیاہ 30:15 سے یہ بات لکھی: ”پُرسکون رہو اور مجھ پر بھروسا ظاہر کرو تو تمہیں طاقت ملے گی۔“ (ترجمہ نئی دُنیا) بھائی دیمیتری کی بیٹی اُن کے پاس اِس کاغذ کو لے کر آئی اور اُن سے کہا: ”ابو! جب آپ پریشان ہوں تو اِس آیت کو یاد رکھیں۔“ بھائی دیمیتری سمجھ گئے کہ اُنہیں یہوواہ کا شکر کرنا چاہیے کہ اُن کے گھر والوں کے پاس کھانے پینے کی چیزیں، پہننے کے لیے کپڑے اور رہنے کے لیے جگہ ہے۔ بھائی نے کہا: ”مجھے پُر سکون رہنا تھا اور یہوواہ پر بھروسا کرتے رہنا تھا۔“ اگر آپ بھی کسی ایسی مشکل سے گزر رہے ہیں تو اِس بات کا بھروسا رکھیں کہ یہوواہ کو آپ کی فکر ہے۔ اور وہ اِس مشکل کو برداشت کرنے میں آپ کی مدد کرے گا۔
13. یہوواہ کن کے ذریعے ہم پر یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ہم سے خوش ہے اور وہ ایسا کیسے کرتا ہے؟
13 ہمارے ہمایمانوں کے ذریعے۔ یہوواہ اکثر ہمارے ہمایمانوں کے ذریعے ہم پر یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ہم سے خوش ہے۔ مثال کے طور پر جب ہم بہت بےحوصلہ ہوں تو شاید دوسرے ہم سے کوئی ایسی بات کہیں جس سے ہمیں بہت حوصلہ ملے۔ ایشیا میں رہنے والی ایک بہن کے ساتھ اُس وقت ایسا ہی ہوا جب وہ ایک مشکل وقت سے گزر رہی تھی۔ اُس بہن کی نوکری چلی گئی تھی اور وہ بہت بیمار ہو گئی تھی۔ پھر اُس کے شوہر نے ایک بڑا گُناہ کِیا جس کی وجہ سے وہ کلیسیا میں بزرگ نہیں رہا۔ بہن نے کہا: ”مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ یہ سب کیوں ہو رہا ہے۔ مجھے لگا کہ مَیں نے کچھ غلط کر دیا ہے اور یہوواہ مجھ سے ناراض ہے۔“ ہماری اِس بہن نے شدت سے یہوواہ سے دُعا کی کہ وہ اُسے اِس بات کا یقین دِلائے کہ وہ اُس سے خوش ہے۔ یہوواہ نے ایسا کیسے کِیا؟ بہن نے بتایا: ”کلیسیا کے بزرگ مجھ سے بات کرتے رہتے تھے اور مجھے یہوواہ کی محبت کا یقین دِلاتے تھے۔“ بعد میں اُس بہن نے پھر یہوواہ سے مدد مانگی۔ بہن نے کہا: ”اُسی دن مجھے کلیسیا کے بہن بھائیوں کی طرف سے ایک خط ملا۔ اُس خط میں لکھی باتیں پڑھ کر مجھے بہت تسلی ملی اور مجھے ایسا لگا جیسے یہوواہ نے میری دُعا سُن لی ہے۔“ یہوواہ اکثر دوسروں کی باتوں کے ذریعے ہم پر یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ہم سے خوش ہے۔—زبور 10:17۔
14. یہوواہ اَور کس طریقے سے یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ہم سے خوش ہے؟
14 یہوواہ ہم پر یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ وہ ہم سے خوش ہے، ہمارے ہمایمانوں کے ذریعے ہماری اِصلاح بھی کرتا ہے۔ مثال کے طور پر پہلی صدی عیسوی میں یہوواہ نے پولُس رسول کے ذریعے 14 خط لکھوائے۔ اِن خطوں میں پولُس رسول نے بہت صاف صاف لفظوں میں مگر بڑے پیار سے اپنے ہمایمانوں کی اِصلاح کی۔ یہوواہ نے پولُس کے ذریعے اِن خطوں میں اِصلاح کو کیوں شامل کروایا؟ کیونکہ یہوواہ ایک اچھا باپ ہے اور وہ اپنے اُن بچوں کی اِصلاح کرتا ہے ’جن سے وہ خوش ہے۔‘ (اَمثا 3:11، 12) اِس لیے جب کوئی بائبل کے ذریعے ہماری اِصلاح کرتا ہے تو یہ اِس بات کا ثبوت ہوتا ہے کہ یہوواہ ہم سے ناراض نہیں بلکہ خوش ہے۔ (عبر 12:6) ہمیں اَور کن طریقوں سے پتہ چل سکتا ہے کہ یہوواہ ہم سے خوش ہے؟
کچھ اَور طریقے جن سے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ ہم سے خوش ہے
15. یہوواہ کن لوگوں کو اپنی پاک روح دیتا ہے اور اِس سے ہمیں کس بات کا یقین ہو جاتا ہے؟
15 یہوواہ اُن لوگوں کو اپنی پاک روح دیتا ہے جن سے وہ خوش ہوتا ہے۔ (متی 12:18) ہم خود سے پوچھ سکتے ہیں: ”کیا مَیں وہ خوبیاں ظاہر کر رہا ہوں جو خدا کی پاک روح کے پھل کا حصہ ہیں؟“ یہوواہ کو جاننے سے پہلے آپ دوسروں کے ساتھ جتنا صبر سے پیش آتے تھے، کیا اب آپ اُس سے بھی زیادہ صبر سے کام لیتے ہیں؟ جتنی زیادہ آپ اپنے اندر وہ خوبیاں پیدا کریں گے جو پاک روح کے پھل کا حصہ ہیں اُتنا ہی زیادہ آپ کو اِس بات کا یقین ہوتا جائے گا کہ یہوواہ آپ سے خوش ہے۔—بکس ”روح کا پھل یہ ہے . . . “ کو دیکھیں۔
16. یہوواہ کن کے ذریعے لوگوں میں خوشخبری کی مُنادی کراتا ہے اور یہ جان کر آپ کو کیسا لگتا ہے؟ (1-تھسلُنیکیوں 2:4)
16 یہوواہ خوشخبری کی مُنادی اُن لوگوں کے ذریعے کراتا ہے جن سے وہ خوش ہے۔ (1-تھسلُنیکیوں 2:4 کو پڑھیں۔) ذرا غور کریں جوسلِن نام کی ایک بہن کو اُس وقت اِس بات کا یقین کیسے ہو گیا جب اُنہوں نے دوسروں کو خوشخبری سنائی۔ ایک دن جب بہن جوسلِن صبح اُٹھیں تو وہ بہت پریشان تھیں۔ اُنہوں نے کہا: ”مجھے ایسے لگ رہا تھا کہ مجھ میں بالکل ہمت نہیں ہے اور مَیں کچھ نہیں کر پاؤں گی۔ لیکن مَیں پہلکار تھی اور مجھے مُنادی کے لیے جانا تھا۔ اِس لیے مَیں نے یہوواہ سے دُعا کی اور مُنادی کے لیے چلی گئی۔“ اُسی صبح بہن جوسلِن کو مےری نام کی ایک عورت ملی جو بائبل کورس کرنے کے لیے مان گئی۔ کچھ مہینوں بعد مےری نے بہن جوسلِن کو بتایا کہ وہ یہوواہ سے دُعا کر رہی تھی کہ وہ کسی کو اُن کی مدد کرنے کے لیے بھیجے۔ اور اُسی وقت بہن جوسلِن نے اُن کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ اِس واقعے سے بہن جوسلِن نے کیا سیکھا؟ اُنہوں نے کہا: ”مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے یہوواہ مجھ سے کہہ رہا ہو کہ ”مَیں تُم سے خوش ہوں۔““ سچ ہے کہ ہر کوئی ہمارے پیغام کو سننے کے لیے تیار نہیں ہو جاتا۔ لیکن ہم اِس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں کہ جب ہم دوسروں کو خوشخبری سنانے کے لیے اپنی طرف سے پوری کوشش کرتے ہیں تو یہوواہ بہت خوش ہوتا ہے۔
17. بہن ویکی نے فدیے کے بارے میں جو کچھ کہا، اُس سے آپ نے کیا سیکھا ہے؟ (زبور 5:12)
17 فدیے کے ذریعے اُنہی لوگوں کو فائدہ ہو سکتا ہے جن سے یہوواہ خوش ہے۔ (1-تیم 2:5، 6) لیکن اگر آپ کو فدیے پر ایمان رکھنے اور بپتسمہ لینے کے بعد بھی یہ لگتا ہے کہ یہوواہ آپ سے خوش نہیں ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟ یاد رکھیں کہ ہم اپنے احساسات پر بھروسا نہیں کر سکتے لیکن یہوواہ پر کر سکتے ہیں۔ جو لوگ فدیے پر ایمان رکھتے ہیں، وہ اُس کی نظر میں نیک ہیں اور وہ وعدہ کرتا ہے کہ وہ اُنہیں برکت دے گا۔ (زبور 5:12 کو پڑھیں؛ روم 3:26) فدیے پر سوچ بچار کرنے سے ویکی نام کی ایک بہن کو بہت فائدہ ہوا۔ ایک دن گہرائی سے فدیے پر سوچنے سے اُنہیں اِس بات کا احساس ہو گیا: ”یہوواہ اِتنے لمبے عرصے سے میرے ساتھ صبر سے پیش آ رہا ہے . . . مَیں اُس سے جیسے کہہ رہی ہوں کہ آپ کی محبت اِتنی عظیم نہیں کہ میرے لائق ہو۔ آپ کے بیٹے کی قربانی اِتنی بڑی نہیں کہ میرے گُناہوں کو ڈھانپ سکے۔“ لیکن فدیے کی نعمت پر سوچ بچار کرنے سے بہن ویکی پھر سے یہوواہ کی محبت کو محسوس کرنے لگیں۔ جب ہم بھی فدیے کے بارے میں سوچ بچار کرتے ہیں تو ہم بھی یہوواہ کی محبت کو محسوس کرتے ہیں اور یہ دیکھ پاتے ہیں کہ وہ ہم سے خوش ہے۔
18. اگر ہم اپنے آسمانی باپ سے محبت کرتے رہیں گے تو ہم کس بات کا یقین رکھ سکیں گے؟
18 ہو سکتا ہے کہ اِس مضمون میں بتائے گئے مشوروں پر عمل کرنے کے باوجود بھی کبھی کبھار ہم بہت بےحوصلہ ہو جائیں اور سوچنے لگیں کہ پتہ نہیں یہوواہ ہم سے خوش ہے یا نہیں۔ اگر ایسا ہے تو یہ بات یاد رکھیں کہ یہوواہ اُن لوگوں سے خوش ہوتا ہے ”جو اُس سے محبت کرتے ہیں۔“ (یعقو 1:12) اِس لیے یہوواہ کے قریب ہوتے جائیں اور اُن طریقوں پر غور کرتے رہیں جن کے ذریعے یہوواہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ آپ سے خوش ہے۔ یہ بات کبھی نہ بھولیں کہ یہوواہ ”ہم میں سے کسی سے دُور نہیں۔“—اعما 17:27۔
آپ اِن سوالوں کے کیا جواب دیں گے؟
کچھ لوگوں کو یہ کیوں لگتا ہے کہ یہوواہ اُن سے خوش نہیں ہے؟
یہوواہ کن طریقوں سے ثابت کرتا ہے کہ وہ ہم سے خوش ہے؟
ہم اِس بات کا یقین کیوں رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ ہم سے خوش ہے؟
گیت نمبر 88: ”اپنی راہیں مجھے دِکھا“
a تصویر کی وضاحت: اصلی واقعے پر مبنی تصویر
b تصویر کی وضاحت: اصلی واقعے پر مبنی تصویر
c تصویر کی وضاحت: اصلی واقعے پر مبنی تصویر