ایک دولتمند حکمران کا غیردانشمندانہ فیصلہ
ایک مرتبہ ایک نوجوان دولتمند شخص یسوع مسیح کے پاس آیا۔ وہ نیک، شریعت پر عمل کرنے والا اور بڑا مذہبی تھا۔ اُس نے یسوع کے آگے گھٹنے ٹیک کر اُس سے پوچھا: ”اَے نیک اُستاد مَیں کیا کروں کہ ہمیشہ کی زندگی کا وارث بنوں؟“
یسوع مسیح نے اُسے جواب دیا کہ زندگی حاصل کرنے کے لئے اُسے خدا کے حکموں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ جب اُس نے مزید وضاحت چاہی تو یسوع مسیح نے کہا: ”خون نہ کر۔ زنا نہ کر۔ چوری نہ کر۔ جھوٹی گواہی نہ دے۔ اپنے باپ کی اور ماں کی عزت کر اور اپنے پڑوسی سے اپنی مانند محبت رکھ۔“ یہ موسیٰ نبی کو دی جانے والی شریعت کے بنیادی احکام تھے۔ اُس آدمی نے کہا: ”مَیں نے اِن سب پر عمل کِیا ہے۔ اب مجھ میں کس بات کی کمی ہے؟“—متی ۱۹:۱۶-۲۰۔
یسوع مسیح کو ”اُس پر پیار آیا“ اور اُس نے اُس نوجوان سے کہا: ”ایک بات کی تجھ میں کمی ہے۔ جا جو کچھ تیرا ہے بیچ کر غریبوں کو دے۔ تجھے آسمان پر خزانہ ملے گا اور آکر میرے پیچھے ہولے۔“—مرقس ۱۰:۱۷-۲۱۔
اب اُس نوجوان دولتمند کو ایک مشکل فیصلہ درپیش تھا۔ وہ کیا کرے گا؟ کیا وہ خوشی سے اپنا مالودولت قربان کرکے یسوع مسیح کا شاگرد بن جائے گا؟ یا کیا وہ اپنے مالودولت کو عزیز رکھے گا؟ کیا وہ زمین پر خزانہ تلاش کرے گا یاپھر آسمان پر؟ اُس کے لئے یہ فیصلہ کرنا یقیناً مشکل تھا۔ صاف ظاہر ہے کہ وہ خدا کے ساتھ اپنے رشتے کو عزیز رکھتا تھا۔ کیونکہ وہ شریعت پر عمل کرنے کے باوجود یہ پوچھتا ہے کہ خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے وہ اَور کیا کر سکتا ہے۔ اُس نے کیا فیصلہ کِیا؟ ”وہ غمگین ہو کر چلا گیا کیونکہ بڑا مالدار تھا۔“—مرقس ۱۰:۲۲۔
اس نوجوان دولتمند نے دانشمندانہ فیصلہ نہیں کِیا تھا۔ اگر وہ یسوع مسیح کا وفادار پیروکار بن جاتا تو وہ اُس ہمیشہ کی زندگی کو حاصل کر سکتا تھا جس کی اُسے تلاش تھی۔ بائبل میں یہ تو نہیں بتایا گیا کہ اس نوجوان کے ساتھ کیا واقع ہوا۔ مگر ہم یہ جانتے ہیں کہ اس واقعے کے تقریباً چار صدیاں بعد، رومی فوجوں نے یہودیہ کے زیادہتر علاقوں اور یروشلیم کو تباہوبرباد کر دیا تھا۔ اس لئے بہت سے یہودیوں کو نہ صرف اپنے مالودولت بلکہ اپنی زندگیوں سے بھی ہاتھ دھونے پڑے۔
اُس دولتمند شخص کے برعکس، پطرس رسول اور دیگر شاگردوں نے دانشمندانہ فیصلہ کِیا۔ وہ ”سب کچھ چھوڑ“ کر یسوع مسیح کے پیچھے ہو لئے۔ یہ فیصلہ اُن کے لئے کس قدر فائدہمند ثابت ہوا! یسوع نے انہیں بتایا کہ انہوں نے جوکچھ پیچھے چھوڑ دیا ہے وہ اس سے کہیں زیادہ حاصل کریں گے۔ سب سے بڑھکر، وہ ہمیشہ کی زندگی حاصل کریں گے۔ پس اُنہیں اپنے اس فیصلے پر کبھی پچھتانا نہ پڑا۔—متی ۱۹:۲۷-۲۹۔
ہم سب کو زندگی میں چھوٹے بڑے فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ یسوع مسیح نے ایسے فیصلوں کے بارے میں کیا کہا؟ کیا آپ اس کی مشورت پر عمل کریں گے؟ ایسا کرنے سے آپ بہت سی برکات حاصل کریں گے۔ پس ہم یسوع مسیح کی پیروی کیسے کر سکتے ہیں؟ نیز جوکچھ اُس نے فرمایا ہم اُس سے کیسے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں؟ اس کے بارے میں جاننے کے لئے ہم آپ کو یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ بائبل مطالعہ کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔