کیا آپ صحیح تفریح کا انتخاب کرتے ہیں؟
”معلوم کرتے رہو کہ خداوند کو کیا پسند ہے۔“—افس ۵:۱۰۔
۱، ۲. (الف) بائبل کیسے ظاہر کرتی ہے کہ خدا چاہتا ہے کہ ہم زندگی سے لطف اُٹھائیں؟ (ب) اگر ہم تفریح کو خدا کی بخشش سمجھتے ہیں تو ہم کیا کریں گے؟
یہوواہ خدا نے ہمیں زندگی دی ہے اور وہ چاہتا ہے کہ ہم اِس سے لطف اُٹھائیں۔ یہ بائبل کی بہت سی آیتوں سے واضح ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر زبور ۱۰۴:۱۴، ۱۵ میں لکھا ہے کہ یہوواہ خدا ”چوپایوں کے لئے گھاس اُگاتا ہے اور اِنسان کے کام کے لئے سبزہ تاکہ زمین سے خوراک پیدا کرے۔ اور مے جو اِنسان کے دل کو خوش کرتی ہے اور روغن جو اُس کے چہرہ کو چمکاتا ہے اور روٹی جو آدمی کے دل کو توانائی بخشتی ہے۔“ یہوواہ خدا ہمیں خوراک مہیا کرتا ہے تاکہ ہم زندہ رہیں۔ لیکن اِس کے ساتھساتھ وہ ایسی چیزیں بھی فراہم کرتا ہے جو ”انسان کے دل کو خوش“ کرتی ہیں۔ (واعظ ۹:۷؛ ۱۰:۱۹) اِس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ خدا چاہتا ہے کہ ہمارا دل خوشی سے بھرا ہو۔—اعما ۱۴:۱۶، ۱۷۔
۲ لہٰذا اگر ہم کبھیکبھار ایسے کاموں کے لئے وقت نکالتے ہیں جن سے ہم تازہدم ہو جاتے ہیں تو اِس میں کوئی حرج نہیں۔ مثال کے طور پر کئی لوگ ”ہوا کے پرندوں،“ پھولوں یا ستاروں کو دیکھنے سے بڑا لطف حاصل کرتے ہیں۔ (متی ۶:۲۶، ۲۸؛ زبور ۸:۳، ۴) بِلاشُبہ خوشگوار زندگی ”خدا کی بخشش ہے۔“ (واعظ ۳:۱۲، ۱۳) اگر ہم تفریح کو خدا کی بخشش سمجھتے ہیں تو ہم ایسی تفریح کریں گے جو خدا کو پسند ہے۔
تفریح کے سلسلے میں اچھے فیصلے کریں
۳. ہمیں یہ توقع کیوں نہیں کرنی چاہئے کہ تفریح کے سلسلے میں ہر ایک کی پسند ایک جیسی ہو؟
۳ جو لوگ تفریح کے بارے میں خدا کا نظریہ اپناتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ اُنہیں نامناسب تفریح سے کنارہ کرنا چاہئے۔ وہ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ تفریح کے سلسلے میں ہر ایک کی پسند فرق ہے۔ ایسا کیوں ہے؟ تفریح کو کھانے سے تشبیہ دی جا سکتی ہے۔ دُنیا کے مختلف علاقوں میں فرقفرق کھانے کھائے جاتے ہیں۔ جو کھانے ایک ملک کے لوگوں کو اچھے لگتے ہیں، شاید کسی اَور ملک کے لوگوں کو پسند نہ آئیں۔ اِسی طرح جس تفریح کو کسی ایک علاقے کے مسیحی پسند کرتے ہیں، شاید کسی اَور علاقے کے مسیحی پسند نہ کریں۔ یہاں تک کہ تفریح کے سلسلے میں ایک ہی علاقے میں رہنے والے مسیحیوں کی پسند بھی فرقفرق ہو سکتی ہے۔ شاید ایک کو فرصت میں کتابیں پڑھنا اچھا لگے جبکہ دوسرا اِس سے بور ہو جائے۔ شاید ایک شخص سائیکل چلانے سے تازہدم ہو جائے جبکہ دوسرا اِسے تھکن کا باعث سمجھے۔ جس طرح ہر شخص اپنی پسند کے کھانوں کا انتخاب کر سکتا ہے اِسی طرح وہ اپنی پسند کی تفریح کا بھی انتخاب کر سکتا ہے۔—روم ۱۴:۲-۴۔
۴. ہمیں سوچسمجھ کر تفریح کا انتخاب کیوں کرنا چاہئے؟ مثال دیں۔
۴ حالانکہ ہر شخص اپنی پسند کی تفریح کا انتخاب کر سکتا ہے لیکن ہر قسم کی تفریح ہمارے لئے اچھی نہیں ہے۔ ذرا کھانے کی مثال پر دوبارہ سے غور کریں۔ ہم جانبوجھ کر کوئی ایسا کھانا نہیں کھائیں گے جو خراب ہو کیونکہ یہ ہماری صحت کے لئے نقصاندہ ہوگا۔ اِسی طرح ہم کسی ایسی تفریح کا انتخاب نہیں کریں گے جس کا تعلق تشدد یا بیہودگی سے ہو یا جس سے ہماری جان کو خطرہ ہو۔ ایسی تفریح بائبل کے اصولوں کے خلاف ہے۔ اِس سے نہ صرف ہماری صحت کو خطرہ ہوگا بلکہ ہم خدا کی خوشنودی بھی کھو دیں گے۔ اِس لئے ہمیں کسی بھی تفریح کا انتخاب کرنے سے پہلے یہ سوچنا چاہئے کہ یہ ہمارے لئے فائدہمند ہوگی یا نہیں۔ (افس ۵:۱۰) لیکن تفریح کس صورت میں ہمارے لئے فائدہمند ہوگی؟
۵. ہم اِس بات کا اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں کہ جو کچھ ہم تفریح کے طور پر کرنا چاہتے ہیں، وہ ہمارے لئے فائدہمند ہوگا یا نہیں؟
۵ تفریح تب ہی ہمارے لئے فائدہمند ہوگی جب وہ خدا کے کلام کے معیاروں پر پورا اُترے گی۔ (زبور ۸۶:۱۱) آپ اِس بات کا اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں کہ جو کچھ آپ تفریح کے طور پر کرنا چاہتے ہیں، وہ آپ کے لئے فائدہمند ہوگا یا نہیں؟ اِس سلسلے میں خود سے تین سوال پوچھیں: یہ کس قسم کی تفریح ہے؟ مَیں اِس میں کتنا وقت لگاؤں گا؟ اور مَیں کس کے ساتھ تفریح کروں گا؟ آئیں، ایک ایک کرکے اِن سوالوں پر غور کریں۔
یہ کس قسم کی تفریح ہے؟
۶. ہمیں کس قسم کی تفریح سے ہر صورت میں گریز کرنا چاہئے، اور کیوں؟
۶ کسی تفریح کا انتخاب کرنے سے پہلے ہمیں خود سے یہ سوال پوچھنا چاہئے: ”یہ کس قسم کی تفریح ہے؟“ یاد رکھیں کہ تفریح کی دو اقسام ہیں: ایک تو وہ جو مسیحیوں کو کسی بھی صورت میں نہیں کرنی چاہئے۔ دوسری وہ جس کے بارے میں ہمیں سوچسمجھ کر فیصلہ کرنا چاہئے۔ پہلی قسم کی تفریح میں کیا کچھ شامل ہے؟ اِس بُری دُنیا میں بہت سے ایسے کام کئے جاتے ہیں جو بائبل کے اصولوں اور قوانین کے خلاف ہیں۔ (۱-یوح ۵:۱۹) مثال کے طور پر آجکل لوگ تفریح کے طور پر ایسی فلمیں اور پروگرام دیکھنا پسند کرتے ہیں جن میں جادوٹونا، ہمجنسپرستی، فحاشی، ظلموتشدد اور بیہودہ حرکتیں دکھائی جاتی ہیں یا پھر ایسے کاموں کو اچھا قرار دیا جاتا ہے۔ (۱-کر ۶:۹، ۱۰؛ مکاشفہ ۲۱:۸ کو پڑھیں۔) سچے مسیحی کسی بھی صورت میں ایسی تفریح نہیں کرتے۔ یوں وہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ ”بدی سے نفرت“ رکھتے ہیں۔—روم ۱۲:۹؛ ۱-یوح ۱:۵، ۶۔
۷، ۸. آپ یہ اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں کہ جو تفریح آپ کرنا چاہتے ہیں، وہ مسیحیوں کے لئے مناسب ہے یا نہیں؟ تمثیل دیں۔
۷ دوسری قسم کی تفریح میں ایسے کام شامل ہیں جن سے خدا کے کلام میں واضح طور پر منع نہیں کِیا گیا ہے۔ ایسی صورت میں ہمیں بائبل کے اصولوں پر غور کرتے ہوئے یہ دیکھنا چاہئے کہ خدا اِس تفریح کو کیسا خیال کرتا ہے۔ (امثا ۴:۱۰، ۱۱) اِس کے بعد ہمیں ایک ایسا فیصلہ کرنا چاہئے جس سے ہمارا ضمیر صاف رہے۔ (گل ۶:۵؛ عبر ۱۳:۱۸) ہم صحیح فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں؟ اِس سلسلے میں کھانے کی مثال پر غور کریں۔ جب آپ کوئی ایسا کھانا چکھنے لگتے ہیں جو آپ نے کبھی نہیں کھایا تو آپ پہلے یہ پتہ لگاتے ہیں کہ اِس میں کونسی چیزیں ڈالی گئی ہیں۔ اِسی طرح کسی تفریح کا انتخاب کرنے سے پہلے ہمیں یہ پتہ لگانا چاہئے کہ اِس میں کیا کچھ شامل ہے۔—افس ۵:۱۷۔
۸ شاید آپ کو کوئی کھیل پسند ہو۔ یہ اچھی بات ہے کیونکہ کھیلنے سے مزہ آتا ہے اور انسان تازہدم ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر ایک کھیل میں تشدد کی حد تک مقابلہبازی کی جائے، زخمی ہونے کا بڑا امکان ہو، جان کو خطرہ ہو، قومپرستی کو فروغ دیا جائے یا پھر جیت کے جشن میں عیاشی کی جائے تو کیا یہ مسیحیوں کے لئے مناسب ہوگا؟ اگر آپ کو پتہ چلتا ہے کہ جو کھیل یا تفریح آپ کرنا چاہتے ہیں، اِس میں یہ باتیں شامل ہیں تو آپ ضرور اِس نتیجے پر پہنچیں گے کہ یہ تفریح یہوواہ خدا کو پسند نہیں ہے۔ اور اگر ہم مُنادی کے کام میں لوگوں کو امن اور محبت کا پیغام دیتے ہیں تو ظاہر ہے کہ ہم اِس طرح کے کھیلوں میں حصہ نہیں لیں گے۔ (یسع ۶۱:۱؛ گل ۵:۱۹-۲۱) لیکن اگر کسی تفریح میں صرف ایسی باتیں شامل ہیں جو یہوواہ خدا کو پسند ہیں تو آپ کو اِس تفریح سے ضرور فائدہ ہوگا اور آپ تازہدم ہو جائیں گے۔—گل ۵:۲۲، ۲۳؛ فلپیوں ۴:۸ کو پڑھیں۔
مَیں اِس میں کتنا وقت لگاؤں گا؟
۹. ہم تفریح میں جتنا وقت لگاتے ہیں، اِس سے ہمارے بارے میں کیا ظاہر ہوتا ہے؟
۹ پہلے سوال کے ہمارے جواب سے ظاہر ہوگا کہ ہم کس قسم کے کاموں کی طرف مائل ہیں۔ تفریح کے سلسلے میں دوسرا سوال یہ ہے کہ ”مَیں اِس میں کتنا وقت لگاؤں گا؟“ اِس سوال کے جواب سے ظاہر ہوگا کہ ہم زندگی میں کن باتوں کو اہمیت دیتے ہیں۔ ہم اِس بات کا اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں کہ ہم اصل میں تفریح کو کتنا اہم خیال کرتے ہیں؟
۱۰، ۱۱. متی ۶:۳۳ کی روشنی میں ہم یہ اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں کہ ہمیں تفریح میں کتنا وقت صرف کرنا چاہئے؟
۱۰ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا: ”تُو [یہوواہ] اپنے خدا سے اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے محبت رکھ۔“ (مر ۱۲:۳۰) چونکہ ہم یہوواہ خدا سے سب سے زیادہ پیار کرتے ہیں اِس لئے ہم یسوع مسیح کی اِس نصیحت پر عمل کرتے ہیں کہ ”تُم پہلے اُس کی بادشاہی اور اُس کی راستبازی کی تلاش کرو تو یہ سب چیزیں بھی تُم کو مل جائیں گی۔“ (متی ۶:۳۳) یسوع مسیح کے اِن الفاظ کی روشنی میں ہم یہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہمیں تفریح کو کتنا اہم خیال کرنا چاہئے اور اِس میں کتنا وقت صرف کرنا چاہئے۔
۱۱ غور کریں کہ یسوع مسیح نے کہا: ”پہلے اُس کی بادشاہی . . . کی تلاش کرو۔“ اُنہوں نے یہ نہیں کہا کہ ”صرف اُس کی بادشاہی کی تلاش کرو۔“ وہ جانتے تھے کہ ہمیں زندگی میں اَور بہت سی چیزوں کی تلاش کرنی ہے۔ ہمیں گھر، خوراک، لباس، تعلیم، ملازمت، تفریح اور بہت سی دوسری چیزوں کی بھی ضرورت ہے۔ لیکن ہم خدا کی بادشاہت کو اِن سب چیزوں کی نسبت زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ (۱-کر ۷:۲۹-۳۱) جب ہم سمجھ جاتے ہیں کہ ہماری زندگی میں سب سے اہم کیا ہونا چاہئے تو ہم تفریح اور دوسرے کاموں کو اُتنی اہمیت نہیں دیں گے جتنی خدا کی بادشاہت کو۔ اگر ہم ایسا کریں گے تو ہم تفریح سے فائدہ حاصل کریں گے۔
۱۲. ہم تفریح کے سلسلے میں لوقا ۱۴:۲۸ میں پائے جانے والے اصول پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟
۱۲ جب ہم تفریح کرنے کا سوچتے ہیں تو ہمیں پہلے ”لاگت کا حساب“ لگانا چاہئے۔ (لو ۱۴:۲۸) اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں دیکھنا چاہئے کہ اِس میں کتنا وقت لگے گا۔ پھر ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ ہمارے پاس کتنا وقت ہے۔ مسیحیوں کو بائبل پڑھنے، خاندانی عبادت کرنے، اجلاسوں پر جانے اور مُنادی کے کام میں حصہ لینے کے لئے وقت نکالنا چاہئے۔ اگر ہم تفریح میں اِتنا وقت لگاتے ہیں کہ ہمارے پاس اِن اہم کاموں کے لئے وقت نہیں بچتا تو تفریح ہمیں بہت مہنگی پڑے گی۔ (مر ۸:۳۶) لیکن اگر ہم وقتاًفوقتاً ایسی تفریح کرتے ہیں جس سے ہمیں خدا کی خدمت کو جاری رکھنے کے لئے توانائی ملتی ہے تو یہ تفریح ہمارے لئے فائدہمند ہوگی۔
مَیں کس کے ساتھ تفریح کروں گا؟
۱۳. ہمیں اپنے ساتھیوں کا انتخاب سوچسمجھ کر کیوں کرنا چاہئے؟
۱۳ تفریح کے سلسلے میں تیسرا سوال یہ ہے کہ ”مَیں کس کے ساتھ تفریح کروں گا؟“ یہ بہت اہم سوال ہے کیونکہ اچھے دوستوں کے ساتھ تفریح کرنے سے تفریح کا لطف دوبالا ہو جاتا ہے۔ مثال کے طور پر جب ہم دوستوں کے ساتھ مل کر کھانا کھاتے ہیں تو ہمیں زیادہ مزہ آتا ہے۔ لیکن تفریح ہمارے لئے اُسی صورت میں فائدہمند ہوگی جب ہم سوچسمجھ کر اپنے ساتھیوں کا انتخاب کریں گے۔—۲-توا ۱۹:۲؛ امثال ۱۳:۲۰ کو پڑھیں؛ یعقو ۴:۴۔
۱۴، ۱۵. (الف) یسوع مسیح نے دوستوں کے انتخاب کے سلسلے میں کونسی مثال قائم کی؟ (ب) دوستوں کا انتخاب کرتے وقت ہمیں خود سے کونسے سوال پوچھنے چاہئیں؟
۱۴ اچھے دوستوں کے انتخاب کے سلسلے میں ہم یسوع مسیح کی مثال سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ وہ ہمیشہ سے انسانوں سے پیار کرتے ہیں۔ (امثا ۸:۳۱) جب وہ زمین پر آئے تو وہ ہر طرح کے انسانوں کے ساتھ محبت اور احترام سے پیش آتے تھے۔ (متی ۱۵:۲۹-۳۷) لیکن یسوع مسیح جانتے تھے کہ کسی کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے اور اُس کے ساتھ دوستی کرنے میں فرق ہے۔ حالانکہ اُن کے مختلف لوگوں کے ساتھ اچھے تعلقات تھے لیکن سب اُن کے قریبی دوست نہیں تھے۔ اُنہوں نے اپنے ۱۱ وفادار رسولوں سے کہا: ”جو کچھ مَیں تُم کو حکم دیتا ہوں اگر تُم اُسے کرو تو میرے دوست ہو۔“ (یوح ۱۵:۱۴؛ یوحنا ۱۳:۲۷، ۳۰ کو بھی دیکھیں۔) یسوع مسیح نے صرف ایسے لوگوں سے دوستی کی جو اُن کی پیروی کرتے تھے اور یہوواہ خدا کی خدمت کرتے تھے۔
۱۵ لہٰذا جب آپ کسی سے دوستی کرنے کا سوچتے ہیں تو یوحنا ۱۵:۱۴ میں درج یسوع مسیح کی بات کو یاد رکھیں۔ خود سے یہ سوال پوچھیں: ”کیا اِس شخص کی باتوں اور کاموں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کے حکموں پر عمل کرتا ہے؟ کیا وہ نیکی سے محبت اور بدی سے نفرت کرتا ہے؟ کیا وہ میری حوصلہافزائی کرے گا کہ مَیں خدا کی بادشاہت کو زندگی میں سب سے اہم خیال کروں اور یہوواہ خدا کا وفادار رہوں؟“ اگر آپ اِن تمام سوالوں کا جواب ہاں میں دیں گے تو آپ کو ایک اچھا دوست مل گیا ہے جس کے ساتھ تفریح کرنے سے آپ کو بہت مزہ آئے گا۔—زبور ۱۱۹:۶۳ کو پڑھیں؛ ۲-کر ۶:۱۴؛ ۲-تیم ۲:۲۲۔
صحیح تفریح کا انتخاب کریں
۱۶. تفریح کا انتخاب کرنے سے پہلے ہمیں خود سے کیا پوچھنا چاہئے؟
۱۶ ہم نے دیکھا ہے کہ کسی بھی تفریح کا انتخاب کرنے سے پہلے ہمیں خود سے پوچھنا چاہئے کہ یہ کس قسم کی تفریح ہے؟ مَیں اِس میں کتنا وقت لگاؤں گا؟ اور مَیں کس کے ساتھ تفریح کروں گا؟ ہم اُسی صورت میں تفریح سے فائدہ حاصل کر سکیں گے اگر وہ بائبل کے اصولوں کے مطابق ہو۔ لہٰذا سب سے پہلے اِس بات پر غور کریں کہ جو تفریح آپ کرنا چاہتے ہیں، اِس میں کیا کچھ شامل ہے۔ کیا یہ یہوواہ خدا کو پسند ہے یا پھر کیا اِس کا تعلق تشدد یا بیہودگی سے ہے؟ (امثا ۴:۲۰-۲۷) پھر یہ اندازہ لگائیں کہ اگر آپ یہ تفریح کریں تو آپ اِس میں کتنا وقت صرف کریں گے۔ کیا آپ کے پاس خدا کی عبادت کے لئے کافی وقت ہوگا؟ (۱-تیم ۴:۸) اِس کے علاوہ یہ فیصلہ کریں کہ آپ کس کے ساتھ مل کر تفریح کریں گے۔ اُس شخص کی رفاقت کا آپ پر اچھا اثر ہوگا یا بُرا؟—واعظ ۹:۱۸؛ ۱-کر ۱۵:۳۳۔
۱۷، ۱۸. (الف) ہم کیسے پتہ لگا سکتے ہیں کہ ہماری تفریح خدا کے معیاروں کے مطابق ہے یا نہیں؟ (ب) تفریح کے سلسلے میں آپ کا عزم کیا ہے؟
۱۷ اگر اِن سوالوں پر غور کرنے سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یہ تفریح خدا کے معیاروں پر پورا نہیں اُترتی تو ہمیں اِس سے کنارہ کرنا چاہئے۔ لیکن اگر ہم یہ یقین کر لیتے ہیں کہ ہماری تفریح ہر لحاظ سے خدا کے اصولوں کے مطابق ہے تو اِس سے یہوواہ خدا کی بڑائی ہوگی اور ہمیں فائدہ حاصل ہوگا۔—زبور ۱۱۹:۳۳-۳۵۔
۱۸ لہٰذا یہ عزم کریں کہ آپ ہمیشہ صحیح کام صحیح وقت پر صحیح لوگوں کے ساتھ کریں گے۔ ہم بائبل کی اِس نصیحت پر عمل کرنا چاہتے ہیں: ”تُم کھاؤ یا پیو یا جو کچھ کرو سب خدا کے جلال کے لئے کرو۔“—۱-کر ۱۰:۳۱۔
آپ کیا جواب دیں گے؟
ہم تفریح کے حوالے سے بائبل کے اِن اصولوں پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟
• فلپیوں ۴:۸۔
• متی ۶:۳۳۔
• امثال ۱۳:۲۰۔
[صفحہ ۱۱ پر ڈائیگرام]
(تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)
✔کس قسم کی تفریح؟
[صفحہ ۱۲ پر ڈائیگرام]
(تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)
✔کتنا وقت؟
[صفحہ ۱۴ پر ڈائیگرام]
(تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)
✔کس کے ساتھ؟
[صفحہ ۱۲ پر تصویر کی عبارت]
ہم دوستوں کے انتخاب کے سلسلے میں یسوع مسیح کی مثال پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟