مطالعے کا مضمون نمبر 10
بپتسمہ لینے کی بنیادی وجہ کیا ہونی چاہیے؟
”اب تو مَیں بپتسمہ لے سکتا ہوں۔“—اعما 8:36۔
گیت نمبر 37: دلوجان سے یہوواہ کی بندگی کریں
مضمون پر ایک نظرa
1، 2. جیسے کہ اعمال 8:27-31، 35-38 سے ظاہر ہوتا ہے، کس چیز نے ایتھوپیا کے اعلیٰ افسر کو بپتسمہ لینے کی ترغیب دی؟
کیا آپ مسیح کے شاگرد کے طور پر بپتسمہ لینا چاہتے ہیں؟ محبت اور شکرگزاری کے جذبے سے ترغیب پا کر بہت سے لوگوں سے ایسا کرنے کا فیصلہ کِیا ہے۔ ذرا ایتھوپیا کی ملکہ کے ایک اعلیٰ افسر کی مثال پر غور کریں۔
2 اُس اعلیٰ افسر نے جیسے ہی پاک صحیفوں سے سیکھا کہ اُسے بپتسمہ لینا چاہیے، اُس نے فوراً ایسا کِیا۔ (اعمال 8:27-31، 35-38 کو پڑھیں۔) کس چیز نے اُسے ایسا کرنے کی ترغیب دی؟ وہ یروشلیم سے واپس آتے ہوئے اپنے رتھ پر بیٹھا یسعیاہ کی کتاب سے کچھ آیتیں پڑھ رہا تھا۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اُسے خدا کے کلام سے بڑا لگاؤ تھا۔ اور جب فِلپّس نے اُسے بتایا کہ یسوع مسیح نے اُس کے لیے کیا کچھ کِیا ہے تو وہ یسوع کا بڑا شکرگزار ہوا۔ لیکن وہ افسر یروشلیم کیوں گیا تھا؟ وہ وہاں یہوواہ کی عبادت کر نے گیا تھا جو اِس بات کا ثبوت ہے کہ اُس کے دل میں پہلے ہی سے یہوواہ کے لیے محبت تھی۔ ایسا لگتا ہے کہ اُس آدمی نے اپنے مذہب کو چھوڑ دیا تھا اور اُس قوم میں شامل ہو گیا تھا جو یہوواہ کے لیے وقف تھی۔ اور یہوواہ سے محبت کرنے کی وجہ سے اب وہ ایک اَور اہم قدم اُٹھانے جا رہا تھا۔ یہ اہم قدم بپتسمہ لے کر مسیح کا شاگرد بننا تھا۔—متی 28:19۔
3. ایک شخص کو بپتسمہ لینے سے کون سی باتیں روک سکتی ہیں؟ (بکس ”آپ کا دل کیسی زمین کی طرح ہے؟“ کو دیکھیں۔)
3 یہوواہ سے محبت ہمیں بپتسمہ لینے کی ترغیب دے سکتی ہے۔ لیکن کچھ لوگوں اور چیزوں سے محبت آپ کو ایسا کرنے سے روک بھی سکتی ہے۔ مگر کیسے؟ ذرا اِس سلسلے میں کچھ مثالوں پر غور کریں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ اپنے غیر ایمان گھر والوں اور دوستوں سے گہری محبت کرتے ہوں اور شاید آپ کے دل میں یہ ڈر ہو کہ اگر آپ بپتسمہ لیں گے تو وہ آپ سے نفرت کرنے لگیں گے۔ (متی 10:37) یا شاید آپ کو کچھ ایسی عادتیں پسند ہوں جن کے بارے میں آپ جانتے ہوں کہ خدا کو اِن سے نفرت ہے۔ اور آپ کو اِن عادتوں کو ترک کرنا مشکل لگتا ہو۔ (زبور 97:10) یا پھر شاید آپ کی پرورش ایسے ماحول میں ہوئی ہے جہاں جھوٹے مذاہب سے جُڑے تہوار منائے جاتے ہیں اور آپ کو اُن موقعوں کی یادیں بہت عزیز ہیں جب آپ اِن تہواروں کو مناتے تھے۔ اِس لیے شاید آپ کو کچھ ایسے تہوار چھوڑنا مشکل لگے جن سے یہوواہ ناخوش ہے۔ (1-کُر 10:20، 21) لہٰذا آپ کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آپ کس سے سب سے زیادہ محبت کریں گے۔
آپ کو کس سے سب سے زیادہ محبت کرنی چاہیے؟
4. ایک شخص کے بپتسمہ لینے کی بنیادی وجہ کیا ہونی چاہیے؟
4 ہو سکتا ہے کہ یہوواہ کے گواہوں سے بائبل کورس کرنے سے پہلے ہی آپ پاک کلام کی بڑی قدر کرتے تھے۔ اور شاید آپ کے دل میں یسوع کے لیے بھی بڑی محبت تھی۔ اب جبکہ آپ یہوواہ کے گواہوں کو جان گئے ہیں تو غالباً آپ کو اُن کے ساتھ وقت گزارنا پسند ہوگا۔ لیکن لازمی نہیں کہ اِن باتوں کی وجہ سے آپ کو یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے اور بپتسمہ لینے کی ترغیب ملے۔ ایک شخص کے بپتسمہ لینے کی بنیادی وجہ یہوواہ کے لیے اُس کی محبت ہونی چاہیے۔جب آپ یہوواہ سے سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں تو پھر کوئی بھی شخص یا چیز آپ کو اُس کی خدمت کرنے سے نہیں روک سکتی۔ یہوواہ کے لیے محبت آپ کو بپتسمہ لینے کی ترغیب دے گی اور بپتسمہ لینے کے بعد اُس کے وفادار رہنے میں آپ کی مدد کرے گی۔
5. اِس مضمون میں ہم کن سوالوں پر غور کریں گے؟
5 یسوع مسیح نے کہا کہ ہمیں خدا سے اپنے سارے دل، جان، عقل اور طاقت سے محبت کرنی چاہیے۔ (مر 12:30) آپ اپنے دل میں یہوواہ کے لیے اِتنی گہری محبت اور احترام کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟ جب ہم اِس بات پر غور کرتے ہیں کہ یہوواہ ہم سے کتنی محبت کرتا ہے تو ہمیں بھی اُس سے محبت کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔ (1-یوح 4:19) آئیں، غور کریں کہ یہوواہ کے لیے محبت بڑھانے سے آپ کے دل میں اَور کن چیزوں کے لیے محبت بڑھے گی اور آپ کو کیا کرنے کی ترغیب ملے گی۔b
6. رومیوں 1:20 کے مطابق یہوواہ کے متعلق سیکھنے کا ایک طریقہ کیا ہے؟
6 یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں سے اُس کے متعلق سیکھیں۔ (رومیوں 1:20 کو پڑھیں؛ مکا 4:11) یہوواہ کے بنائے ہوئے پودوں اور جانوروں پر غور کریں اور دیکھیں کہ اِن سے یہوواہ کی دانشمندی کیسے ظاہر ہوتی ہے۔c اِس بات پر بھی غور کریں کہ یہوواہ نے اِنسانی جسم کو کتنے حیرتانگیز طریقے سے بنایا ہے۔ (زبور 139:14) اِس کے علاوہ ذرا اُس توانائی کے بارے میں سوچیں جو یہوواہ نے سورج میں رکھی ہے اور یاد رکھیں کہ سورج تو اربوں ستاروں میں سے صرف ایک ہے۔ (یسع 40:26) جب آپ ایسا کریں گے تو آپ یہوواہ کا اَور زیادہ احترام کرنے لگیں گے۔ لیکن یہوواہ کے ساتھ دوستی کرنے کے لیے صرف یہ جان لینا کافی نہیں ہے کہ یہوواہ ایک دانشمند اور طاقتور ہستی ہے۔ اگر ہم اُس کے لیے اپنے دل میں محبت بڑھانا چاہتے ہیں تو ہمیں اُس کے متعلق کچھ اَور بھی جاننا چاہیے۔
7. یہوواہ سے گہری محبت کرنے کے لیے آپ کو کس بات پر یقین ہونا چاہیے؟
7 آپ کو اِس بات پر یقین رکھنا چاہیے کہ یہوواہ ذاتی طور پر آپ سے محبت کرتا ہے۔ کیا آپ کو یہ ماننا مشکل لگتا ہے کہ کُل کائنات کا خالق اور مالک آپ پر توجہ دیتا ہے اور آپ کی فکر کرتا ہے؟ اگر ایسا ہے تو یاد رکھیں کہ یہوواہ ”ہم میں سے کسی سے دُور نہیں۔“ (اعما 17:26-28) داؤد نے سلیمان سے کہا کہ یہوواہ ”سب دلوں کو جانچتا ہے“ اور اُس نے وعدہ کِیا ہے کہ ’اگر ہم اُسے ڈھونڈیں تو وہ ہمیں مل جائے گا۔‘ (1-توا 28:9) دراصل آپ اِس وجہ سے بائبل کورس کر رہے ہیں کیونکہ یہوواہ آپ کو ”اپنے پاس کھینچ لایا“ ہے۔ (یرم 31:3، اُردو جیو ورشن) آپ جتنا زیادہ اِس بات پر غور کرتے ہیں کہ یہوواہ نے آپ کے لیے کیا کچھ کِیا ہے، اُتنا ہی آپ کے دل میں اُس کے لیے پیار بڑھے گا۔
8. آپ یہوواہ کی محبت کے لیے قدر کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟
8 یہوواہ کی محبت کے لیے قدر ظاہر کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم اُس سے دُعا کریں۔ جب آپ یہوواہ کو اپنی فکروں کے بارے میں بتائیں گے اور جو کچھ اُس نے آپ کے لیے کِیا ہے، اُس کے لیے شکرگزاری کا اِظہار کریں گے تو یہوواہ کے لیے آپ کی محبت اَور گہری ہو جائے گی۔ اور جب آپ دیکھیں گے کہ یہوواہ آپ کی دُعاؤں کا جواب کیسے دیتا ہے تو اُس کے ساتھ آپ کی دوستی اَور مضبوط ہو جائے گی۔ (زبور 116:1) آپ کو یہ یقین ہو جائے گا کہ یہوواہ آپ کو سمجھتا ہے۔ لیکن یہوواہ کے قریب جانے کے لیے آپ کو یہوواہ کی سوچ کو سمجھنا ہوگا اور یہ بھی سمجھنا ہوگا کہ وہ آپ سے کیا توقع کرتا ہے۔ اِن باتوں کو سمجھنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ ہے اُس کا پاک کلام پڑھنا۔
9. آپ بائبل کے لیے قدر کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟
9 اپنے دل میں بائبل کے لیے قدر پیدا کریں۔ صرف بائبل میں یہوواہ کے متعلق سچائی بتائی گئی ہے اور یہ بھی کہ اِنسانوں کے سلسلے میں اُس کا کیا مقصد ہے۔جب آپ ہر روز بائبل پڑھتے ہیں، ہر بار بائبل کورس کرنے سے پہلے اِس کی تیاری کرتے ہیں اور اُن باتوں پر عمل کرتے ہیں جو آپ نے سیکھی ہیں تو آپ بائبل کے لیے قدر ظاہر کرتے ہیں۔ (زبور 119:97، 99؛ یوح 17:17) کیا آپ نے بائبل پڑھنے کے لیے ایک شیڈول بنایا ہے؟ کیا آپ ہر روز بائبل پڑھتے ہیں؟
10. بائبل کی ایک خاص بات کون سی ہے؟
10 بائبل کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اِس میں یسوع کے حوالے سے آنکھوں دیکھے واقعات درج ہیں۔ یہ واحد کتاب ہے جس میں صحیح صحیح بتایا گیا ہے کہ یسوع نے ہمارے لیے کیا کِیا۔ جب آپ یسوع کی تعلیمات اور کاموں کے بارے میں جانتے ہیں تو اِس سے آپ کو یسوع سے دوستی کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔
11. آپ یہوواہ سے محبت کرنا کیسے سیکھ سکتے ہیں؟
11 یسوع کے لیے اپنی محبت بڑھائیں کیونکہ اِس سے یہوواہ کے لیے آپ کی محبت بڑھے گی۔ ہم ایسا اِس لیے کہہ سکتے ہیں کیونکہ یسوع مسیح نے اپنے باپ کی خوبیوں کو ہو بہو ظاہر کِیا۔ (یوح 14:9) لہٰذا آپ جتنا زیادہ یسوع کے متعلق سیکھیں گے، اُتنا ہی زیادہ آپ یہوواہ کی سوچ اور احساسات کو جانیں گے اور اُس کے لیے آپ کے دل میں محبت بڑھے گی۔ ذرا سوچیں کہ یسوع نے غریبوں، بیماروں اور کمزوروں کے لیے کتنی ہمدردی دِکھائی۔ یہ ایسے لوگ تھے جنہیں دوسرے لوگ حقیر خیال کرتے تھے۔ اِس بات پر بھی غور کریں کہ یسوع نے روزمرہ زندگی کے حوالے سے کون سے عملی مشورے دیے ہیں اور اِن پر عمل کرنے سے آپ کی زندگی بہتر کیسے ہوتی ہے۔—متی 5:1-11؛ 7:24-27۔
12. یسوع کے متعلق سیکھنے سے آپ کو کیا کرنے کی ترغیب ملے گی؟
12 اگر آپ یسوع کے لیے اپنے دل میں محبت بڑھانا چاہتے ہیں تو گہرائی سے اُن کی اُس قربانی پر غور کریں جس کی بِنا پر ہمیں گُناہوں کی معافی ملتی ہے۔ (متی 20:28) جب آپ یہ سمجھ جائیں گے کہ یسوع آپ کی خاطر اپنی جان قربان کرنے کے لیے تیار تھے تو آپ کو توبہ کرنے اور یہوواہ سے معافی مانگنے کی ترغیب ملے گی۔ (اعما 3:19، 20؛ 1-یوح 1:9) آپ جتنا زیادہ یہوواہ اور یسوع سے پیار کریں گے، اُتنا ہی زیادہ آپ اُن لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا چاہئیں گے جو اُن سے محبت کرتے ہیں۔
13. یہوواہ کن کے ذریعے آپ کی مدد کرے گا؟
13 اُن لوگوں کے لیے محبت بڑھائیں جو یہوواہ سے محبت کرتے ہیں۔ شاید آپ کے غیر ایمان گھر والے اور پُرانے دوست یہ نہ سمجھ پائیں کہ آپ اپنی زندگی یہوواہ کے لیے کیوں وقف کرنا چاہتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ وہ آپ کی مخالفت کریں۔ لیکن یہوواہ کلیسیا کے بہن بھائیوں کے ذریعے آپ کی مدد کرے گا۔ ایسے بہن بھائی آپ کو گھر والوں کا پیار دیں گے اور اگر آپ اُن کے قریب رہیں گے تو وہ ضرورت کے وقت آپ کی مدد کریں گے۔ (مر 10:29، 30؛ عبر 10:24، 25) ہو سکتا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے گھر والے بھی یہوواہ کی عبادت کرنے اور اُس کے معیاروں کے مطابق زندگی گزارنے لگیں۔—1-پطر 2:12۔
14. پہلا یوحنا 5:3 کی روشنی میں بتائیں کہ یہوواہ کے معیاروں پر عمل کرنے کا آپ کی زندگی پر کیا اثر ہوا ہے۔
14 یہوواہ کے معیاروں کے لیے اپنے دل میں قدر پیدا کریں اور اِن کے مطابق زندگی گزاریں۔ یہوواہ کو جاننے سے پہلے شاید آپ نے صحیح اور غلط کے سلسلے میں اپنے معیار قائم کیے ہوئے تھے۔ لیکن اب آپ سمجھ گئے ہیں کہ یہوواہ کے معیار ہی بہترین معیار ہیں۔(زبور 1:1-3؛ 1-یوحنا 5:3 کو پڑھیں۔) ذرا سوچیں کہ بائبل میں شوہروں، بیویوں، والدین اور بچوں کو کون سے مشورے دیے گئے ہیں۔ (اِفس 5:22–6:4) کیا اِن مشوروں پر غور کرنے سے آپ کی گھریلو زندگی اَور خوشگوار ہو گئی ہے؟اور ذرا سوچیں کہ دوستوں کا اِنتخاب کرنے کے سلسلے میں یہوواہ نے کیا ہدایت دی ہے۔ کیا اِس ہدایت پر عمل کرنے سے آپ کو اچھی عادتیں اپنانے میں مدد ملی ہے؟اِس کے علاوہ کیا اب آپ پہلے سے زیادہ خوش رہتے ہیں؟ (امثا 13:20؛ 1-کُر 15:33) غالباً آپ نے اِن سوالوں کا جواب ہاں میں دیا ہوگا۔
15. اگر آپ کو یہ سمجھنا مشکل لگتا ہے کہ بائبل کے اصول آپ کی زندگی پر کیسے لاگو ہوتے ہیں تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟
15 کبھی کبھار شاید آپ کو یہ سمجھنا مشکل لگے کہ آپ اُن اصولوں پر عمل کیسے کر سکتے ہیں جو آپ سیکھ رہے ہیں۔ اِس لیے یہوواہ آپ کو اپنی تنظیم کے ذریعے بائبل پر مبنی مواد فراہم کرتا ہے جس کی مدد سے آپ صحیح اور غلط میں فرق کر سکتے ہیں۔ (عبر 5:13، 14) جب آپ اِس مواد کا گہرائی سے مطالعہ کریں گے تو آپ سمجھ پائیں گے کہ اِس میں درج معلومات کتنی فائدہمند ہیں اور یہ آپ کی زندگی پر کیسے لاگو ہوتی ہیں۔ یوں آپ کو یہوواہ کی تنظیم میں شامل ہونے کی ترغیب ملے گی۔
16. یہوواہ نے اپنے لوگوں کو کیسے منظم کِیا ہے؟
16 یہوواہ کی تنظیم کے لیے محبت بڑھائیں اور اِس کی حمایت کریں۔ یہوواہ نے اپنے لوگوں کو کلیسیاؤں میں منظم کِیا ہوا ہے اور اُس کا بیٹا یسوع اِن تمام کلیسیاؤں کا سربراہ ہے۔ (اِفس 1:22؛ 5:23) یسوع نے مسحشُدہ مسیحیوں کے ایک گروہ کو مقرر کِیا ہے تاکہ وہ اُس کام کی پیشوائی کرے جو وہ آج زمین پر انجام دینا چاہتے ہیں۔ یسوع نے اِس گروہ کو ”وفادار اور سمجھدار غلام“ کا نام دیا ہے۔ یہ غلام یہوواہ کے قریب رہنے میں آپ کی مدد کر رہا ہے اور یوں اپنی ذمےداری کو اچھے سے نبھا رہا ہے۔ (متی 24:45-47) وفادار غلام فرق فرق طریقوں سے ہماری دیکھبھال کرتا ہے۔ ایک طریقہ یہ ہے کہ وہ لائق بھائیوں کو کلیسیاؤں میں بزرگوں کے طور پر مقرر کرتا ہے۔ یہ بھائی ہماری رہنمائی اور حفاظت کرتے ہیں۔ (یسع 32:1، 2؛ عبر 13:17؛ 1-پطر 5:2، 3) وہ ہمیں تسلی دینے اور یہوواہ کے اَور قریب جانے میں ہماری مدد کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ اِس کے علاوہ وہ ایک اَور اہم کام میں بھی ہماری مدد کرتے ہیں۔ یہ کام دوسروں کو یہوواہ کے بارے میں تعلیم دینا ہے۔—اِفس 4:11-13۔
17. رومیوں 10:10، 13، 14 کے مطابق ہم یہوواہ کو جاننے میں دوسروں کی مدد کیوں کرتے ہیں؟
17 یہوواہ سے محبت کرنے میں دوسروں کی مدد کریں۔ یسوع نے اپنے پیروکاروں سے کہا کہ وہ دوسروں کو یہوواہ کے بارے میں سکھائیں۔ (متی 28:19، 20) ہمیں یہ کام محض فرض سمجھ کر نہیں بلکہ محبت کی بِنا پر کرنا چاہیے۔ جوںجوں آپ کے دل میں یہوواہ کے لیے محبت بڑھے گی، آپ پطرس اور یوحنا رسول جیسا محسوس کریں گے جنہوں نے کہا: ”ہم اُن باتوں کے بارے میں چپ نہیں رہ سکتے جو ہم نے دیکھی اور سنی ہیں۔“ (اعما 4:20) جب ہم یہوواہ کو جاننے میں دوسروں کی مدد کرتے ہیں تو اِس سے ہمیں اِتنی خوشی ملتی ہے جتنی کسی اَور کام سے نہیں مل سکتی۔ ذرا تصور کریں کہ فِلپّس کو اُس وقت کتنی خوشی ہوئی ہوگی جب اُنہوں نے ایک ایتھیوپیائی افسر کی سچائی سیکھنے اور بپتسمہ لینے میں مدد کی! جب آپ فِلپّس کی مثال پر چلتے ہیں اور یسوع کے حکم کے مطابق مُنادی کرتے ہیں تو آپ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ یہوواہ کے گواہ بننا چاہتے ہیں۔ (رومیوں 10:10، 13، 14 کو پڑھیں۔) اُس وقت شاید آپ بھی اُس ایتھیوپیائی افسر کی طرح یہ محسوس کریں کہ ”اب تو مَیں بپتسمہ لے سکتا ہوں۔“—اعما 8:36۔
18. اگلے مضمون میں کن سوالوں پر بات کی جائے گی؟
18 جب آپ بپتسمہ لینے کا فیصلہ کرتے ہیں تو یہ آپ کی زندگی کا سب سے اہم فیصلہ ہوتا ہے۔ چونکہ یہ ایک سنجیدہ فیصلہ ہے اِس لیے اِسے کرنے سے پہلے آپ کو سوچ بچار کرنی چاہیے کہ اِس میں کیا کچھ شامل ہے۔آپ کو بپتسمے کے حوالے سے کیا جاننے کی ضرورت ہے؟ آپ کو بپتسمہ لینے سے پہلے اور بعد میں کیا کرنا چاہیے؟اِن سوالوں کے جواب اگلے مضمون میں دیے جائیں گے۔
گیت نمبر 2: یہوواہ تیرا نام ہے
a یہوواہ سے محبت کرنے والے بعض لوگ اِس بات پر شک کرتے ہیں کہ آیا وہ بپتسمہ لینے کے لیے تیار ہیں یا نہیں۔ اگر آپ بھی ایسا محسوس کرتے ہیں تو اِس مضمون میں کچھ ایسے اِقدام کے بارے میں بتایا جائے گا جنہیں اُٹھانے سے آپ بپتسمہ لینے کے لائق ٹھہر سکتے ہیں۔
b ہر شخص کی صورتحال فرق ہوتی ہے اِس لیے بعض لوگ شاید اِس مضمون میں درج مشوروں پر فرق ترتیب سے عمل کریں۔
c ہماری ویبسائٹ jw.org یا ”جےڈبلیو لائبریری“ میں سلسلہوار مضامین ”کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟“ کو دیکھیں۔
d تصویر کی وضاحت: ایک بہن ایک جوان عورت کو پرچہ دے رہی ہے جس سے وہ خریداری کے دوران ملی ہے۔