باب 72
ستر شاگردوں کے ساتھ مُنادی کی مہم
یسوع مسیح نے 70 شاگردوں کو چُنا اور اُنہیں مُنادی کے لیے بھیجا
سن 32ء کے آخری مہینے چل رہے تھے اور یسوع مسیح کو بپتسمہ لیے تقریباً تین سال ہو گئے تھے۔ حال ہی میں وہ اپنے شاگردوں کے ساتھ جھونپڑیوں کی عید منانے یروشلیم گئے تھے اور ہو سکتا ہے کہ وہ ابھی بھی آسپاس کے علاقے میں تھے۔ (لُوقا 10:38؛ یوحنا 11:1) یسوع مسیح کی زندگی کے چھ مہینے باقی رہ گئے تھے اور اِس دوران اُنہوں نے زیادہتر وقت یہودیہ اور دریائےاُردن کے پار پیریہ کے علاقے میں مُنادی کرنے میں گزارا کیونکہ اِن علاقوں میں بھی مُنادی کرنا ضروری تھا۔
کچھ سال پہلے یعنی 30ء کی عیدِفسح کے بعد یسوع مسیح نے چند مہینوں کے لیے یہودیہ میں مُنادی کی اور سامریہ سے گزرے۔ پھر 31ء کی عیدِفسح کے لگ بھگ یروشلیم میں یہودیوں نے یسوع کو مار ڈالنے کی کوشش کی۔ لہٰذا اگلے ڈیڑھ سال یسوع مسیح زیادہتر وقت گلیل میں تعلیم دیتے رہے اور اِس دوران بہت سے لوگ اُن پر ایمان لے آئے۔ گلیل ہی میں یسوع نے اپنے 12 رسولوں کو مُنادی کے کام میں تربیت دی اور اُنہیں یہ ہدایت دے کر لوگوں کے پاس بھیجا: ”یہ مُنادی کریں کہ ”آسمان کی بادشاہت نزدیک ہے۔““ (متی 10:5-7) اب وہ یہودیہ میں مُنادی کی مہم چلانا چاہتے تھے۔
اِس مہم کے لیے یسوع مسیح نے 70 شاگردوں کو چُنا اور اُنہیں دو دو کر کے مُنادی کرنے بھیجا۔ یوں مُنادوں کے 35 جوڑے اِس علاقے میں بادشاہت کا پیغام سنانے گئے۔ یسوع نے اِن شاگردوں سے کہا: ”فصل تو بہت ہے لیکن کٹائی کے لیے مزدور کم ہیں۔“ (لُوقا 10:2) اُنہوں نے شاگردوں کو اُن جگہوں میں مُنادی کرنے بھیجا جہاں وہ بعد میں خود جانے کا اِرادہ رکھتے تھے۔ اِن شاگردوں کو جا کر لوگوں کو شفا دینی تھی اور وہ پیغام سنانا تھا جو یسوع مسیح بھی سنا رہے تھے۔
شاگردوں کو عبادتگاہوں میں نہیں بلکہ لوگوں کے گھروں میں جا کر مُنادی کرنی تھی۔ یسوع مسیح نے اُن سے کہا: ”جب بھی آپ کسی گھر میں داخل ہوں تو پہلے کہیں کہ ”اِس گھر پر سلامتی ہو۔“ اگر وہاں کوئی صلحپسند شخص ہے تو اُس پر سلامتی ہوگی۔“ شاگردوں نے لوگوں کو کون سا پیغام سنانا تھا؟ یسوع نے کہا: ”لوگوں کو یہ بتائیں کہ ”خدا کی بادشاہت نزدیک ہے۔““—لُوقا 10:5-9۔
یسوع مسیح نے 70 شاگردوں کو کچھ ویسی ہی ہدایتیں دیں جیسی اُنہوں نے تقریباً ایک سال پہلے 12 رسولوں کو مُنادی میں بھیجتے وقت دی تھیں۔ اُنہوں نے شاگردوں کو آگاہ کِیا کہ ہر کوئی اُن کے پیغام کو قبول نہیں کرے گا۔ البتہ کچھ لوگ اُن کا پیغام ضرور قبول کریں گے اور جب یسوع مسیح وہاں جائیں گے تو یہ لوگ اُن سے ملنے اور تعلیم پانے کے مشتاق ہوں گے۔
کچھ دیر بعد 70 شاگرد خوشی خوشی واپس آئے اور کہنے لگے: ”مالک، جب ہم نے آپ کا نام اِستعمال کِیا تو بُرے فرشتوں نے بھی ہمارا حکم مانا۔“ یہ سُن کر یسوع مسیح بہت خوش ہوئے اور اُنہوں نے کہا: ”مَیں دیکھ رہا ہوں کہ شیطان بجلی کی طرح آسمان سے گِر چُکا ہے۔ دیکھیں! مَیں نے آپ کو سانپوں اور بچھوؤں کو پاؤں کے نیچے کچلنے کا اِختیار دیا ہے۔“—لُوقا 10:17-19۔
یسوع مسیح یہ کہہ رہے تھے کہ شاگرد اپنی راہ میں کھڑی ہونے والی ہر نقصاندہ چیز پر غالب آئیں گے گویا کہ وہ سانپوں اور بچھوؤں کو پاؤں کے نیچے کچل رہے ہوں۔ اِس کے علاوہ یسوع اُن کو یقین دِلا رہے تھے کہ ایک دن شیطان کو آسمان سے گِرا دیا جائے گا۔ پھر اُنہوں نے شاگردوں کو بتایا کہ کون سی بات سب سے اہم ہے۔ اُنہوں نے کہا: ”لیکن اِس بات سے خوش نہ ہوں کہ بُرے فرشتے آپ کا حکم مانتے ہیں بلکہ اِس بات سے خوش ہوں کہ آپ کے نام آسمان میں لکھے گئے ہیں۔“—لُوقا 10:20۔
یسوع مسیح اِتنے خوش تھے کہ اُنہوں نے سب کے سامنے اپنے آسمانی باپ کی بڑائی کی جس نے اِن خاکسار بندوں کے ذریعے اِتنے بڑے کام کیے تھے۔ پھر اُنہوں نے شاگردوں سے کہا: ”وہ لوگ خوش ہیں جو اُن باتوں کو دیکھتے ہیں جو آپ دیکھ رہے ہیں کیونکہ مَیں آپ سے کہتا ہوں کہ بہت سے نبی اور بادشاہ اُن باتوں کو دیکھنا چاہتے تھے جو آپ دیکھ رہے ہیں لیکن اُنہیں نہیں دیکھا اور اُن باتوں کو سننا چاہتے تھے جو آپ سُن رہے ہیں لیکن اُنہیں نہیں سنا۔“—لُوقا 10:23، 24۔