کیا آپ کو یاد ہے؟
بِلاشُبہ آپ نے ”مینارِنگہبانی“ کے پچھلے شماروں کو دھیان سے پڑھا ہوگا۔ کیا آپ اِن سوالوں کے جواب دے سکتے ہیں؟
اگر ہم یہوواہ کے ساتھ بات کرنے، اُس کی سننے اور اُس کے بارے میں سوچ بچار کرنے کے لیے وقت نکالیں گے تو ہمیں کون سے فائدے ہوں گے؟
ہم اچھے فیصلے کر پائیں گے، ایک اچھے اُستاد بن پائیں گے، ہمارا ایمان اَور مضبوط ہو جائے گا اور ہمارے دل میں یہوواہ کے لیے محبت اَور بڑھ جائے گی۔—م22.01 ص 30-31۔
اگر ہم ابھی یہوواہ اور اُن بھائیوں پر بھروسا کرنا سیکھیں گے جنہیں یہوواہ نے ہماری پیشوائی کے لیے چُنا ہے تو ہمیں کیا فائدہ ہوگا؟
ابھی یہوواہ پر بھروسا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم بزرگوں کے فیصلوں اور اُن کی طرف سے ملنے والی ہدایتوں پر شک نہ کریں۔ ایسا کرنے سے ہم بڑی مصیبت کے دوران ملنے والی ایسی ہدایتوں کو بھی ماننے کے لیے فوراً تیار ہوں گے جو شاید ہمیں عجیب لگیں یا جن کے بارے میں ہمیں سمجھ نہ آئے کہ یہ ہدایتیں کیوں دی گئی ہیں۔—م22.02 ص. 4-6۔
فرشتے نے زکریاہ کو یہ کیوں بتایا کہ یہودی گورنر زرُبابل کے ہاتھ میں ”ساہول“ ہے؟ (زک 4:8-10)
فرشتے کی اِس بات سے یہوواہ کے بندوں کو تسلی ملی کہ جو نئی ہیکل وہ بنا رہے ہیں، وہ مکمل ہوگی اور بالکل ویسی ہی ہوگی جیسی یہوواہ چاہتا ہے۔—م22.03 ص. 16-17۔
ہم ’اپنی باتوں سے لوگوں کے لیے مثال‘ کیسے قائم کر سکتے ہیں؟ (1-تیم 4:12)
ہمیں مُنادی کرتے وقت دوسروں کے ساتھ نرمی اور احترام سے بات کرنی چاہیے؛ اِجلاسوں میں دل سے گیت گانے چاہئیں؛ باقاعدگی سے جواب دینے چاہئیں؛ ہمیشہ سچ بولنا چاہیے؛ ایسی باتیں کرنی چاہئیں جن سے دوسروں کا حوصلہ بڑھے اور نقصاندہ باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔—م22.04 ص. 6-9۔
دانیایل 7 باب میں چار حیوانوں (حکومتوں) کے بارے میں جو باتیں بتائی گئی ہیں، وہ اُس ایک حیوان میں کیوں ہیں جس کا ذکر مکاشفہ 13:1، 2 میں کِیا گیا ہے؟
مکاشفہ 13 باب میں جس حیوان کا ذکر کِیا گیا ہے، وہ کسی ایک حکومت کی طرف اِشارہ نہیں کرتا جیسے کہ روم۔ اِس کی بجائے یہ اُن ساری سیاسی طاقتوں کی طرف اِشارہ کرتا ہے جو اِنسانوں پر حکومت کرتی آئی ہیں۔—م22.05 پ. 9۔
یہوواہ کے اِنصاف پر بھروسا ظاہر کرنے کا سب سے خاص طریقہ کیا ہے؟
اگر کسی نے ہماری بےعزتی کی ہے، ہمیں تکلیف پہنچائی ہے یا ہمارے خلاف گُناہ کِیا ہے تو ہم اپنے دل سے ناراضگی اور غصہ نکالنے کی کوشش کر سکتے ہیں اور معاملے کو یہوواہ کے ہاتھ میں چھوڑ سکتے ہیں۔ یہوواہ اُس سارے نقصان کو ٹھیک کر دے گا جو کسی کے گُناہ کی وجہ سے ہوتا ہے۔—م22.06 ص. 10-11۔
اُس بھائی کو کیا یاد رکھنا چاہیے جو کلیسیا کے اِجلاس یا مُنادی کے لیے اِجلاس میں دُعا کرتا ہے؟
اُس بھائی کو دُعا میں کلیسیا کے بہن بھائیوں کی درستی یا کوئی اِعلان نہیں کرنا چاہیے۔ اُسے خاص طور پر اِجلاس کے شروع میں’لمبی‘ دُعا نہیں کرنی چاہیے۔ (متی 6:7)—م22.07 ص. 24-25۔
جن لوگوں نے ”بدی کی ہے،“ اُن کی کس لحاظ سے ”سزا کی قیامت“ ہوگی؟ (یوح 5:29)
اُن کی عدالت اُن کاموں کو نظر میں رکھ کر نہیں کی جائے گی جو اُنہوں نے اپنی موت سے پہلے کیے تھے بلکہ اُن کاموں کی بِنا پر جو وہ زندہ ہونے کے بعد کریں گے۔—م22.09 پ. 18۔
ستمبر 1922ء کے اِجتماع پر بھائی رتھرفرڈ نے کون سی خاص بات کہی؟
ریاست اوہائیو میں سیڈر پوائنٹ پر ہونے والے اِجتماع پر بھائی نے کہا تھا: ”دیکھیں بادشاہ حکمرانی کر رہا ہے! آپ اُس کے مُناد ہیں۔ اِس لیے مُنادی کریں، مُنادی کریں، مُنادی کریں؛ بادشاہ اور اُس کی بادشاہت کی مُنادی کریں!“—م22.10 ص. 3-5۔
یسعیاہ 30 باب میں بتائے گئے کن تین طریقوں سے یہوواہ مشکلوں کو برداشت کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے؟
اِس باب سے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ اِن تین طریقوں سے مشکلوں کو برداشت کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے: (1) وہ ہماری دُعائیں سنتا ہے، (2) وہ ہماری رہنمائی کرتا ہے اور (3) وہ ہمیں آج بھی برکتیں دے رہا ہے اور مستقبل میں بھی دے گا۔—م22.11 پ. 9۔
ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں کہ زبور 37:10، 11، 29 میں لکھی بات ماضی میں بھی پوری ہوئی اور مستقبل میں بھی پوری ہوگی؟
داؤد کے الفاظ سے پتہ چلتا ہے کہ بادشاہ سلیمان کی حکمرانی میں ملک اِسرائیل میں حالات کیسے تھے۔ یسوع نے فردوس کے بارے میں بات کرتے ہوئے 11 آیت کا حوالہ دیا۔ (متی 5:5؛ لُو 23:43)—م22.12 ص . 8-10، 14۔