مطالعے کا مضمون نمبر 47
ہم اپنے ہمایمانوں کے لیے محبت کو اَور زیادہ کیسے بڑھا سکتے ہیں؟
”ایک دوسرے سے محبت کرتے رہیں کیونکہ محبت خدا سے ہے۔“ —1-یوح 4:7۔
گیت نمبر 109: دل کی گہرائی سے محبت کریں
مضمون پر ایک نظرa
1-2. (الف)پولُس رسول نے کیوں کہا کہ محبت ”سب سے اہم“ خوبی ہے؟ (ب)اِس مضمون میں ہم کن سوالوں پر غور کریں گے؟
جب پولُس رسول ایمان، اُمید اور محبت کی بات کر رہے تھے تو اِس کے آخر میں اُنہوں نے کہا: ”محبت اِن میں سے سب سے اہم ہے۔“ (1-کُر 13:13) پولُس نے ایسا کیوں کہا؟ مستقبل میں ہمیں نئی دُنیا کے حوالے سے خدا کے وعدوں پر ایمان کی ضرورت نہیں ہوگی اور نہ ہی اِس بات کی اُمید کی کہ یہ وعدے ضرور پورے ہوں گے کیونکہ اُس کے یہ وعدے پورے ہو چُکے ہوں گے۔ لیکن ہمیں یہوواہ اور لوگوں سے محبت رکھنے کی ہمیشہ تک ضرورت ہوگی۔ اصل میں تو یہوواہ اور لوگوں کے لیے ہماری محبت ہمیشہ بڑھتی رہے گی۔
2 چونکہ ہمیں ہمیشہ تک محبت کی خوبی کی ضرورت ہوگی اِس لیے اِس مضمون میں ہم اِن تین سوالوں پر غور کریں گے: (1)ایک دوسرے سے محبت کرنا ضروری کیوں ہے؟ (2)ہم ایک دوسرے کے لیے اپنی محبت کیسے ثابت کر سکتے ہیں؟ (3)ہم ایک دوسرے کے لیے اپنی محبت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟
ایک دوسرے سے محبت کرنا ضروری کیوں ہے؟
3. ایک دوسرے سے محبت کرنے کی کیا وجوہات ہیں؟
3 یہ کیوں ضروری ہے کہ ہم ایک دوسرے سے محبت کریں؟ اِس کی ایک وجہ یہ ہے کہ محبت سچے مسیحیوں کی پہچان ہے۔ یسوع نے اپنے رسولوں سے کہا تھا: ”اگر آپ کے درمیان محبت ہوگی تو سب لوگ پہچان جائیں گے کہ آپ میرے شاگرد ہیں۔“ (یوح 13:35) اِس کے علاوہ ایک دوسرے سے محبت کی وجہ سے ہم متحد رہتے ہیں۔ پولُس رسول نے محبت کو ایک ایسا بندھن کہا ”جو لوگوں کو پوری طرح متحد کرتا ہے۔“ (کُل 3:14) لیکن ایک دوسرے سے محبت رکھنے کی ایک اَور خاص وجہ بھی ہے۔ یوحنا رسول نے اپنے ہمایمانوں کے نام ایک خط میں کہا: ”جو شخص خدا سے محبت کرتا ہے، وہ اپنے بھائی سے بھی محبت کرے۔“ (1-یوح 4:21) جب ہم دوسروں کے لیے محبت دِکھاتے ہیں تو اصل میں ہم خدا کے لیے محبت دِکھا رہے ہوتے ہیں۔
4-5. مثال دے کر بتائیں کہ خدا کے لیے ہماری محبت اور دوسروں کے لیے ہماری محبت میں کیا تعلق ہے۔
4 خدا کے لیے ہماری محبت اور اپنے بہن بھائیوں کے لیے ہماری محبت میں کیا تعلق ہے؟ اِس بات کو سمجھنے کے لیے ذرا ایک مثال پر غور کریں۔ ذرا سوچیں کہ ہمارے دل اور ہمارے جسم کے دوسرے اعضا میں کیا تعلق ہے۔ ایک ڈاکٹر کو ہماری نبض چیک کر کے پتہ چل جاتا ہے کہ ہمارا دل صحیح طرح کام کر رہا ہے یا نہیں۔ اِس مثال سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟
5 جس طرح ایک ڈاکٹر کو ہماری نبض چیک کر کے ہمارے دل کی حالت کا پتہ چل جاتا ہے اُسی طرح یہ دیکھنے کے لیے کہ خدا کے لیے ہماری محبت کتنی گہری ہے، ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ہم دوسروں سے کتنی محبت کرتے ہیں۔ اگر ہمیں لگتا ہے کہ ہمارے ہمایمانوں کے لیے ہماری محبت کم ہو رہی ہے تو یہ اِس بات کی نشانی ہے کہ خدا کے لیے ہماری محبت ٹھنڈی پڑ رہی ہے۔ لیکن اگر ہم اپنے بہن بھائیوں کے لیے محبت دِکھاتے رہتے ہیں تو اِس سے یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ خدا کے لیے ہماری محبت بہت گہری ہے۔
6. اگر ہمارے بہن بھائیوں کے لیے ہماری محبت ٹھنڈی پڑ رہی ہے تو یہ فکر والی بات کیوں ہے؟ (1-یوحنا 4:7-9، 11)
6 اگر ہمارے بہن بھائیوں کے لیے ہماری محبت ٹھنڈی پڑ رہی ہے تو یہ فکر والی بات ہے کیونکہ اِس کا مطلب ہے کہ یہوواہ کے ساتھ ہماری دوستی کمزور پڑ رہی ہے۔ یوحنا رسول نے یہ بات اُس وقت واضح کی جب اُنہوں نے کہا: ”جو شخص اپنے بھائی سے محبت نہیں کرتا جس کو وہ دیکھ سکتا ہے، وہ خدا سے بھی محبت نہیں کرتا جس کو اُس نے نہیں دیکھا۔“ (1-یوح 4:20) اِس سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟ یہوواہ ہم سے صرف اُسی وقت خوش ہوتا ہے جب ہم ”ایک دوسرے سے محبت“ کرتے ہیں۔—1-یوحنا 4:7-9، 11 کو پڑھیں۔
ہم ایک دوسرے کے لیے اپنی محبت کیسے ثابت کر سکتے ہیں؟
7-8. ایک دوسرے کے لیے محبت دِکھانے کے کچھ طریقے کیا ہیں؟
7 خدا کے کلام میں ہم سے بار بار کہا گیا ہے کہ ”ایک دوسرے سے محبت کریں۔“ (یوح 15:12، 17؛ روم 13:8؛ 1-تھس 4:9؛ 1-پطر 1:22؛ 1-یوح 4:11) لیکن محبت ایک ایسی خوبی ہے جو دل میں پیدا ہوتی ہے اور کوئی بھی شخص دلوں کو نہیں پڑھ سکتا۔ تو پھر ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ دوسروں کو نظر آئے کہ ہم اُن سے محبت کرتے ہیں؟ ہم اپنی باتوں اور کاموں سے ایسا کر سکتے ہیں۔
8 اپنے بہن بھائیوں کے لیے محبت دِکھانے کے بہت سے طریقے ہیں۔ اُن میں سے کچھ طریقے یہ ہیں: ’اپنے پڑوسیوں سے سچ بولیں۔‘ (زِک 8:16) ”ایک دوسرے کے ساتھ صلح صفائی سے رہیں۔“ (مر 9:50) ”ایک دوسرے کی عزت کرنے میں پہل کریں۔“ (روم 12:10) ”ایک دوسرے کو قبول کریں۔“ (روم 15:7) ”دل سے ایک دوسرے کو معاف کریں۔“ (کُل 3:13) ”مشکلات کا بوجھ اُٹھانے میں ایک دوسرے کی مدد کریں۔“ (گل 6:2) ”ایک دوسرے کو . . . تسلی دیتے رہیں۔“ (1-تھس 4:18) ”ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھاتے رہیں۔“ (1-تھس 5:11) ”ایک دوسرے کے لیے دُعا کریں۔“—یعقو 5:16۔
9. دوسروں کو تسلی دینا اُن کے لیے اپنی محبت ثابت کرنے کا سب سے اچھا طریقہ کیوں ہے؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
9 آئیے اُن طریقوں میں سے ایک پر بات کرتے ہیں جن کا پچھلے پیراگراف میں ذکر ہوا ہے۔ پولُس رسول نے کہا تھا: ”ایک دوسرے کو . . . تسلی دیتے رہیں۔“ دوسروں کو تسلی دینا اُن کے لیے اپنی محبت ثابت کرنے کا سب سے اچھا طریقہ کیوں ہے؟ بائبل کی ایک لغت کے مطابق پولُس رسول نے لفظ ”تسلی“ کے لیے جو یونانی لفظ اِستعمال کِیا تھا، اُس کا مطلب یہ ہے: ”کسی شخص کے ساتھ کھڑے رہ کر اُس وقت اُس کا حوصلہ بڑھانا جب وہ کسی بہت بڑی مشکل سے گزر رہا ہو۔“ اِس لیے جب ہم اپنے کسی ایسے ہمایمان کو تسلی دیتے ہیں جو مشکل سے گزر رہا ہوتا ہے تو ہم اُس کی مدد کرتے ہیں کہ وہ اُٹھ کھڑا ہو اور زندگی کی راہ پر چلتا رہے۔ جب بھی ہم کسی بہن یا بھائی کو تسلی دیتے ہیں تو ہم اُس کے لیے اپنی محبت ثابت کر رہے ہوتے ہیں۔—2-کُر 7:6، 7، 13۔
10. ہمدردی کرنے اور تسلی دینے میں کیا تعلق ہے؟
10 ہمدردی کرنے اور دوسروں کو تسلی دینے میں گہرا تعلق ہے۔ کس لحاظ سے؟ جو شخص کسی کے درد کو محسوس کرتا ہے، وہ اُسے تسلی دینا چاہتا ہے اور اُس کی تکلیف کم کرنا چاہتا ہے۔ اِس لیے اگر ہم کسی کے ہمدرد ہیں تو ہم اُسے تسلی بھی دیں گے۔پولُس رسول نے بتایا کہ چونکہ یہوواہ کو دوسروں سے ہمدردی ہے اِس لیے وہ اُنہیں تسلی دیتا ہے۔ اُنہوں نے یہوواہ کے بارے میں کہا کہ وہ ”عظیم رحمتوں کا باپ ہے اور بڑی تسلی بخشتا ہے۔“ (2-کُر 1:3) اِس آیت میں جس یونانی اِصطلاح کا ترجمہ ”عظیم رحمتوں“ کِیا گیا ہے، اُس کا مطلب دوسروں کے لیے بہت زیادہ ہمدردی دِکھانا ہے۔ یہوواہ کو دوسروں سے گہری ہمدردی ہے اِس لیے اُسے ”عظیم رحمتوں کا باپ“ کہا گیا ہے۔ اور اِس ہمدردی کی وجہ سے وہ اُس وقت ہمیں تسلی دیتا ہے ”جب ہم طرح طرح کی مصیبتوں سے گزرتے ہیں۔“ (2-کُر 1:4) جس طرح پانی کے چشمے سے ایک پیاسا شخص تازہدم ہو جاتا ہے اُسی طرح یہوواہ کی طرف سے ملنے والی تسلی کی وجہ سے وہ شخص تازہدم ہو جاتا ہے جس پر مصیبتوں کا پہاڑ ٹوٹا ہوتا ہے۔ ہم یہوواہ کی مثال پر عمل کرتے ہوئے دوسروں کے ہمدرد کیسے بن سکتے ہیں اور اُنہیں تسلی کیسے دے سکتے ہیں؟ ایسا کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے اندر وہ خوبیاں پیدا کریں جن کی وجہ سے ہمارے دل میں دوسروں کے لیے ہمدردی پیدا ہوگی اور ہمارا دل چاہے گا کہ ہم اُنہیں تسلی دیں۔ اِن میں سے کچھ خوبیاں کیا ہیں؟
11. کُلسّیوں 3:12 اور 1-پطرس 3:8 کے مطابق کون سی خوبیاں ہماری مدد کریں گی تاکہ ہم دوسروں سے محبت کریں اور اُنہیں تسلی دیں؟
11 کیا چیز ہماری مدد کرے گی تاکہ ہم ایک دوسرے سے محبت کرتے رہیں اور ”ایک دوسرے کو . . . تسلی دیتے رہیں“؟ ہمیں اپنے اندر ایک دوسرے کے دُکھ سُکھ میں شریک ہونے اور شفقت اور مہربانی جیسی خوبیاں پیدا کرنی ہوں گی۔ (کُلسّیوں 3:12؛ 1-پطرس 3:8 کو پڑھیں۔) یہ خوبیاں ہماری مدد کیسے کریں گی؟ جب ہمدردی اور اِس جیسی دوسری خوبیاں ہماری شخصیت کا حصہ بن جائیں گی تو ہم اُس وقت دوسروں کو تسلی دینے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جب وہ مشکلوں سے گزر رہے ہوں گے۔ جیسا کہ یسوع مسیح نے کہا تھا: ”جو دل میں بھرا ہوتا ہے، وہی زبان پر آتا ہے۔ ایک اچھا آدمی اُن اچھی باتوں کو زبان پر لاتا ہے جو اُس نے اپنے دل میں ذخیرہ کی ہیں۔“ (متی 12:34، 35) اپنے بہن بھائیوں کو تسلی دینا اُن کے لیے اپنی کو محبت ثابت کرنے کا سب سے اچھا طریقہ ہے۔
ہم ایک دوسرے کے لیے اپنی محبت کو کیسے بڑھا سکتے ہیں؟
12. (الف)ہمیں خبردار کیوں رہنا چاہیے؟ (ب)اب ہم کس سوال پر غور کریں گے؟
12 ہم سب چاہتے ہیں کہ ہم ”ایک دوسرے سے محبت کرتے رہیں۔“ (1-یوح 4:7) لیکن یسوع نے خبردار کیا تھا کہ ”زیادہتر لوگوں کی محبت ٹھنڈی پڑ جائے گی۔“ (متی 24:12) یسوع نے یہ نہیں کہا تھا کہ اُن کے شاگردوں میں سے زیادہتر لوگوں کی محبت ٹھنڈی پڑ جائے گی۔ لیکن ہمیں خبردار رہنا چاہیے کہ کہیں دُنیا کے ایسے لوگوں کا اثر ہم پر نہ پڑ جائے جو ایک دوسرے سے محبت نہیں کرتے۔ اِس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے آئیے اِس خاص سوال پر غور کرتے ہیں: کیا یہ دیکھنے کا کوئی طریقہ ہے کہ ہمارے بہن بھائیوں کے لیے ہماری محبت گہری ہے یا نہیں؟
13. ہماری محبت کا اِمتحان کب ہو سکتا ہے؟
13 یہ دیکھنے کے لیے کہ اپنے ہمارے ہمایمانوں کے لیے ہماری محبت گہری ہے یا نہیں ہمیں اِس بات پر غور کرنا چاہیے کہ فرق فرق صورتحال میں ہمارا رویہ کیسا ہوتا ہے۔ (2-کُر 8:8) اِن میں سے ایک صورتحال کا ذکر پطرس رسول نے کیا۔ اُنہوں نے کہا: ”سب سے بڑھ کر دل کی گہرائی سے ایک دوسرے سے محبت رکھیں کیونکہ محبت بہت سے گُناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔“ (1-پطر 4:8) جب ہمیں اپنے بہن بھائیوں کی غلطیاں اور خامیاں نظر آتی ہیں تو اُس وقت اُن کے لیے ہماری محبت کا اِمتحان ہو سکتا ہے۔
14. پہلا پطرس 4:8 کے مطابق ہمیں ایک دوسرے سے کیسی محبت رکھنی چاہیے؟ ایک مثال دیں۔
14 آئیے پطرس کے الفاظ پر ذرا اَور گہرائی سے سوچتے ہیں۔ 8 آیت کے پہلے حصے میں اُس محبت کے بارے میں بتایا گیا ہے جو ہمیں دوسروں سے رکھنی چاہیے۔ ہمیں ایک دوسرے سے ”دل کی گہرائی سے“ محبت رکھنی چاہیے۔پطرس رسول نے اِصطلاح ”دل کی گہرائی سے“ کے لیے جو یونانی لفظ اِستعمال کیا، اُس کا مطلب ہے: ”کھینچ کر پھیلانا۔“ 8 آیت کے دوسرے حصے میں بتایا گیا کہ جب ہم ایک دوسرے سے گہری محبت رکھتے ہیں تو اِس کا کیا فائدہ ہوتا ہے۔ ایسی”محبت بہت سے گُناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔“ اِسے سمجھنے کے لیے ذرا اِس مثال پر غور کریں: ہم دوسروں کے لیے اپنی محبت کو ایک لچکدار کپڑے کی طرح اپنے دونوں ہاتھوں میں پکڑتے ہیں۔ اور پھر اِسے کھینچ کر تب تک پھیلاتے جاتے ہیں جب تک کہ یہ ایک نہیں، دو نہیں بلکہ بہت سے گُناہوں پر پردہ ڈال دے۔ گُناہوں پر پردہ ڈال دینا ایک طرح سے دوسروں کو معاف کر دینا ہے۔ جس طرح ایک کپڑا کسی داغ کو چھپا دیتا ہے اُسی طرح محبت دوسروں کی خامیوں اور کمزوریوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔
15. اگر ہمارے دل میں اپنے بہن بھائیوں کے لیے گہری محبت ہوگی تو ہم کیا کر پائیں گے؟ (کُلسّیوں 3:13)
15 ہمارے دل میں اپنے بہن بھائیوں کے لیے محبت اِتنی زیادہ گہری ہونی چاہیے کہ ہم اُن کی غلطیوں کو اُس وقت بھی معاف کر پائیں جب ہمارے لیے ایسا کرنا مشکل ہو۔ (کُلسّیوں 3:13 کو پڑھیں۔) جب ہم دوسروں کو معاف کرتے ہیں تو ہم یہ ثابت کرتے ہیں کہ اُن کے لیے ہماری محبت بہت گہری ہے اور ہم یہوواہ کو خوش کرنا چاہتے ہیں۔ اَور کیا چیز ہماری مدد کرے گی تاکہ ہم دوسروں کی غلطیوں پر اُنہیں معاف کر سکیں اور فوراً ناراض نہ ہو جائیں؟
16-17. اَور کیا چیز اپنے بہن بھائیوں کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو نظرانداز کرنے میں ہماری مدد کرے گی؟ ایک مثال دیں۔ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
16 اپنے بہن بھائیوں کی خامیوں پر نہیں بلکہ اُن کی خوبیوں پر غور کریں۔ ذرا اِس مثال پر غور کریں: فرض کریں کہ آپ کچھ بہن بھائیوں کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں۔ آپ کا وقت بہت اچھا گزر رہا ہے اور آخر میں آپ سب کے ساتھ تصویر لیتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ پہلی تصویر اچھی نہ آئے اِس لیے آپ دو اَور تصویریں لیتے ہیں۔ اب آپ کے پاس تین تصویریں ہیں لیکن آپ کو نظر آتا ہے کہ ایک تصویر میں ایک بھائی مسکرا نہیں رہا۔ آپ اُس تصویر کے ساتھ کیا کریں گے؟ آپ اُس تصویر کو ڈیلیٹ کر دیں گے کیوں کہ آپ کے پاس دو اَور تصویریں ہیں جن میں باقی سب لوگوں کے ساتھ وہ بھائی بھی مسکرا رہا ہے۔
17 اِن تصویروں کا موازنہ ہم اُن یادوں سے کر سکتے ہیں جو ہمارے ذہن میں ہوتی ہیں۔ جب ہم اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں تو زیادہتر ہمارے ذہن میں اچھی یادیں ہی بنتی ہیں۔ لیکن فرض کریں کہ اُن میں سے ایک موقع پر کسی بہن یا بھائی نے کچھ ایسا کہہ دیا یا کر دیا جو آپ کو اچھا نہیں لگا۔ ہمیں اپنی اُس یاد کے ساتھ کیا کرنا چاہیے؟ (اَمثا 19:11؛ اِفِس 4:32) ہمیں اُس تصویر کی طرح اِس یاد کو بھی اپنے ذہن سے ڈیلیٹ کر دینا چاہیے جس کا ذکر ہم نے پہلے کِیا تھا۔ لیکن ہم ایسا اُسی وقت کر پائیں گے جب ہمارے ذہن میں اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ گزارے ہوئے اچھے وقت کی یادیں ہوں گی۔ ہمیں اپنے دلودماغ میں اِسی طرح کی یادیں ہمیشہ تک رکھنی چاہئیں۔
آج محبت دِکھانا اِتنا زیادہ ضروری کیوں ہے؟
18. اِس مضمون میں ہم نے محبت کے حوالے سے کون سی خاص باتیں سیکھی ہیں؟
18 ہمیں اپنے ہمایمانوں کے لیے اپنے دل میں محبت کو کیوں بڑھانا چاہیے؟ جیسا کہ ہم نے اِس مضمون میں دیکھا، جب ہم اپنے بہن بھائیوں کے لیے محبت دِکھاتے ہیں تو اصل میں ہم یہوواہ کے لیے محبت دِکھا رہے ہوتے ہیں۔ ہم اپنے ہمایمانوں سے اپنی محبت کا اِظہار کیسے کر سکتے ہیں؟ ایسا کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم اُنہیں تسلی دیں۔ ہم دوسروں کو اُسی وقت تسلی دے سکتے ہیں اگر ہمارے دل میں اُن کے لیے ہمدردی ہو گی۔ ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ اپنے ہمایمانوں کے لیے ہمارے دل میں محبت بڑھتی جائے؟ ایسا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اُن کی غلطیوں کو معاف کریں۔
19. ایک دوسرے کے لیے محبت دِکھانا اب اِتنا زیادہ ضروری کیوں ہے؟
19 ایک دوسرے کے لیے محبت دِکھانا اب اِتنا زیادہ ضروری کیوں ہے؟ اِس سوال کا جواب پطرس رسول نے دیا۔ اُنہوں نے کہا: ”سب چیزوں کا خاتمہ نزدیک ہے۔ اِس لیے . . . دل کی گہرائی سے ایک دوسرے سے محبت رکھیں۔“ (1-پطر 4:7، 8) جیسے جیسے اِس دُنیا کا خاتمہ نزدیک آ رہا ہے ہمارے ساتھ کیا ہو سکتا ہے؟ اپنے پیروکاروں کے بارے میں بات کرتے ہوئے یسوع نے پہلے سے بتایا تھا: ”میرے نام کی خاطر سب قومیں آپ سے نفرت کریں گی۔“ (متی 24:9) اِس نفرت کو برداشت کرنے کے لیے ہمیں اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ متحد رہنا ہوگا۔ اگر ہم اپنے بہن بھائیوں سے محبت رکھیں گے تو شیطان ہمارے اِتحاد کو توڑ نہیں پائے گا کیونکہ محبت ”ایک ایسا بندھن ہے جو لوگوں کو پوری طرح متحد کرتا ہے۔“—کُل 3:14؛ فلِ 2:1، 2۔
گیت نمبر 130: دل سے معاف کریں
a اب اپنے بہن بھائیوں کے لیے محبت دِکھانا پہلے سے بھی کہیں زیادہ ضروری ہے۔ ایسا کیوں ہے؟ اور ہم اپنے بہن بھائیوں کے لیے گہری محبت کیسے دِکھا سکتے ہیں؟