مطالعے کا مضمون نمبر 20
مکاشفہ کی کتاب میں خدا کے دُشمنوں کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟
”اُنہوں نے اُن بادشاہوں کو اُس جگہ جمع کِیا جسے عبرانی میں ہرمجِدّون کہتے ہیں۔“—مکا 16:16۔
گیت نمبر 150: مخلصی کے لیے یہوواہ پر آس لگائیں
مضمون پر ایک نظرa
1. مکاشفہ کی کتاب میں خدا کے بندوں کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟
مکاشفہ کی کتاب سے پتہ چلتا ہے کہ خدا کی بادشاہت آسمان پر قائم ہو چُکی ہے اور شیطان کو آسمان سے نکال دیا گیا ہے۔ (مکا 12:1-9) اِس وجہ سے اب آسمان پر سکون ہے لیکن زمین پر خدا کے بندوں کے لیے بہت سے مسئلے کھڑے ہو گئے ہیں۔ مگر کیوں؟ کیونکہ شیطان بہت غصے میں ہے اور وہ خاص طور پر اُن لوگوں کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے جو یہوواہ کی عبادت کرتے ہیں۔—مکا 12:12، 15، 17۔
2. کیا چیز یہوواہ کا وفادار رہنے میں ہماری مدد کرے گی؟
2 ہم شیطان کے حملوں کے باوجود یہوواہ کے وفادار کیسے رہ سکتے ہیں؟ (مکا 13:10) اِس سلسلے میں ایک چیز جو ہماری مدد کرے گی، وہ یہ ہے کہ ہمیں پتہ ہو کہ مستقبل میں کیا ہونے والا ہے۔ مثال کے طور پر مکاشفہ کی کتاب میں یوحنا رسول نے کچھ برکتوں کے بارے میں بتایا جو بہت جلد خدا کے بندوں کو ملیں گی۔ اِن میں سے ایک برکت یہ ہوگی کہ خدا کے دُشمنوں کو ختم کر دیا جائے گا۔ آئیں، دیکھیں کہ مکاشفہ کی کتاب میں خدا کے دُشمنوں کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے اور اُن کے ساتھ کیا ہوگا۔
خدا کے دُشمنوں کی نشانیاں
3. مکاشفہ کی کتاب میں کن نشانیوں کے ذریعے خدا کے دُشمنوں کے بارے میں بتایا گیا ہے؟
3 مکاشفہ کی کتاب کی پہلی ہی آیت میں بتا دیا گیا ہے کہ اِس کتاب میں ہم جو باتیں پڑھنے والے ہیں، وہ ’نشانیاں‘ یا علامتیں ہیں۔ (مکا 1:1) مکاشفہ کی کتاب میں ہم آگے چل کر کئی وحشی درندوں کے بارے میں پڑھتے ہیں جو کہ خدا کے دُشمنوں کی طرف اِشارہ کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر ہم ایک وحشی درندے کے بارے میں پڑھتے ہیں جو ”سمندر میں سے اُوپر“ آتا ہے۔ اُس کے ”دس سینگ اور سات سر تھے۔“ (مکا 13:1) اُس کے بعد ایک اَور وحشی درندہ ”زمین سے اُوپر“ آتا ہے۔ وہ ’اژدہے کی طرح بولتا ہے‘ اور ”آسمان سے زمین پر آگ برساتا ہے۔“ (مکا 13:11-13) اِس کے بعد ”ایک گہرے سُرخ رنگ کے وحشی درندے“ کے بارے میں بات کی گئی ہے جس پر ایک فاحشہ بیٹھی ہے۔ یہ تینوں وحشی درندے خدا کے دُشمنوں کی طرف اِشارہ کرتے ہیں جو ایک لمبے عرصے سے یہوواہ خدا اور اُس کی بادشاہت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ اِس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہمیں پتہ ہو کہ یہ دُشمن کون ہیں۔—مکا 17:1، 3۔
4-5. دانیایل 7:15-17 میں جو کچھ لکھا ہے، اُس سے ہم اُن وحشی درندوں کے بارے میں کیا سمجھ جاتے ہیں جن کا ذکر مکاشفہ کی کتاب میں ہوا ہے؟
4 یہ دیکھنے سے پہلے کہ خدا کے دُشمن کون ہیں، ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وحشی درندے اور فاحشہ کس کی طرف اِشارہ کرتے ہیں۔ اِس کا جواب ہمیں بائبل سے ہی ملتا ہے۔ مکاشفہ کی کتاب میں جو نشانیاں دی گئی ہیں، اُن میں سے کئی کی وضاحت بائبل کی کچھ اَور کتابوں میں پہلے سے ہی کر دی گئی تھی۔ مثال کے طور پر دانیایل نبی نے ایک خواب میں دیکھا کہ ”سمندر سے چار بڑے حیوان“ نکلے۔ (دان 7:1-3) دانیایل نے بتایا کہ یہ چار حیوان چار ’بادشاہوں‘ یا حکومتوں کی طرف اِشارہ کرتے ہیں۔ (دانیایل 7:15-17 کو پڑھیں۔) اِس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ مکاشفہ کی کتاب میں جن وحشی درندوں کا ذکر ہوا ہے، وہ بھی حکومتوں کی طرف اِشارہ کرتے ہیں۔
5 آئیں، اب مکاشفہ کی کتاب میں بتائی گئی کچھ نشانیوں کے بارے میں بات کریں اور دیکھیں کہ بائبل سے کیسے پتہ چلتا ہے کہ یہ نشانیاں کن کی طرف اِشارہ کرتی ہیں۔ شروع میں ہم غور کریں گے کہ مکاشفہ کی کتاب میں باری باری کن وحشی درندوں کا ذکر ہوا ہے۔ پہلے ہم یہ دیکھیں گے کہ یہ درندے کن کی طرف اِشارہ کرتے ہیں۔ پھر ہم دیکھیں گے کہ اِن درندوں کے ساتھ کیا ہوگا۔ اور آخر میں ہم دیکھیں گے کہ اِن باتوں کا ہم پر کیا اثر ہوتا ہے۔
خدا کے دُشمنوں کی پہچان
6. مکاشفہ 13:1-4 میں جس سات سروں والے وحشی درندے کا ذکر ہوا ہے، وہ کون ہے؟
6 سات سروں والا وحشی درندہ کون ہے؟ (مکاشفہ 13:1-4 کو پڑھیں۔) ہم دیکھتے ہیں کہ یہ وحشی درندہ تیندوے جیسا تھا لیکن اُس کے پاؤں ریچھ جیسے تھے، اُس کا مُنہ شیر کے مُنہ جیسا تھا اور اُس کے دس سینگ تھے۔ دانیایل 7 باب میں شیر، ریچھ، تیندوے اور دس سینگوں والے حیوانوں کا ذکر ہوا ہے۔ اور اِن کا ذکر چار الگ الگ حیوانوں کے طور پر کِیا گیا ہے۔ مگر مکاشفہ 13:1-4 آیتوں میں ایک ہی درندے کا ذکر ہوا ہے جس میں اِن چاروں حیوانوں کی خصوصیات ہیں۔ اِس لیے یہ وحشی درندہ کسی ایک حکومت کی طرف اِشارہ نہیں کرتا۔ یوحنا رسول نے کہا کہ اِس درندے کو ”ہر قبیلے اور نسل اور زبان اور قوم پر اِختیار دیا گیا۔“ اِس لیے یہ درندہ کوئی ایک حکومت نہیں ہو سکتا۔ (مکا 13:7) اِس کی بجائے یہ درندہ اُن ساری سیاسی طاقتوں کی طرف اِشارہ کرتا ہے جو اِنسانوں پر حکومت کرتی آئی ہیں۔b—واعظ 8:9۔
7. سات سروں والے وحشی درندے کا ہر سر کس کی طرف اِشارہ کرتا ہے؟
7 سات سروں میں سے ہر سر کس کی طرف اِشارہ کرتا ہے؟ اِس کا جواب ہمیں مکاشفہ 17 باب سے مل سکتا ہے کیونکہ اِس میں سات سروں والے اُس درندے کے بُت کے بارے میں بتایا گیا ہے جس کا ذکر مکاشفہ 13 باب میں ہوا ہے۔ مکاشفہ 17:10 میں ہم پڑھتے ہیں: ”یہ سات بادشاہ ہیں جن میں سے پانچ جا چکے ہیں، ایک ابھی موجود ہے اور ایک ابھی نہیں آیا لیکن جب وہ آئے گا تو تھوڑی دیر کے لیے رہے گا۔“ شیطان نے جتنی بھی سیاسی طاقتوں کو اِستعمال کِیا ہے، اُن میں سے سات طاقتیں سروں کی طرح نمایاں تھیں کیونکہ اُن کے پاس بہت زیادہ طاقت تھی۔ یہ دراصل سات عالمی طاقتیں تھیں جنہوں نے یا تو ایسے علاقوں پر حکومت کی جہاں خدا کے بہت سے بندے رہتے تھے یا پھر خدا کے بندوں کو بہت زیادہ اذیت دی۔ جب یوحنا رسول زندہ تھے تو اُس وقت تک پانچ عالمی طاقتیں پہلے ہی حکمرانی کر چُکی تھیں۔ یہ پانچ عالمی طاقتیں یہ تھیں: مصر، اسور، بابل، مادی فارس اور یونان۔ چھٹی عالمی طاقت روم تھی جو کہ اُس وقت حکمرانی کر رہی تھی جب یوحنا پر خدا کی طرف سے مکاشفہ ہوا۔ لیکن ساتویں اور آخری عالمی طاقت کون ثابت ہوا؟
8. وحشی درندے کا ساتواں سر کون ہے؟
8 دانیایل کی کتاب میں لکھی پیشگوئیوں سے ہم جان سکتے ہیں کہ وحشی درندے کا ساتواں اور آخری سر کون ہے۔ آخری زمانے میں یعنی ”مالک کے دن“ کے دوران کون سی عالمی طاقت حکمرانی کر رہی ہے؟ (مکا 1:10) یہ طاقت برطانیہ اور امریکہ کی حکومتوں سے مل کر بنی ہے جو اِکٹھے کام کرتی ہیں اور بہت طاقتور ہیں۔ اِس لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ عالمی طاقت مکاشفہ 13:1-4 میں بتائے گئے وحشی درندے کا ساتواں سر ہے۔
9. وہ وحشی درندہ کون ہے جس کے ”میمنے جیسے دو سینگ“ ہیں؟
9 مکاشفہ 13 باب سے پتہ چلتا ہے کہ ساتواں سر یعنی برطانیہ اور امریکہ کی عالمی طاقت اُس وحشی درندے کی طرح بھی ہے جس کے ”میمنے جیسے دو سینگ تھے لیکن وہ اژدہے کی طرح بولنے لگا۔“ یہ وحشی درندہ ”بڑے بڑے معجزے دِکھاتا ہے یہاں تک کہ وہ اِنسانوں کے سامنے آسمان سے زمین پر آگ برساتا ہے۔“ (مکا 13:11-15) مکاشفہ 16 اور 19 باب میں اِس وحشی درندے کو ”جھوٹا نبی“ بھی کہا گیا ہے۔ (مکا 16:13؛ 19:20) دانیایل کی کتاب سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ اور امریکہ کی عالمی طاقت بہت زیادہ ’بربادی‘ کرے گی۔ (دان 8:19، 23، 24) دوسری عالمی جنگ میں بالکل ایسا ہی ہوا۔ جن دو ایٹمی بموں کی وجہ سے یہ جنگ ختم ہوئی، وہ برطانیہ اور امریکہ کے سائنسدانوں نے ہی بنائے تھے۔ یہ ایسے ہی تھا جیسے برطانیہ اور امریکہ ’آسمان سے زمین پر آگ برسا‘ رہے ہوں۔
10. ”وحشی درندے کا بُت“ کون ہے؟ (مکاشفہ 13:14، 15؛ 17:3، 8، 11)
10 مکاشفہ کی کتاب میں آگے ایک اَور وحشی درندے کا ذکر کِیا گیا ہے۔ یہ درندہ دِکھنے میں سات سروں والے وحشی درندے کی طرح لگتا ہے۔ لیکن فرق صرف اِتنا ہے کہ اِس کا رنگ گہرا سُرخ ہے۔ اِسے ”وحشی درندے کا بُت“ اور ”آٹھواں بادشاہ“ کہا گیا ہے۔c (مکاشفہ 13:14، 15؛ 17:3، 8، 11 کو پڑھیں۔) اِس بادشاہ کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ پہلے موجود تھا، پھر چلا گیا اور پھر واپس آ گیا۔ اقوامِمتحدہ کے ساتھ بھی بالکل ایسا ہی ہوا جو کہ اِس دُنیا کے سیاسی نظام کا ساتھ دیتی ہے۔ یہ پہلے انجمنِاقوام کے طور پر موجود تھی۔ پھر دوسری عالمی جنگ میں یہ ختم ہو گئی اور بعد میں اقوامِمتحدہ کے طور پر دوبارہ سے بن گئی۔
11. وحشی درندے کیا کرتے ہیں اور ہمیں اُن سے ڈرنے کی ضرورت کیوں نہیں ہے؟
11 وحشی درندے یعنی حکومتیں لوگوں کو اُکساتی ہیں کہ وہ یہوواہ اور اُس کے بندوں کی مخالفت کریں۔ یوحنا نے کہا کہ یہ ایسے ہی ہے جیسے وہ ”پوری زمین کے بادشاہوں . . . کو لامحدود قدرت والے خدا کے عظیم دن کی جنگ کے لیے جمع کریں۔“ (مکا 16:13، 14، 16) لیکن ہمیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارا عظیم خدا یہوواہ اُن سب لوگوں کو بچانے کے لیے فوراً قدم اُٹھائے گا جو اُس کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں۔—حِز 38:21-23۔
12. سب وحشی درندوں کے ساتھ کیا ہوگا؟
12 سب وحشی درندوں کے ساتھ کیا ہوگا؟ اِس کا جواب مکاشفہ 19:20 میں دیا گیا ہے۔ اِس آیت میں لکھا ہے: ”وحشی درندہ پکڑا گیا۔ اور اُس کے ساتھ وہ جھوٹا نبی بھی پکڑا گیا جس نے اُس کے سامنے وہ معجزے دِکھائے جن کے ذریعے اُس نے اُن لوگوں کو گمراہ کِیا تھا جنہوں نے وحشی درندے کا نشان لگوایا تھا اور جو اُس کے بُت کی پوجا کرتے تھے۔ وہ دونوں ابھی زندہ ہی تھے کہ اُن کو آگ کی اُس جھیل میں پھینک دیا گیا جو گندھک سے جلتی ہے۔“ تو ابھی یہ حکومتیں حکمرانی کر ہی رہی ہوں گی کہ خدا اِنہیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دے گا۔
13. حکومتوں کی وجہ سے سچے مسیحیوں کو کس مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟
13 اِن باتوں کا سچے مسیحیوں پر کیا اثر ہوتا ہے؟ مسیحیوں کے طور پر ہمیں یہوواہ اور اُس کی بادشاہت کے وفادار رہنا چاہیے۔ (یوح 18:36) ایسا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سیاسی معاملوں میں کسی کی طرفداری نہ کریں۔ لیکن ایسا کرنا مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ حکومتیں چاہتی ہیں کہ ہم اپنی باتوں اور کاموں سے پوری طرح اُن کی حمایت کریں۔ جو لوگ حکومتوں کے دباؤ میں آ جاتے ہیں، وہ ”اپنے دائیں ہاتھ یا ماتھے پر“ وحشی درندے کا نشان لگوا لیتے ہیں۔ (مکا 13:16، 17) جو لوگ یہ نشان لگواتے ہیں، یہوواہ اُن سے خوش نہیں ہوگا اور اُنہیں ہمیشہ کی زندگی نہیں دے گا۔ (مکا 14:9، 10؛ 20:4) اِس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اِس دُنیا کے سیاسی معاملوں میں کسی کی طرفداری نہ کریں پھر چاہے ہم پر ایسا کرنے کا کتنا ہی دباؤ کیوں نہ ڈالا جائے۔
عظیم فاحشہ کا شرمناک انجام
14. یوحنا رسول نے آگے جو دیکھا، اُس کی وجہ سے وہ حیران کیوں ہوئے؟ (مکاشفہ 17:3-5)
14 یوحنا رسول نے بتایا کہ اُنہوں نے آگے جو کچھ دیکھا، اُس کی وجہ سے وہ ”بہت حیران“ ہوئے۔ اُنہوں نے دیکھا کہ ایک عورت اِن میں سے ایک خونخوار درندے پر بیٹھی ہوئی ہے۔ (مکا 17:1، 2، 6) یہ عورت ”عظیم فاحشہ“ کی طرح ہے اور اِسے ”بابلِعظیم“ کہا گیا ہے۔ وہ ”زمین کے بادشاہوں“ کے ساتھ ”حرامکاری“ کرتی ہے۔—مکاشفہ 17:3-5 کو پڑھیں۔
15-16. ”بابلِعظیم“ کون ہے اور ہم یہ کیسے جانتے ہیں؟
15 ”بابلِعظیم“ کون ہے؟ یہ عورت کوئی سیاسی طاقت نہیں ہو سکتی کیونکہ مکاشفہ کی کتاب میں اِس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ دُنیا کے سیاسی حکمرانوں کے ساتھ حرامکاری کرتی ہے۔ (مکا 18:9) یہ وحشی درندے پر سوار ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ حکمرانوں کو اپنے قابو میں کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اِس کے علاوہ یہ شیطان کی دُنیا کا تجارتی نظام بھی نہیں ہو سکتی کیونکہ اِس تجارتی نظام کے بارے میں الگ سے کہا گیا ہے کہ یہ ”زمین کے تاجر“ ہیں۔—مکا 18:11، 15، 16۔
16 جب بائبل میں لفظ ”فاحشہ“ آتا ہے تو اِس کا اِشارہ اُن لوگوں کی طرف ہو سکتا ہے جو خدا کی عبادت کرنے کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن یہ کسی نہ کسی طریقے سے بُتپرستی کرتے ہیں یا اِس دُنیا کے دوست بن جاتے ہیں۔ (1-توا 5:25؛ یعقو 4:4) اِس کی بجائے جو لوگ یہوواہ کی عبادت کرتے ہیں اور اُس کے وفادار ہیں، بائبل میں اُنہیں ”پاکیزہ“ یا ”کنوارے“ کہا گیا ہے۔ (2-کُر 11:2؛ مکا 14:4) قدیم بابل جھوٹے مذہب کا گڑھ تھا۔ اِس لیے بابلِعظیم بھی یقیناً تمام جھوٹے مذہبوں کی طرف اِشارہ کرتا ہے۔—مکا 17:5، 18۔
17. بابلِعظیم کے ساتھ کیا ہوگا؟
17 بابلِعظیم کے ساتھ کیا ہوگا؟ اِس سوال کا جواب مکاشفہ 17:16، 17 میں دیا گیا ہے۔ اِن آیتوں میں لکھا ہے: ”وحشی درندہ اور وہ دس سینگ جو آپ نے دیکھے، فاحشہ سے نفرت کریں گے اور اُسے برباد اور ننگا کریں گے اور اُس کا گوشت کھائیں گے اور اُسے آگ میں جلا کر راکھ کر دیں گے۔ کیونکہ خدا اُن کے دل میں یہ خیال ڈالے گا کہ وہ اُس کا اِرادہ . . . پورا“ کریں۔ یہوواہ خدا تمام قوموں کے دل میں یہ خیال ڈالے گا کہ وہ گہرے سُرخ رنگ کے درندے یعنی اقوامِمتحدہ کے ذریعے جھوٹے مذہب پر حملہ کریں اور اِسے مکمل طور پر ختم کر دیں۔—مکا 18:21-24۔
18. ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہم کسی بھی طرح سے بابلِعظیم کا حصہ نہ بنیں؟
18 اِن باتوں کا سچے مسیحیوں پر کیا اثر ہوتا ہے؟ ہمیں اُسی طرح سے یہوواہ کی عبادت کرتے رہنا چاہیے جو ’اُس کے نزدیک پاک صاف ہے۔‘ (یعقو 1:27) ہمیں کبھی بھی خود پر بابلِعظیم کی جھوٹی تعلیمات اور اِس کے گِرے ہوئے معیاروں کو اثر نہیں کرنے دینا چاہیے اور نہ ہی اِس کے تہواروں اور جادوگری سے تعلق رکھنے والے کاموں میں حصہ لینا چاہیے۔ اِس کے علاوہ ہمیں دوسروں کو بھی اِس سے خبردار کرتے رہنا چاہیے اور اُن سے کہنا چاہیے کہ وہ ’اِس میں سے نکل آئیں‘ تاکہ وہ اِس کے گُناہوں میں شریک نہ ہوں۔—مکا 18:4۔
خدا کے سب سے بڑے دُشمن کو سزا
19. ”بڑا سا لال سُرخ اژدہا“ کون ہے؟
19 مکاشفہ کی کتاب میں ’ایک بڑے سے لال سُرخ اژدہے‘ کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔ (مکا 12:3) اِس اژدہے نے یسوع اور اُن کے فرشتوں کے ساتھ لڑائی کی۔ (مکا 12:7-9) اِس نے خدا کے بندوں پر حملہ کِیا اور وحشی درندوں یعنی اِنسانی حکومتوں کو طاقت دی۔ (مکا 12:17؛ 13:4) یہ اژدہا کون ہے؟ یہ وہ ”قدیم سانپ“ ہے ”جسے اِبلیس اور شیطان کہا جاتا ہے۔“ (مکا 12:9؛ 20:2) خدا کے سب دُشمنوں کے پیچھے شیطان ہی کھڑا ہے۔
20. اژدہے کے ساتھ کیا ہوگا؟
20 اژدہے کے ساتھ کیا ہوگا؟ مکاشفہ 20:1-3 سے پتہ چلتا ہے کہ ایک فرشتہ شیطان کو اتھاہ گڑھے میں پھینک دے گا جو کہ شیطان کے لیے ایک قید کی طرح ہوگا۔ جب شیطان اِس قید میں ہوگا تو وہ ’اُس وقت تک قوموں کو گمراہ نہیں کر سکے گا جب تک 1000 سال ختم نہ ہو جائیں۔‘ اِس کے بعد شیطان اور بُرے فرشتوں کو ’آگ اور گندھک کی جھیل میں پھینک‘ دیا جائے گا جس کا مطلب ہے کہ اُنہیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا جائے گا۔ (مکا 20:10) ذرا سوچیں کہ جب شیطان اور بُرے فرشتے نہیں ہوں گے تو وہ کتنا اچھا وقت ہوگا!
21. ہم نے مکاشفہ کی کتاب سے جو کچھ پڑھا ہے، اُس سے ہم خوش کیوں ہو سکتے ہیں؟
21 مکاشفہ کی کتاب میں جو نشانیاں دی گئی ہیں، اُن کا مطلب سمجھ کر ہمیں واقعی بہت خوشی ہوئی ہے! ہم نہ صرف خدا کے دُشمنوں کو پہچان پائے ہیں بلکہ ہم یہ بھی دیکھ پائے ہیں کہ اُن کے ساتھ کیا ہوگا۔ مکاشفہ میں لکھی یہ بات بالکل سچ ہے: ’وہ شخص خوش رہتا ہے جو اِس کتاب میں لکھے پیغام کو اُونچی آواز میں پڑھتا ہے اور جو اِس میں بتائی گئی باتوں کو سنتا ہے۔‘ (مکا 1:3) لیکن جب خدا کے سب دُشمن ختم ہو جائیں گے تو خدا کے بندوں کو کون سی برکتیں ملیں گی؟ مضامین کے اِس سلسلے کے آخری مضمون میں ہم اِس بارے میں بات کریں گے۔
گیت نمبر 23: خدا کی بادشاہت حکمرانی کر رہی ہے!
a مکاشفہ کی کتاب میں نشانیوں کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ خدا کے دُشمن کون ہیں۔ دانیایل کی کتاب سے ہم سمجھ پاتے ہیں کہ یہ نشانیاں کن کی طرف اِشارہ کرتی ہیں۔ اِس مضمون میں ہم مکاشفہ کی کتاب سے کچھ ایسی پیشگوئیوں پر غور کریں گے جن سے ملتی جلتی پیشگوئیاں دانیایل کی کتاب میں بھی ہیں۔ اِس طرح ہم خدا کے دُشمنوں کو پہچان پائیں گے۔ پھر ہم یہ دیکھیں گے کہ خدا کے دُشمنوں کے ساتھ کیا ہوگا۔
b ایک اَور وجہ جس کی بِنا پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ سات سروں والا درندہ ساری سیاسی طاقتوں کی طرف اِشارہ کرتا ہے، وہ یہ ہے کہ اِس کے ”دس سینگ“ ہیں اور بائبل میں نمبر 10 اکثر مکمل ہونے کی طرف اِشارہ کرتا ہے۔