یسعیاہ
21 سمندر کے ویرانے* کے خلاف ایک پیغام:
جس طرح جنوب کی طوفانی ہوائیں سب کچھ اُڑا لے جاتی ہیں
اُسی طرح ویرانے سے، ہاں، ایک خوفناک سر زمین سے کچھ آ رہا ہے۔
2 مجھے ایک سنگین رُویا دِکھائی گئی ہے:
دھوکےباز شخص دھوکےبازی کر رہا ہے
اور تباہ کرنے والا شخص تباہی مچا رہا ہے۔
اَے عِیلام! آگے بڑھ! اَے مادی! شہر کو گھیر لے!
مَیں اُن سب آہوں کو ختم کر دوں گا جو اُس* کی وجہ سے بھری گئی ہیں۔
3 اِس لیے مَیں شدید تکلیف میں ہوں۔*
مَیں درد سے تڑپ رہا ہوں
جیسے وہ عورت تڑپتی ہے جو بچے کو جنم دے رہی ہوتی ہے۔
مَیں اِتنا دُکھی ہوں کہ کچھ سُن نہیں سکتا؛
مَیں اِتنا پریشان ہوں کہ کچھ دیکھ نہیں سکتا۔
4 میرا دل زور زور سے دھڑکتا ہے؛ مَیں خوف سے کانپتا ہوں۔
مجھے شام ڈھلنے کا اِنتظار رہتا تھا لیکن اب وہ مجھے خوفزدہ کر دیتی ہے۔
5 میز سجائیں اور بیٹھنے کا اِنتظام کریں!
کھائیں پئیں!
حاکمو! اُٹھیں اور ڈھال کو مسح کریں!*
6 کیونکہ یہوواہ نے مجھ سے کہا ہے:
”جاؤ، ایک پہرےدار تعینات کرو اور وہ اُس سب کی خبر دے جو وہ دیکھے۔“
7 اُس نے دو گھوڑوں والا ایک جنگی رتھ دیکھا؛
گدھوں والا ایک جنگی رتھ دیکھا
اور اُونٹوں والا ایک جنگی رتھ دیکھا۔
اُس نے بڑے دھیان سے دیکھا، ہاں، پوری توجہ سے دیکھا۔
8 پھر اُس نے شیر کی طرح اُونچی آواز میں کہا:
”اَے یہوواہ! مَیں دن میں مسلسل پہرےداروں کے بُرج پر کھڑا رہتا ہوں
اور ہر رات اپنی چوکی پر تعینات رہتا ہوں۔
9 دیکھو، وہ آ رہے ہیں:
دو گھوڑوں والے جنگی رتھ پر آدمی سوار ہیں!“
پھر اُس نے کہا:
”وہ گِر پڑا ہے! بابل گِر پڑا ہے!
اُس نے اُس کے خداؤں کی سب تراشی ہوئی مورتیں زمین پر چکناچُور کر دی ہیں!“
10 اَے میری گاہی* ہوئی قوم!
مَیں نے آپ کو وہ سب بتا دیا ہے جو مَیں نے اِسرائیل کے خدا یعنی فوجوں کے خدا یہوواہ سے سنا ہے۔
11 دُومہ* کے خلاف ایک پیغام:
کوئی شعیر سے مجھے پکار کر کہہ رہا ہے:
”پہرےدار! رات کتنی باقی ہے؟
پہرےدار! رات کتنی باقی ہے؟“
12 پہرےدار نے کہا:
”صبح ہونے والی ہے اور رات بھی آنے والی ہے۔
اگر آپ کچھ پوچھنا چاہتے ہیں تو پوچھیں۔
دوبارہ آئیں!“
13 بنجر میدان* کے خلاف ایک پیغام:
دِدان کے قافلو!
تُم بنجر میدان میں جنگل میں رات گزارو گے۔
14 تیما کے رہنے والو!
پانی لے کر پیاسوں سے ملنے جاؤ
اور بھاگنے والوں کے لیے روٹی لاؤ
15 کیونکہ وہ تلواروں سے، ہاں، ننگی تلوار سے،
تنی ہوئی کمان سے اور جنگ کی شدت سے بھاگے ہیں۔
16 یہوواہ نے مجھ سے یہ کہا ہے: ”ایک سال کے اندر اندر جو کہ مزدور کے سالوں کی طرح ہوگا،* قیدار کی ساری شان ختم ہو جائے گی۔ 17 قیدار کے جنگجوؤں کے تھوڑے سے تیرانداز باقی رہیں گے کیونکہ اِسرائیل کے خدا یہوواہ نے یہ فرمایا ہے۔“