مُکاشفہ
16 اور مَیں نے مُقدس مقام سے ایک اُونچی آواز سنی جس نے سات فرشتوں سے کہا کہ ”جائیں، خدا کے غصے کے سات کٹورے زمین پر اُنڈیل دیں۔“
2 اِس پر پہلے فرشتے نے جا کر اپنا کٹورا زمین پر اُنڈیل دیا۔ اور جن لوگوں پر وحشی درندے کا نشان تھا اور جو اُس کے بُت کی پوجا کر رہے تھے، اُن پر ایک تکلیفدہ اور سنگین ناسور بن گیا۔
3 دوسرے فرشتے نے اپنا کٹورا سمندر میں اُنڈیل دیا۔ اور سمندر مُردے کے خون کی طرح بن گیا اور اِس میں جتنے بھی جاندار تھے، وہ سب مر گئے۔
4 تیسرے فرشتے نے اپنا کٹورا دریاؤں اور پانی کے چشموں میں اُنڈیل دیا اور وہ خون بن گئے۔ 5 اور اِس فرشتے نے جسے پانیوں پر اِختیار تھا، یہ کہا: ”تُو جو ہے اور جو تھا اور جو وفادار ہے، تُو نیک ہے کیونکہ تُو نے یہ فیصلے جاری کیے ہیں 6 اِس لیے کہ اُنہوں نے مُقدسوں اور نبیوں کا خون بہایا۔ اور اِس لیے تُو نے اُنہیں پینے کے لیے خون دیا۔ یہ اِسی لائق ہیں!“ 7 اور مَیں نے قربانگاہ کو یہ کہتے سنا کہ ”یہوواہ* خدا، لامحدود قدرت کے مالک، تیرے فیصلے کتنے سچے اور راست ہیں!“
8 چوتھے فرشتے نے اپنا کٹورا سورج پر اُنڈیل دیا۔ اور سورج کو یہ اِختیار دیا گیا کہ لوگوں کو آگ سے جھلسا دے۔ 9 اور لوگ شدید تپش سے جُھلس گئے لیکن اُنہوں نے توبہ نہیں کی اور اُس خدا کی بڑائی نہیں کی جو اِن آفتوں پر اِختیار رکھتا ہے بلکہ اُس کے نام کے خلاف کفر بکا۔
10 پانچویں فرشتے نے اپنا کٹورا وحشی درندے کے تخت پر اُنڈیل دیا۔ اور اِس کی بادشاہت تاریک ہو گئی اور لوگ تکلیف کے مارے اپنی زبانیں چبانے لگے۔ 11 لیکن اُنہوں نے اپنے کاموں سے توبہ نہیں کی بلکہ اپنی تکلیفوں اور ناسوروں کی وجہ سے آسمان کے خدا کے خلاف کفر بکا۔
12 چھٹے فرشتے نے اپنا کٹورا عظیم دریائےفرات پر اُنڈیل دیا۔ اور اِس کا پانی سُوکھ گیا تاکہ مشرق* کے بادشاہوں کے لیے راستہ تیار ہو جائے۔
13 اور مَیں نے دیکھا کہ اژدہے اور وحشی درندے اور جھوٹے نبی کے مُنہ سے تین ناپاک روحانی پیغام* نکل رہے ہیں جو دِکھنے میں مینڈکوں کی طرح ہیں۔ 14 دراصل یہ روحانی پیغام بُرے فرشتوں کی طرف سے ہیں اور بڑے بڑے معجزے دِکھاتے ہیں اور پوری زمین کے بادشاہوں کے پاس جاتے ہیں تاکہ اُن کو لامحدود قدرت والے خدا کے عظیم دن کی جنگ کے لیے جمع کریں۔
15 پھر ایک آواز سنائی دی کہ ”دیکھو! مَیں چور کی طرح آ رہا ہوں۔ وہ شخص خوش ہے جو جاگتا رہتا ہے تاکہ اُس کے کپڑے نہ لے لیے جائیں کیونکہ پھر اُسے ننگا پھرنا پڑے گا اور لوگ اُس کا ننگاپن دیکھیں گے۔“
16 اور اُنہوں نے اُن بادشاہوں کو اُس جگہ جمع کِیا جسے عبرانی میں ہرمجِدّون* کہتے ہیں۔
17 ساتویں فرشتے نے اپنا کٹورا ہوا پر اُنڈیل دیا۔ اِس پر مُقدس مقام سے، ہاں تخت سے، ایک اُونچی آواز آئی جس نے کہا: ”سب کچھ ہو گیا ہے!“ 18 اور بجلیاں چمکیں اور آوازیں اور گرج سنائی دی اور ایک بہت بڑا زلزلہ آیا۔ اِتنا زبردست اور شدید زلزلہ اُس وقت سے نہیں آیا جب سے اِنسان زمین پر موجود ہیں۔ 19 اور عظیم شہر تین حصے ہو گیا اور قوموں کے شہر تباہ ہو گئے۔ اور خدا نے بابلِعظیم کو یاد کِیا تاکہ اُسے اپنے شدید غضب کی مے کا پیالہ دے۔ 20 اور سارے جزیرے بھاگ گئے اور پہاڑ غائب ہو گئے۔ 21 پھر آسمان سے لوگوں پر بڑے بڑے اَولے پڑے جو آدھے آدھے من* کے تھے۔ اور لوگوں نے اَولوں کی آفت کی وجہ سے خدا کے خلاف کفر بکا کیونکہ وہ بڑی شدید تھی۔