زبور
سلیمان کے بارے میں گیت۔
72 اَے خدا! بادشاہ کو اپنے قوانین* سکھا
اور بادشاہ کے بیٹے کو اپنے نیک معیاروں کی تعلیم دے۔
2 وہ تیرے نیک معیاروں کے مطابق تیرے بندوں کے حق میں بولے
اور اِنصاف کے معیاروں کے مطابق تیرے ادنیٰ بندوں کا دِفاع کرے۔
3 پہاڑ لوگوں کے لیے امن* لائیں
اور پہاڑیاں اُن کے لیے نیکی لائیں۔
5 جب تک سورج اور چاند رہیں گے،
لوگ نسلدرنسل تیرا خوف رکھیں گے۔
6 بادشاہ اُس بارش کی طرح ہوگا جو کٹی ہوئی گھاس پر پڑتی ہے،
بارش کی اُس بوچھاڑ کی طرح جو زمین کو سیراب کرتی ہے۔
9 ریگستانوں میں بسنے والے اُس کے سامنے جھکیں گے
اور اُس کے دُشمن خاک چاٹیں گے۔
10 ترسیس اور جزیروں کے بادشاہ اُسے نذرانے پیش کریں گے۔
سبا اور سیبا کے بادشاہ اُسے تحفے دیں گے۔
11 سارے بادشاہ اُس کے سامنے جھکیں گے
اور سب قومیں اُس کی خدمت کریں گی
12 کیونکہ وہ اُن غریبوں کو بچائے گا جو مدد کی فریاد کرتے ہیں
اور اُن کو بھی جو ادنیٰ ہیں اور جن کا کوئی مددگار نہیں ہے۔
13 وہ ادنیٰ اور غریب لوگوں پر ترس کھائے گا
اور غریبوں کی جان بچائے گا۔
14 وہ اُنہیں* ظلموستم سے چھڑائے گا
اور اُن کا خون اُس کی نظر میں بہت قیمتی ہوگا۔
15 بادشاہ جیتا رہے اور اُسے سبا کا سونا دیا جائے۔
اُس کے لیے لگاتار دُعائیں کی جائیں؛
اُسے سارا دن دُعائیں دی جائیں۔
16 زمین پر بےحساب اناج ہوگا؛
پہاڑوں کی چوٹیوں پر اناج کی بھرمار ہوگی۔
بادشاہ کی فصل لبنان کے درختوں کی طرح پھلے پھولے گی
اور شہروں میں لوگ زمین کی گھاس کی طرح بڑھیں گے۔
17 اُس کا نام ہمیشہ قائم رہے؛
جب تک سورج رہے، اُس کا نام بڑھتا جائے۔
اُس کے ذریعے لوگوں کو برکت ملے؛*
سب قومیں اُسے خوشباش کہیں۔
18 اِسرائیل کے خدا یہوواہ کی بڑائی ہو؛
اُس جیسے حیرانکُن کام کوئی نہیں کر سکتا۔
19 اُس کے عظیمُالشان نام کی تعریف ہمیشہ ہوتی رہے؛
اُس کی شان پوری زمین پر پھیل جائے۔
آمین ثم آمین۔
20 یسی کے بیٹے داؤد کی دُعائیں یہاں ختم ہوتی ہیں۔