مُکاشفہ
2 اِفسس کی کلیسیا* کے فرشتے کو یہ لکھیں: جس شخص کے دائیں ہاتھ میں سات ستارے ہیں اور جو سونے کے سات شمعدانوں کے بیچ میں چلتا ہے، وہ کہتا ہے کہ 2 ”مَیں آپ کے کاموں، محنت اور ثابتقدمی کو جانتا ہوں اور مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ آپ بُرے آدمیوں کو برداشت نہیں کرتے اور آپ اُن لوگوں کو آزماتے ہیں جو کہتے ہیں کہ وہ رسول ہیں لیکن اصل میں نہیں ہیں اور اُن کو جھوٹا پاتے ہیں۔ 3 آپ ثابتقدم ہیں اور آپ نے میرے نام کی خاطر مصیبتوں کو برداشت کِیا ہے اور ہمت نہیں ہاری۔ 4 لیکن مجھے آپ سے یہ شکایت ہے کہ آپ کی محبت ویسی نہیں رہی جیسی شروع میں تھی۔
5 اِس لیے یاد رکھیں کہ آپ کس اُونچائی سے گِرے ہیں۔ توبہ کریں اور ویسے کام کریں جیسے آپ پہلے کِیا کرتے تھے۔ اگر آپ ویسے کام نہیں کریں گے اور توبہ نہیں کریں گے تو مَیں آپ کے پاس آؤں گا اور آپ کے شمعدان کو اِس کی جگہ سے ہٹا دوں گا۔ 6 لیکن یہ بات آپ کے حق میں ہے کہ آپ نیکلاؤس کے فرقے کے کاموں سے نفرت کرتے ہیں جن سے مَیں بھی نفرت کرتا ہوں۔ 7 جس کے کان ہیں، وہ سنے کہ روح کلیسیاؤں سے کیا کہہ رہی ہے۔ جو جیتے گا، اُس کو مَیں زندگی کے درخت کا پھل کھانے دوں گا جو خدا کے فردوس میں ہے۔“
8 سمِرنہ کی کلیسیا کے فرشتے کو یہ لکھیں: جو شخص ”پہلا ہے اور آخری بھی،“ جو مر گیا اور دوبارہ زندہ ہو گیا، وہ کہتا ہے کہ 9 ”مَیں آپ کی مصیبتوں اور غربت کے بارے میں جانتا ہوں حالانکہ آپ تو امیر ہیں۔ مَیں یہ بھی جانتا ہوں کہ وہ لوگ کفر بک رہے ہیں جو خود کو یہودی کہتے ہیں لیکن ہیں نہیں بلکہ شیطان کی جماعت ہیں۔ 10 اُن باتوں سے نہ ڈریں جو آپ پر آنے والی ہیں۔ دیکھیں! اِبلیس آپ میں سے کچھ لوگوں کو بار بار قیدخانے میں ڈالے گا تاکہ آپ پوری طرح سے آزمائے جائیں اور آپ دس دنوں کے لیے مصیبت سہیں گے۔ مرتے دم تک وفادار رہیں تو مَیں آپ کو زندگی کا تاج دوں گا۔ 11 جس کے کان ہیں، وہ سنے کہ روح کلیسیاؤں سے کیا کہہ رہی ہے۔ جو جیتے گا، اُسے دوسری موت سے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔“
12 پرگمن کی کلیسیا کے فرشتے کو یہ لکھیں: جس شخص کے پاس ایک لمبی، تیز، دو دھاری تلوار ہے، وہ کہتا ہے کہ 13 ”مَیں جانتا ہوں کہ آپ جہاں رہتے ہیں وہاں شیطان کا تخت ہے لیکن اِس کے باوجود آپ میرے وفادار ہیں* اور آپ نے میرے وفادار گواہ انتپاس کے زمانے میں بھی اِس بات سے اِنکار نہیں کِیا کہ آپ مجھ پر ایمان رکھتے ہیں حالانکہ اُن کو آپ کے پاس ہی مار ڈالا گیا یعنی وہاں جہاں شیطان رہتا ہے۔
14 لیکن مجھے آپ سے کچھ شکایتیں ہیں۔ آپ کے پاس ایسے لوگ ہیں جو بلعام کی تعلیم سے چپکے ہوئے ہیں جس نے بلق کو سکھایا کہ وہ بنیاِسرائیل کو بُتوں کے سامنے چڑھائی گئی چیزیں کھانے اور حرامکاری* کرنے پر اُکسائے۔ 15 آپ کے پاس کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو نیکلاؤس کے فرقے کی تعلیمات سے چپکے ہوئے ہیں۔ 16 لہٰذا توبہ کریں۔ اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو مَیں جلد آ رہا ہوں اور اُن کے ساتھ اُس لمبی تلوار سے جنگ کروں گا جو میرے مُنہ سے نکلی ہوئی ہے۔
17 جس کے کان ہیں، وہ سنے کہ روح کلیسیاؤں سے کیا کہہ رہی ہے۔ جو جیتے گا، اُسے مَیں پوشیدہ من میں سے کچھ دوں گا۔ مَیں اُسے ایک سفید پتھر بھی دوں گا جس پر ایک نیا نام لکھا ہے جسے کوئی نہیں جانتا سوائے اُس کے جسے یہ پتھر دیا جاتا ہے۔“
18 تھواتیرہ کی کلیسیا کے فرشتے کو یہ لکھیں: خدا کا بیٹا جس کی آنکھیں بھڑکتے ہوئے شعلوں کی طرح ہیں اور جس کے پاؤں خالص تانبے کی طرح ہیں، وہ کہتا ہے کہ 19 ”مَیں آپ کے کاموں، محبت، ایمان، خدمت اور ثابتقدمی کو جانتا ہوں۔ مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ آپ ابھی جو کام کر رہے ہیں، وہ آپ کے پہلے کاموں سے زیادہ ہیں۔
20 لیکن مجھے آپ سے یہ شکایت ہے کہ آپ نے اُس عورت، اِیزِبل کو چُھوٹ دی ہے جو کہتی ہے کہ وہ نبِیّہ ہے اور میرے غلاموں کو سکھاتی اور ورغلاتی ہے کہ حرامکاری* کریں اور بُتوں کے سامنے چڑھائی گئی چیزیں کھائیں۔ 21 مَیں نے اُسے توبہ کرنے کے لیے وقت دیا لیکن وہ حرامکاری* سے توبہ کرنے کو تیار نہیں ہے۔ 22 دیکھیں! مَیں اُس کو سنگین بیماری میں مبتلا کرنے والا ہوں اور اگر وہ لوگ جو اُس کے ساتھ زِنا کرتے ہیں، اُس کے کاموں سے توبہ نہ کریں تو مَیں اُن پر بڑی مصیبت لاؤں گا۔ 23 اور مَیں اُس کے بچوں کو جانلیوا وبا سے مار ڈالوں گا تاکہ ساری کلیسیاؤں کو پتہ چل جائے کہ مَیں وہ ہوں جو اِنسانوں کی سوچ* اور دلوں کو پرکھتا ہوں اور مَیں آپ میں سے ہر ایک کو اپنے اپنے کاموں کے مطابق بدلہ دوں گا۔
24 لیکن تھواتیرہ کے باقی لوگ جو اِس تعلیم پر نہیں چل رہے اور جو اُن باتوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتے جنہیں ”شیطان کی گہری باتیں“ کہا جاتا ہے، اُن سب سے مَیں کہتا ہوں کہ ”مَیں آپ پر کوئی اَور بوجھ نہیں ڈال رہا ہوں۔ 25 البتہ میرے آنے تک وہ سب کچھ تھامے رکھیں جو آپ کے پاس ہے۔ 26 جو شخص جیتے گا اور آخر تک میرے جیسے کام کرے گا، مَیں اُسے قوموں پر ویسا ہی اِختیار دوں گا 27 جیسا باپ نے مجھے دیا ہے تاکہ وہ شخص لوہے کی لاٹھی سے قوموں پر حکومت کرے اور اُنہیں مٹی کے برتنوں کی طرح ٹکڑے ٹکڑے کر دے۔ 28 اِس کے علاوہ مَیں اُسے صبح کا ستارہ بھی دوں گا۔ 29 جس کے کان ہیں، وہ سنے کہ روح کلیسیاؤں سے کیا کہہ رہی ہے۔“ “