زبور
104 اَے میری جان!* یہوواہ کی بڑائی کر۔
اَے یہوواہ میرے خدا! تُو نہایت عظیم ہے۔
تُو نے عظمت* اور شانوشوکت کا لباس پہنا ہوا ہے۔
2 تُو نے روشنی کی چادر اوڑھی ہوئی ہے؛
تُو آسمان کو خیمے کی طرح تانتا ہے۔
3 وہ آسمان کے پانیوں میں شہتیروں سے اپنے گھر کے اُوپر والے کمرے بناتا ہے؛
وہ بادلوں کو اپنا رتھ بناتا ہے
اور ہوا کے پَروں پر سواری کرتا ہے۔
4 وہ اپنے فرشتوں کو روحیں* بناتا ہے
اور اپنے خادموں کو بھسم کرنے والی آگ۔
5 اُس نے زمین کو مضبوط بنیادوں پر قائم کِیا ہے؛
یہ کبھی بھی اپنی جگہ سے ہلائی نہیں جائے گی۔*
6 تُو نے زمین کو گہرے پانیوں کی چادر سے ڈھک دیا۔
پہاڑ پانیوں میں ڈوب گئے۔
7 تیری ڈانٹ پر پانی بھاگ گئے؛
تیری گرج کی آواز پر وہ بوکھلا کر بھاگ گئے؛
8 وہ اُس جگہ چلے گئے جو تُو نے اُن کے لیے مقرر کی تھی؛
پہاڑ اُبھر آئے اور وادیاں بیٹھ گئیں۔
9 تُو نے پانیوں کے لیے ایک حد ٹھہرائی تاکہ وہ اُسے پار نہ کریں
اور پھر کبھی زمین کو نہ ڈھکیں۔
10 وہ وادیوں میں چشموں کا پانی بھیجتا ہے
جو پہاڑوں کے بیچ بہتا ہے۔
11 میدان کے سب جنگلی جانور اُس پانی میں سے پیتے ہیں؛
جنگلی گدھے اُس سے اپنی پیاس بجھاتے ہیں۔
12 آسمان کے پرندے اُس کے پاس بسیرا کرتے ہیں؛
وہ گھنی شاخوں پر بیٹھ کر چہچہاتے ہیں۔
13 وہ اپنے اُوپر والے کمروں سے پہاڑوں کو سیراب کرتا ہے۔
زمین تیرے کاموں کے پھل سے بھری ہے۔
14 وہ مویشیوں کے لیے گھاس
اور اِنسانوں کے لیے پیڑ پودے اُگاتا ہے
تاکہ زمین سے کھانے پینے کی چیزیں پیدا ہوں
15 یعنی مے حاصل ہو جس سے اِنسان کا دل خوش ہوتا ہے؛
تیل حاصل ہو جس سے اِنسان کا چہرہ چمک اُٹھتا ہے
اور روٹی حاصل ہو جس سے فانی اِنسان کا دل مضبوط ہوتا ہے۔
16 یہوواہ کے درخت،
ہاں، اُس کے لگائے ہوئے لبنان کے دیودار سیراب رہتے ہیں؛
17 پرندے اُن میں گھونسلے بناتے ہیں۔
لقلق صنوبر کے درختوں میں آشیانہ بناتے ہیں۔
18 پہاڑی بکرے اُونچے اُونچے پہاڑوں پر رہتے ہیں
اور پہاڑی بجو چٹانوں میں پناہ لیتے ہیں۔
19 اُس نے چاند کو مقررہ وقتوں کی نشاندہی کے لیے بنایا ہے؛
سورج اپنے غروب ہونے کا وقت خوب جانتا ہے۔
20 تُو اندھیرا کر دیتا ہے اور رات ہو جاتی ہے؛
تب جنگل کے سب جانور گھومنے پھرنے لگتے ہیں۔
21 جوان شیر* شکار کے لیے دھاڑتے ہیں
اور خدا سے کھانا مانگتے ہیں۔
22 جب سورج نکلتا ہے
تو وہ اپنی ماندوں میں جا کر لیٹ جاتے ہیں۔
23 اِنسان کام پر جاتا ہے
اور شام تک محنت مزدوری کرتا ہے۔
24 اَے یہوواہ! تُو نے اَنگنت کام کیے ہیں؛
تُو نے سب کچھ دانشمندی سے بنایا ہے۔
زمین تیری بنائی ہوئی چیزوں سے بھری ہوئی ہے۔
25 سمندر کتنا بڑا اور وسیع ہے!
وہ بےشمار چھوٹے بڑے جانداروں سے بھرا ہے۔
26 جہاز اُس میں سفر کرتے ہیں
اور تیرا بنایا ہوا لِویاتان* اُس میں کھیلتا ہے۔
27 وہ سب تیرا اِنتظار کرتے ہیں
کہ تُو اُنہیں وقت پر کھانا دے۔
28 تُو اُنہیں جو بھی دیتا ہے، وہ جمع کر لیتے ہیں۔
جب تُو اپنی مُٹھی کھولتا ہے تو وہ اچھی چیزوں سے سیر ہوتے ہیں۔
29 جب تُو اپنا چہرہ چھپا لیتا ہے تو وہ گھبرا جاتے ہیں۔
جب تُو اُن کا دم* لے لیتا ہے تو وہ مر جاتے اور مٹی میں لوٹ جاتے ہیں۔
31 یہوواہ کی شان ہمیشہ برقرار رہے گی۔
یہوواہ اپنے کاموں سے خوش ہوگا۔
32 وہ زمین پر نظر ڈالتا ہے اور یہ کانپ اُٹھتی ہے؛
وہ پہاڑوں کو چُھوتا ہے اور اِن سے دُھواں اُٹھنے لگتا ہے۔
33 مَیں ساری زندگی یہوواہ کے لیے گیت گاؤں گا؛
جب تک مَیں زندہ ہوں، اپنے خدا کی تعریف میں گیت گاؤں گا۔*
34 میرے خیالات اُسے پسند آئیں۔*
مَیں یہوواہ کی وجہ سے خوش ہوں گا۔
35 گُناہگار زمین سے مٹ جائیں گے
اور بُرے لوگوں کا وجود ختم ہو جائے گا۔