رومیوں
5 اب جبکہ ہمیں اپنے ایمان کی بِنا پر نیک قرار دیا گیا ہے، آئیں، اپنے مالک یسوع مسیح کے ذریعے خدا کے ساتھ صلح برقرار رکھیں۔ 2 اُنہی پر ایمان رکھنے سے ہمارے لیے خدا کے نزدیک جانا اور اُس کی عظیم رحمت حاصل کرنا ممکن ہوا۔ اور آئیں، خوش ہوں* کیونکہ ہمیں اُمید ہے کہ خدا ہمیں شاندار رُتبہ عطا کرے گا۔ 3 بلکہ آئیں، اُس وقت بھی خوش ہوں* جب ہم پر مصیبتیں آتی ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ مصیبت سے ثابتقدمی پیدا ہوتی ہے، 4 ثابتقدمی سے خدا کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے، خدا کی خوشنودی سے اُمید ملتی ہے 5 اور ہو نہیں سکتا کہ یہ اُمید پوری نہ ہو۔ اِس لیے بھی خوش ہوں کیونکہ جو پاک روح ہمیں دی گئی ہے، اُس کے ذریعے ہمارے دل خدا کی محبت سے معمور ہو گئے ہیں۔
6 بےشک جب ہم کمزور ہی تھے تو مسیح مقررہ وقت پر گُناہگاروں کے لیے مرا۔ 7 شاید ہی کسی نیک آدمی کے لیے کوئی مرے۔ ہاں، کسی اچھے آدمی کے لیے شاید کوئی مرنے کو تیار ہو بھی جائے۔ 8 لیکن خدا نے تو اپنی محبت کا ثبوت یوں دیا کہ جب ہم گُناہگار ہی تھے تو مسیح ہمارے لیے مرا۔ 9 لہٰذا چونکہ ہمیں اُس کے خون کی وجہ سے نیک قرار دیا گیا ہے اِس لیے ہم اُس کے ذریعے خدا کے غضب سے بچ جائیں گے۔ 10 کیونکہ جب ہم دُشمن تھے تو خدا کے بیٹے کی موت سے خدا کے ساتھ ہماری صلح ہو گئی۔ اب جب ہماری صلح ہو چکی ہے تو ہم خدا کے بیٹے کی زندگی کے ذریعے ضرور نجات پائیں گے۔ 11 اور ہم اپنے مالک یسوع مسیح کے ذریعے جن کی وجہ سے خدا سے ہماری صلح ہوئی ہے، خدا میں خوش ہیں۔
12 ایک آدمی کے ذریعے گُناہ دُنیا میں آیا اور گُناہ کے ذریعے موت آئی اور موت سب لوگوں میں پھیل گئی کیونکہ سب نے گُناہ کِیا۔ 13 گُناہ شریعت سے پہلے دُنیا میں تھا۔ جہاں شریعت نہیں ہوتی وہاں کسی کے خلاف گُناہ بھی عائد نہیں ہوتا۔ 14 اِس کے باوجود بھی موت نے آدم سے لے کر موسیٰ تک اِنسانوں پر حکمرانی کی، اُن پر بھی جنہوں نے ویسا گُناہ نہیں کِیا جیسا آدم نے کِیا تھا جو ایک لحاظ سے اُس کی طرح تھا جسے آنا تھا۔
15 لیکن خدا کی نعمت، گُناہ سے فرق ہے۔ کیونکہ ایک آدمی کے گُناہ کی وجہ سے بہت سے لوگ مرے لیکن ایک آدمی یعنی یسوع مسیح کی رحمت کے ذریعے بہت سے لوگوں کو خدا کی عظیم رحمت اور نعمت کثرت سے ملی۔ 16 اِس کے علاوہ نعمت کا نتیجہ اُس آدمی کے گُناہ کے نتیجے سے فرق ہے۔ ایک گُناہ کے بعد فیصلہ یہ تھا کہ اِنسانوں کو قصوروار قرار دیا جائے لیکن بہت سے گُناہوں کے بعد نعمت یہ تھی کہ اِنسانوں کو نیک قرار دیا جائے۔ 17 جس طرح ایک آدمی کے گُناہ کی وجہ سے موت نے اُس آدمی کے ذریعے حکمرانی کی اُسی طرح ایک آدمی یعنی یسوع مسیح کے ذریعے وہ لوگ حکمرانی کریں گے اور زندگی پائیں گے جن کو کثرت سے عظیم رحمت ملی اور یہ نعمت بھی کہ اُنہیں نیک قرار دیا جائے۔
18 لہٰذا ایک گُناہ کی وجہ سے ہر طرح کے لوگوں کو قصوروار قرار دیا گیا لیکن ایک صحیح کام کی وجہ سے ہر طرح کے لوگوں کو نیک قرار دیا گیا تاکہ اُنہیں زندگی دی جائے۔ 19 کیونکہ جس طرح ایک آدمی کی نافرمانی سے بہت سے لوگوں کو گُناہگار ٹھہرایا گیا اُسی طرح ایک آدمی کی فرمانبرداری سے بہت سے لوگوں کو نیک ٹھہرایا جائے گا۔ 20 اب شریعت اِس لیے آئی تاکہ گُناہوں کی کثرت ظاہر ہو جائے۔ لیکن جہاں گُناہ بہت زیادہ ہیں وہاں رحمت اَور بھی زیادہ ہے۔ 21 کس مقصد کے لیے؟ تاکہ جس طرح گُناہ نے موت کے ساتھ حکمرانی کی اُسی طرح رحمت بھی حکمرانی کرے تاکہ ہمارے مالک یسوع مسیح کے ذریعے ہمیں نیک قرار دیا جائے اور ہمیشہ کی زندگی دی جائے۔