ایوب
27 ایوب نے اپنی بات* جاری رکھتے ہوئے کہا:
2 ”زندہ خدا کی قسم جس نے میرے ساتھ نااِنصافی کی ہے؛
لامحدود قدرت کے مالک کی قسم جس نے میری زندگی* تلخ بنا دی ہے،
3 جب تک میری سانسیں چل رہی ہیں
اور میرے نتھنوں میں خدا کا دم* ہے،
4 میرے ہونٹوں سے کوئی بُری بات نہیں نکلے گی
اور نہ ہی میری زبان دھوکادہی کرے گی!
5 مَیں کبھی نہیں مانوں گا کہ تُم لوگ صحیح* ہو۔
مَیں مرتے دم تک وفاداری کا دامن نہیں چھوڑوں گا!*
6 مَیں نیکی کی راہ پر چلتا رہوں گا اور کبھی اِس سے نہیں ہٹوں گا؛
جب تک مَیں زندہ ہوں،* میرا دل مجھے قصوروار نہیں ٹھہرائے گا۔*
7 کاش کہ میرے دُشمنوں کا حال بُرے لوگوں جیسا ہو
اور مجھ پر حملہ کرنے والے گُناہگاروں جیسا انجام بھگتیں!
8 جب خدا بُرے* شخص کو تباہ کر دیتا ہے اور اُس کی جان لے لیتا ہے
تو اُس کے پاس کیا اُمید باقی رہ جاتی ہے؟
9 جب اُس پر مصیبت ٹوٹ پڑتی ہے
تو کیا خدا اُس کی دُہائی سنتا ہے؟
10 کیا لامحدود قدرت کا مالک اُس کی خوشی کا مرکز ہوتا ہے؟
کیا وہ ہر وقت خدا کو پکارتا ہے؟
11 مَیں تمہیں خدا کی طاقت کے بارے میں* سکھاؤں گا؛
مَیں لامحدود قدرت کے مالک کے بارے میں کچھ نہیں چھپاؤں گا۔
12 اگر تُم سب نے رُویات دیکھی ہیں
تو تُم اِس قدر فضول باتیں کیوں کر رہے ہو؟
13 بُرے شخص کو خدا کی طرف سے جو صلہ* ملتا ہے
اور ظالموں کو لامحدود قدرت کے مالک کی طرف سے جو وراثت ملتی ہے، وہ یہ ہے:
14 اگر اُس کے بہت سے بیٹے ہو جائیں تو وہ تلوار سے مارے جائیں گے
اور اُس کی اولاد کو کھانے کے لالے پڑ جائیں گے۔
15 اُس کی موت کے بعد اُس کی اولاد وبا سے ہلاک ہوگی
اور اُن کی بیوائیں اُن کے لیے آنسو نہیں بہائیں گی۔
16 چاہے وہ خاک کی طرح چاندی کے انبار لگا لے
اور مٹی کی طرح عمدہ کپڑوں کے ڈھیر لگا لے
17 لیکن جو کپڑے وہ جمع کرے گا،
اُنہیں نیک لوگ پہنیں گے
اور بےقصور لوگ اُس کی چاندی کو آپس میں بانٹیں گے۔
18 وہ جو گھر بناتا ہے، وہ پتنگے کے گھر کی طرح نازک
اور پہرےدار کے چھپر کی طرح کمزور ہوتا ہے۔
19 جب وہ سوئے گا تو امیر ہوگا لیکن اُس کی دولت اُس کے پاس نہیں رہے گی؛*
جب وہ اپنی آنکھیں کھولے گا تو اُس کا سب کچھ جا چُکا ہوگا۔
20 دہشت اُسے سیلاب کی طرح دبوچ لے گی
اور رات کے وقت طوفان اُسے اپنی گِرفت میں لے لے گا۔
21 مشرقی ہوا اُسے اُڑا لے جائے گی اور وہ نہیں رہے گا؛
وہ اُسے اُس کی جگہ سے اُکھاڑ پھینکے گی۔
22 جب وہ ہوا کے زور سے بچنے کی شدید کوشش کر رہا ہوگا
تو وہ بڑی بےرحمی سے اُسے پٹخ دے گی۔
23 وہ تالیاں بجا کر اُس کا مذاق اُڑائے گی
اور اپنی جگہ سے اُس پر سیٹیاں بجائے گی۔*