گلئیڈ کی ۱۰۸ویں جماعت سے پاک خدمت بجا لانے کی استدعا
بائبل میں خدا کی پرستش کیلئے اکثراوقات ”پاک خدمت“ کا اظہار استعمال کِیا گیا ہے۔ یہ ایک یونانی اصطلاح سے مشتق ہے جو خدا کی خدمت بجا لانے کا مفہوم پیش کرتی ہے۔ (رومیوں ۹:۴) واچٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ کی ۱۰۸ویں جماعت کے گریجویشن پروگرام میں ۵،۵۶۲ سامعین نے مقررین کو ایسی عملی مشورت پیش کرتے ہوئے سنا جو یہوواہ خدا کے حضور قابلِقبول پاک خدمت بجا لانے کیلئے گریجویٹس کی مدد کریگی۔a
یہوواہ کے گواہوں کی گورننگ باڈی کے ایک رُکن تھیوڈور جیرس نے چیئرمین کے فرائض انجام دئے۔ پروگرام کا آغاز گیت نمبر ۵۲ سے ہوا جس کا عنوان ہے ”ہمارے باپ کا نام۔“ اس گیت کا دوسرا مصرع بیان کرتا ہے: ”کرتے ہیں تلاش ایسے طریقے ہم بھی ہو جن سے تیرے لاثانی نام کی تقدیس۔“ یہ مصرع دراصل گریجویشن کرنے والی جماعت کے (۱۰ ممالک سے آئے ہوئے) طالبعلموں کی ۱۷ مختلف ممالک میں مشنری تفویضات کے لئے اپنی تربیت کو استعمال کرنے کی دلی خواہش کا اظہار تھا۔
بھائی جیرس نے اپنے افتتاحی بیان میں طالبعلموں کے پانچ ماہ کے گہرے بائبل مطالعے پر توجہ دلائی جس نے انہیں غیرملکی میدان میں خدمت کیلئے تیار کِیا تھا۔ اس سے اُنکی ’سب باتوں کو آزمانے‘ یعنی پہلے سے سیکھی ہوئی باتوں کی خدا کے کلام کی روشنی میں جانچپڑتال کرنے اور پھر ”جو اچھی ہو اُسے پکڑے“ رہنے میں مدد ہوئی۔ (۱-تھسلنیکیوں ۵:۲۱) اُس نے ان کی حوصلہافزائی کی کہ یہوواہ، اس کے کلام اور اپنی تفویض کے وفادار رہیں جس کی انہیں تربیت دی گئی تھی۔ اس سب میں کیا چیز انکی مدد کریگی؟
پاک خدمت بجا لانے کیلئے عملی مشورت
بیتایل آپریشن کمیٹی کے ایک رُکن لان شلنگ نے ”کیا آپ معقولیتپسندی کے امتحان میں کامیاب ہونگے؟“ کے موضوع پر بات کی۔ اُس نے معقولیتپسندی کی قدروقیمت کو اُجاگر کِیا جو خدائی حکمت کا اظہار ہے۔ (یعقوب ۳:۱۷) معقولیتپسندی میں جھک جانا، غیرجانبدار ہونا، اعتدالپسند ہونا، بامروت ہونا اور برداشت کرنا شامل ہے۔ ”معقولیتپسند لوگ دوسروں کے ساتھ اپنے تعلقات میں متوازن ہوتے ہیں۔ وہ انتہاپسندی سے گریز کرتے ہیں،“ بھائی شلنگ نے کہا۔ کیا چیز ایک مشنری کی معقول بننے میں مدد کر سکتی ہے؟ اس سلسلے میں منکسرالمزاجی، دوسروں کی بات سننے اور ان سے سیکھنے کے مواقع سے فائدہ اُٹھانے اور خدائی اصولوں کے سلسلے میں کسی بھی طرح کی مصالحت کئے بغیر دوسروں کے نظریات پر غور کرنے کے لئے رضامندی معاون ثابت ہو سکتی ہے۔—۱-کرنتھیوں ۹:۱۹-۲۳۔
”کھانا کھانا نہ بھولیں!“ یہ پروگرام کی اگلی تقریر کا دلچسپی اُبھارنے والا عنوان تھا جسے گورننگ باڈی کے ایک اَور رُکن سموئیل ہرڈ نے پیش کِیا۔ اُس نے پاک خدمت بجا لانے کی خاطر صحتمند رہنے کے لئے اچھی روحانی خوراک کھانے کی قدروقیمت کو اُجاگر کِیا۔ بھائی ہرڈ نے کہا: ”منادی کرنے اور تعلیم دینے کی تفویض میں مصروفِعمل ہوتے ہی آپکی روحانی کارگزاری میں اضافہ ہو جائے گا۔ لہٰذا، خود کو مضبوط اور متوازن رکھنے کے لئے آپ کو اپنی روحانی خوراک کی مقدار بڑھانی ہوگی۔“ روحانی خوراک کا باقاعدہ استعمال روحانی افسردگی اور گھر کی یاد سے بچنے کے لئے کسی بھی مشنری کی مدد کر سکتا ہے۔ یہ پاک خدمت کی تفویض میں اطمینان اور استقلال کے لئے بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔—فلپیوں ۴:۱۳۔
ایک گلئیڈ انسٹرکٹر، لارنس بووَن نے گریجویشن کرنے والے طالبعلموں کی حوصلہافزائی کی کہ ”شروع میں جائیں۔“ اُس کا کیا مطلب تھا؟ اُس نے تمام حاضرین کی توجہ امثال ۱:۷ پر دلائی جو بیان کرتی ہے: ”[یہوواہ] کا خوف علم کا شروع ہے۔“ مقرر نے واضح کِیا: ”یہوواہ کے وجود کی بنیادی حقیقت کو جھٹلانے والا علم کبھی بھی حقیقی علم نہیں ہو سکتا ہے اور نہ ہی یہ کسی کو درست بصیرت عطا کر سکتا ہے۔“ بھائی بووَن نے خدا کے کلام، بائبل کی تفصیلات کو ایک معمے کے ٹکڑوں سے تشبِیہ دی۔ جب ٹکڑوں کو یکجا کِیا جاتا ہے تو ایک تصویر بنتی ہے۔ ٹکڑے جتنے زیادہ ہوں گے تصویر اتنی ہی بڑی اور واضح بنے گی جس سے کسی شخص کی سمجھ مزید وسیع ہو جائے گی۔ یہ خدا کے لئے پاک خدمت بجا لانے میں تمام اشخاص کے لئے مدد کا باعث ہو سکتا ہے۔
گلئیڈ سکول کے رجسٹرار والس لیورنس نے تقاریر کے سلسلے کی آخری تقریر پیش کی۔ اسکا عنوان تھا ”خدا کے لئے شکرگزاری کی قربانی گذرانیں۔“ اُس نے دس کوڑھیوں کے واقعہ پر توجہ دلائی جنہیں یسوع نے شفا دی تھی۔ (لوقا ۱۷:۱۱-۱۹) صرف ایک ہی خدا کی حمد اور یسوع کا شکریہ ادا کرنے کے لئے واپس آیا۔ ”بِلاشُبہ، دیگر بھی پاکصاف ہو کر جوش سے بھر گئے تھے۔ وہ شفا پاکر بہت خوش بھی تھے لیکن ایسا لگتا ہے کہ جیسے اُنکی اولین فکر یہ تھی کہ صرف کاہن انہیں پاک قرار دے دے،“ بھائی لیورنس نے بیان کِیا۔ سچائی سیکھنے سے حاصل ہونے والی روحانی پاکیزگی اور شکرگزاری سے خدا کی بھلائی کیلئے احسانمندی کا اظہار کرنے کی تحریک ملنی چاہئے۔ گلئیڈ کی ۱۰۸ویں جماعت کے طالبعلموں کی خدا کے تمام کاموں اور بھلائی پر غوروفکر کرنے کے لئے حوصلہافزائی کی گئی تاکہ وہ اپنی خدمت اور قربانیوں سے یہوواہ کے لئے شکرگزاری کا اظہار کر سکیں۔—زبور ۵۰:۱۴، ۲۳؛ ۱۱۶:۱۲، ۱۷۔
طریقۂکار سے متعلق تجربات اور انٹرویو
ایک اَور گلئیڈ انسٹرکٹر، مارک نومیر نے پروگرام کا اگلا حصہ پیش کِیا۔ اس حصے میں جماعت کے تربیتی عرصے کے دوران میدانی خدمت میں پیش آنے والے تجربات بیان کئے گئے۔ طالبعلموں نے گلئیڈ آنے سے قبل تقریباً ۱۲ سال کُلوقتی خدمت میں صرف کئے تھے۔ سکول کے وقت کے دوران ہی ان طالبعلموں نے مختلف پسمنظر رکھنے والوں کیساتھ خاصی تعداد میں بائبل مطالعے شروع کرائے اور ظاہر کِیا کہ وہ ”سب آدمیوں کے لئے سب کچھ“ بننا جانتے ہیں۔—۱-کرنتھیوں ۹:۲۲۔
طالبعلموں کے تجربات کے بعد، چارلس مولوہان اور ولیم سموئیلسن نے بیتایل خاندان کے بعض ایسے ارکان اور سفری نگہبانوں سے انٹرویو لیا جو گلئیڈ سکول سے تربیت حاصل کر چکے تھے۔ جن بھائیوں کا انٹرویو لیا گیا ان میں سے ایک رابرٹ پیوی تھا جس نے گلئیڈ کی ۵۱ویں جماعت سے گریجویشن کرنے کے بعد فلپائن میں خدمت کی تھی۔ اس نے جماعت کو یاددہانی کرائی: ”جب بھی کوئی مسئلہ کھڑا ہوتا ہے تو ہر کوئی اُسے حل کرنے کیلئے اپنے مشورے دیتا ہے۔ ہمیشہ کوئی نہ کوئی آپ سے بھی زیادہ فہیم اور بہتر حل پیش کرنے کے قابل ہوتا ہے۔ لیکن اگر آپ مختلف معاملات کے سلسلے میں خدائی نقطۂنظر جاننے کیلئے بائبل سے تحقیق کریں تو اسے کوئی بھی مات نہیں دے سکتا ہے۔ یہ ہمیشہ درست حل ہوگا۔“
عمدہ روحانی پروگرام کا اختتام کرنے کیلئے گورننگ باڈی کے رُکن جان بار نے ”یہوواہ کے حضور قابلِقبول پاک خدمت انجام دیں“ کے موضوع پر تقریر پیش کی۔ اُس نے ظاہر کِیا کہ قابلِقبول طریقے سے خدا کی پرستش کرنے کی خاطر خلوصدل لوگوں کی مدد کرنے کیلئے میدانی خدمتگزاری میں پاک خدمت کا مظاہرہ کیسے کِیا جا سکتا ہے۔ متی ۴:۱۰ میں یسوع کے الفاظ پر توجہ دلاتے ہوئے بھائی بار نے کہا: ”اگر ہمیں صرف یہوواہ ہی کی پرستش کرنا ہے تو ہمیں لالچ، دولت کی ہوس اور ذاتی فضیلت جیسی بُتپرستی کی پوشیدہ اقسام سے گریز کرنا ہوگا۔ یہ بات ہمارے دلوں کو خوشی سے کسقدر لبریز کر دیتی ہے کہ ۱۹۴۰ کے دہے کے اوائل سے لیکر اب تک کئی سالوں کے دوران ہمارے مشنریوں نے اس سلسلے میں شاندار ریکارڈ قائم کِیا ہے! ہمیں یقین ہے کہ گلئیڈ کی ۱۰۸ویں جماعت سے گریجویشن کرنے والے آپ لوگ بھی انکے عمدہ نمونے کی پیروی کریں گے۔ اب آپ یہوواہ کی پاک خدمت بجا لانے کیلئے بالکل تیار ہیں کیونکہ صرف وہی اس کا مستحق ہے۔“
اس حوصلہافزا مشورت کیساتھ یہ تعمیری پروگرام عروج کو پہنچا۔ اس کے بعد ساری دُنیا میں خیرخواہوں کی طرف سے آنے والے پیغامِتہنیت اور جماعت کی طرف سے حاصلکردہ تربیت کیلئے قدردانی کا خط پڑھ کر سنایا گیا اور ڈپلومے بھی تقسیم کئے گئے۔ گریجویشن کرنے والی جماعت کو اپنی تفویضات اور یہوواہ کی خدمت میں وفاداری کی خوبی ظاہر کرنے کی تلقین کی گئی۔ ۲۵ ممالک سے آئے ہوئے مہمانوں سمیت تمام حاضرین گیت اور دُعا کیساتھ پروگرام کے اختتام میں شریک ہوئے۔
[فٹنوٹ]
a یہ پروگرام مارچ ۱۱، ۲۰۰۰ کو پیٹرسن، نیو یارک میں واچٹاور ایجوکیشنل سینٹر میں منعقد ہوا۔
[صفحہ ۲۳ پر بکس]
کلاس کے اعدادوشمار
اُن ممالک کی تعداد جنکی نمائندگی کی گئی: ۱۰
اُن ممالک کی تعداد جن کیلئے تفویض دی گئی: ۱۷
طالبعلموں کی تعداد: ۴۶
اوسط عمر: ۳۴
سچائی میں اوسط سال: ۱۶
کُل وقتی خدمت میں اوسط سال: ۱۲
[صفحہ ۲۴ پر تصویر]
واچٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ سے گریجویشن کرنے والی ۱۰۸ویں جماعت
درجذیل فہرست میں قطاروں کے نمبر آگے سے پیچھے کی طرف اور ہر قطار میں نام بائیں سے دائیں درج کئے گئے ہیں۔
;.1( Amadori, E.; Cook, O.; Byrne, M.; Lee, A. )2( Newsome, D)
;.Pederzolli, A.; Bigras, H.; Kato, T.; Gatewood, D. )3( Eade, D
.Eade, J.; Wells, S.; Jamison, J.; Gonzales, M.; Gonzales, J
;.4( Kato, T.; Lohn, D.; Niklaus, Y.; Preiss, S.; Foster, P)
;.Ibarra, J. )5( Amadori, M.; Manning, M.; James, M.; Boström, A
;.Gatewood, B.; Newsome, D. )6( Foster, B.; Jamison, R
;.Hiifnger, A.; Koffel, C.; Koffel, T.; Byrne, G. )7( Hiifnger, K
.Manning, C.; Cook, J.; Boström, J.; Lohn, E.; Pederzolli, A
;.8( James, A.; Wells, L.; Preiss, D.; Niklaus, E.; Lee, M)
.Ibarra, P.; Bigras, Y