گلئیڈ سے تعلیم پانے والو! —سرگرمی سے کٹائی میں حصہ لیں
”فصل تو بہت ہے لیکن مزدور تھوڑے ہیں۔ پس فصل کے مالک کی منت کرو کہ وہ اپنی فصل کاٹنے کے لئے مزدور بھیج دے۔“ (متی ۹:۳۷، ۳۸) یہ الفاظ واچٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ سے تعلیم پانے والی ۱۱۶ ویں جماعت کے طالبعلموں کیلئے خاص مطلب رکھتے تھے۔ یہ بات اُن سے اُس وقت کہی گئی تھی جب وہ اپنی مشنری تفویضات پر جانے کیلئے تیار تھے۔
بروز ہفتہ، مارچ ۱۳، ۲۰۰۴ کو کُل ۶،۶۸۴ لوگ پیٹرسن، نیو یارک میں واچٹاور ایجوکیشنل سینٹر میں جمع ہوئے تھے۔ گریجویشن پروگرام کو بیتایل کے دیگر حصوں میں بھی دکھایا جا رہا تھا جس کے دوران جماعت نے الوداعی ہدایات اور حوصلہافزائی حاصل کی۔ جب ہم روحانی کٹائی کے کام میں سرگرمی سے حصہ لیتے ہیں تو ہم سب بھی دی جانے والی اس مشورت سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
گورننگ باڈی کے ایک رکُن اور گلئیڈ کی ساتویں کلاس کے گریجویٹ، تھیوڈور جیرس کے استقبالی خطاب نے یسوع کے ان الفاظ کو نمایاں کِیا: ”جاکر سب قوموں کو شاگرد بناؤ۔“ (متی ۲۸:۱۹، ۲۰) یہ کتنا موزوں تھا کیونکہ گلئیڈ سکول سے تعلیم پانے والوں کو ۲۰ مختلف ممالک میں بھیجا جا رہا تھا! اُس نے طالبعلموں کو یاد کرایا کہ نہایت اہم روحانی کٹائی میں سرگرم کارکُن بننے کیلئے خدا کے کلام کی ہدایت نے انہیں پوری طرح کمربستہ کِیا ہے۔—متی ۵:۱۶۔
پھلدار کٹائی کرنے والے کیسے بنیں
پروگرام کے پہلے مقرر رابٹ والن تھے جو کئی سال سے گلئیڈ سکول سے وابستہ ہے۔ بھائی رابٹ والن نے ”دردمندی کا حسن“ کے موضوع پر بات کرتے ہوئے طالبعلموں کو بتایا: ”دردمندی وہ زبان ہے جسے بہرے سُن سکتے ہیں اور اندھے دیکھ سکتے ہیں۔“ یسوع دوسروں کی مصیبت سے اچھی طرح واقف تھا اور اس نے اسے کم کِیا۔ (متی ۹:۳۶) طالبعلموں کو منادی کے کام میں، کلیسیا میں، مشنری ہوم میں اور اپنی ازدواجی زندگی میں بھی ایسا کرنے کے کئی مواقع ملیں گے۔ مقرر نے انہیں تاکید کی: ”جب آپ دوسروں کی خدمت کرتے ہیں تو دردمندی کے حسن کو آپ کی زندگی میں نظر آنا چاہئے۔ صرف آپ کا بہترین طرزِعمل مشنری ہوم میں روزانہ گزربسر کرنے کیلئے کافی ہوگا۔ لہٰذا، دردمندی سے خود کو ملبّس رکھیں۔“—کلسیوں ۳:۱۲۔
اگلی تقریر میں گورننگ باڈی کے ممبر اور گلئیڈ سکول کی ۴۱ ویں کلاس کے طالبعلم گیرٹ لوش نے ”نجات کا اشتہار دینے والے“ کے موضوع پر باتچیت کی۔ (یسعیاہ ۵۲:۷) موجودہ نظام کی تباہی سے بچنے کیلئے لوگوں کو خدا کے کلام سے درست علم حاصل کرنا، ایمان کا علانیہ اظہار کرنا اور بپتسمہ لینا چاہئے۔ (رومیوں ۱۰:۱۰؛ ۲-تیمتھیس ۳:۱۵؛ ۱-پطرس ۳:۲۱) تاہم، نجات کا اشتہار دینے کی بنیادی وجہ انسانوں کو بچانے کی بجائے خدا کی ستائش کرنا ہے۔ لہٰذا، بھائی لوش نے متوقع مشنریوں کو تاکید کی: ”زمین کی انتہا تک بادشاہتی پیغام لیکر جائیں اور یہوواہ کی ستائش کیلئے نجات کا سرگرم اشتہار دینے والے بنیں۔“—رومیوں ۱۰:۱۸۔
”آپ کتنے روشن ہیں؟“ یہ وہ سوال تھا جو گلئیڈ انسٹرکٹر لارنس بووَن نے اُٹھایا۔ اس نے متی ۶:۲۲ میں درج یسوع کے الفاظ کا حوالہ دیا اور گلئیڈ سے تعلیم پانے والوں کی حوصلہافزائی کی کہ اپنی آنکھ کو سادہ رکھیں تاکہ ”یہوواہ کا جلال ظاہر کرنے اور ساتھی انسانوں کو فائدہ پہنچانے والی روحانی روشنی کو منعکس کریں۔“ اپنی خدمت کے آغاز سے ہی یسوع نے خدا کی مرضی پوری کرنے پر اپنی نظریں جمائے رکھنے سے ایک کامل نمونہ قائم کِیا۔ آسمان پر اپنے باپ سے سیکھی ہوئی حیرتانگیز باتوں پر غوروخوض کرنے سے بیابان میں شیطان کی آزمائشوں کو برداشت کرنے میں یسوع کی مدد ہوئی۔ (متی ۳:۱۶؛ ۴:۱-۱۱) یسوع نے خدا کی طرف سے دئے جانے والے کاموں کو پورا کرنے سے یہوواہ پر مکمل اعتماد کا اظہار کِیا۔ اسی طرح، آنے والی مشکلات کا مقابلہ کرنے کیلئے، مشنریوں کو بائبل مطالعہ کی اچھی عادات کو جاری رکھنا اور یہوواہ پر پورا توکل رکھنا چاہئے۔
گلئیڈ انسٹرکٹر اور ۷۷ کلاس کے گریجویٹ مارک نومیر نے ان تقاریر کے سلسلے کا اختتام کرتے ہوئے اس موضوع پر تقریر پیش کی، ”دیکھ ہم تیرے ہاتھ میں ہیں۔“ (یشوع ۹:۲۵) اس نے طالبعلموں کی حوصلہافزائی کی کہ قدیم جبعونیوں کے رُجحان کی نقل کریں۔ اگرچہ جبعون ”ایک بڑا شہر . . . اور اُسکے سب مرد بڑے بہادر تھے“ توبھی جبعونیوں نے نہ تو نمایاں ہونے کا مطالبہ کِیا اور نہ ہی اپنی مرضی منوانے کی توقع کی تھی۔ (یشوع ۱۰:۲) اُنہوں نے یہوواہ کی پرستش کی حمایت میں لاویوں کے تحت ”لکڑہارے اور پانی بھرنے“ والوں کے طور پر خوشی سے کام کِیا۔ (یشوع ۹:۲۷) عملاً، گلئیڈ سے تعلیم پانے والی کلاس کے ممبران نے عظیم یشوع، یسوع مسیح سے کہا ہے، ”دیکھ ہم تیرے ہاتھ میں ہیں۔“ اس وقت جب وہ اپنی غیرملکی تفویضات کا آغاز کرتے ہیں تو انہیں عظیم یشوع کی طرف سے دئے جانے والے کام کو قبول کرنے کی ضرورت ہے۔
تجربات اور انٹرویوز
گلئیڈ انسٹرکٹر اور ۶۱ ویں گلئیڈ کلاس کے گریجویٹ والس لیورنس کی تقریر کا موضوع تھا: ”نوشتوں کا بھید کھولیں۔“ طالبعلموں نے سکول کی اپنی تربیت کے دوران میدانی خدمت میں حاصل ہونے والے تجربات بیان کئے اور انکی عکاسی کی۔ یہ بات واضح تھی کہ پانچ ماہ کی تربیت میں صحائف کے جامع مطالعہ نے ان کے دل تک رسائی کی اور انہیں سیکھی ہوئی باتوں میں دوسروں کو شریک کرنے کی تحریک دی۔ (لوقا ۲۴:۳۲) پانچ ماہ کے کورس کے دوران، ایک طالبعلم اپنے سگے بھائی کو سیکھی ہوئی باتوں میں شریک کرنے کے قابل ہوا۔ اس بات نے اس کے بھائی کی حوصلہافزائی کی کہ مقامی کلیسیا کی تلاش کرے اور بائبل کا مطالعہ شروع کرے۔ وہ اس وقت ایک غیربپتسمہیافتہ پبلشر بن گیا ہے۔
ان تجربات کے بعد، رچرڈ ایش اور جون گبارڈ نے طویل عرصہ سے یہوواہ کے وفادار خادموں اور ان سفری نگہبانوں کے انٹرویو کئے جو واچٹاور ایجوکیشنل سینٹر میں خاص تربیت حاصل کر رہے تھے۔ وہ گلئیڈ سکول کی ابتدائی کلاسوں کے گریجویٹس تھے۔ ایک نے بھائی نار کو یاد کرتے ہوئے بیان کِیا کہ اُنہوں نے کلاس کے دوران یہ کہا: ”گلئیڈ میں آپ کافی مطالعہ کرینگے۔ لیکن اگر اس مطالعہ سے حاصل ہونے والے علم سے آپ کا دماغ بڑا ہو جاتا ہے تو یہ ہماری ناکامی ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ کا دل بڑا ہو۔“ سفری نگہبان بھائیوں نے موجودہ کلاس کو مشورہ دیا کہ وہ لوگوں میں دلچسپی لیں، ان کیساتھ مسیح کی طرح پیش آئیں اور کسی بھی تفویض کو فروتنی سے قبول کریں۔ مشورت کا اطلاق بِلاشُبہ نئے مشنریوں کی مدد کریگا کہ اپنی تفویضات میں پھلدار ثابت ہوں۔
سرگرمی سے کٹائی میں حصہ لیں!
سامعین کو گورننگ باڈی کے ایک اَور ممبر سٹیفن لیٹ سے سننے کا موقع ملا۔ بھائی سٹیفن لیٹ نے پروگرام کی اہم تقریر پیش کی جس کا عنوان تھا: ”سرگرمی سے کٹائی میں حصہ لیں!“ (متی ۹:۳۸) حقیقی فصل کی کٹائی میں، کٹائی کا وقت محدود ہوتا ہے۔ کاٹنے والوں کو سخت محنت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ بات اس دُنیا کے خاتمے کے دوران کسقدر اہم ہے! عظیم روحانی کٹائی کے کام میں زندگیاں خطرے میں ہیں۔ (متی ۱۳:۳۹) بھائی لیٹ نے گلئیڈ سے تعلیم پانے والوں کی حوصلہافزائی کی کہ ’کوشش میں سُستی نہ کریں‘ بلکہ ”روحانی جوش میں بھرے“ رہیں اور کبھی نہ دہرائی جانے والی کٹائی میں ”[یہوواہ] کی خدمت کرتے“ رہیں۔ (رومیوں ۱۲:۱۱) مقرر نے یسوع کے الفاظ کا حوالہ دیا: ”اپنی آنکھیں اُٹھا کر کھیتوں پر نظر کرو کہ فصل پک گئی ہے۔“ (یوحنا ۴:۳۵) اسکے بعد اُس نے گلئیڈ سے تعلیم پانے والوں کو تاکید کی کہ کٹائی کے کام میں جب بھی اور جہاں بھی لوگ ملیں ان تک رسائی کرنے اور غیررسمی گواہی دینے کے تمام مواقع سے فائدہ اُٹھانے سے اپنے جوش کا مظاہرہ کریں۔ ہوشیار رہنے سے ایک مؤثر گواہی دینا آسان ہو سکتا ہے۔ یہوواہ خدا سرگرم خدا ہے اور وہ ہم سب سے اُمید کرتا ہے کہ روحانی فصل کی کٹائی میں محنت سے کام کریں۔—۲-سلاطین ۱۹:۳۱؛ یوحنا ۵:۱۷۔
پروگرام کے آخر میں، چیئرمین، بھائی جیرس نے کئی برانچ دفاتر سے سلامومحبت کے پیغامات پڑھ کر سنائے اور طالبعلموں کو انکے ڈپلومے دئے۔ ایک گریجویٹ نے کلاس کی طرف سے ایک خط پڑھا اور جو تربیت اُنہوں نے حاصل کی تھی اُس کیلئے گہری قدردانی کا اظہار کِیا۔ واضح طور پر، ۱۱۶ ویں کلاس کے گریجویشن پروگرام نے تمام حاضرین کو سرگرمی سے کٹائی کرنے والوں کے طور پر اَور زیادہ پُرعزم بنا دیا۔
[صفحہ ۲۵ پر بکس]
کلاس کے اعدادوشمار
جن ممالک کی نمائندگی کی گئی: ۶
جن ممالک میں تفویض دی گئی: ۲۰
طالبعلموں کی تعداد: ۴۶
اوسط عمر: ۲.۳۴
سچائی میں اوسط سال: ۲.۱۷
کُلوقتی خدمت میں اوسط سال: ۹۔۱۳
[صفحہ ۲۶ پر تصویر]
واچٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ سے گریجویشن کرنے والی ۱۱۶ ویں جماعت
درجذیل فہرست میں قطاروں کے نمبر آگے سے پیچھے کی طرف اور ہر قطار میں نام بائیں سے دائیں طرف درج کئے گئے ہیں۔
.1( Ceansu, R.; Sparks, T.; Piña, C.; Turner, P.; Cheney, L)
.2( Suardy, M.; Sjöqvist, Å.; Amadori, L.; Smith, N.; Jordan,A.; Boissonneault, L)
.3( Matlock, J.; Ruiz, C.; Dular, L.;Vigneron, M.; Henry, K)
.4( Sjöqvist, H.; Laux, J.; Ruzzo, J.; Gustafsson, K.; Boissonneault, R.; Jordan, M)
.5( Henry, D.;Turner, D; Kirwin, S.; Florit, K.; Ceansu, S)
.6( Amadori, S.;Cheney, J.; Ross, R.; Nelson, J.; Ruiz, J.; Vigneron, M)
;.7( Florit, J.; Matlock, D.; Ross, B.; Laux, C.; Ruzzo, T)
,Dular, D.; Kirwin, N. )8( Gustafsson, A.; Nelson, D.; Suardy
.W.; Piña, M.; Smith, C.; Sparks, T