گلئیڈ سکول—مشنری تربیت کے ۶۰ سال
”ہمارے گہرے بائبل مطالعہ کی وجہ سے ہم یہوواہ کے قریب جانے اور اُسکی تنظیم کی بابت مزید علم حاصل کرنے کے قابل ہوئے۔ اس نے ہمیں ایک غیرملک میں رہ کر اپنی تفویض پوری کرنے کیلئے تیار کِیا۔“ پہلی کلاس کی ایک گریجویٹ نے واچٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ کی تعلیم کی بابت یہ الفاظ کہے۔ کوئی ۶۰ سال پہلے اپنے افتتاح کے وقت سے لیکر گلئیڈ سکول نے مختلف ممالک میں مشنری بھیجنا جاری رکھا ہے۔ مارچ ۸، ۲۰۰۳ کو پیٹرسن، نیو یارک کے واچٹاور ایجوکیشنل سینٹر میں ۱۱۴ویں کلاس کا گریجویشن پروگرام منعقد ہوا۔ آڈیٹوریم اور سیٹلائیٹ سے منسلک دیگر جگہوں پر جمع ہونے والے ۶،۴۰۴ لوگوں نے اس پروگرام کو بڑے غور سے سنا جو تقاریر، انٹرویوز اور گروپ کی صورت میں باتچیت پر مبنی تھا۔
اس پروگرام کے چیئرمین گورننگ باڈی کے رُکن تھیوڈور جیرس تھے۔ اُنکے افتتاحی خطاب نے پوری دُنیا سے آنے والے سامعین کی طرف توجہ دلائی جن میں ایشیا، کریبیئن، وسطی اور جنوبی امریکہ اور یورپ سے آنے والے مہمان شامل تھے۔ اپنے تبصرے کو ۲-تیمتھیس ۴:۵ پر مرکوز کرتے ہوئے بھائی جیرس نے گلئیڈ سے تربیتیافتہ مشنریوں کے بنیادی کام—”بشارت کا کام انجام“ دینے—کی اہمیت کو نمایاں کِیا۔ مشنری لوگوں کو بائبل کی تعلیم دینے سے سچائی کی گواہی دیتے ہیں۔
طالبعلم آخری ہدایت حاصل کرتے ہیں
سلسلہوار مختصر تقاریر میں سے پہلی کو شروع کرتے ہوئے ریاستہائےمتحدہ کی برانچ کمیٹی کے ممبر جان لارسن نے ایمانافزا مضمون پر باتچیت کی جسکا عنوان تھا، ”اگر خدا ہماری طرف ہے تو کون ہمارا مخالف ہے؟“ (رومیوں ۸:۳۱) مقرر نے طالبعلموں کیلئے اپنی نئی تفویض میں موجود رُکاوٹوں پر قابو پانے میں یہوواہ کی مدد پر مکمل بھروسا رکھنے کی صحیفائی بنیاد کی وضاحت کی۔ بھائی لارسن نے رومیوں ۸:۳۸، ۳۹ کو استعمال کرتے ہوئے طالبعلموں کو نصیحت کی: ”خدا کی طرف سے آپکی خاطر عمل میں آنے والی طاقت پر غور کریں اور یاد رکھیں کہ کوئی بھی چیز آپ میں یہوواہ کی ذاتی دلچسپی کو ختم نہیں کر سکتی۔“
پروگرام کا اگلا حصہ گورننگ باڈی کے ایک رُکن گائی پیئرس نے پیش کِیا۔ اُسکی تقریر کا عنوان تھا، ”مبارک آنکھیں رکھیں!“ (لوقا ۱۰:۲۳) اُنہوں نے وضاحت کی کہ سچی خوشی یہوواہ کو جاننے، اُسکے ابدی مقصد کو سمجھنے اور بائبل پیشینگوئی کی تکمیل کو دیکھنے سے حاصل ہوتی ہے۔ طالبعلم جہاں کہیں بھی جائیں وہ مبارک آنکھیں رکھنے سے حقیقی خوشی برقرار رکھ سکتے ہیں۔ بھائی پیئرس نے یہوواہ کی نیکی پر گہرے غوروخوض اور اپنے دلودماغ کو اُس لی مرضی پوری کرنے پر مرتکز رکھنے کے لئے گریجویٹس کی حوصلہافزائی کی۔ (زبور ۷۷:۱۲) ایک مثبت رُجحان قائم رکھنے سے گریجویٹ اپنی راہ میں آنے والی ہر مشکل کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
اسکے بعد کلاس کے دو انسٹرکٹرز نے حوصلہافزائی کے اختتامی الفاظ کہے۔ ”کیا آپ یہوواہ کو جلال دینے کے مشتاق ہیں؟“ یہ سوال لارنس بووَن کی تقریر کا عنوان تھا۔ بیشتر لوگ جلال کو اپنے لئے تعریف، عزت اور فضیلت حاصل کرنے کیساتھ منسوب کرتے ہیں۔ تاہم، زبورنویس آسف حقیقی جلال—یہوواہ کے ساتھ ایک بیشقیمت رشتے کی انمول بخشش—کو سمجھنے کے قابل ہوا۔ (زبور ۷۳:۲۴، ۲۵) گریجویشن کرنے والے طالبعلموں کو یہوواہ کیساتھ ایک قریبی رشتہ قائم رکھنے کیلئے بائبل کا گہرا مطالعہ جاری رکھنے کی حوصلہافزائی دی گئی۔ فرشتے بھی مسیح کے ذریعے یہوواہ کے مقصد کی تکمیل کی بابت تفصیلات پر ”غور سے نظر کرنے کے مشتاق ہیں۔“ (۱-پطرس ۱:۱۲) وہ اپنے باپ کی بابت زیادہ سے زیادہ علم حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ اُسکے جلال کو منعکس کر سکیں۔ اسکے بعد مقرر نے اپنی مشنری تفویضات کے ذریعے انمول خزانے کی تلاش کرنے میں دوسروں کی مدد کرنے سے یہوواہ کو جلال بخشنے کیلئے طالبعلموں کی حوصلہافزائی کی۔
سکول کے رجسٹرار والس لیورنس نے تقاریر کے سلسلے کی آخری تقریر پیش کی جس کا عنوان تھا ”خدا کی پوشیدہ حکمت بھید کے طور پر بیان کریں۔“ (۱-کرنتھیوں ۲:۷) یہ خدائی حکمت کیا ہے جسکا ذکر پولس رسول نے اپنی مشنری خدمت کے دوران کِیا تھا؟ یہ عالمی امنواتحاد لانے کے لئے یہوواہ کا پُرحکمت اور ذیاثر ذریعہ ہے۔ اس حکمت کا مرکز یسوع ہے۔ سماجسدھار کارگزاریوں کی بجائے پولس نے یہ سمجھنے میں لوگوں کی مدد کی کہ خدا آدم کے گناہوں کے اثرات کو کیسے مٹائیگا۔ (افسیوں ۳:۸، ۹) مقرر نے اپنے سامعین کو نصیحت کی: ”اپنے خدمتی شرف کو پولس کی طرح استعمال کریں جس نے اپنی مشنری تفویض کو لوگوں کی یہ سمجھنے میں مدد کرنے کا موقع خیال کِیا کہ یہوواہ اپنے مقصد کو کیسے پورا کریگا۔“
اس کے بعد، ایک اَور گلئیڈ انسٹرکٹر مارک نومیر نے کلاس کے کئی طالبعلموں کیساتھ پُرجوش باتچیت کی صدارت کی۔ ”خدا کے کلام کا مطالعہ سرگرم خادموں پر منتج ہوتا ہے“ کے عنوان نے رومیوں ۱۰:۱۰ میں پولس کے الفاظ کو نمایاں کِیا۔ کلاس نے سکول کے دوران میدانی خدمت میں پیش آنے والے کئی تجربات بیان کئے۔ اُنکے تجربات ظاہر کرتے ہیں کہ جب ہم خدا کے کلام کا مطالعہ اور اس پر غوروخوض کرتے ہیں تو ہمارے دل یہوواہ خدا اور اُسکی بادشاہت کی شاندار برکتوں سے معمور ہوتے ہیں اور ہمارے لب اسکی گواہی دیتے ہیں۔ واچٹاور ایجوکیشنل سینٹر میں پانچ مہینوں کے دوران طالبعلموں نے قریبی کلیسیاؤں کے ایسے علاقوں میں دلچسپی رکھنے والے اشخاص کیساتھ ۳۰ سے زائد گھریلو مطالعے شروع کئے جہاں اکثر کام ہوتا رہتا ہے۔
تجربہکار لوگوں کی نصیحت
اپنی تعلیم کے دوران طالبعلم ریاستہائےمتحدہ کے بیتایل خاندان کے ارکان کیساتھ رفاقت سے محظوظ ہوئے۔ یہاں کی برانچ کے ارکان رابرٹ سیرانکو اور رابرٹ پی. جانسن نے کئی سالوں سے وفاداری سے یہوواہ کی خدمت کرنے والے بعض اشخاص کے انٹرویو لئے جن میں واچٹاور ایجوکیشنل سینٹر میں خاص تربیت حاصل کرنے والے سفری نگہبان بھی شامل تھے۔ تمام لوگ جنکا انٹرویو لیا گیا گلئیڈ کے گریجویٹ تھے جو کبھی مشنریوں کے طور پر خدمت کرتے تھے۔ ان تجربہکار روحانی اشخاص کی پُرحکمت باتیں سننا طالبعلموں اور اُنکے خاندانوں کیلئے حوصلہافزا تھا۔
اُنکی نصیحت میں یہ بات شامل تھی: ”خدمتگزاری اور کلیسیا میں زیادہ سے زیادہ مصروف رہیں۔“ ”اپنی بابت حد سے زیادہ فکرمند نہ ہوں۔ ایک مشنری کے طور پر اپنے نصبالعین پر توجہ مرتکز رکھیں اور جس جگہ آپ خدمت کرتے ہیں اُسے اپنا گھر سمجھیں۔“ دیگر کارآمد تبصروں نے ظاہر کِیا کہ تفویضکردہ علاقے سے قطعنظر گلئیڈ کی تربیت ایک خادم کو نیک کاموں کیلئے کیسے لیس کرتی ہے۔ ان میں سے بعض تبصرے یہ تھے: ”ہم نے باہمی تعاون اور ملجُل کر کام کرنا سیکھ لیا ہے۔“ ”سکول نے نئی ثقافتوں کو قبول کرنے میں ہماری مدد کی۔“ ”ہم نے ایک نئے زاویے سے صحائف کو استعمال کرنا سیکھا ہے۔“
اس پروگرام کی کلیدی تقریر جان ای. بار نے دی جو کافی سالوں سے گورننگ باڈی کا رکن ہے۔ اُس کی تقریر کا صحیفائی عنوان تھا، ’اُن کی آواز تمام رویِزمین تک پہنچی۔‘ (رومیوں ۱۰:۱۸) اُس نے یہ سوال پوچھا، کیا خدا کے لوگ آج اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوئے ہیں؟ جیہاں، بیشک! سن ۱۸۸۱ میں، مینارِنگہبانی کے رسالے کے قارئین سے یہ سوال پوچھا گیا تھا: ”کیا آپ منادی کر رہے ہیں“؟ اس کے بعد مقرر نے تمام سامعین کو ۱۹۲۲ میں سیڈر پوائنٹ اوہائیو یو.ایس.اے. میں منعقد ہونے والے کنونشن کی تاریخی بلاہٹ یاد دلائی: ”بادشاہ اور اُس کی بادشاہت کا اشتہار دو!“ وقت گزرنے کے ساتھساتھ، خدا کے وفادار خادموں کے جوشوجذبے نے اُنہیں شاندار بادشاہتی سچائیوں کا اعلان تمام قوموں میں کرنے کی تحریک دی۔ زبانی اور اشاعتوں کے ذریعے، خوشخبری دُنیا کے کونےکونے تک پہنچ چکی ہے اور یہ سب کچھ یہوواہ کی حمدوستائش اور جلال کے لئے کِیا جا رہا ہے۔ ولولہانگیز اختتام کے ساتھ، بھائی بار نے گریجویٹس کو یہ کہتے ہوئے برکات کو شمار کرنے کی نصیحت کی: ”روزبروز جب آپ اپنی تفویض کی جگہ پر یہوواہ سے دُعا کرتے ہیں تو اپنے دل کی گہرائی سے اِن الفاظ کی تکمیل میں اپنے کردار کا شکریہ ادا کریں، ’اُن کی آواز تمام رویِزمین تک پہنچی۔‘ “
اس تقریر کے بعد مبارکبادیاں پڑھی گئیں اور چیئرمین نے ہر گریجویٹ کو سند دی۔ اسکے بعد، سکول چھوڑنے کی بابت خوشی اور غم کے ملےجلے تاثرات کے ساتھ کلاس کی نمائندگی کرنے والے طالبعلم نے گورننگ باڈی اور بیتایل خاندان کے سامنے ایک اقرارنامہ پڑھا جس میں گریجویٹس نے ”اب سے ابد تک [یہوواہ] کو مبارک“ کہنے کے اپنے عزمِمُصمم کا اظہار کِیا تھا۔—زبور ۱۱۵:۱۸۔
ہماری دُعا ہے کہ گریجویٹس اپنے نئے علاقوں میں قیام کے قابل ہوں اور منادی کے عالمگیر کام میں ترقی کریں بالکل اُسی طرح جیسے اُن سے پہلے جانے والے تقریباً ۶۰ سال سے کر رہے ہیں۔
[صفحہ ۲۳ پر بکس]
جماعت کے اعدادوشمار
جن ممالک کی نمائندگی کی گئی: ۱۲
جن ممالک میں تفویض دی گئی: ۱۶
طالبعلموں کی تعداد: ۴۸
اوسط عمر: ۴.۳۴
سچائی میں اوسط سال: ۶.۱۷
کُلوقتی خدمت میں اوسط سال: ۵.۱۳
[صفحہ ۲۴ پر تصویر]
واچٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ سے گریجویشن کرنے والی ۱۱۴ویں جماعت
درجذیل فہرست میں قطاروں کے نمبر آگے سے پیچھے کی طرف اور ہر قطار میں نام بائیں سے دائیں درج کئے گئے ہیں۔
.1( Rosa, D.; Garrigolas, J.; Lindström, R.; Pavanello, P.; Tait, N)
;.2( Van Hout, M.; Donabauer, C.; Martínez, L.; Millar, D
;.Festré, Y.; Nutter, S. )3( Martínez, P.; Clarke, L.; Maughan, B
;.Fischer, L.; Romo, G. )4( Romo, R.; Eadie, S.; Tuynman, C
,Campbell, P.; Millar, D.; Rosa, W. )5( Lindström, C.; Garrigolas
;.J.; Markevich, N.; Lindala, K.; van den Heuvel, J.; Tait, S
;.Nutter, P. )6( Maughan, P.; Pavanello, V.; Eadie, N.; West, A
,Clarke, D.; Markevich, J. )7( Fischer, D.; Donabauer, R.; Curry
,P.; Curry, Y.; Carfagno, W.; West, M.; Tuynman, A. )8( Van Hout
.M.; Campbell, C.; Festré, Y.; Carfagno, C.; van den Heuvel, K.; Lindala, D