لوگوں کو پاک صحائف کی تعلیم پر عمل کرنا سکھائیں
”اچھی زمین کے وہ ہیں جو کلام کو سُن کر عمدہ اور نیک دل میں سنبھالے رہتے اور صبر سے پھل لاتے ہیں۔“—لوقا ۸:۱۵۔
۱، ۲. (ا) کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کس لئے شائع کی گئی ہے؟ (ب) یہوواہ خدا نے اپنے گواہوں کی کوششوں کو کیسے برکت سے نوازا ہے؟
”یہ کتاب لاجواب ہے۔ جن لوگوں کو مَیں بائبل کے بارے میں سکھاتی ہوں وہ اسے بہت پسند کرتے ہیں۔ اس کتاب کے ذریعے لوگوں کے ساتھ پہلی ہی ملاقات میں بائبل کا مطالعہ شروع کرنا ممکن ہے۔“ یہ تھے ایک بہن کے الفاظ جو کُلوقتی طور پر یہوواہ خدا کی خدمت کرتی ہے۔ وہ کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں (انگریزی میں دستیاب) کے بارے میں یہ کہہ رہی تھی۔a اسی کتاب کے بارے میں ایک عمررسیدہ یہوواہ کے گواہ کا کہنا ہے کہ ”مَیں تقریباً ۵۰ سال سے لوگوں کو بائبل کی تعلیم دے رہا ہوں اور اس عرصے میں مَیں بہت سے لوگوں کو یہوواہ خدا کے نزدیک لانے میں کامیاب رہا ہوں۔ میرے خیال میں یہ کتاب انمول ہے۔ اس میں پائی جانے والی تمثیلوں اور تصویروں سے دل خوش ہو جاتا ہے۔“ کیا آپ بھی کتاب پاک صحائف کی تعلیم کے بارے میں ایسے احساسات رکھتے ہیں؟ یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کو یہ حکم دیا: ”جا کر سب قوموں کو شاگرد بناؤ . . . اور اُن کو یہ تعلیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جن کا مَیں نے تُم کو حکم دیا۔“ (متی ۲۸:۱۹، ۲۰) کتاب پاک صحائف کی تعلیم اس لئے شائع ہوئی ہے تاکہ آپ یسوع کے اِس حکم پر عمل کرنے میں کامیاب رہیں۔
۲ بِلاشُبہ یہوواہ خدا یہ دیکھ کر بہت خوش ہے کہ زمین پر اُس کے ۶۶ لاکھ گواہ یسوع مسیح کے حکم پر عمل کرتے ہوئے بڑے جوش سے شاگرد بنانے کے کام میں مصروف ہیں۔ (امثال ۲۷:۱۱) یہوواہ خدا اپنے گواہوں کی اِن کوششوں کو برکت سے نواز رہا ہے۔ سن ۲۰۰۵ میں بادشاہت کی خوشخبری ۲۳۵ ممالک میں سنائی گئی اور اوسطاً ۶۰،۶۱،۵۰۰ لوگوں کو بائبل کے بارے میں سکھایا گیا۔ اس کے نتیجے میں بہت سے لوگوں نے خدا کا کلام سُن کر ”اُسے آدمیوں کا کلام سمجھ کر نہیں بلکہ (جیسا حقیقت میں ہے) خدا کا کلام جان کر قبول کِیا۔“ (۱-تھسلنیکیوں ۲:۱۳) پچھلے دو سال کے دوران پانچ لاکھ لوگوں نے یہوواہ خدا کے معیاروں کو قبول کرکے خود کو اُس کی خدمت کے لئے وقف کر لیا ہے۔
۳. اس مضمون میں کتاب پاک صحائف کی تعلیم کے استعمال کے بارے میں کن سوالوں پر غور کِیا جائے گا؟
۳ کیا آپ کسی شخص کو بائبل کی تعلیم دے رہے ہیں؟ دُنیا میں اب بھی بہت سے ایسے لوگ ہیں جن کے دل ”عمدہ اور نیک“ ہیں۔ جب ان لوگوں کو خدا کا کلام سنایا جائے گا تو وہ اُسے اپنے دل میں ’سنبھالے رہنے اور صبر سے پھل لانے‘ کے لئے تیار ہو جائیں گے۔ (لوقا ۸:۱۱-۱۵) شاگرد بنانے کے کام میں آپ کتاب پاک صحائف کی تعلیم کو کیسے استعمال میں لا سکتے ہیں؟ اس سلسلے میں ہم اِن تین سوالوں پر غور کریں گے: (۱) آپ لوگوں کے ساتھ اس کتاب کے ذریعے بائبل کا مطالعہ کیسے شروع کر سکتے ہیں؟ (۲) لوگوں کو سکھانے کے مؤثر طریقے کیا ہیں؟ اور (۳) جو شخص بائبل کی سچائیوں کے بارے میں سیکھ رہا ہے آپ اُس کو بائبل کی تعلیم دینے کے قابل کیسے بنا سکتے ہیں؟
آپ لوگوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کیسے شروع کر سکتے ہیں؟
۴. کئی لوگ بائبل کا مطالعہ کرنے سے کیوں ہچکچاتے ہیں اور آپ اُن کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
۴ اگر آپ کو پھلانگ کر ایک نالا پار کرنا پڑے تو شاید آپ ایسا کرنے سے ہچکچائیں۔ لیکن اگر نالے میں پتھر ہوں جن پر آپ پاؤں رکھ کر دوسرے کنارے تک پہنچ سکیں تو شاید آپ اُس کو پار کرنے کے لئے تیار ہو جائیں۔ اسی طرح ہو سکتا ہے کہ ایک شخص بہت ہی مصروف زندگی گزار رہا ہو اور اس لئے بائبل کا مطالعہ کرنے سے ہچکچا رہا ہو۔ شاید وہ سوچتا ہو کہ اُسے ایسا کرنے کے لئے بہت وقت نکالنا پڑے گا۔ آپ اُس کی ہچکچاہٹ دُور کرنے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟ شروع شروع میں اُس سے ملاقات کرتے وقت کتاب پاک صحائف کی تعلیم میں سے ایک دلچسپ موضوع پر مختصر سی بات کریں۔ ملاقات کرنے سے پہلے اِس موضوع کی اچھی طرح سے تیاری کر لیں۔ اس طرح آپ کی ہر ملاقات ایک ایسے پتھر کی طرح ہوگی جس پر پاؤں رکھ کر وہ شخص یہوواہ خدا کے نزدیک آ سکے گا۔
۵. آپ کو کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کو پڑھنے کے لئے وقت کیوں نکالنا چاہئے؟
۵ اِس سے پہلے کہ آپ دوسروں کو کتاب پاک صحائف کی تعلیم کے ذریعے خدا کے نزدیک آنے میں مدد دیں آپ کو خود اس کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ کیا آپ اس کتاب کو پڑھ چکے ہیں؟ ایک شادیشُدہ جوڑا چھٹی کے روز ساحل پر بیٹھے اِس کتاب کو پڑھ رہا تھا کہ وہاں سے ایک عورت گزری جو سیاحوں کو چیزیں بیچ رہی تھی۔ جب اُس نے کتاب کا عنوان دیکھا تو وہ چونک گئی۔ چند ہی گھنٹے پہلے اُس نے یوں دُعا کی تھی کہ ”اے خدا مَیں پاک صحائف کی تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہوں۔ میری مدد کر۔“ جب اس عورت نے اُس شادیشُدہ جوڑے کو یہ بات بتائی تو اِس جوڑے نے خوش ہو کر اُس کو وہ کتاب دے دی۔ کیا آپ ”وقت کو غنیمت“ جان کر اس کتاب کو پڑھ چکے ہیں؟ (افسیوں ۵:۱۵، ۱۶) کیا آپ اسے دوبارہ سے پڑھنے کے لئے وقت نکال سکتے ہیں؟ شاید آپ کسی کا انتظار کرتے وقت، کام پر یا پھر سکول میں آدھی چھٹی کے دوران ایسا کر سکتے ہیں۔ اس طرح آپ اس کتاب کی ہر تفصیل سے آگاہ ہو جائیں گے اور شاید آپ کو دوسروں کے ساتھ اس پر بات کرنے کا موقع بھی مل جائے۔
۶، ۷. آپ کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کو بائبل کا مطالعہ شروع کرنے کے لئے کیسے استعمال میں لا سکتے ہیں؟
۶ گھرباگھر مُنادی میں کتاب پاک صحائف کی تعلیم کو پیش کرتے وقت صفحہ ۴، ۵ اور ۶ پر دی گئی تصویروں، حوالوں اور سوالوں کو استعمال میں لائیں۔ مثال کے طور پر ایک شخص کے ساتھ باتچیت شروع کرتے ہوئے آپ یوں کہہ سکتے ہیں: ”آجکل لوگوں کو اتنے مسئلوں کا سامنا ہے۔ آپ کے خیال میں ان سے نپٹنے کے لئے ہماری کون مدد کر سکتا ہے؟“ اس کے بعد اُس شخص کے جواب کو غور سے سنیں۔ پھر اُسے ۲-تیمتھیس ۳:۱۶، ۱۷ پڑھ کر سنائیں اور بتائیں کہ خدا اپنے کلام میں اُن تمام مسئلوں کا حل بتاتا ہے جن کا سامنا لوگ کر رہے ہیں۔ اس کے بعد اُس شخص کو کتاب پاک صحائف کی تعلیم کے صفحہ ۴ اور ۵ کی تصویریں دکھائیں اور اُس سے پوچھیں کہ ”اِن تصویروں میں دکھائے گئے مسئلوں میں سے آپ کس کے بارے میں پریشان ہیں؟“ جب وہ شخص ایک تصویر کی طرف اشارہ کرتا ہے تو اُسے کتاب پکڑا دیں اور پھر بائبل میں سے اُسے تصویر کے ساتھ دیا گیا حوالہ پڑھ کر سنائیں۔ اس کے بعد کتاب میں سے صفحہ ۶ کو پڑھ کر سنائیں اور پھر اُس شخص سے پوچھیں کہ ”ذرا اِن چھے سوالوں پر غور کیجئے۔ اِن میں سے آپ کس سوال کا جواب حاصل کرنا چاہیں گے؟“ جب وہ شخص ایک کا ذکر کرتا ہے تو اُسے کتاب میں سے وہ باب دکھائیں جس میں اس سوال کا جواب دیا جاتا ہے۔ اُسے کتاب دے دیں اور پوچھیں کہ ”مَیں اس سوال پر باتچیت کرنے کے لئے کب واپس آ سکتا ہوں۔“
۷ ان ہدایات پر عمل کرنے سے آپ جان سکیں گے کہ وہ شخص کن باتوں کی وجہ سے پریشان ہے۔ اس کے علاوہ تقریباً پانچ منٹ کے اندر اندر آپ اُس کو دو صحیفے پڑھ کر سنا چکے ہوں گے اور یہ بھی طے کر چکے ہوں گے کہ آپ اپنی باتچیت جاری رکھنے کے لئے اُس کے ہاں کب واپس آئیں گے۔ ہو سکتا ہے کہ اس مختصر سی باتچیت سے وہ شخص خود کو تازہدم محسوس کرنے لگے۔ اگر آپ اُس کی ہمت باندھنے میں کامیاب رہے ہیں تو وہ مصروف ہونے کے باوجود بھی آپ سے دوبارہ ملنے کے لئے تیار ہوگا۔ اس طرح آپ اُسے ’اُس سکڑے راستہ پر جو زندگی کو پہنچاتا ہے‘ پر اگلا قدم رکھنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ (متی ۷:۱۴) جوں جوں اُس شخص میں پاک صحائف کے بارے میں سیکھنے کی خواہش بڑھے گی آپ مطالعہ کے لئے زیادہ وقت لگا سکیں گے۔ ایسا کرنے کے لئے آپ اُس سے پوچھ سکتے ہیں کہ ”کیا ہم اندر بیٹھ کر اپنی باتچیت کو جاری رکھ سکتے ہیں؟“
پاک صحائف کی تعلیم دینے کے مؤثر طریقے
۸، ۹. (ا) آپ بائبل کے طالبعلموں کو رکاوٹوں اور آزمائشوں کا سامنا کرنے کے لئے کیسے تیار کر سکتے ہیں؟ (ب) ہم اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کے لئے کہاں سے ہدایت پا سکتے ہیں؟
۸ جب ایک شخص پاک صحائف کے بارے میں تعلیم حاصل کرنے لگتا ہے تو اُسے رکاوٹوں اور آزمائشوں کا سامنا ہوگا۔ پولس رسول نے کہا تھا کہ ”جتنے مسیح یسوؔع میں دینداری کے ساتھ زندگی گذارنا چاہتے ہیں وہ سب ستائے جائیں گے۔“ (۲-تیمتھیس ۳:۱۲) اُس نے یہ بھی کہا تھا کہ آزمائشیں آگ کی طرح ہوتی ہیں جو لکڑی یا گھاس یا بھوسے کی عمارت کو تو راکھ کر سکتی ہے لیکن سونا یا چاندی یا قیمتی پتھروں کی عمارت پر اس کا اثر نہیں ہوتا۔ (۱-کرنتھیوں ۳:۱۰-۱۳؛ ۱-پطرس ۱:۶، ۷) یقیناً آپ چاہتے ہوں گے کہ جس شخص کو آپ پاک صحائف کی تعلیم دے رہے ہیں وہ خود میں ایسی خوبیاں پیدا کرے جن کے ذریعے وہ تمام آزمائشوں سے نپٹنے کے قابل ہو جائے۔ ایسا کرنے کے لئے اُس کو سونا، چاندی یا قیمتی پتھروں سے اپنے ایمان کی عمارت کو مضبوط کرنے میں مدد دیں۔
۹ زبورنویس نے کہا کہ ’یہوواہ کا کلام اُس چاندی کی مانند ہے جو بھٹی میں مٹی پر تائی گئی اور سات بار صاف کی گئی ہو۔‘ (زبور ۱۲:۶) جیہاں، بائبل ہی میں سونا، چاندی یا قیمتی پتھروں جیسی ہدایتیں پائی جاتی ہیں جن کی مدد سے ہمارا ایمان مضبوط ہو سکتا ہے۔ (زبور ۱۹:۷-۱۱؛ امثال ۲:۱-۶) کتاب پاک صحائف کی تعلیم میں ہمیں سکھایا جاتا ہے کہ ہم بائبل کو مؤثر طریقے سے کیسے استعمال میں لا سکتے ہیں۔
۱۰. آپ طالبعلم کو پاک صحائف کے حوالوں پر غور کرنے میں کیسے مدد دے سکتے ہیں؟
۱۰ مطالعہ کرتے وقت طالبعلم کو ہر باب میں دئے گئے صحیفوں پر غور کرنے میں مدد دیں۔ ایسے سوال کریں جن کی مدد سے طالبعلم اہم صحیفوں کو اچھی طرح سے سمجھ سکے اور یہ بھی جان سکے کہ وہ ان کو اپنی زندگی پر کیسے لاگو کر سکتا ہے۔ طالبعلم کو خود فیصلہ کرنے دیں کہ وہ سیکھی ہوئی باتوں پر عمل کرنے کے لئے کونسے اقدام اُٹھائے گا۔ جب ایک عالم نے یسوع سے ایک سوال کِیا تو یسوع نے اُس سے کہا ”توریت میں کیا لکھا ہے؟ تُو کس طرح پڑھتا ہے؟“ اس پر اُس عالم نے پاک صحائف کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے سوال کا جواب خود ہی دے دیا۔ یسوع نے ایک تمثیل دے کر اُسے بتایا کہ وہ اس حوالے میں درج اصول کو اپنی زندگی پر کیسے لاگو کر سکتا ہے۔ (لوقا ۱۰:۲۵-۳۷) اسی طرح کتاب پاک صحائف کی تعلیم میں بھی بہت سی تمثیلیں دی گئی ہیں جن کی مدد سے طالبعلم سیکھی ہوئی باتوں کو اپنی زندگی پر لاگو کر سکے گا۔
۱۱. مطالعہ کے دوران آپ کو طالبعلم کے ساتھ کتاب کے کتنے پیراگرافوں پر غور کرنا چاہئے؟
۱۱ یسوع مسیح مشکل سے مشکل تعلیم کو سادہ الفاظ میں بیان کرتا تھا۔ اسی طرح کتاب پاک صحائف کی تعلیم میں بھی سادہ الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔ (متی ۷:۲۸، ۲۹) یسوع مسیح کی طرح آپ بھی لوگوں کو پاک صحائف کی تعلیم دیتے وقت سادہ الفاظ استعمال کریں تاکہ وہ ہر بات اچھی طرح سے سمجھ پائیں۔ اس کتاب کو جلد ختم کرنے کی کوشش نہ کریں۔ اس کی بجائے مطالعے کے دوران صرف اتنے پیراگرافوں پر باتچیت کریں جتنے طالبعلم ایک وقت میں آسانی سے سمجھ پائے۔ یسوع مسیح اپنے شاگردوں کی لیاقتوں سے اچھی طرح سے واقف تھا۔ اُس نے اُنہیں اتنی ہی معلومات دی جتنی وہ ایک وقت میں سمجھ سکتے تھے۔—یوحنا ۱۶:۱۲۔
۱۲. کتاب میں جن ۱۴ موضوعات پر مزید معلومات فراہم کی گئی ہے انہیں آپ کیسے استعمال میں لا سکتے ہیں؟
۱۲ کتاب پاک صحائف کی تعلیم کے آخری حصے میں ۱۴ موضوعات پر مزید معلومات دی گئی ہے، مثلاً روح، جان، بڑا شہر بابل جیسے موضوعات پر۔ طالبعلم کے ساتھ اِن تمام موضوعات کا مطالعہ کرنا لازمی نہیں ہے۔ آپ خود اس بات کا فیصلہ کر سکتے ہیں کہ اُسے کس موضوع کو سمجھنے میں مزید معلومات چاہئے۔ مثال کے طور پر ہو سکتا ہے کہ طالبعلم پاک صحائف کی ایک سچائی کو سمجھ نہیں پا رہا۔ یا شاید وہ جھوٹے مذہب کے ایک عقیدے پر ایمان رکھتا ہے جس کی وجہ سے اُسے زیادہ معلومات کی ضرورت ہے۔ اس صورت میں آپ اُسے کتاب کے آخری حصے میں اُس مضمون کی طرف متوجہ کر سکتے ہیں جس میں اس موضوع پر مزید معلومات پیش کی گئی ہے۔ آپ طالبعلم کو کہہ سکتے ہیں کہ وہ اس کا مطالعہ خود کرے۔ لیکن اگر آپ کے خیال میں یہ بہتر ہوگا کہ آپ طالبعلم کے ساتھ ملکر اس مضمون کا مطالعہ کریں تو آپ ایسا بھی کر سکتے ہیں۔ کتاب کے اس حصے کے مضامین کے لئے سوال نہیں دئے گئے۔ لہٰذا آپ کو ان کی اچھی طرح سے تیاری کر لینی چاہئے۔ اِس طرح طالبعلم کے ساتھ ان کا مطالعہ کرتے وقت آپ ایسے سوال کر سکتے ہیں جن کے ذریعے وہ مواد کو اچھی طرح سے سمجھ پائے۔
۱۳. ایمان کو مضبوط کرنے میں دُعا کی کیا اہمیت ہے؟
۱۳ زبور ۱۲۷:۱ میں لکھا ہے: ”اگر [یہوواہ] ہی گھر نہ بنائے تو بنانے والوں کی محنت عبث ہے۔“ لہٰذا مواد کی تیاری کرتے وقت یہوواہ خدا سے مدد کی درخواست کریں۔ اور پھر مطالعہ شروع کرنے سے پہلے اور اس کے بعد بھی طالبعلم کے ساتھ مل کر دُعا کریں۔ اِن دُعاؤں سے ظاہر ہونا چاہئے کہ آپ یہوواہ خدا کے کتنا قریب ہیں۔ اس کے علاوہ طالبعلم کو خود بھی دُعا کرنے کی ہدایت دیں۔ اُسے یہوواہ خدا سے حکمت کی درخواست کرنے کو کہیں تاکہ وہ اُس کے کلام کو سمجھ پائے اور اس پر عمل کرنے کی بھی توفیق پائے۔ (یعقوب ۱:۵) ایسا کرنے سے طالبعلم کا ایمان مضبوط ہو جائے گا اور وہ آزمائشوں کا سامنا کرنے میں کامیاب رہے گا۔
طالبعلم کو تعلیم دینے کے قابل بنائیں
۱۴. طالبعلموں کو کس بات میں مہارت حاصل کرنے کی ضرورت ہے؟
۱۴ ہم چاہتے ہیں کہ جن لوگوں کو ہم پاک صحائف کی تعلیم دے رہے ہیں وہ ”اُن سب باتوں پر عمل کریں“ جن کا یسوع نے اپنے شاگردوں کو حکم دیا تھا۔ لہٰذا طالبعلموں کو دوسروں کو بائبل کی تعلیم دینے میں مہارت حاصل کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ (متی ۲۸:۱۹، ۲۰؛ اعمال ۱:۶-۸) اس سلسلے میں ہم طالبعلموں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
۱۵. ہمیں اُن لوگوں کو اجلاسوں پر حاضر ہونے کی حوصلہافزائی کیوں کرنی چاہئے جن کے ساتھ ہم بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں؟
۱۵ ایک شخص کے ساتھ مطالعہ شروع کرتے ہی اُسے کلیسیا کے اجلاسوں پر حاضر ہونے کی حوصلہافزائی کریں۔ اُسے بتائیں کہ آپ بھی اِن اجلاسوں کے ذریعے بائبل کی تعلیم دینے میں مہارت حاصل کرتے ہیں۔ کچھ ہفتوں تک مطالعے کے بعد چند منٹ نکال کر طالبعلم کو بتائیں کہ مختلف اجلاس کیسے منعقد کئے جاتے ہیں اور وہاں کیا کچھ سکھایا جاتا ہے۔ اِن اجلاسوں پر حاضر ہونے کے فائدوں کا بھی ذکر کریں۔ (عبرانیوں ۱۰:۲۴، ۲۵) اکثر دیکھا گیا ہے کہ جب ایک طالبعلم باقاعدگی سے اجلاسوں پر حاضر ہونے لگتا ہے تو وہ دوسروں کو بائبل کی تعلیم دینے میں مہارت حاصل کرنے لگتا ہے۔
۱۶، ۱۷. طالبعلم اپنے لئے کونسی منزلیں مقرر کر سکتا ہے؟
۱۶ طالبعلم کو چاہئے کہ وہ یہوواہ کے نزدیک جانے میں اپنے لئے منزلیں مقرر کرے۔ اس سلسلے میں آپ اُس کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟ آپ اُس کا حوصلہ بڑھا سکتے ہیں تاکہ وہ مطالعے میں سیکھی ہوئی باتوں کے بارے میں اپنے دوستوں اور رشتہداروں کے ساتھ بات کرے۔ آپ اُسے پوری بائبل کو پڑھنے کی ہدایت بھی دے سکتے ہیں۔ باقاعدگی سے بائبل میں پڑھنے کا معمول قائم کرنے سے اُسے بہت فائدہ ہوگا۔ طالبعلم کی حوصلہافزائی کریں کہ وہ کتاب پاک صحائف کی تعلیم کے ہر باب میں سے ایک اہم صحیفے کو زبانی یاد کرے۔ ان باتوں پر عمل کرنے سے وہ ’ایسے کام کرنے والا‘ بن جائے گا ”جس کو شرمندہ ہونا نہ پڑے اور جو حق کے کلام کو دُرستی سے کام میں لاتا ہو۔“—۲-تیمتھیس ۲:۱۵۔
۱۷ جب کوئی شخص پاک صحائف کی تعلیمات کے بارے میں طالبعلم سے سوال کرے تو جواب دینے میں آپ اُس کی کیسے مدد کر سکتے ہیں؟ اُس کو سکھائیں کہ وہ اُس شخص کو جواب دیتے ہوئے نہ صرف ایک صحیفہ دُہرائے بلکہ اُس صحیفے کی وضاحت بھی کرے۔ آپ طالبعلم کے کسی دوست یا ساتھی کارکُن کا کردار ادا کر سکتے ہیں اور اُس سے پاک صحائف کے بارے میں سوال کر سکتے ہیں۔ ایسا کرتے وقت طالبعلم کو ”حلم اور خوف [یعنی احترام] کے ساتھ“ جواب دینا بھی سکھائیں۔—۱-پطرس ۳:۱۵۔
۱۸. آپ طالبعلم کو تبلیغی کام میں مہارت حاصل کرنے میں مدد کیسے دے سکتے ہیں؟
۱۸ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ طالبعلم مُنادی کے کام میں حصہ لینے کی شرائط پر پورا اُترے گا۔ اُسے سمجھائیں کہ اس کام میں حصہ لینا ایک بہت بڑا شرف ہے۔ (۲-کرنتھیوں ۴:۱، ۷) جب کلیسیا کے بزرگ طالبعلم کو تبلیغی کام میں حصہ لینے کی اجازت دیتے ہیں تو آپ اِس کام میں اُس کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟ اُسے ایک سادہ سی پیشکش تیار کرنے میں مدد دیں اور پھر اُس کے ساتھ ملکر مُنادی کریں۔ اُسے تبلیغی کام کے ہر پہلو میں حصہ لینا سکھائیں۔ اُسے یہ بھی سکھائیں کہ وہ پہلی ملاقات کے بعد واپسی ملاقاتوں کی تیاری کیسے کر سکتا ہے اور پھر اُس کے ساتھ اِن ملاقاتوں پر جائیں۔ اگر آپ خود ان تمام باتوں میں اچھی مثال قائم کریں گے تو طالبعلم پر بھی اچھا اثر پڑے گا۔—لوقا ۶:۴۰۔
’اپنی اور اپنے سننے والوں کی نجات کا باعث بنیں‘
۱۹، ۲۰. ہمیں کس بات کا پکا ارادہ کرنا چاہئے اور یہ اتنا اہم کیوں ہے؟
۱۹ یہ بات سچ ہے کہ ایک شخص کو ’سچائی کی پہچان تک پہنچانے‘ میں بہت محنت کرنی پڑتی ہے اور اس میں وقت بھی لگتا ہے۔ (۱-تیمتھیس ۲:۴) لیکن اس سے بڑی خوشی کیا ہو سکتی ہے کہ ہم کسی شخص کو پاک صحائف کی تعلیم پر عمل کرنا سکھائیں؟ (۱-تھسلنیکیوں ۲:۱۹، ۲۰) جیہاں، ہمیں ’خدا کے ساتھ کام کرنے والوں‘ کے طور پر لوگوں کو پاک صحائف کی تعلیم دینے کا شرف حاصل ہے۔—۱-کرنتھیوں ۳:۹۔
۲۰ یہوواہ خدا بہت جلد یسوع اور اُس کے فرشتوں کو بھیج کر اُن لوگوں پر عذاب نازل کرے گا جو ”خدا کو نہیں پہچانتے اور ہمارے خداوند یسوؔع کی خوشخبری کو نہیں مانتے۔“ (۲-تھسلنیکیوں ۱:۶-۸) لہٰذا یہ بہت ہی اہم ہے کہ لوگ پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں۔ دراصل یہ اُن کی زندگی اور موت کا سوال ہے۔ اس لئے اس بات کا پکا ارادہ کر لیں کہ آپ کم سے کم ایک شخص کو پاک صحائف کی تعلیم حاصل کرنے میں مدد دیں گے۔ اس کام میں حصہ لینے سے آپ ”اپنی اور اپنے سننے والوں کی بھی نجات کا باعث“ ہو سکیں گے۔ (۱-تیمتھیس ۴:۱۶) جیہاں، اس اخیر زمانے میں لوگوں کو پاک صحائف کی تعلیم حاصل کرنے کی ازحد ضرورت ہے۔
[فٹنوٹ]
a یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ۔
آپ نے کیا سیکھا ہے؟
• کتاب ”پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں“ کس لئے شائع کی گئی ہے؟
• آپ لوگوں کے ساتھ کتاب ”پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں“ کا مطالعہ کیسے شروع کر سکتے ہیں؟
• پاک صحائف کی تعلیم دینے کے چند مؤثر طریقے بیان کریں۔
• آپ طالبعلم کی کیسے مدد کر سکتے ہیں تاکہ وہ پاک صحائف کی تعلیم دینے میں مہارت حاصل کرے؟
[صفحہ ۹ پر تصویر]
کیا آپ اس کتاب کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں؟
[صفحہ ۱۰ پر تصویر]
مختصر سی باتچیت کرکے بھی آپ ایک شخص میں پاک صحائف کی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش پیدا کر سکتے ہیں
[صفحہ ۱۲ پر تصویر]
آپ طالبعلم کی کیسے مدد کر سکتے ہیں تاکہ وہ پاک صحائف کو استعمال میں لانے کے قابل بن جائے؟
[صفحہ ۱۳ پر تصویر]
طالبعلم کی مدد کریں تاکہ وہ پاک صحائف کی تعلیم دینے میں مہارت حاصل کرے