خدا کی محبت میں قائم رہیں
”اپنے آپ کو خدا کی محبت میں قائم رکھو اور ہمیشہ کی زندگی کے لئے ہمارے خداوند یسوؔع مسیح کی رحمت کے منتظر رہو۔“—یہوداہ ۲۱۔
۱، ۲. (ا) یہوواہ خدا نے ہمارے لئے محبت کیسے ظاہر کی ہے؟ (ب) کیا یہ سوچنا درست ہوگا کہ ہم خواہ کچھ بھی کریں یہوواہ خدا ہم سے محبت کرتا رہے گا؟
یہوواہ خدا نے مختلف طریقوں سے ہمارے لئے محبت ظاہر کی ہے۔ بِلاشُبہ، اُس کی محبت کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ اُس نے ہمارے لئے فدیے کا بندوبست کِیا۔ وہ انسانوں سے اِس قدر محبت رکھتا ہے کہ اُس نے اپنے اکلوتے بیٹے کو زمین پر بھیجا تاکہ وہ ہماری خاطر اپنی جان قربان کرے۔ (یوح ۳:۱۶) یہوواہ خدا نے یہ سب کچھ اِس لئے کِیا کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ ہم ہمیشہ تک زندہ رہیں اور اُس کی محبت سے مستفید ہوتے رہیں۔
۲ لیکن کیا یہ سوچنا درست ہوگا کہ ہم خواہ کچھ بھی کریں یہوواہ خدا ہم سے محبت کرتا رہے گا؟ جی نہیں۔ کیونکہ یہوداہ ۲۱ میں ہم پڑھتے ہیں: ”اپنے آپ کو خدا کی محبت میں قائم رکھو اور ہمیشہ کی زندگی کے لئے ہمارے خداوند یسوؔع مسیح کی رحمت کے منتظر رہو۔“ اصطلاح ”اپنے آپ کو خدا کی محبت میں قائم رکھو“ ظاہر کرتی ہے کہ ہمیں کچھ کرنا ہوگا۔ لیکن خدا کی محبت میں قائم رہنے کے لئے ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے؟
ہم خدا کی محبت میں کیسے قائم رہ سکتے ہیں؟
۳. یسوع مسیح نے خدا کی محبت میں قائم رہنے کے لئے کس چیز کو ضروری قرار دیا؟
۳ اِس سوال کا جواب ہم یسوع مسیح کے اُن الفاظ سے حاصل کر سکتے ہیں جو اُس نے اپنی زمینی زندگی کی آخری رات کہے۔ اُس نے کہا: ”اگر تُم میرے حکموں پر عمل کرو گے تو میری محبت میں قائم رہو گے جیسے مَیں نے اپنے باپ کے حکموں پر عمل کِیا ہے اور اُس کی محبت میں قائم ہوں۔“ (یوح ۱۵:۱۰) اِس آیت سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع مسیح اِس بات کو سمجھتا تھا کہ اپنے باپ کے ساتھ اچھا رشتہ قائم رکھنے کے لئے اُس کے حکموں پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔ پس اگر خدا کے بیٹے کے لئے ایسا کرنا ضروری تھا تو کیا ہمارے لئے یہ ضروری نہیں ہے؟
۴، ۵. (ا) یہوواہ خدا کے لئے اپنی محبت ظاہر کرنے کا بنیادی طریقہ کیا ہے؟ (ب) ہمیں یہوواہ خدا کے حکموں کو کیوں ماننا چاہئے؟
۴ یہوواہ خدا کے لئے محبت ظاہر کرنے کا بنیادی طریقہ اُس کے حکموں کو ماننا ہے۔ اِس بات کو یوحنا رسول نے یوں بیان کِیا: ”خدا کی محبت یہ ہے کہ ہم اُس کے حکموں پر عمل کریں اور اُس کے حکم سخت نہیں۔“ (۱-یوح ۵:۳) یہ سچ ہے کہ آجکل لوگ کسی کی فرمانبرداری کرنا پسند نہیں کرتے۔ لیکن اصطلاح ”اُس کے حکم سخت نہیں“ پر غور کریں۔ یہ واضح کرتی ہے کہ یہوواہ خدا ہم سے کسی ایسے کام کی توقع نہیں کرتا جسے کرنا ہمارے لئے مشکل ہو۔
۵ مثال کے طور پر، کیا آپ اپنے دوست سے کوئی ایسی چیز اُٹھانے کے لئے کہیں گے جسے اُٹھانا اُس کے لئے مشکل ہوگا؟ بےشک نہیں! یہوواہ خدا تو ہم سے کہیں زیادہ مہربان ہے۔ وہ ہماری کمزوریوں سے بخوبی واقف ہے۔ بائبل ہمیں یقیندہانی کراتی ہے کہ یہوواہ خدا کو ”یاد ہے کہ ہم خاک ہیں۔“ (زبور ۱۰۳:۱۴) وہ کبھی بھی ہم سے کسی ایسے کام کی توقع نہیں کرتا جو ہم نہیں کر سکتے۔ لہٰذا، ہمیں یہوواہ خدا کے حکموں کو ماننے سے انکار نہیں کرنا چاہئے۔ کیونکہ اپنے آسمانی باپ کے حکموں کی فرمانبرداری کرنے سے ہم یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہم واقعی اُس سے محبت کرتے اور اُس کی محبت میں قائم رہنا چاہتے ہیں۔
یہوواہ خدا کی ایک شاندار بخشش
۶، ۷. (ا) ضمیر سے کیا مُراد ہے؟ (ب) ضمیر خدا کی محبت میں قائم رہنے میں ہماری مدد کیسے کر سکتا ہے؟ مثال دیں۔
۶ اِس بُری دُنیا میں ہمیں بہت سے ایسے فیصلے کرنے پڑتے ہیں جن کا تعلق خدا کے لئے ہماری فرمانبرداری سے ہے۔ ہم اِس بات کو یقینی کیسے بنا سکتے ہیں کہ ہمارے یہ فیصلے خدا کی مرضی کے مطابق ہوں؟ یہوواہ خدا نے ہمیں ایک ایسی شاندار بخشش سے نوازا ہے جو اُس کی فرمانبرداری کرنے میں ہماری مدد کر سکتی ہے۔ یہ بخشش ضمیر ہے۔ ضمیر سے کیا مُراد ہے؟ یہ ایک خاص صلاحیت ہے جو ہمیں اپنے کاموں، اپنی سوچ اور اپنے فیصلوں کا جائزہ لینے میں مدد دیتی ہے۔ ضمیر ہمارے اندر ایک منصف کا کردار ادا کرتا ہے اور زندگی میں مختلف فیصلے کرتے وقت ہماری راہنمائی کرتا ہے۔ نیز، یہ ہمیں اِس بات کو جانچنے میں مدد دیتا ہے کہ جو فیصلے ہم نے ماضی میں کئے وہ اچھے تھے یا بُرے۔—رومیوں ۲:۱۴، ۱۵ کو پڑھیں۔
۷ ہمارا ضمیر کن طریقوں سے ہماری مدد کرتا ہے؟ ایک مثال پر غور کریں۔ تصور کریں کہ آپ کسی ایسی جگہ جا رہے ہیں جہاں آپ پہلے کبھی نہیں گئے۔ لیکن آپ کا ایک ہمسفر ہے جو اُس راستے سے اچھی طرح واقف ہے۔ وہ آپ کو صحیح راستہ دکھائے گا اور منزل تک پہنچنے میں آپ کی مدد کرے گا۔ اگر آپ اُس کی راہنمائی کو قبول کریں گے تو آپ صحیح راستے سے نہیں بھٹکیں گے۔ اِس ہمسفر کی طرح ضمیر اخلاقی طور پر درست یا صحیح فیصلے کرنے میں ایک شخص کی مدد کرتا ہے۔
۸، ۹. (ا) ہمیں اپنے ضمیر کے حوالے سے کن باتوں کو ذہن میں رکھنا چاہئے؟ (ب) ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہمارا ضمیر اچھے فیصلے کرنے میں ہماری مدد کرے؟
۸ تاہم، اگر آپ کا ہمسفر راستہ بھول جاتا ہے تو وہ آپ کو غلط راہ پر لے جا سکتا ہے۔ یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ اُس کے ساتھ بحث کرنے لگیں اور اُس کی راہنمائی کو رد کر کے کسی اَور راستے پر چل دیں جو آپ کے خیال میں درست ہے۔ اِسی طرح جب ہمارے دل میں غلط خواہشات اُبھرتی ہیں تو ہو سکتا ہے کہ ہم اپنے ضمیر کی آواز کو نظرانداز کر دیں۔ بائبل ہمیں آگاہ کرتی ہے: ”دل سب چیزوں سے زیادہ حیلہباز اور لاعلاج ہے۔“ (یرم ۱۷:۹؛ امثا ۴:۲۳) پس اگر ہم خدا کے کلام، بائبل کی راہنمائی پر بھروسا نہیں رکھتے تو ہمارا ضمیر فیصلے کرنے میں ہماری مدد نہیں کرے گا۔ (زبور ۱۱۹:۱۰۵) افسوس کی بات ہے کہ اِس دُنیا میں بہتیرے لوگ اپنے دل میں اُبھرنے والی خواہشات کو پورا کرنے کے لئے خدا کے کلام میں درج معیاروں کو رد کر دیتے ہیں۔ (افسیوں ۴:۱۷-۱۹ کو پڑھیں۔) یہی وجہ ہے کہ بیشتر لوگ ضمیر کی بخشش کے باوجود بُرے کام کرتے ہیں۔—۱-تیم ۴:۲۔
۹ ایسی صورتحال سے بچنے کے لئے ہمیں خدا کے کلام سے تعلیم حاصل کرنے اور اِس میں درج اصولوں کے مطابق اپنے ضمیر کی تربیت کرتے رہنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو ہمارا ضمیر اچھے فیصلے کرنے میں ہماری مدد کرے گا۔ لہٰذا، ہمیں اپنے دل میں اُبھرنے والی غلط خواہشات کی بجائے اپنے بائبل سے تربیتیافتہ ضمیر کی آواز کو سننا چاہئے۔ اِس کے ساتھساتھ ہمیں اپنی کلیسیا کے بہنبھائیوں کے ضمیر کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ بعض کام شاید ہمارے ضمیر کے لحاظ سے تو غلط نہ ہوں لیکن ہمارے بہنبھائیوں کے لئے ٹھوکر کا باعث بن سکتے ہیں۔—۱-کر ۸:۱۲؛ ۲-کر ۴:۲؛ ۱-پطر ۳:۱۶۔
۱۰. ہم یہوواہ خدا کے لئے محبت ظاہر کر نے کے کن تین طریقوں پر غور کریں گے؟
۱۰ آئیں اب تین ایسے طریقوں پر غور کریں جن سے ہم یہوواہ خدا کی فرمانبرداری کرتے ہوئے اُس کے لئے محبت ظاہر کر سکتے ہیں۔ اگر ہم خدا کے کلام میں درج اصولوں کے مطابق اپنے ضمیر کی تربیت کرتے ہیں تو یہ اِن حلقوں میں ہماری راہنمائی کرے گا۔ ہم اِن تین طریقوں سے یہوواہ خدا کے لئے محبت ظاہر کرتے ہیں: (۱) ہم اُن لوگوں سے محبت کرتے ہیں جن سے خدا محبت رکھتا ہے، (۲) ہم اختیار والوں کا احترام کرتے ہیں اور (۳) ہم خدا کے حضور پاکصاف رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اُن لوگوں سے محبت رکھیں جن سے یہوواہ محبت رکھتا ہے
۱۱. ہمیں اُن لوگوں سے کیوں محبت رکھنی چاہئے جن سے یہوواہ خدا محبت رکھتا ہے؟
۱۱ سب سے پہلے تو ہمیں اُن لوگوں سے محبت رکھنی چاہئے جن سے یہوواہ خدا محبت رکھتا ہے۔ لوگوں سے میلجول رکھنے کے سلسلے میں انسان ایک طرح سے اسپنج یا فوم کی مانند ہیں۔ جب اسپنج کو پانی میں ڈالا جاتا ہے تو یہ پانی کو فوراً جذب کر لیتا ہے۔ اِسی طرح ہم اپنے اردگرد کے ماحول کو اپنا لیتے ہیں۔ ہمارا خالق جانتا ہے کہ انسانوں کے لئے کس قسم کے لوگوں کی دوستی مفید اور کس قسم کے لوگوں کی دوستی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ اِس لئے وہ اپنے کلام میں ہمیں یہ نصیحت کرتا ہے: ”وہ جو داناؤں کے ساتھ چلتا ہے دانا ہوگا پر احمقوں کا ساتھی ہلاک کِیا جائے گا۔“ (امثا ۱۳:۲۰؛ ۱-کر ۱۵:۳۳) یقیناً ہم میں سے کوئی بھی ”ہلاک“ ہونا نہیں چاہتا۔ ہم سب ”دانا“ بننا چاہتے ہیں۔ یہوواہ خدا کائنات میں سب سے زیادہ حکمت کا مالک ہے اِس لئے کوئی بھی اُس کی حکمت میں اضافہ نہیں کر سکتا۔ پھر بھی وہ دوست بنانے کے سلسلے میں ہمارے لئے بہترین مثال قائم کرتا ہے۔ ذرا سوچیں کہ یہوواہ خدا کن خطاکار انسانوں کو اپنے دوستوں کے طور پر چنتا ہے؟
۱۲. یہوواہ خدا کس قسم کے دوستوں کا انتخاب کرتا ہے؟
۱۲ یہوواہ خدا نے ابرہام کو ’میرا دوست‘ کہا تھا۔ (یسع ۴۱:۸) ابرہام نے ایمان، راستبازی اور فرمانبرداری کے سلسلے میں ایک عمدہ مثال قائم کی۔ (یعقو ۲:۲۱-۲۳) یہوواہ خدا آج بھی اِسی قسم کے دوستوں کا انتخاب کرتا ہے۔ اگر خدا ایسے دوستوں کا انتخاب کرتا ہے تو کیا ہمیں بھی داناؤں کے ساتھ دوستی رکھنے اور دانا بننے کی ضرورت نہیں ہے؟
۱۳. دوستوں کے انتخاب کے سلسلے میں کونسی بات ہماری مدد کر سکتی ہے؟
۱۳ کونسی بات اچھے دوستوں کا انتخاب کرنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہے؟ بائبل میں درج مثالوں پر غور کرنا آپ کے لئے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ مثلاً، روت اور اُس کی ساس نعومی کی دوستی، داؤد اور یونین کی دوستی اور تیمتھیس اور پولس کے مابین دوستی پر غور کریں۔ (روت ۱:۱۶، ۱۷؛ ۱-سمو ۲۳:۱۶-۱۸؛ فل ۲:۱۹-۲۲) اُن کے درمیان اِس گہری دوستی کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ وہ یہوواہ خدا سے گہری محبت رکھتے تھے۔ کیا آپ ایسے دوستوں کی تلاش کر سکتے ہیں جو آپ کی طرح یہوواہ خدا سے محبت رکھتے ہیں؟ مسیحی کلیسیا میں آپ کو ایسے بہت سے دوست مل سکتے ہیں۔ یہ دوست آپ کو کوئی ایسا کام کرنے پر نہیں اُکسائیں گے جس سے یہوواہ خدا ناراض ہو۔ اِس کے برعکس، وہ یہوواہ خدا کی فرمانبرداری کرنے، اُس کی قُربت حاصل کرنے اور رُوح کے موافق بونے میں آپ کی مدد کریں گے۔ (گلتیوں ۶:۷، ۸ کو پڑھیں۔) جیہاں، وہ خدا کی محبت میں قائم رہنے کے لئے آپ کی مدد کریں گے۔
اختیار کے لئے احترام ظاہر کریں
۱۴. ہمیں اختیار والوں کا احترام کرنا مشکل کیوں لگتا ہے؟
۱۴ خدا کے لئے محبت ظاہر کرنے کے دوسرے طریقے کا تعلق اختیار سے ہے۔ ہمیں اختیار والوں کا احترام کرنا چاہئے۔ مگر بعضاوقات ایسا کرنا مشکل کیوں ہوتا ہے؟ اِس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ اختیار رکھنے والے انسانوں میں خامیاں پائی جاتی ہیں۔ اِس کے علاوہ، ہم نے گُناہ کو ورثے میں پایا ہے۔ اِس لئے ہم بغاوت کرنے کی طرف مائل ہیں۔
۱۵، ۱۶. (ا) ہمیں اُن لوگوں کا احترام کیوں کرنا چاہئے جنہیں یہوواہ خدا نے اپنے لوگوں کی دیکھبھال کرنے کی ذمہداری سونپی ہے؟ (ب) یہوواہ خدا نے موسیٰ کے خلاف اسرائیلیوں کی بغاوت کو کیسا خیال کِیا، اور ہم اِس سے کیا سبق سیکھتے ہیں؟
۱۵ شاید آپ سوچیں کہ اگر اختیار والوں کی تابعداری کرنا اِتنا مشکل ہے تو ایسا کرنے کی ضرورت کیا ہے؟ اِس سوال کے جواب کا تعلق اُس اعتراض سے ہے جو شیطان نے خدا کی حکمرانی کے خلاف اُٹھایا تھا۔ آپ کس کو اپنا حاکم یا بادشاہ منتخب کریں گے؟ اگر ہم یہوواہ خدا کو اپنا حاکم منتخب کرتے ہیں تو ہمیں اُس کے اختیار کا احترام بھی کرنا ہوگا۔ لیکن اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو کیا ہم اُسے اپنا حکمران کہہ سکتے ہیں؟ اِس بات کو بھی ذہن میں رکھیں کہ یہوواہ خدا خطاکار انسانوں کے ذریعے اپنے اختیار کو عمل میں لاتا ہے جنہیں اُس نے اپنے لوگوں کی دیکھبھال کرنے کی ذمہداری سونپی ہے۔ اگر ہم اُن انسانوں کے اختیار کو قبول نہیں کرتے تو یہوواہ خدا ہمیں کیسا خیال کرے گا؟—۱-تھسلنیکیوں ۵:۱۲، ۱۳ کو پڑھیں۔
۱۶ اِس سلسلے میں ایک مثال پر غور کریں۔ جب اسرائیلی موسیٰ کے خلاف بڑبڑائے اور سرکشی کی تو یہوواہ خدا نے اُن کی اِس روش کو بالکل ایسے ہی خیال کِیا جیسے وہ اُس کے خلاف بغاوت کر رہے ہیں۔ (گن ۱۴:۲۶، ۲۷) اِس حوالے سے یہوواہ خدا کا نظریہ اب بھی تبدیل نہیں ہوا ہے۔ اگر ہم اُن لوگوں کے خلاف سرکشی کرتے ہیں جنہیں یہوواہ خدا نے اختیار بخشا ہے تو ہم دراصل اُس کے خلاف بغاوت کر رہے ہوں گے!
۱۷. ہمیں کلیسیا میں اختیار رکھنے والے اشخاص کے متعلق کیسا نظریہ رکھنا چاہئے؟
۱۷ پولس رسول نے واضح کِیا کہ ہمیں مسیحی کلیسیا میں اختیار رکھنے والے اشخاص کے متعلق کیسا نظریہ رکھنا چاہئے۔ اُس نے لکھا: ”اپنے پیشواؤں کے فرمانبردار اور تابع رہو کیونکہ وہ تمہاری روحوں کے فائدہ کے لئے اُن کی طرح جاگتے رہتے ہیں جنہیں حساب دینا پڑے گا تاکہ وہ خوشی سے یہ کام کریں نہ کہ رنج سے کیونکہ اِس صورت میں تمہیں کچھ فائدہ نہیں۔“ (عبر ۱۳:۱۷) سچ ہے کہ ہمیں فرمانبرداری اور تابعداری کا جذبہ پیدا کرنے کے لئے کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن یاد رکھیں کہ ہم یہ سب خدا کی محبت میں قائم رہنے کے لئے کر رہے ہیں۔ ایسا کرنا ہمارے لئے ہر لحاظ سے فائدہمند ثابت ہوگا!
یہوواہ خدا کے حضور پاکصاف رہیں
۱۸. یہوواہ خدا کیوں چاہتا ہے کہ ہم پاکصاف رہیں؟
۱۸ خدا کے لئے محبت ظاہر کرنے کا تیسرا طریقہ یہ ہے کہ ہم خدا کے حضور پاکصاف رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔ عموماً والدین اپنے بچوں کو صافستھرا رکھنے کے لئے بہت محنت کرتے ہیں۔ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں؟ اِس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ صفائی اُن کے بچے کی صحتوتندرستی کے لئے بہت ضروری ہے۔ اِس کے علاوہ، اگر بچہ صافستھرا ہے تو اِس سے پتہ چلتا ہے کہ اُس کے والدین اُس سے کتنی محبت رکھتے اور اُسے کتنی توجہ دیتے ہیں۔ ایسی ہی وجوہات کی بِنا پر یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ ہم بھی پاکصاف ہوں۔ وہ جانتا ہے ہماری تندرستی کے لئے صفائی بہت ضروری ہے۔ وہ اِس بات سے بھی واقف ہے کہ ہمارا پاکصاف رہنا اُس کے لئے جلال کا باعث بنتا ہے۔ یہ بہت اہم ہے کیونکہ جب لوگ دیکھتے ہیں کہ ہم اِس بدکار دُنیا سے کسقدر مختلف ہیں تو وہ ہمارے خدا کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں۔
۱۹. ہم کیسے جانتے ہیں کہ جسمانی طور پر پاکصاف رہنا اہم ہے؟
۱۹ ہمیں زندگی کے ہر حلقے میں پاکصاف رہنے کی ضرورت ہے۔ قدیم اسرائیل میں یہوواہ خدا نے اپنے لوگوں پر واضح کِیا کہ اُن کے لئے جسمانی طور پر پاکصاف رہنا کتنا ضروری ہے۔ (احبا ۱۵:۳۱) موسوی شریعت میں فضلے کو ڈھانپنے، برتنوں کو صافستھرا رکھنے اور ہاتھوں، پیروں اور کپڑوں کو دھونے کے بارے میں واضح ہدایات دی گئی تھیں۔ (خر ۳۰:۱۷-۲۱؛ احبا ۱۱:۳۲؛ گن ۱۹:۱۷-۲۰؛ است ۲۳:۱۳، ۱۴) اسرائیلیوں کو یاد دلایا گیا کہ یہوواہ اُن کا خدا پاک اور مُقدس ہے۔ لہٰذا، پاک خدا کے خادموں کو بھی پاک ہونا چاہئے۔—احبار ۱۱:۴۴، ۴۵ کو پڑھیں۔
۲۰.ہم کن طریقوں سے پاکصاف رہ سکتے ہیں؟
۲۰ ہم سب کو نہ صرف ظاہر ی طور پر بلکہ باطنی طور پر بھی پاکصاف رہنا چاہئے۔ اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں اپنی سوچ کو پاکصاف رکھنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ اگرچہ ہمارے زمانے میں جنسی بداخلاقی بہت بڑھ گئی ہے توبھی ہم وفاداری سے یہوواہ خدا کے معیاروں کی پابندی کرتے ہیں۔ سب سے بڑھ کر ہم اپنی پرستش کو کسی بھی طرح جھوٹے مذہب سے آلودہ نہیں کرتے۔ ہم ہمیشہ یسعیاہ ۵۲:۱۱ میں درج اِس آگاہی کو ذہن میں رکھتے ہیں: ”روانہ ہو روانہ ہو۔ وہاں سے چلے جاؤ۔ ناپاک چیزوں کو ہاتھ نہ لگاؤ اُس کے درمیان سے نکل جاؤ اور پاک ہو۔“ اِسی لئے ہم جھوٹے مذہبی تہواروں اور تقریبات کو نہیں مناتے جو آجکل بہت مقبول ہیں۔ سچ ہے کہ پاکصاف رہنا آسان نہیں۔ لیکن یہوواہ کے لوگ ایسا کرنے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ ایسا کرنا خدا کی محبت میں قائم رہنے کے لئے اُن کی مدد کرتا ہے۔
۲۱. ہم خدا کی محبت میں کیسے قائم رہ سکتے ہیں؟
۲۱ یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ ہم ہمیشہ اُس کی محبت میں قائم رہیں۔ لیکن ہم سب کو خدا کی محبت میں قائم رہنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم یسوع مسیح کے نقشِقدم پر چلنے اور یہوواہ خدا کے حکموں کو ماننے سے ایسا کر سکتے ہیں۔ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو ’خدا کی جو محبت ہمارے خداوند یسوع مسیح میں ہے اُس سے ہمیں کوئی چیز جُدا نہیں کر سکے گی۔‘—روم ۸:۳۸، ۳۹۔
کیا آپ کو یاد ہے؟
• ضمیر خدا کی محبت میں قائم رہنے میں ہماری مدد کیسے کر سکتا ہے؟
• ہمیں اُن لوگوں سے محبت کیوں رکھنی چاہئے جن سے یہوواہ خدا محبت رکھتا ہے؟
• اختیار والوں کا احترام کرنا کیوں ضروری ہے؟
• خدا کے خادموں کے لئے پاکصاف رہنا کس قدر اہم ہے؟
[صفحہ ۲۸ پر بکس/تصویر]
اچھے چالچلن کو فروغ دینے والی ایک کتاب
سن ۲۰۰۸ اور ۲۰۰۹ کے دوران ڈسٹرکٹ کنونشن پر ۲۲۴ صفحات پر مشتمل کتاب خدا کی محبت میں قائم رہیں (انگریزی میں دستیاب) متعارف کرائی گئی۔ اِس نئی کتاب کا مقصد کیا ہے؟ یہ کتاب یہوواہ کے معیاروں کو جاننے اور اِن کے مطابق زندگی بسر کرنے میں مسیحیوں کی مدد کرنے کے لئے ترتیب دی گئی ہے۔ کتاب خدا کی محبت میں قائم رہیں کا مطالعہ کرنا ہمارے اِس اعتماد کو بڑھائے گا کہ یہوواہ خدا کے معیاروں پر عمل کرنا نہ صرف آجکل فائدہمند ہے بلکہ یہ مستقبل میں ہمیشہ کی زندگی کا باعث بنے گا۔
سب سے بڑھ کر یہ کتاب اِس بات کو سمجھنے میں ہماری مدد کرتی ہے کہ یہوواہ خدا کی فرمانبرداری کرنا بوجھ نہیں ہے۔ بلکہ ایسا کرنے سے ہم یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہم یہوواہ خدا سے کتنی محبت رکھتے ہیں۔ اِس کتاب کو پڑھنے سے ہم سب انفرادی طور پر اِس سوال کا جواب حاصل کرنے کے قابل ہوں گے کہ مَیں یہوواہ خدا کی فرمانبرداری کیوں کرتا ہوں؟
جب لوگ یہوواہ خدا کی محبت کو چھوڑ دیتے ہیں تو عام طور پر اِس کی وجہ کوئی عقیدہ نہیں بلکہ کسی غلط کام میں پڑ جانا ہوتی ہے۔ پس یہ کتنا ضروری ہے کہ ہم یہوواہ کے اصولوں اور قوانین کے لئے اپنی محبت اور قدردانی کو بڑھائیں جو روزمرّہ زندگی میں ہماری راہنمائی کرتے ہیں! ہمیں یقین ہے کہ یہ نئی کتاب پوری دُنیا میں یہوواہ کے لوگوں کی اپنی راستی پر قائم رہنے، شیطان کو جھوٹا ثابت کرنے اور سب سے بڑھ کر خدا کی محبت میں قائم رہنے میں مدد دے گی۔—یہوداہ ۲۱۔
[صفحہ ۲۶ پر تصویر]
”اگر تُم میرے حکموں پر عمل کرو گے تو میری محبت میں قائم رہو گے جیسے مَیں نے اپنے باپ کے حکموں پر عمل کِیا ہے اور اُس کی محبت میں قائم ہوں“