پاک کلام کی تعلیم
کیا خدا کا کوئی نام ہے؟
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ خدا کا کوئی نام نہیں ہے۔ کچھ کا خیال ہے کہ خدا کا نام خدا یا خداوند ہے جبکہ کچھ کہتے ہیں کہ خدا کے بہت سے نام ہیں۔آپ کا کیا خیال ہے؟
پاک کلام کا جواب
”تُو ہی جس کا نام یہوؔواہ ہے تمام زمین پر بلندوبالا ہے۔“—زبور 83:18۔
پاک کلام میں اَور کیا بتایا گیا ہے؟
خدا کے بہت سے لقب ہیں لیکن اُس کا ذاتی نام صرف ایک ہے۔—یسعیاہ 42:8۔
خدا کو جاننا ممکن ہے اور وہ چاہتا ہے کہ ہم اُسے جانیں۔—اعمال 17:27۔
خدا کو قریب سے جاننے کے لیے سب سے پہلے اُس کے نام سے واقف ہونا ضروری ہے۔—یعقوب 4:8۔
کیا خدا کا نام لینا غلط ہے؟
آپ کیا جواب دیں گے؟
ہاں
نہیں
شاید
پاک کلام کا جواب
”تُو [یہوواہ] اپنے خدا کا نام بےفائدہ نہ لینا۔“ (خروج 20:7) خدا کا نام اِستعمال کرنا صرف اُس صورت میں غلط ہے جب اِس کی توہین کی جائے۔—یرمیاہ 29:9۔
پاک کلام میں اَور کیا بتایا گیا ہے؟
یسوع مسیح، خدا کا نام جانتے تھے اور اِسے اِستعمال کرتے تھے۔—یوحنا 17:25، 26۔
خدا چاہتا ہے کہ ہم اُسے اُس کے نام سے پکاریں۔—زبور 105:1۔
خدا کے دُشمن یہ کوشش کرتے ہیں کہ لوگ خدا کا نام بھول جائیں۔—یرمیاہ 23:27۔