مطالعے کا مضمون نمبر 13
یہوواہ کی بنائی چیزوں کے ذریعے اپنے بچوں کو اُس کے بارے میں سکھائیں
”اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھاؤ اور دیکھو کہ اِن سب کا خالق کون ہے۔“—یسع 40:26۔
گیت نمبر 11: تخلیق خدا کی دانشمندی ظاہر کرتی ہے
مضمون پر ایک نظرa
1. والدین کی کیا خواہش ہوتی ہے؟
والدین! ہم جانتے ہیں کہ آپ اپنے بچوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ کو جانیں اور اُس سے محبت کرنے لگیں۔ لیکن خدا کو دیکھنا ممکن نہیں ہے تو پھر آپ اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ کو ایک حقیقی ہستی کے طور پر جانیں اور اُس کے قریب ہوتے جائیں؟—یعقو 4:8۔
2. والدین اپنے بچوں کو یہوواہ کی خوبیوں کے بارے میں کیسے سکھا سکتے ہیں؟
2 یہوواہ کے قریب جانے میں اپنے بچوں کی مدد کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ اُن کے ساتھ بائبل پڑھیں۔ (2-تیم 3:14-17) لیکن بائبل میں بچوں کو یہوواہ کے بارے میں سکھانے کا ایک اَور طریقہ بھی بتایا گیا ہے۔ امثال کی کتاب میں ایک باپ نے یہوواہ کی کچھ خوبیوں کا ذکر کِیا جو اُس کی بنائی ہوئی چیزوں سے نظر آتی ہیں۔ اِس کے بعد اُس نے اپنے بیٹے کو یہ نصیحت کی: ”اَے میرے بیٹے! . . . اُن کو اپنی آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دے“ یعنی وہ یہوواہ کی خوبیوں کو ہمیشہ اپنے ذہن میں رکھے۔ (امثا 3:19-21) اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ والدین کن طریقوں سے اپنے بچوں کی مدد کر سکتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں میں اُس کی خوبیوں کو صاف دیکھ سکیں۔
بچوں کو یہوواہ کی بنائی چیزوں سے اُس کے بارے میں سکھائیں—کیسے؟
3. والدین کس حوالے سے اپنے بچوں کی مدد کر سکتے ہیں؟
3 بائبل میں بتایا گیا ہے کہ ”اَندیکھے خدا کی صفات اُس کی بنائی ہوئی چیزوں سے صاف صاف دِکھائی دیتی ہیں۔“ (روم 1:20) والدین! شاید آپ کو اپنے بچوں کے ساتھ باہر گھومنا پھرنا بہت پسند ہو۔ اِس وقت کا اچھا اِستعمال کریں اور اپنے بچوں کی مدد کریں تاکہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ یہوواہ کی ”بنائی ہوئی چیزوں“ اور اُس کی خوبیوں میں کیا تعلق ہے۔ آئیے، دیکھتے ہیں کہ اِس حوالے سے والدین یسوع سے کیا سیکھ سکتے ہیں۔
4. یسوع نے یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے ذریعے اپنے شاگردوں کو اُس کے بارے میں کیسے سکھایا؟ (لُوقا 12:24، 27-30)
4 یسوع نے اپنے شاگردوں کو یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے ذریعے اُس کے بارے میں سکھایا۔ ایک موقعے پر اُنہوں نے اپنے شاگردوں سے کہا کہ وہ کوّوں اور جنگلی پھولوں کو دیکھیں۔ (لُوقا 12:24، 27-30 کو پڑھیں۔) یسوع کسی اَور جانور یا پودے کا ذکر بھی کر سکتے تھے۔ لیکن اُنہوں نے ایک ایسے پرندے اور ایسے پھول کا ذکر کِیا جس سے اُن کے شاگرد بہت اچھی طرح واقف تھے۔ شاید اُن کے شاگردوں نے کوّوں کو اُڑتے اور جنگلی پھولوں کو کِھلتے ہوئے دیکھا ہوگا۔ ذرا تصور کریں کہ جب یسوع اِن چیزوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں تو وہ ساتھ میں اِن کی طرف اِشارہ بھی کر رہے ہیں۔ یہ مثالیں دینے کے بعد یسوع نے کیا کِیا؟ اُنہوں نے اپنے شاگردوں کو اپنے آسمانی باپ کی فراخدلی اور مہربانی کے بارے میں ایک بہت ہی زبردست بات سکھائی۔ اور وہ بات یہ تھی کہ جس طرح یہوواہ کوّوں کو کھانا دیتا ہے اور پھولوں کو شاندار لباس پہناتا ہے اُسی طرح وہ اپنے بندوں کے کھانے اور پہننے کی ضرورتوں کو پورا کرتا ہے۔
5. والدین اپنے بچوں کو یہوواہ کے بارے میں سکھانے کے لیے اُس کی بنائی ہوئی کون سی چیزوں کی مثالیں دے سکتے ہیں؟
5 والدین! آپ اپنے بچوں کو یہوواہ کے بارے میں سکھاتے ہوئے یسوع کی مثال پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟ شاید آپ اپنے بچے کو یہوواہ کی بنائی ہوئی کسی ایسی چیز کی مثال دے سکتے ہیں جو آپ کو بہت پسند ہے جیسے کہ آپ کا پسندیدہ جانور یا پھول۔ ایسا کرتے وقت اُنہیں یہ بھی بتائیں کہ اِس سے ہم یہوواہ کے بارے میں کیا سیکھ سکتے ہیں۔ شاید آپ اپنے بچے سے پوچھ سکتے ہیں کہ اُس کا پسندیدہ جانور یا پھول کون سا ہے۔ جب آپ اپنے بچے کو یہوواہ کی خوبیوں کے بارے میں سکھاتے ہیں تو آپ یہوواہ کی بنائی ہوئی کسی ایسی چیز پر بات کر سکتے ہیں جو آپ کے بچے کو بہت پسند ہے۔ اِس طرح وہ آپ کی بات دھیان سے سنے گا۔
6. ہم کرسٹوفر کی امی سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
6 جب والدین اپنے بچوں سے یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں تو کیا اُنہیں پہلے بہت زیادہ تحقیق کرنی چاہیے؟ ایسا ضروری نہیں ہے۔ جب یسوع اپنے شاگردوں کو کوّوں اور پھولوں کی مثال دے رہے تھے تو اُنہوں نے اِس بات کی وضاحت نہیں کی کہ کوّے کس طرح کھانا کھاتے ہیں اور جنگلی پھول کس طرح اُگتے ہیں۔ اگر آپ کے بچے کو یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر تفصیل سے بات کرنا پسند ہے تو بھی کبھی کبھار کوئی سادہ سی بات یا ایک چھوٹا سا سوال اُنہیں کوئی بات سمجھانے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ ذرا بھائی کرسٹوفر کی بات پر غور کریں۔ اُنہوں نے اپنے بچپن کے بارے میں یہ بتایا: ”میری امی کوئی سادہ سی بات کر کے میری اور میرے بھائیوں کی مدد کرتی تھیں تاکہ ہم یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کی اَور زیادہ قدر کریں۔ مثال کے طور پر جب ہم پہاڑوں کے قریب ہوتے تھے تو وہ کہتی تھیں: ”دیکھیں یہ پہاڑ کتنے اُونچے اور خوبصورت ہیں، یہوواہ نے اِنہیں کتنے زبردست طریقے سے بنایا ہے!“ یا اگر ہم سمندر کو دیکھ رہے ہوتے تھے تو وہ کہتی تھیں: ”یہ لہریں کتنی طاقتور ہیں، کیا اِن سے یہوواہ کی طاقت نظر نہیں آتی؟““ بھائی کرسٹوفر نے آگے کہا: ”یہ باتیں سادہ سی تھیں مگر اِن کا ہم پر گہرا اثر ہوا اور ہمیں سوچنے کی ترغیب ملی۔“
7. آپ اپنے بچوں کو کیسے سکھا سکتے ہیں کہ وہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے بارے میں سوچیں؟
7 جیسے جیسے آپ کے بچے بڑے ہوتے ہیں، آپ اُنہیں سکھا سکتے ہیں کہ وہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے بارے میں اَور زیادہ سوچیں اور دیکھیں کہ اِن سے وہ یہوواہ کے بارے میں کیا سیکھ سکتے ہیں۔ آپ یہوواہ کی بنائی کسی ایک چیز کے بارے میں بات کر سکتے ہیں اور اپنے بچوں سے یہ پوچھ سکتے ہیں: ”اِس سے آپ یہوواہ کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں؟“ وہ آپ کو جو کچھ بتائیں گے، شاید وہ سُن کر آپ بہت حیران اور خوش ہوں۔—متی 21:16۔
بچوں کو یہوواہ کی بنائی چیزوں سے اُس کے بارے میں سکھائیں—کب؟
8. جب اِسرائیلی والدین اپنے بچوں کے ساتھ سفر کر رہے ہوتے تھے تو اُن کے پاس کیا موقع ہوتا تھا؟
8 یہوواہ نے اِسرائیلی والدین کو حکم دیا تھا کہ وہ ”راہ چلتے“ اپنے بچوں کو اُس کے قوانین سکھائیں۔ (اِست 11:19) ملک اِسرائیل میں راستے گاؤں سے ہو کر گزرتے تھے اور وہاں بہت سے جانور، پرندے اور پھول دیکھنے کو ملتے تھے۔ جب اِسرائیلی گھرانے اِن راستوں پر سفر کر رہے ہوتے تھے تو اُن کے پاس یہ موقع ہوتا تھا کہ وہ اپنے بچوں سے یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے بارے میں بات کر سکیں۔ شاید آپ کے پاس بھی اپنے بچوں سے یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر بات کرنے کے ایسے موقعے ہوں۔ آئیے، غور کرتے ہیں کہ کچھ والدین نے ایسے موقعوں سے کیسے فائدہ اُٹھایا۔
9. آپ نے بہن پونیتا اور بہن کاتیا سے کیا سیکھا ہے؟
9 بھارت کے ایک بڑے شہر میں رہنے والی ایک ماں جس کا نام پونیتا ہے، کہتی ہے: ”جب ہم اپنے رشتےداروں سے ملنے گاؤں جاتے ہیں تو یہ ہمارے پاس اپنے بچوں کو یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے بارے میں سکھانے کا ایک اچھا موقع ہوتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ جب میرے بچے شہر کی بھاگ دوڑ والی زندگی اور ٹریفک سے دُور ہوتے ہیں تو وہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کو زیادہ اچھے سے جان پاتے ہیں۔“ والدین! شاید آپ کے بچے وہ وقت کبھی نہ بھولیں جو آپ نے اُن کے ساتھ کسی خوبصورت جگہ گزارا تھا۔ مالڈووا میں رہنے والی ایک بہن جس کا نام کاتیا ہے، کہتی ہے: ”میرے بچپن کی سب سے اچھی یادیں وہ ہیں جب مَیں نے اپنے امی ابو کے ساتھ گاؤں میں وقت گزارا تھا۔ مَیں اُن کی بہت شکرگزار ہوں کہ اُنہوں نے مجھے چھوٹی عمر سے ہی یہ سکھایا کہ مَیں کچھ دیر رُک کر یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کروں اور دیکھوں کہ مَیں اِن سے اِن کے بنانے والے کے بارے میں کیا سیکھتی ہوں۔“
10. اگر والدین کے لیے اپنے بچوں کو گاؤں وغیرہ لے جانا مشکل ہے تو وہ کیا کر سکتے ہیں؟ (بکس ”والدین کے لیے مشورہ“ کو دیکھیں۔)
10 اگر آپ کے لیے گاؤں وغیرہ جانا ممکن نہیں ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟ بھارت میں رہنے والے ایک بھائی امول نے کہا: ”جس جگہ مَیں رہتا ہوں، وہاں والدین کو کئی کئی گھنٹے کام کرنا پڑتا ہے اور گاؤں وغیرہ جانے میں بہت خرچہ ہوتا ہے۔ لیکن کسی چھوٹے سے پارک جا کر یا اپنے گھر کی چھت پر جا کر بھی آپ یہوواہ کی بنائی ہوئی بہت سی چیزیں دیکھ سکتے ہیں اور اُس کی خوبیوں پر بات کر سکتے ہیں۔“ اگر آپ غور کریں تو آپ کے گھر کے اِردگِرد ہی یہوواہ کی بنائی ہوئی ایسی بہت سی چیزیں ہیں جو آپ اپنے بچوں کو دِکھا سکتے ہیں۔ (زبور 104:24) شاید آپ کو پرندے، کیڑے مکوڑے، پھول یا کوئی اَور چیز نظر آئے۔ جرمنی میں رہنے والی ایک بہن جس کا نام کرینہ ہے، کہتی ہے: ”میری امی کو پھول بہت پسند ہیں۔ جب مَیں چھوٹی تھی اور اُن کے ساتھ کہیں جا رہی ہوتی تھی تو وہ اکثر مجھے پھول دِکھاتی تھیں۔“ والدین! آپ ہماری تنظیم کی تیار کی گئی ویڈیوز، کتابوں اور رسالوں کے ذریعے بھی اپنے بچوں کو یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے بارے میں سکھا سکتے ہیں۔ چاہے آپ کے حالات جیسے بھی ہوں، آپ اپنے بچوں کی مدد کر سکتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کریں۔ آئیے، یہوواہ کی کچھ ایسی خوبیوں پر بات کرتے ہیں جو آپ اپنے بچوں کو بتا سکتے ہیں۔
یہوواہ کی ”صفات اُس کی بنائی ہوئی چیزوں سے صاف صاف دِکھائی دیتی ہیں“
11. والدین یہوواہ کی محبت کو دیکھنے میں اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
11 یہوواہ کی محبت کو دیکھنے میں اپنے بچوں کی مدد کرنے کے لیے آپ اُن کا دھیان جانوروں پر دِلا سکتے ہیں جو بڑے پیار سے اپنے بچوں کا خیال رکھتے ہیں۔ (متی 23:37) آپ اُنہیں یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ یہوواہ نے ہماری خوشی کے لیے کتنی فرق فرق چیزیں بنائی ہیں۔ بہن کرینہ جن کا پہلے بھی ذکر ہوا ہے، کہتی ہیں: ”جب ہم باہر سیر کرنے جاتے تھے تو میری امی مجھ سے کہتی تھیں کہ مَیں کچھ دیر رُکوں اور دیکھوں کہ ہر پھول کتنی خوبصورتی سے بنا ہے اور اِس سے یہوواہ کی محبت نظر آتی ہے۔ اِتنے سال گزرنے کے بعد آج بھی جب میں پھولوں کو دیکھتی ہوں تو مَیں اِس بات پر غور کرتی ہوں کہ اِن کے رنگ کتنے خوبصورت ہیں اور یہ کتنے فرق فرق طریقے سے بنے ہیں۔ اِنہیں دیکھ کر مَیں یہ یاد رکھ پاتی ہوں کہ یہوواہ ہم سے کتنا پیار کرتا ہے۔“
12. والدین اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ کی دانشمندی کو دیکھ سکیں؟ (زبور 139:14) (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
12 اپنے بچوں کی مدد کریں تاکہ وہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں میں اُس کی دانشمندی کو دیکھ سکیں۔ یہوواہ ہم سے کہیں زیادہ دانشمند ہے۔ (روم 11:33) مثال کے طور پر آپ اپنے بچوں کو بتا سکتے ہیں کہ کس طرح پانی بھاپ بن کر اُوپر اُڑتا ہے اور اِس سے بادل بنتے ہیں اور کیسے یہ بادل پانی کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاتے ہیں۔ (ایوب 38:36، 37) آپ اُنہیں یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ یہوواہ نے کتنے حیرتانگیز طریقے سے ہمارا جسم بنایا ہے۔ (زبور 139:14 کو پڑھیں۔) اِس حوالے سے ذرا ولادمیر نام کے ایک باپ کی بات پر غور کریں۔ وہ کہتے ہیں: ”ایک دن ہمارا بیٹا اپنی سائیکل سے گِر گیا اور اُسے چوٹ لگ گئی۔ کچھ دن بعد اُس کی چوٹ خودبخود ٹھیک ہو گئی۔ مَیں نے اور میری بیوی نے اُسے بتایا کہ یہوواہ نے ہمارے جسم کو زخم بھرنے کی صلاحیت کے ساتھ بنایا ہے۔ ہم نے اُس کا دھیان اِس بات پر دِلایا کہ اِنسانوں کی بنائی ہوئی کسی بھی چیز میں یہ صلاحیت نہیں ہے۔ مثال کے طور پر اگر حادثے میں کسی گاڑی کو نقصان پہنچتا ہے تو یہ خودبخود ٹھیک نہیں ہوتی۔ اِس سے ہمارا بیٹا یہ سمجھ پایا کہ یہوواہ کتنا دانشمند ہے۔“
13. والدین اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ کی طاقت کو دیکھ سکیں؟ (یسعیاہ 40:26)
13 یہوواہ چاہتا ہے کہ ہم اپنی آنکھیں اُٹھا کر آسمان کی طرف دیکھیں اور اُس کی طاقت کے بارے میں سوچیں کیونکہ اُس نے پوری کائنات کو اُس کی جگہ پر قائم رکھا ہوا ہے۔ (یسعیاہ 40:26 کو پڑھیں۔) آپ اپنے بچوں سے کہہ سکتے ہیں کہ وہ آسمان کی طرف دیکھیں اور جو چیزیں وہ دیکھتے ہیں، اُن کے بارے میں سوچیں۔ ذرا غور کریں کہ تائیوان میں رہنے والی ایک بہن نے اپنے بچپن کے بارے میں کیا بتایا۔ اُس بہن کا نام ٹنگٹنگ ہے۔ وہ کہتی ہیں: ”ایک بار میری امی مجھے شہر سے دُور پکنک پر لے گئیں اور رات کو ہم نے ستاروں بھرے آسمان کو دیکھا۔ اُس وقت مَیں بہت پریشان تھی کیونکہ میرے ساتھ سکول میں پڑھنے والے بچے مجھ پر ایسے کام کرنے کا دباؤ ڈال رہے تھے جو یہوواہ کو پسند نہیں ہیں۔ اِس لیے مجھے ڈر تھا کہ پتہ نہیں مَیں یہوواہ کی وفادار رہ پاؤں گی یا نہیں۔ میری امی نے مجھ سے کہا کہ مَیں اِس بارے میں سوچوں کہ یہوواہ نے کتنی طاقت سے اِن ستاروں کو بنایا ہے اور یہ بات یاد رکھوں کہ یہوواہ اِس طاقت کے ذریعے میری مدد کر سکتا ہے تاکہ مَیں ہر مشکل سے نمٹ سکوں۔ اُس پکنک پر یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے سے مَیں یہوواہ کو اَور اچھی طرح جان پائی اور اُس کی وفادار رہنے کا میرا عزم مضبوط ہوا۔“
14. والدین اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں سے یہ دیکھ پائیں کہ وہ خوشدل خدا ہے؟
14 یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں سے صاف پتہ چلتا ہے کہ وہ ایک خوشدل خدا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ ہم بھی خوش رہیں۔ سائنسدانوں نے دیکھا ہے کہ بہت سے جانور جن میں پرندے اور مچھلیاں بھی شامل ہیں، کھیلنا بہت پسند کرتے ہیں۔ (ایو 40:20) کیا آپ کے بچے جانوروں کو کھیلتے دیکھ کر ہنستے ہیں؟ شاید اُنہوں نے کتّے یا بلی کے بچوں کو کسی گیند سے کھیلتے یا آپس میں مستیاں کرتے دیکھا ہو۔ اگلی بار جب آپ اپنے بچوں کو جانوروں کی ایسی حرکتوں پر ہنستے دیکھیں تو اُنہیں یہ یاد دِلائیں کہ ہم جس خدا کی عبادت کرتے ہیں، وہ ایک خوشدل خدا ہے۔—1-تیم 1:11۔
گھرانے کے طور پر یہوواہ کی بنائی چیزوں سے خوشی حاصل کریں
15. کیا چیز والدین کی مدد کر سکتی ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کی سوچ کو جان سکیں؟ (امثال 20:5) (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
15 کبھی کبھار والدین کے لیے اپنے بچوں کے ساتھ اُن مسئلوں پر بات کرنا مشکل ہو سکتا ہے جن کا بچوں کو سامنا ہوتا ہے۔ اگر آپ کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے تو شاید آپ کو اپنے بچوں کی سوچ جاننے کی ضرورت ہو۔ (امثال 20:5 کو پڑھیں۔) کچھ والدین کو یہ آسان لگتا ہے کہ وہ کسی ایسی جگہ اپنے بچوں سے بات کریں جہاں وہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے زیادہ قریب ہوں۔ ایسا کیوں ہے؟ اِس کی ایک وجہ یہ ہے کہ ایسے ماحول میں اُن کے اِردگِرد ایسی کوئی چیز نہیں ہوتی جس سے اُن کا دھیان بھٹک جائے۔ اِس کی ایک اَور وجہ ماساہیکو نام کے ایک باپ نے بتائی جو تائیوان میں رہتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا: ”جب ہم اپنے بچوں کے ساتھ گھومنے پھرنے جاتے ہیں جیسے کہ پہاڑ پر چڑھنے یا سمندر کے کنارے چہلقدمی کرنے تو وہ بہت پُرسکون ہوتے ہیں۔ ایسے ماحول میں ہمارے لیے یہ جاننا زیادہ آسان ہوتا ہے کہ اُن کے ذہن میں کیا چل رہا ہے۔“ بہن کاتیا جن کا پہلے بھی ذکر ہوا، کہتی ہیں: ”سکول کے بعد میری امی مجھے ایک خوبصورت پارک لے کر جاتی تھیں۔ اِتنے پُرسکون ماحول میں میرے لیے اُنہیں یہ بتانا زیادہ آسان ہوتا تھا کہ سکول میں مجھے کن مسئلوں کا سامنا ہے۔“
16. گھر والے کیا کر سکتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کو دیکھ کر پُرسکون ہو جائیں اور اُنہیں مزہ بھی آئے؟
16 جب گھر والے مل کر یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرتے ہیں تو وہ پُرسکون ہو جاتے ہیں اور اُنہیں مزہ بھی آتا ہے۔ اِس طرح آپس میں اُن کی محبت بڑھتی ہے۔ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ ”ہنسنے کا ایک وقت ہے . . . اور ناچنے کا ایک وقت ہے۔“ (واعظ 3:1، 4) یہوواہ نے اِس پوری زمین پر بہت سی ایسی خوبصورت جگہیں بنائی ہیں جہاں ہم وہ سب کام کر سکتے ہیں جو ہمیں بہت پسند ہیں۔ کچھ گھرانوں کو گاؤں، پہاڑی علاقوں یا سمندر پر ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزرانا بہت پسند ہوتا ہے۔ کچھ بچوں کو پارک میں کھیلنا کودنا، جانوروں کو دیکھنا یا نہر یا سمندر میں تیراکی کرنا بہت پسند ہوتا ہے۔ یہوواہ نے ہمیں بہت سے موقعے دیے ہیں کہ ہم قدرت کے نظاروں اور اُس کی بنائی چیزوں سے خوشی حاصل کر سکیں۔
17. والدین کو اپنے بچوں کی مدد کیوں کرنی چاہیے تاکہ وہ یہوواہ کی بنائی چیزوں سے خوشی حاصل کر سکیں؟
17 خدا کی نئی دُنیا میں والدین اور بچوں کے پاس اُس کی بنائی چیزوں سے فائدہ حاصل کرنے کے بہت سے موقعے ہوں گے۔ تب نہ ہمیں جانوروں کا ڈر ہوگا اور نہ وہ ہم سے ڈریں گے۔ (یسع 11:6-9) ہمارے پاس یہوواہ کی بنائی چیزوں سے خوشی حاصل کرنے کے لیے بہت سا وقت ہوگا۔ (زبور 22:26) لیکن والدین! اُس وقت کا اِنتظار نہ کریں۔ اگر آپ ابھی سے یہوواہ کی بنائی چیزوں کے ذریعے اپنے بچوں کو اُس کے بارے میں سکھائیں گے تو وہ بھی یہ بات مانیں گے جو بادشاہ داؤد نے یہوواہ سے کہی: ”تیری صنعتیں بےمثال ہیں۔“—زبور 86:8۔
گیت نمبر 134: اولاد خدا کی امانت ہے
a بہت سے بہن بھائیوں کی اِس حوالے سے بہت اچھی یادیں ہیں کہ اُنہوں نے اپنے امی ابو کے ساتھ مل کر یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کِیا تھا۔ وہ آج تک نہیں بھولے کہ اُن کے امی ابو نے فرق فرق موقعوں پر اُنہیں یہوواہ کے بارے میں کیسے سکھایا تھا۔ اگر آپ کے بچے ہیں تو آپ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے ذریعے اپنے بچوں کو یہوواہ کی خوبیوں کے بارے میں کیسے سکھا سکتے ہیں؟ اِس مضمون میں اِسی سوال پر بات کی جائے گی۔