زندگی کا مقصد کیا ہے؟
پاک کلام کا جواب
زندگی کے مقصد کے حوالے سے لوگ فرق فرق سوال پوچھتے ہیں جیسے کہ ”اِنسانوں کو کیوں بنایا گیا؟“ یا ”کیا میری زندگی کا کوئی مقصد ہے؟“ پاک کلام سے پتہ چلتا ہے کہ خدا نے ہمیں اِس لیے بنایا تاکہ ہم اُس کے ساتھ دوستی کا رشتہ قائم کر سکیں۔ آئیں، اِس حوالے سے پاک کلام میں لکھی کچھ باتوں پر غور کریں۔
ہمیں خدا نے بنایا ہے۔ پاک کلام میں لکھا ہے: ”[یہوواہ] ہی خدا ہے۔ اُسی نے ہم کو بنایا اور ہم اُسی کے ہیں۔“—زبور 100:3؛ مکاشفہ 4:11۔
خدا نے جو کچھ بھی بنایا ہے، اُس کا ایک مقصد ہے۔ اور اُس نے ہمیں بھی ایک مقصد سے بنایا ہے۔—یسعیاہ 45:18۔
خدا نے ہمیں اِس طرح سے بنایا ہے کہ ہمیں ’اُس کی رہنمائی کی ضرورت‘ محسوس ہو اور اِس میں زندگی کا مقصد جاننے کی خواہش بھی شامل ہے۔ (متی 5:3) وہ ہماری اِس خواہش کو پورا کرنا چاہتا ہے۔—زبور 145:16۔
خدا سے رہنمائی پانے کی ضرورت تبھی پوری ہوتی ہے جب ہم اُس کے ساتھ دوستی کرتے ہیں۔ حالانکہ کچھ لوگوں کو اِس بات پر یقین کرنا مشکل لگتا ہے کہ ایک شخص خدا کے ساتھ دوستی کر سکتا ہے لیکن بائبل میں کہا گیا ہے کہ ”خدا کے قریب جائیں تو وہ آپ کے قریب آئے گا۔“—یعقوب 4:8؛ 2:23۔
اگر ہم خدا کے دوست بننا چاہتے ہیں تو یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اُس طرح سے زندگی گزاریں جس طرح سے وہ چاہتا ہے۔ بائبل میں ہماری زندگی کے مقصد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے: ”خدا سے ڈر اور اُس کے حکموں کو مان کیونکہ ہمیں اِسی لیے بنایا گیا ہے۔“—واعظ 12:13، گُڈ نیوز ٹرانسلیشن۔
مستقبل میں ہم اُسی طرح سے زندگی گزار پائیں گے جو خدا نے اِنسانوں کے لیے سوچ رکھی تھی۔ تب وہ دُکھ تکلیفوں کا نامونشان مٹا دے گا اور اُن لوگوں کو ہمیشہ کی زندگی دے گا جو اُس کے دوست ہیں اور اُس کی عبادت کرتے ہیں۔—زبور 37:10، 11۔