کہانی نمبر ۹۲
لڑکی زندہ ہو گئی!
تصویر میں جو لڑکی ہے، وہ ۱۲ سال کی ہے۔ یسوع مسیح نے لڑکی کا ہاتھ پکڑا ہوا ہے اور لڑکی کے امیابو اُس کے پاس کھڑے ہیں۔ مگر یہ سب اِتنے خوش کیوں ہیں؟ آئیں، دیکھتے ہیں کہ کیا ہوا تھا۔
لڑکی کے ابو کا نام یائیر تھا اور وہ بہت اہم آدمی تھے۔ ایک دن لڑکی بہت بیمار ہو گئی۔ اُس کے امیابو نے اُس کا بہت علاج کروایا لیکن وہ ٹھیک نہیں ہوئی۔ یائیر اور اُن کی بیوی بہت پریشان تھے۔ اُنہیں لگتا تھا کہ اُن کی بیٹی مر جائے گی۔ اِس لڑکی کے علاوہ اُن کا کوئی اَور بچہ نہیں تھا۔ یائیر نے سنا تھا کہ یسوع مسیح بیماروں کو ٹھیک کر دیتے ہیں۔ اِس لئے وہ اُن سے ملنے گئے۔
یائیر نے دیکھا کہ یسوع مسیح کے چاروں طرف بہت سے لوگ جمع ہیں۔ وہ بڑی مشکل سے لوگوں کے بیچ میں سے ہو کر یسوع مسیح کے پاس پہنچے اور اُن کے پیروں میں گِر گئے۔ وہ رو رو کر یسوع مسیح سے کہنے لگے: ”میری بیٹی بہت بیمار ہے۔ آپ آکر اُسے ٹھیک کر دیں۔“ یسوع مسیح نے اُن سے کہا: ”ٹھیک ہے، چلیں۔“
جب یسوع مسیح، یائیر کے گھر جا رہے تھے تو بہت سے لوگ بھی اُن کے ساتھ گئے۔ لوگ ایک دوسرے کو دھکے دے رہے تھے تاکہ وہ یسوع مسیح کے ساتھساتھ چل سکیں۔ لیکن اچانک یسوع مسیح رُک گئے اور کہنے لگے: ”مجھے کس نے چُھوا ہے؟“ یسوع مسیح نے یہ کیوں پوچھا؟ کیونکہ اُن کو محسوس ہوا تھا کہ اُن میں سے طاقت نکلی ہے۔ پھر ایک عورت نے یسوع مسیح سے کہا: ”مَیں نے آپ کو چُھوا ہے۔ مَیں ۱۲ سال سے بیمار تھی لیکن جیسے ہی مَیں نے آپ کے کپڑوں کو ہاتھ لگایا، مَیں ٹھیک ہو گئی۔“
یہ دیکھ کر یائیر کو بہت حوصلہ ملا۔ اُن کو پتہ چل گیا کہ یسوع مسیح بڑی آسانی سے اُن کی بیٹی کو ٹھیک کر سکتے ہیں۔ لیکن پھر ایک آدمی نے آکر یائیر کو بتایا کہ ”آپ کی بیٹی مر چکی ہے۔ اِس لئے یسوع مسیح کو تکلیف نہ دیں۔“ مگر یسوع مسیح نے یائیر سے کہا: ”فکر نہ کریں۔ سب ٹھیک ہو جائے گا۔“
جب وہ یائیر کے گھر پہنچے تو وہاں بہت لوگ جمع تھے۔ وہ سب رو رہے تھے۔ یسوع مسیح نے اُن سے کہا: ”روئیں مت۔ لڑکی مری نہیں ہے۔ وہ سو رہی ہے۔“ یہ سُن کر لوگ یسوع مسیح کا مذاق اُڑانے لگے کیونکہ اُن کو پتہ تھا کہ لڑکی مر گئی ہے۔
پھر یسوع مسیح، لڑکی کے امیابو اور تین رسول اُس کمرے میں گئے جہاں لڑکی کو رکھا گیا تھا۔ یسوع مسیح نے لڑکی کا ہاتھ پکڑا اور کہا: ”اُٹھ جاؤ، بیٹی!“ پتہ ہے، پھر کیا ہوا؟ لڑکی زندہ ہو گئی اور اُٹھ کر چلنے پھرنے لگی۔ یہ دیکھ کر اُس کے امیابو بہت زیادہ خوش ہوئے۔
یسوع مسیح نے پہلے بھی کچھ مُردوں کو زندہ کِیا تھا۔ پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ اُنہوں نے سب سے پہلے ایک بیوہ کے بیٹے کو زندہ کِیا تھا جو شہر نائین میں رہتی تھی۔ یسوع مسیح نے مریم اور مرتھا کے بھائی، لعزر کو بھی زندہ کِیا تھا۔ جب یسوع مسیح پوری زمین پر حکومت کریں گے تو وہ بہت سے مُردوں کو زندہ کریں گے۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے، نا؟