پائنیر خدمتگزاری کی برکات
”خداوند [”یہوواہ،“ اینڈبلیو] ہی کی برکت دَولت بخشتی ہے اور وہ اُسکے ساتھ دکھ نہیں مِلاتا۔“—امثال ۱۰:۲۲۔
۱، ۲. (ا) ایک پائنیر نے کُلوقتی خدمتگزاری کی بابت اپنے احساسات کا اظہار کیسے کِیا؟ (ب) پائنیر بھرپور انداز میں شاگرد بنانے کی خوشیوں کا تجربہ کرنے کی حالت میں کیوں ہوتے ہیں؟
”کیا اس سے بڑھکر کوئی اَور خوشی ہو سکتی ہے کہ آپ اُس شخص کو جس کیساتھ آپ نے مطالعہ کِیا تھا یہوواہ کا ایک سرگرم مداح بنتے ہوئے دیکھیں؟ یہ دیکھنا ہیجانخیز اور ایمانافزا ہے کہ خدا کا کلام یہوواہ کو خوش کرنے کی غرض سے لوگوں کو اپنی زندگیوں میں تبدیلیاں پیدا کرنے کی تحریک دینے میں کسقدر مؤثر ہے۔“ کینیڈا کے ایک پائنیر نے یوں لکھا جو ۳۲ سال سے زیادہ عرصے سے کُلوقتی خدمت میں ہے۔ وہ اپنی پائنیر خدمتگزاری کے سلسلے میں بیان کرتا ہے: ”مَیں تو کوئی اَور کام کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ بیشک مَیں تو کوئی اَور چیز وہموگمان میں بھی نہیں لا سکتا جو ایسی خوشی لائیگی۔“
۲ کیا آپ اس بات سے متفق ہیں کہ زندگی کی راہ میں کسی کی اعانت کرنے میں شریک ہونے سے بہت خوشی حاصل ہوتی ہے؟ بیشک، صرف پائنیروں کو ہی ایسی خوشی کا تجربہ نہیں ہوتا۔ ”قوموں کو شاگرد“ بنانے کا حکم یہوواہ کے تمام خادموں پر لاگو ہوتا ہے اور وہ ایسا کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ (متی ۲۸:۱۹) تاہم، پائنیر چونکہ میدانی خدمتگزاری میں کئی گھنٹے صرف کرنے کے قابل ہوتے ہیں اسلئے وہ اکثر زیادہ بھرپور طریقے سے شاگرد بنانے کے کام کی خوشیوں کا تجربہ کرنے کی حالت میں ہوتے ہیں۔ لیکن پائنیر خدمت کے دیگر اَجر بھی ہیں۔ پائنیروں سے پوچھیں تو وہ آپ کو بتائینگے کہ پائنیر خدمت ’کسی کو دولت بخشنے والی یہوواہ کی برکت‘ کا تجربہ کرنے کا شاندار طریقہ ہے۔—امثال ۱۰:۲۲۔
۳. یہوواہ کی خدمت جاری رکھنے کے سلسلے میں ہمیں کس چیز سے تحریک پانی چاہئے؟
۳ حال ہی میں، دُنیا کے مختلف ممالک کے پائنیروں سے اُن برکات کو بیان کرنے کیلئے کہا گیا جو اُنہیں کُلوقتی خدمت میں حاصل ہوئی ہیں۔ آئیے غور کریں کہ وہ کیا کہتے ہیں۔ لیکن اگر خراب صحت، بڑھاپے یا دیگر حالات کے باعث آپکی خدمت محدود ہے تو بےحوصلہ نہ ہوں۔ یاد رکھیں، اہم بات تو کسی بھی حیثیت میں پورے دلوجان سے یہوواہ کی خدمت کرنا ہے۔ پھربھی، اگر ممکن ہو تو بعض پائنیروں کے تبصروں کو سننا اِس بااَجر کارگزاری کو اپنانے کیلئے آپکے شوق کو بڑھا سکتا ہے۔
اطمینان اور خوشی کے گہرے احساسات
۴، ۵. (ا) دوسروں کو خوشخبری سنانا اسقدر بااَجر تجربہ کیوں ہے؟ (ب) پائنیر کُلوقتی خدمتگزاری میں شریک ہونے کی بابت کیسا محسوس کرتے ہیں؟
۴ ”دینا لینے سے مبارک ہے،“ یسوع نے کہا۔ (اعمال ۲۰:۳۵) جیہاں، بےلوث دینے کے اپنے ہی اَجر ہوتے ہیں۔ (امثال ۱۱:۲۵) جب دوسروں کو خوشخبری سنانے کی بات آتی ہے تو یہ خاص طور پر سچ ہے۔ درحقیقت، ہم ساتھی انسانوں کو اس سے بڑھکر اَور کیا تحفہ دے سکتے ہیں کہ خدا کا علم حاصل کرنے میں اُنکی مدد کریں جو ہمیشہ کی زندگی کا باعث بنتا ہے؟—یوحنا ۱۷:۳۔
۵ اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں کہ کُلوقتی خدمت میں شریک ہونے والے اکثر اُس خوشی اور گہرے احساسِتکمیل کا ذکر کرتے ہیں جو اُنہیں اُنکی خدمتگزاری سے حاصل ہوتا ہے۔ ”مجھے معلوم ہے کہ کسی اَور کام سے مجھے اتنا اطمینان نہیں ملتا جتناکہ دوسروں کو سچائی بتا کر ملتا ہے،“ برطانیہ سے ایک ۶۴سالہ پائنیر بیان کرتا ہے۔ زائر سے ایک بیوہ نے بیان کِیا کہ پائنیر خدمت اُس کیلئے کیا مطلب رکھتی ہے: ”میرے عزیز شوہر کی وفات کے بعد پائنیر خدمت ہی میرے لئے حقیقی تسلی تھی۔ دوسروں کی مدد کرنے کیلئے مَیں جتنا خدمت میں حصہ لیتی ہوں، یہ صدمہخیز نقصان مجھے اُتنا ہی کم محسوس ہوتا ہے۔ مَیں یہوواہ کے وعدوں پر ایمان رکھتی ہوں اور اکثر یہ سوچتی ہوں کہ مَیں اُن لوگوں کی مدد کیسے کر سکتی ہوں جنکے ساتھ مَیں اسلئے مطالعہ کر رہی ہوں کہ وہ اپنی زندگیوں میں تبدیلیاں لائیں۔ ہر دن کے آخر پر، مَیں میٹھی نیند سوتی ہوں اور میرا دل خوشی سے معمور ہوتا ہے۔“
۶. بعض پائنیروں کو کس خاص خوشی کا تجربہ ہوا ہے؟
۶ کئی عشروں سے پائنیر خدمت کرنے والے بعض لوگوں کو دُوراُفتادہ علاقوں میں خدمت کرنے کی خاص خوشی حاصل ہوئی ہے جس کے دوران اُنہوں نے کلیسیائیں قائم کیں جو بالآخر سرکٹ بن گئیں۔ مثال کے طور پر، اباشری، ہوکائڈو (جاپان کے انتہائی شمالی جزیرے) میں، ایک بہن ہے جو ۳۳ سال سے پائنیر ہے۔ اُسے یاد ہے کہ اُسکی پہلی سرکٹ اسمبلی پر—جو ہوکائڈو کے تمام باشندوں کیلئے تھی—صرف ۷۰ لوگ حاضر تھے۔ اور اب؟ اُس جزیرے میں ۱۲ سرکٹ ہیں جن میں پبلشروں کی کُل تعداد ۱۲،۰۰۰ سے زیادہ ہے۔ تصور کریں کہ جب وہ اُس جزیرے میں ساتھی بادشاہتی مُنادوں کی بِھیڑ کیساتھ اسمبلیوں اور کنونشنوں پر حاضر ہوتی ہے تو اُسکا دل خوشی سے کسقدر لبریز ہو جاتا ہے!
۷، ۸. بہتیرے طویلالمدتی پائنیروں کو کونسی خوشی کا تجربہ ہوا ہے؟
۷ دیگر طویلالمدتی پائنیروں کو بائبل طالبعلموں کو بپتسمہ لیتے ہوئے اور پھر خدمت کے بڑے استحقاقات کیلئے آگے بڑھتے ہوئے دیکھنے کی خوشی حاصل ہوئی ہے۔ جاپان میں ۱۹۵۷ سے لیکر پائنیر خدمت کی نو مختلف تفویضات پر کام کرنے والی ایک بہن کو یاد ہے کہ اُس نے بینک میں ملازم ایک جوان خاتون کو اویک! رسالہ پیش کِیا تھا۔ نو ماہ کے اندر اُس جوان خاتون نے بپتسمہ لے لیا۔ بعدازاں اُس نے شادی کر لی اور وہ اور اُسکا شوہر دونوں سپیشل پائنیر بن گئے۔ اُس پائنیر بہن کیلئے کتنی خوشی کی بات تھی جب اُسکی تیسری تفویض کے دوران ایک نئے سرکٹاوورسیئر اور اُسکی بیوی—اُسکی سابقہ بائبل طالبعلم—نے اُسکی کلیسیا کا دورہ کِیا!
۸ اس میں حیرانی کی بات نہیں کہ پائنیر خدمت کو پیشہ بنانے والے اسے ”ایک قابلِقدر انمول استحقاق“ خیال کرتے ہیں، ایک ۲۲سالہ پائنیر نے اسکی وضاحت یوں کی!
یہوواہ کی فکرمندی کا ثبوت
۹. عظیم رَبّ کے طور پر، یہوواہ اپنے خادموں سے کیا وعدہ فرماتا ہے اور یہ ہمارے لئے کیا مطلب رکھتا ہے؟
۹ عظیم رَبّ، یہوواہ اپنے خادموں کی روحانی اور جسمانی ضروریات کا خیال رکھنے سے اُن کی نگہداشت کرنے کا وعدہ فرماتا ہے۔ قدیم بادشاہ داؤد نے کیا خوب کہا: ”مَیں جوان تھا اور اب بوڑھا ہوں تَوبھی مَیں نے صادق کو بیکس اور اُسکی اُولاد کو ٹکڑے مانگتے نہیں دیکھا۔“ (زبور ۳۷:۲۵) بِلاشُبہ، یہ الہٰی ضمانت ہمیں اپنے خاندانوں کی مادی ضروریات پوری کرنے کے فرض سے غافل نہیں رکھتی نہ ہی یہ ہمیں اپنے مسیحی بھائیوں کی فیاضی سے ناجائز فائدہ اُٹھانے کی اجازت دیتی ہے۔ (۱-تھسلنیکیوں ۴:۱۱، ۱۲؛ ۱-تیمتھیس ۵:۸) تاہم، جب ہم بھرپور انداز میں یہوواہ کی خدمت کرنے کی غرض سے اپنی زندگیوں میں رضامندی کیساتھ قربانیاں پیش کرتے ہیں تو وہ ہمیں کبھی نہیں چھوڑیگا۔—متی ۶:۳۳۔
۱۰، ۱۱. تجربے سے، بہتیرے پائنیر یہوواہ کی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت کی بابت کیا جانتے ہیں؟
۱۰ پوری دُنیا میں پائنیر تجربے سے یہ بات جانتے ہیں کہ جو خود کو یہوواہ کے مشفقانہ ہاتھوں میں سونپتے ہیں وہ اُن کی ضروریات پوری کرتا ہے۔ ایک پائنیر جوڑے کے معاملے پر غور کریں جو ایک ایسے چھوٹے سے قصبے میں منتقل ہو گیا جہاں بادشاہتی مُنادوں کی اشد ضرورت تھی۔ چند ماہ کے بعد، دُنیاوی کام ملنا مشکل ہو گیا اور اُن کی جمع پونجی ختم ہو چکی تھی۔ پھر اُنہیں کار کی انشورنس کے لئے ۸۱ ڈالر کا بِل آیا۔ ”ہم اسے کسی بھی طرح ادا نہیں کر سکتے تھے،“ بھائی وضاحت کرتا ہے۔ ”اُس رات ہم نے بہت زیادہ دُعا کی۔“ اگلے دن، اُنہیں ایک خاندان کی طرف سے ایک کارڈ ملا جو خود معاشی حالات سے جدوجہد کر رہے تھے۔ اِس کارڈ سے واضح ہوا کہ اُس خاندان کو ٹیکس کی کچھ رقم واپس مل گئی تھی اور چونکہ یہ اُن کی توقع سے بڑھکر تھی اس لئے وہ اس میں سے کچھ پائنیر جوڑے کو دینا چاہتے تھے۔ لفافے میں بند ۸۱ ڈالر کا ایک چیک تھا! ”مَیں اُس دن کو کبھی فراموش نہیں کر پاؤنگا—مَیں خوشی کے مارے پھولے نہ سمایا!“ پائنیر بھائی بیان کرتا ہے۔ ”ہم اُس خاندان کی فیاضی کی بہت قدر کرتے ہیں۔“ یہوواہ بھی ایسی مہربانی کی قدر کرتا ہے جو اُس فیاض جذبے کی علامت ہے جسے وہ اپنے خادموں میں پیدا کرتا ہے۔—امثال ۱۹:۱۷؛ عبرانیوں ۱۳:۱۶۔
۱۱ بہتیرے پائنیر ایسے ہی تجربات بیان کر سکتے ہیں۔ اُن سے پوچھیں تو وہ آپ کو بتائینگے کہ اُنہیں کبھی بھی ”چھوڑا“ نہیں گیا۔ کُلوقتی خدمت کے ۵۵ سال پر نظر ڈالتے ہوئے ایک ۷۲سالہ پائنیر کہتا ہے، ”یہوواہ مجھ سے کبھی دستبردار نہیں ہوا۔“—عبرانیوں ۱۳:۵، ۶۔
”یہوواہ کی قربت میں آنے کا عمدہ طریقہ“
۱۲. خوشخبری کا اعلان کرنے کا کام اتنا شاندار استحقاق کیوں ہے؟
۱۲ یہوواہ کا ہمیں اپنی بادشاہت کی خوشخبری کا اعلان کرنے کیلئے کہنا بھی ہمارے لئے ایک شرف ہے۔ وہ ہمیں—اگرچہ ہم ناکامل انسان ہیں—اس زندگی بچانے والی کارگزاری میں اپنے ”ساتھ کام کرنے والے“ سمجھتا ہے۔ (۱-کرنتھیوں ۳:۹؛ ۱-تیمتھیس ۴:۱۶) جب ہم دوسروں کو خدا کی بادشاہت کی بابت منادی کرتے ہیں، جب ہم بدکاری کے خاتمے کا اعلان کرتے ہیں، جب ہم لوگوں کے سامنے فدیہ فراہم کرنے میں اُسکی محبت کو بیان کرتے ہیں، جب ہم اُسکا زندہ کلام کھولکر اسکی بیشقیمت باتیں خلوصدل لوگوں کو سکھاتے ہیں تو ہم قدرتی طور پر اپنے خالق یہوواہ کی قربت میں آ جاتے ہیں۔—زبور ۱۴۵:۱۱؛ یوحنا ۳:۱۶؛ عبرانیوں ۴:۱۲۔
۱۳. بعض یہوواہ کیساتھ اپنے رشتے پر اپنی پائنیر خدمتگزاری کے اثر کی بابت کیا کہتے ہیں؟
۱۳ پائنیر یہوواہ کی بابت سیکھنے اور سکھانے کیلئے ہر ماہ کافی زیادہ وقت صرف کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔ اُن کے خیال میں یہ بات خدا کیساتھ اُنکے رشتے پر کیسے اثرانداز ہوتی ہے؟ ”پائنیر خدمت یہوواہ کی قربت میں آنے کا عمدہ طریقہ ہے،“ فرانس سے ایک بزرگ جواب دیتا ہے جو دس سال سے زیادہ عرصہ سے پائنیر ہے۔ اُسی ملک میں ایک دوسرا پائنیر، جو کُلوقتی خدمت میں ۱۸ سال صرف کر چکا ہے، بیان کرتا ہے: ”اپنے خالق کیساتھ روزبروز پہلے سے زیادہ مضبوط رشتہ استوار کرتے ہوئے، پائنیر خدمت سے ہمیں موقع ملتا ہے کہ ’آزما کر دیکھیں کہ یہوواہ کیسا بھلا ہے۔‘“ (زبور ۳۴:۸) برطانیہ سے ایک بہن جو ۳۰ سال سے پائنیر ہے ایسا ہی محسوس کرتی ہے۔ ”اپنی خدمتگزاری میں راہنمائی کیلئے یہوواہ کی روح پر انحصار کرنا مجھے اُسکی قربت میں لے آتا ہے،“ وہ بیان کرتی ہے۔ ”مَیں نے واقعی محسوس کِیا ہے کہ کئی مواقع پر یہوواہ کی روح نے صحیح وقت پر کسی خاص گھر کی طرف میری راہنمائی کی۔“—مقابلہ کریں اعمال ۱۶:۶-۱۰۔
۱۴. پائنیر دوسروں کو تعلیم دینے کیلئے روزبروز بائبل اور بائبل پر مبنی مطبوعات کو استعمال کرنے سے کیسے مستفید ہوتے ہیں؟
۱۴ بہتیرے پائنیروں نے اِس بات کا تجربہ کِیا ہے کہ صحیفائی سچائیوں کی وضاحت کرنے اور تعلیم دینے کیلئے ہر روز بائبل اور بائبل پر مبنی مطبوعات کو استعمال کرنا خدا کے کلام کے علم میں ترقی کرنے میں اُنکی مدد کرتا ہے۔ سپین سے ایک ۸۵سالہ بھائی جو ۳۱ سال سے پائنیر ہے وضاحت کرتا ہے: ”پائنیر خدمت نے بائبل کا گہرا علم حاصل کرنے میں میری مدد کی ہے، ایسا علم جسے مَیں نے یہوواہ اور اُسکے مقاصد کو جاننے میں بہتیرے لوگوں کی مدد کرنے کیلئے استعمال کِیا ہے۔“ برطانیہ سے ایک بہن جو ۲۳ سال سے پائنیر خدمت انجام دے رہی ہے بیان کرتی ہے: ”کُلوقتی خدمت نے روحانی غذا کیلئے دلی شوق پیدا کرنے میں میری مدد کی ہے۔“ دوسروں کے سامنے ”[اپنی] اُمید کی وجہ“ بیان کرنا آپ کے پسندیدہ عقائد کے سلسلے میں آپکے ذاتی اعتقادات کو مضبوط کر سکتا ہے۔ (۱-پطرس ۳:۱۵) آسٹریلیا سے ایک پائنیر کہتا ہے: ”جب مَیں دوسروں سے گفتگو کرتا ہوں تو پائنیر خدمت میرے ایمان کو بڑھاتی ہے۔“
۱۵. بہتیرے پائنیر خدمتگزاری میں شامل ہونے اور اس میں قائم رہنے کیلئے کیا کرنے کے لئے آمادہ رہے ہیں اور کیوں؟
۱۵ واضح طور پر ان پائنیر خدمتگزاروں کو اس بات کا یقین ہے کہ اُنہوں نے یہوواہ کی طرف سے بےشمار برکات لانے والی خدمت کا انتخاب کِیا ہے۔ اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں کہ پائنیر خدمت میں داخل ہونے اور اسے قائم رکھنے کیلئے دُنیاوی پیشہ اور مادی مالومتاع قربان کر دینے کی حد تک بہتیرے اپنی زندگیوں میں ردوبدل کرنے کیلئے تیار ہیں!—امثال ۲۸:۲۰۔
کیا آپ کے دل میں زیادہ کرنے کی آرزو ہے؟
۱۶، ۱۷. (ا) اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ آیا پائنیر خدمت آپ کیلئے ممکن ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟ (ب) بعض جب پائنیر خدمت کرنے کے قابل نہیں ہوتے تو کیسا محسوس کرتے ہیں؟
۱۶ پائنیر خدمت کی برکات کی بابت پائنیروں کے بیان پر غور کرنے کے بعد، غالباً آپ سوچ رہے ہوں کہ آیا پائنیر خدمت آپ کیلئے بھی عملی ہے۔ اگر ایسا ہے تو کیوں نہ کسی پائنیر سے بات کریں جس نے کُلوقتی خدمتگزاری میں کامیابی حاصل کی ہے؟ آپ کیلئے کلیسیا کے کسی بزرگ سے گفتگو کرنا بھی مفید ہو سکتا ہے، کوئی ایسا بزرگ جو آپ سے—آپ کی صحت، آپ کی حدود اور آپ کی خاندانی ذمہداریوں سے—واقف ہو۔ (امثال ۱۵:۲۲) دوسروں کے حقیقتپسندانہ بیانات بڑی احتیاط سے اس بات کا جائزہ لینے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں کہ آیا پائنیر خدمت آپ کیلئے ممکن ہے۔ (مقابلہ کریں لوقا ۱۴:۲۸۔) اگر آپ پائنیر خدمت کرنے کے قابل ہیں تو آپ بِلاشُبہ بڑی برکات حاصل کرینگے۔—ملاکی ۳:۱۰۔
۱۷ تاہم، اُن بہتیرے وفادار بادشاہتی پبلشروں کی بابت کیا ہے جو پائنیر خدمت کرنے کی حالت میں نہیں مگر خدمتگزاری میں زیادہ کام کرنے کے متمنی ہیں؟ مثال کے طور پر، ایک مسیحی بہن کے احساسات پر غور کریں جو تنہا چار بچوں کی پرورش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ”مجھے افسوس ہوتا ہے،“ وہ کہتی ہے، ”کیونکہ مَیں ریگولر پائنیر ہوا کرتی تھی لیکن اب اپنے حالات کی وجہ سے مَیں میدانی خدمت کیلئے اتنا وقت نہیں دے سکتی جتنا مَیں پہلے دیا کرتی تھی۔“ یہ بہن اپنے بچوں سے بہت محبت کرتی ہے اور اُنکی ضروریات پوری کرنا چاہتی ہے۔ اسکے ساتھ ہی ساتھ، وہ منادی کے کام میں بھی زیادہ حصہ لینے کی آرزومند ہے۔ ”مجھے خدمتگزاری سے محبت ہے،“ وہ وضاحت کرتی ہے۔ دیگر عقیدتمند مسیحی بھی ایسے ہی احساسات رکھتے ہیں جنکی یہوواہ کیلئے محبت اُنہیں تحریک دیتی ہے کہ ’پورے دل سے‘ یہوواہ کی خدمت کرنے کی خواہش رکھیں۔—زبور ۸۶:۱۲۔
۱۸. (ا) یہوواہ ہم سے کیا توقع کرتا ہے؟ (ب) جوکچھ ہم کرنے کے قابل ہیں اگر حالات اُسے محدود کر دیں تو ہمیں بےحوصلہ کیوں نہیں ہونا چاہئے؟
۱۸ یاد رکھیں کہ یہوواہ ہم سے پورے دلوجان سے خدمت کی توقع کرتا ہے۔ ہر شخص کیلئے اسکا مفہوم بہت مختلف ہو سکتا ہے۔ بعض باقاعدہ پائنیروں کے طور پر خدمت کرنے کی غرض سے اپنے حالات میں ردوبدل کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔ بہت سے دیگر کبھیکبھار یا باقاعدہ بنیاد پر، ہر ماہ خدمتگزاری میں ۶۰ گھنٹے صرف کرتے ہوئے، امدادی پائنیروں کے طور پر اندراج کراتے ہیں۔ تاہم، یہوواہ کے لوگوں کی اکثریت کلیسیائی پبلشروں کے طور پر پورے دلوجان سے منادی کرنے اور تعلیم دینے کے کام کیلئے خود کو وقف کرتے ہیں۔ لہٰذا اگر آپ واقعی خراب صحت، بڑھاپے، خاندانی ذمہداریوں یا دیگر حالات کے باعث محدود ہیں تو بےحوصلہ نہ ہوں۔ جب تک آپ اپنی بہترین چیز پیش کرتے ہیں، آپ کی خدمت خدا کی نظر میں اُتنی ہی قابلِقدر ہے جتنیکہ کُلوقتی خادموں کی!
سب پائنیر جذبے کا اظہار کر سکتے ہیں
۱۹. پائنیر جذبہ کیا ہے؟
۱۹ اگرچہ آپ بطور پائنیر اندراج کرانے کے قابل نہ بھی ہوں توبھی آپ پائنیر جذبے کا اظہار کر سکتے ہیں۔ پائنیر جذبہ کیا ہے؟ ہماری بادشاہتی خدمتگزاری کے جولائی ۱۹۸۸ کے شمارے نے بیان کِیا: ”اسکی تعریف منادی کرنے اور شاگرد بنانے کے حکم کیلئے مثبت رویہ رکھنے، لوگوں کیلئے محبت اور فکر دکھانے کیلئے پوری طرح وقف ہونے، خودایثار ہونے، خداوند کی پیروی سے خوشی حاصل کرنے اور مادی اشیاء کے حصول کی بجائے روحانی اشیاء سے محظوظ ہونے کے طور پر کی جا سکتی ہے۔“ آپ پائنیر جذبہ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟
۲۰. والدین پائنیر جذبے کا اظہار کیسے کر سکتے ہیں؟
۲۰ اگر آپ جوان بچوں کے والد یا والدہ ہیں تو آپ پورے دلوجان سے اُنکے سامنے پائنیر خدمت کے پیشے کو اپنانے کی سفارش کریں۔ خدمتگزاری کے سلسلے میں آپ کا مثبت رُجحان یہوواہ کی خدمت کو اپنی زندگیوں میں اوّلین درجہ دینے کی ضرورت کو اُنکے ذہننشین کر سکتا ہے۔ آپ پائنیروں اور سفری نگہبانوں اور اُنکی بیویوں کو اپنے گھر مدعو کر سکتے ہیں تاکہ آپ کے بچے اُن کے نمونے سے مستفید ہو سکیں جنہوں نے کُلوقتی خدمتگزاری سے خوشی حاصل کی ہے۔ (مقابلہ کریں عبرانیوں ۱۳:۷۔) مذہبی طور پر منقسم گھرانوں میں بھی ایماندار والدین اپنی باتوں اور نمونے سے کُلوقتی خدمت کو زندگی کا مقصد بنانے میں اپنے بچوں کی مدد کر سکتے ہیں۔—۲-تیمتھیس ۱:۵؛ ۳:۱۵۔
۲۱. (ا) ہم سب پائنیر خدمت کرنے والوں کی کیسے حمایت کر سکتے ہیں؟ (ب) بزرگ پائنیروں کی حوصلہافزائی کرنے کیلئے کیا کر سکتے ہیں؟
۲۱ کلیسیا میں، جتنے بھی پائنیر خدمت کرنے کے لائق ہیں ہم سب اُنکی پورے دلوجان سے حمایت کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، کیا آپ خدمتگزاری میں کسی پائنیر کیساتھ کام کرنے کیلئے خاص بندوبست بنا سکتے ہیں بالخصوص اُسوقت جب وہ پائنیر اکیلا کام کر رہا ہو؟ آپ محسوس کرینگے کہ یہ ”[”باہمی،“ اینڈبلیو] تسلی“ کا باعث ہوگا۔ (رومیوں ۱:۱۱، ۱۲) اگر آپ ایک بزرگ ہیں تو آپ پائنیروں کی حوصلہافزائی کیلئے زیادہ کچھ کر سکتے ہیں۔ جب مجلسِبزرگان جمع ہوتی ہے تو اُنہیں پائنیروں کی ضروریات پر باقاعدگی سے غور کرنا چاہئے۔ جب کوئی پائنیر بےحوصلہ ہو جاتا ہے یا کچھ مشکلات میں مبتلا ہو جاتا ہے تو فوراً یہ فیصلہ نہ کریں کہ اُسے پائنیر خدمت چھوڑ دینی چاہئے۔ اگرچہ بعض معاملات میں ایسا مشورہ دینا ضروری ہو سکتا ہے، یہ ہرگز نہ بھولیں کہ پائنیر خدمت ایسا بےبہا شرف ہے جسے کُلوقتی خادم نہایت عزیز رکھتا ہے۔ صرف تھوڑی سی حوصلہافزائی اور کچھ عملی مشورت یا اعانت کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ سپین میں سوسائٹی کا برانچ آفس لکھتا ہے: ”جب بزرگ پائنیر خدمت کی حوصلہافزائی کرتے ہیں، میدانی خدمتگزاری میں پائنیروں کی حمایت کرتے ہیں اور باقاعدگی سے اُنکی گلّہبانی کرتے ہیں تو پائنیر زیادہ خوشی حاصل کرتے، کارآمد محسوس کرتے اور برپا ہونے والی تمام رکاوٹوں کے باوجود خدمت جاری رکھنا چاہتے ہیں۔“
۲۲. انسانی تاریخ کے اس نازک دَور میں ہمیں کیا کرنے کا عزم کرنا چاہئے؟
۲۲ ہم انسانی تاریخ کے نہایت نازک دَور میں رہ رہیں۔ یہوواہ نے ہمیں ایک زندگی بچانے والا کام سونپا ہے جسے ہم نے پایۂتکمیل تک پہنچانا ہے۔ (رومیوں ۱۰:۱۳، ۱۴) خواہ ہم اس کام میں کُلوقتی پائنیروں کے طور پر شریک ہوں یا نہ ہوں، آئیے پائنیر جذبہ دکھائیں۔ آئیے فوری احساسِتعمیل اور خودایثاری کا جذبہ رکھیں۔ آئیے یہوواہ کو وہی دینے کا عزم کریں جسکا وہ ہم سے تقاضا کرتا ہے—پورے دلوجان سے خدمت۔ نیز یہ بھی یاد رکھیں کہ جب ہم جوکچھ دے سکتے ہیں وہی دیتے ہیں، خواہ یہ بیوہ کی دو دمڑیوں کے برابر ہو یا مریم کے قیمتی تیل کے برابر، تو ہماری خدمت پورے دلوجان سے ہوتی ہے اور یہوواہ ہماری دلوجان سے خدمت کی قدر کرتا ہے!
کیا آپکو یاد ہے؟
◻کُلوقتی خدمتگزاری خوشی اور اطمینان کے احساسات کیوں بخشتی ہے؟
◻تجربے سے، بہتیرے پائنیر یہوواہ کی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت کی بابت کیا جانتے ہیں؟
◻پائنیروں کے خیال میں اُنکی خدمتگزاری یہوواہ کیساتھ اُنکے رشتے پر کیا اثرات ڈالتی ہے؟
◻آپ پائنیر جذبے کا اظہار کیسے کر سکتے ہیں؟
[صفحہ 17 پر تصویر]
پائنیر شاگرد بنانے کے کام سے بڑی خوشی حاصل کرتے ہیں
[صفحہ 17 پر تصویر]
آپ کے بچے کُلوقتی بادشاہتی مُنادوں کی رفاقت سے مستفید ہو سکتے ہیں
[صفحہ 17 پر تصویر]
بزرگ خدمتگزاری میں پائنیروں کی حوصلہافزائی کر سکتے ہیں