مطالعے کا مضمون نمبر 12
یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں سے اُس کے بارے میں اَور جانیں
”جب سے دُنیا بنائی گئی ہے تب سے اَندیکھے خدا کی صفات اُس کی بنائی ہوئی چیزوں سے صاف صاف دِکھائی دیتی ہیں۔“—روم 1:20۔
گیت نمبر 6: آسمان خدا کا جلال ظاہر کرتا ہے
مضمون پر ایک نظرa
1. وہ ایک طریقہ کیا تھا جس سے ایوب یہوواہ کو اَور اچھی طرح جان گئے؟
ایوب نے اپنی زندگی میں بہت سے لوگوں سے باتچیت کی۔ لیکن اُنہوں نے یہوواہ سے جو باتچیت کی، وہ بہت ہی خاص تھی۔ اِس باتچیت کے دوران یہوواہ نے ایوب سے کہا کہ وہ اُس کی بنائی ہوئی کچھ زبردست چیزوں پر غور کریں۔ اِس سے ایوب جان پائے کہ یہوواہ کتنا دانشمند ہے اور اِس بات پر اُن کا بھروسا بڑھا کہ یہوواہ میں اِتنی طاقت ہے کہ وہ اپنے بندوں کی ہر ضرورت کو پورا کر سکے۔ مثال کے طور پر یہوواہ نے ایوب کو یاد دِلایا کہ اگر وہ جانوروں کی ضرورتیں پوری کر سکتا ہے تو اُس میں اُن کی ضرورتیں پوری کرنے کی طاقت بھی ہے۔ (ایو 38:39-41؛ 39:1، 5، 13-16) یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے سے ایوب نے اُس کی خوبیوں کے بارے میں بہت کچھ جانا۔
2. یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنا مشکل کیوں ہو سکتا ہے؟
2 یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے سے ہم بھی اُس کے بارے میں بہت کچھ جان سکتے ہیں۔ لیکن ہر بار ایسا کرنا آسان نہیں ہوتا۔ اگر ہم شہر میں رہتے ہیں تو شاید ہمیں ہر روز یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کو دیکھنے کا موقع نہ ملے۔ اگر ہم شہر سے باہر گاؤں میں بھی رہتے ہوں تو بھی شاید ہمیں یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے کا وقت نہ ملے۔ اِس لیے آئیے، دیکھتے ہیں کہ اگر ہم یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے کے لیے وقت نکالیں گے تو ہمیں کیا فائدہ ہوگا۔ ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ یہوواہ نے جو کچھ بنایا ہے، اُس کے ذریعے یہوواہ اور یسوع نے ہمیں اہم باتیں کیسے سکھائیں۔ اور ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہم یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں سے اَور بھی باتیں سیکھ سکیں۔
ہمیں یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر کیوں غور کرنا چاہیے؟
3. یہ کیسے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ چاہتا تھا کہ آدم اُس کی بنائی ہوئی چیزوں سے خوشی حاصل کریں؟
3 یہوواہ چاہتا تھا کہ آدم اُس کی بنائی ہوئی چیزوں سے خوشی حاصل کریں۔ جب خدا نے آدم کو بنایا تو اُس نے اُن کو رہنے کے لیے ایک خوبصورت فردوس دیا اور یہ کام بھی دیا کہ وہ اِس کی دیکھبھال کریں اور پوری زمین کو فردوس بنا دیں۔ (پید 2:8، 9، 15) ذرا تصور کریں کہ جب آدم نے بیج کو بڑھتے اور کلیوں کو پھول بنتے دیکھا ہوگا تو اُنہیں کتنی خوشی ہوئی ہوگی! باغِعدن کی دیکھبھال کرنا اُن کے لیے کتنا بڑا اعزاز تھا! یہوواہ نے آدم سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ جانوروں کے نام رکھیں۔ (پید 2:19، 20) یہوواہ خود بھی ہر جانور کا نام رکھ سکتا تھا۔ لیکن اُس نے یہ کام آدم کو دیا۔ بےشک جانوروں کے نام رکھنے سے پہلے آدم نے اُن کی حرکتوں پر غور کِیا ہوگا اور دیکھا ہوگا کہ وہ کیسے دِکھتے ہیں۔ اُنہیں یہ سب کام کر کے بہت مزہ آیا ہوگا! اِس سے وہ یہ جان پائے ہوں گے کہ یہوواہ کتنا دانشمند ہے اور اُس کی بنائی ہر چیز کتنی خوبصورت اور دلچسپ ہے۔
4. (الف) یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے کی ایک وجہ کیا ہے؟ (ب) آپ کو یہوواہ کی بنائی ہوئی کون سی چیزیں سب سے زیادہ اچھی لگتی ہیں؟
4 یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ وہ چاہتا ہے کہ ہم ایسا کریں۔ یہوواہ نے ہم سے کہا ہے کہ ہم ’اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائیں اور دیکھیں کہ اِن سب کا خالق کون ہے۔‘ اِس سوال کا جواب بالکل واضح ہے۔ (یسع 40:26) یہوواہ نے آسمان، زمین اور سمندر میں بہت سی شاندار چیزیں بنائی ہیں جن سے ہم اُس کے بارے میں بہت کچھ جان سکتے ہیں۔ (زبور 104:24، 25) ذرا سوچیں کہ اُس نے ہمیں کس طرح بنایا ہے۔ اُس نے ہمیں دیکھنے، چُھونے، سننے، چکھنے اور سُونگھنے کی حس دی ہے اور اِس وجہ سے ہم اُس کی بنائی ہوئی چیزوں سے خوشی حاصل کر پاتے ہیں۔
5. رومیوں 1:20 کے مطابق یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے سے ہمیں کیا فائدہ ہوتا ہے؟
5 بائبل سے یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے کی ایک اَور وجہ پتہ چلتی ہے۔ اور وہ وجہ یہ ہے کہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں سے اُس کی خوبیاں نظر آتی ہیں۔ (رومیوں 1:20 کو پڑھیں۔) ذرا یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کریں اور دیکھیں کہ یہوواہ نے اِنہیں کتنے زبردست طریقے سے بنایا ہے۔ کیا اِن چیزوں سے یہوواہ کی دانشمندی صاف نظر نہیں آتی؟ اور ذرا کھانے کی اُن چیزوں کے بارے میں سوچیں جن کا ہم ہر روز مزہ لیتے ہیں۔ اِن سے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ ہم سے کتنی محبت کرتا ہے۔ جب ہم یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں میں اُس کی خوبیاں دیکھتے ہیں تو ہم اُسے اَور بہتر طور پر جان پاتے ہیں اور ہمارے دل میں اُس کے اَور قریب جانے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔
یہوواہ اپنی بنائی ہوئی چیزوں کے ذریعے ہمیں اپنے بارے میں سکھاتا ہے
6. ہم ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرنے والے پرندوں پر غور کرنے سے کیا سیکھتے ہیں؟
6 یہوواہ نے ہر کام کا ایک وقت طے کِیا ہوا ہے۔ بنیاِسرائیل ہر سال فروری کے آخر سے لے کر مئی کے بیچ تک لقلق (یعنی سارس) کو شمال کی طرف سفر کرتے ہوئے دیکھتے ہوں گے۔ یہوواہ نے بنیاِسرائیل سے کہا کہ ”ہوائی لقلق اپنے مقررہ وقتوں کو جانتا ہے۔“ (یرم 8:7) جس طرح یہوواہ نے اِن پرندوں کے لیے ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرنے کا ایک وقت طے کِیا ہوا ہے اُسی طرح اُس نے عدالت کرنے کا ایک وقت طے کِیا ہوا ہے۔ آج بھی جب ہم ایسے پرندوں کو دیکھتے ہیں جو ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرتے ہیں تو ہمارا اِس بات پر بھروسا بڑھتا ہے کہ یہوواہ اپنے ”مقررہ وقت“ پر اِس بُری دُنیا کو ختم کر دے گا۔—حبق 2:3۔
7. جب ہم کسی پرندے کو اُڑتے ہوئے دیکھتے ہیں تو ہمیں کس بات کی تسلی ملتی ہے؟ (یسعیاہ 40:31)
7 یہوواہ اپنے بندوں کو طاقت دیتا ہے۔ یسعیاہ نبی کے ذریعے یہوواہ نے وعدہ کِیا کہ جب اُس کے بندے بہت کمزور محسوس کر یں گے یا بےحوصلہ ہوں گے تو وہ اُنہیں ’عقابوں کی مانند اُڑنے‘ کی طاقت دے گا۔ (یسعیاہ 40:31 کو پڑھیں۔) بنیاِسرائیل اکثر عقابوں کو دیکھتے تھے جو زیادہ محنت کیے بغیر گرم ہوا کے سہارے آسمان میں اُڑ رہے ہوتے تھے۔ اِس سے ہم یاد رکھ پاتے ہیں کہ اگر یہوواہ اِس پرندے کو طاقت دے سکتا ہے تو وہ ہمیں بھی طاقت دے سکتا ہے۔ جب آپ ایک بہت بڑے پرندے کو بغیر اپنی توانائی خرچ کیے بلندی پر اُڑتے ہوئے دیکھتے ہیں تو یہ بات یاد رکھیں کہ اگر یہوواہ اِس پرندے کو اِتنی طاقت دے سکتا ہے تو وہ آپ کو بھی طاقت دے سکتا ہے تاکہ آپ اپنی مشکلوں سے نمٹ سکیں۔
8. یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے سے ایوب نے کیا سیکھا اور اِن سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟
8 یہوواہ قابلِبھروسا ہے۔ یہوواہ نے ایوب کی مدد کی تاکہ وہ اُس پر اپنے بھروسے کو بڑھا سکیں۔ (ایو 32:2؛ 40:6-8) ایوب سے باتچیت کرتے وقت یہوواہ نے اپنی بنائی ہوئی بہت سی چیزوں کا ذکر کِیا۔ اُس نے ستاروں، بادلوں اور بجلی کا ذکر کِیا۔ اِس کے علاوہ یہوواہ نے بہت سے جانوروں کے بارے میں بھی بات کی جیسے کہ جنگلی سانڈ اور گھوڑا۔ (ایو 38:32-35؛ 39:9، 19، 20) اِن سب چیزوں سے یہ بات صاف نظر آتی ہے کہ یہوواہ میں نہ صرف بےپناہ طاقت ہے بلکہ وہ ہم سے پیار کرتا ہے اور وہ بہت دانشمند ہے۔ اِس باتچیت کے بعد ایوب یہوواہ پر پہلے سے بھی زیادہ بھروسا کرنے لگے۔ (ایو 42:1-6) اِسی طرح جب ہم بھی یہوواہ کی بنائی چیزوں پر غور کرتے ہیں تو ہم یہ سمجھ جاتے ہیں کہ یہوواہ ہم سے کہیں زیادہ دانشمند اور طاقتور ہے۔ اُس میں اِتنی طاقت ہے کہ وہ ہماری ہر مشکل کو ختم کر سکتا ہے اور وہ ایسا کرے گا بھی۔ اِس بات سے یہوواہ پر ہمارا بھروسا اَور بڑھ جاتا ہے۔
یسوع نے یہوواہ کی بنائی چیزوں کے ذریعے اُس کے بارے میں سکھایا
9-10. سورج اور بارش سے ہمیں یہوواہ کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے؟
9 یسوع یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے بارے میں بہت کچھ جانتے تھے۔ اُنہیں یہ اعزاز ملا تھا کہ وہ ”ماہر کاریگر“ کے طور پر اِس پوری کائنات کو بنانے میں اپنے باپ کا ساتھ دے سکیں۔ (امثا 8:30) بعد میں جب یسوع زمین پر تھے تو اُنہوں نے یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے ذریعے اپنے شاگردوں کو اُس کے بارے میں سکھایا۔ ذرا یسوع کی سکھائی ہوئی کچھ باتوں پر غور کریں۔
10 یہوواہ سب اِنسانوں سے محبت کرتا ہے۔ پہاڑ پر تقریر کرتے ہوئے یسوع نے اپنے شاگردوں سے سورج اور بارش کے بارے میں بات کی۔ یہ ایسی چیزیں ہیں جن پر لوگ اِتنا غور نہیں کرتے۔ لیکن یہ دونوں ہی چیزیں زندہ رہنے کے لیے بہت ضروری ہیں۔ یہوواہ چاہتا تو وہ اُن اِنسانوں کو یہ چیزیں نہ دیتا جو اُس کی عبادت نہیں کرتے۔ لیکن وہ سب پر سورج چمکاتا ہے اور سب پر بارش برساتا ہے۔ (متی 5:43-45) یہ بات کہہ کر یسوع نے اپنے شاگردوں کو سمجھایا کہ یہوواہ چاہتا ہے کہ ہم بھی سب اِنسانوں سے محبت کریں۔ جب ہم ڈوبتے سورج کے حسین منظر کو یا تازگیبخش بارش کو برستے ہوئے دیکھتے ہیں تو ہم سب اِنسانوں کے لیے یہوواہ کی محبت کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ہمارے دل میں یہ خواہش پیدا ہوگی کہ ہم سب لوگوں میں مُنادی کرنے سے یہوواہ کی مثال پر عمل کریں۔
11. آسمان کے پرندوں کو دیکھنے سے ہمیں کس بات کا حوصلہ ملتا ہے؟
11 یہوواہ اپنے بندوں کو ہر وہ چیز دیتا ہے جو زندہ رہنے کے لیے ضروری ہے۔ پہاڑ پر تقریر کرتے ہوئے یسوع نے یہ بھی کہا: ”ذرا آسمان کے پرندوں کو غور سے دیکھیں۔ وہ نہ تو بیج بوتے ہیں، نہ فصل کاٹتے ہیں اور نہ ہی اِسے گودام میں جمع کرتے ہیں۔ لیکن پھر بھی آپ کا آسمانی باپ اُن کو کھانا دیتا ہے۔“ وہاں بیٹھے لوگ شاید پرندوں کو اُڑتے ہوئے دیکھ رہے ہوں گے۔ اُسی وقت یسوع نے اُن سے پوچھا: ”کیا آپ پرندوں سے زیادہ اہم نہیں ہیں؟“ (متی 6:26) یسوع نے کتنے پیار سے ہمیں اِس بات کا یقین دِلایا کہ یہوواہ ہمارا خیال رکھ سکتا ہے! (متی 6:31، 32) آج بھی یہوواہ کے بندوں کو اُس کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے سے حوصلہ ملتا ہے۔ ذرا سپین میں رہنے والی ایک پہلکار بہن کی مثال پر غور کریں۔ اُس بہن کو رہنے کے لیے کوئی مناسب جگہ نہیں مل رہی تھی اور اِس وجہ سے وہ بہت پریشان تھی۔ لیکن جب اُس نے پرندوں کو دانہ اور پھل کھاتے دیکھا تو اُس کا حوصلہ بڑھا۔ اُس نے کہا: ”اِن پرندوں کو دیکھنے سے فوراً میرے ذہن میں آیا کہ اگر یہوواہ اِن کا خیال رکھ سکتا ہے تو وہ میرا بھی خیال رکھے گا۔“ جلد ہی اُس بہن کو رہنے کے لیے ایک بہت اچھی جگہ مل گئی۔
12. متی 10:29-31 میں چڑیوں کے بارے میں جو بتایا گیا ہے، اُس سے ہم یہوواہ کے بارے میں کیا جان پاتے ہیں؟
12 یہوواہ ہم میں سے ہر ایک کی قدر کرتا ہے۔ یسوع نے اپنے شاگردوں کو مُنادی کے لیے بھیجنے سے پہلے اُنہیں اِس بات کا یقین دِلایا کہ اُنہیں اپنے مخالفوں سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ (متی 10:29-31 کو پڑھیں۔) ایسا کرنے کے لیے اُنہوں نے اِسرائیل کے سب سے عام پرندے کی مثال دی یعنی چڑیا کی۔ اُس زمانے میں چڑیوں کی قیمت بہت کم ہوتی تھی۔ لیکن یسوع نے اپنے شاگردوں کو بتایا: ”اگر اُن میں سے ایک بھی زمین پر گِر جائے تو آپ کے آسمانی باپ کو خبر ہو جاتی ہے۔“ پھر یسوع نے کہا: ”آپ تو اِن چڑیوں سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔“ یسوع اپنے شاگردوں کو یقین دِلا رہے تھے کہ یہوواہ اُن میں سے ہر ایک کی قدر کرتا ہے۔ اِس لیے اُنہیں مخالفت سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب شاگرد شہروں اور گاؤں میں مُنادی کرتے وقت چڑیوں کو دیکھتے ہوں گے تو اُنہیں یسوع کی یہ بات یاد آتی ہوگی۔ جب بھی آپ کسی چھوٹے پرندے کو دیکھتے ہیں تو اِس بات کو یاد رکھیں کہ یہوواہ آپ کی بہت قدر کرتا ہے کیونکہ آپ ”اِن چڑیوں سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔“ یہوواہ کی مدد سے آپ بغیر ڈرے کسی بھی طرح کی مخالفت کا سامنا کر سکتے ہیں۔—زبور 118:6۔
ہم یہوواہ کی بنائی چیزوں سے اُس کے بارے میں اَور کیسے جان سکتے ہیں؟
13. کیا چیز ہماری مدد کرے گی تاکہ ہم یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں سے کچھ سیکھ سکیں؟
13 ہم یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں سے اُس کے بارے میں بہت کچھ جان سکتے ہیں۔ کیسے؟ سب سے پہلے ہمیں یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے کے لیے وقت نکالنا چاہیے۔ اِس کے بعد ہمیں سوچنا چاہیے کہ اِس سے ہمیں یہوواہ کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے۔ ایسا کرنا ہمیشہ آسان نہیں ہوتا۔ کیمرون میں رہنے والی ایک بہن جس کا نام گیریلڈائن ہے، کہتی ہے: ”مَیں ایک شہر میں پلی بڑھی اِس لیے مَیں یہ سمجھتی ہوں کہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے کے لیے ہمیشہ کوشش کرنی پڑتی ہے۔“ بھائی الفونسو جو کلیسیا میں ایک بزرگ ہیں، کہتے ہیں: ”مَیں نے سیکھا ہے کہ مجھے روزمرہ کاموں میں سے وقت نکال کر اکیلے میں یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنا چاہیے اور اِس بارے میں سوچ بچار کرنی چاہیے کہ اِن سے یہوواہ کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے۔“
14. جب داؤد نے یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر سوچ بچار کی تو اُنہوں نے کیا سیکھا؟
14 داؤد بہت گہرائی سے یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے بارے میں سوچ بچار کرتے تھے۔ اُنہوں نے یہوواہ سے کہا: ”جب مَیں تیرے آسمان پر جو تیری دستکاری ہے اور چاند اور ستاروں پر جن کو تُو نے مقرر کِیا غور کرتا ہوں تو پھر اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھے؟“ (زبور 8:3، 4) جب داؤد ستاروں سے بھرے آسمان کو دیکھتے تھے تو وہ نہ صرف اِسے بنانے والے کو سراہتے تھے بلکہ وہ اِس بارے میں سوچ بچار بھی کرتے تھے کہ وہ اِن ستاروں سے یہوواہ کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں۔ اُنہوں نے سیکھا کہ یہوواہ کتنا عظیم ہے۔ کچھ موقعوں پر داؤد نے اِس بارے میں سوچ بچار کی کہ جب وہ اپنی ماں کے پیٹ میں تھے تو اُن کا جسم کتنے حیرتانگیز طریقے سے بن رہا تھا۔ اِن باتوں پر گہرائی سے سوچ بچار کرنے سے داؤد کے دل میں یہوواہ کی دانشمندی کے لیے قدر اَور بڑھ گئی۔—زبور 139:14-17۔
15. کچھ مثالیں دے کر بتائیں کہ یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں سے اُس کی خوبیاں کیسے پتہ چلتی ہیں۔ (زبور 148:7-10)
15 یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر سوچ بچار کرنے کے لیے آپ کو بہت محنت نہیں کرنی پڑے گی یا کہیں دُور نہیں جانا پڑے گا۔ داؤد کی طرح آپ بھی اپنی اِردگِرد کی چیزوں پر غور کرنے سے یہوواہ کی خوبیوں کے بارے میں جان سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر جب آپ سورج کی گرمائش کو اپنی جِلد پر محسوس کرتے ہیں تو یہوواہ کی طاقت کے بارے میں سوچیں۔ (یرم 31:35) جب آپ کسی پرندے کو اپنا گھونسلا بناتے ہوئے دیکھتے ہیں تو یہوواہ کی دانشمندی کے بارے میں سوچیں۔ جب آپ کسی کتّے کو اپنی دُم سے کھیلتے ہوئے دیکھتے ہیں تو ذرا اِس بارے میں سوچیں کہ یہوواہ کو ہنسی مذاق پسند ہے۔ اور جب آپ کسی ماں کو اپنے ننھے بچے سے کھیلتے ہوئے دیکھتے ہیں تو یہوواہ کی محبت کے لیے اُس کا شکریہ ادا کریں۔ یہوواہ کے بارے میں جاننے کے لیے ہمارے پاس بہت سے موقعے ہیں کیونکہ اُس کی بنائی ہوئی ہر چیز اُس کی بڑائی کرتی ہے پھر چاہے وہ بڑی ہو یا چھوٹی یا ہمارے اِردگِرد ہو یا بہت دُور۔—زبور 148:7-10 کو پڑھیں۔
16. ہمیں کس بات کا عزم کرنا چاہیے؟
16 ہمارا خدا بہت دانشمند، شفیق اور طاقتور ہے۔ اُس کی بنائی ہوئی ہر چیز بہت خوبصورت ہے۔ جب ہم اپنے اِردگِرد یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرتے ہیں تو ہم اُس کی یہ خوبیاں صاف دیکھ سکتے ہیں۔ آئیے، اِس بات کا عزم کریں کہ ہم ہر روز وقت نکال کر یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کریں گے اور دیکھیں گے کہ اِن سے ہمیں یہوواہ کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے۔ ایسا کرنے سے ہم اپنے خالق کے اَور قریب ہو جائیں گے۔ (یعقو 4:8) اگلے مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ والدین یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں کے ذریعے یہوواہ کے قریب ہونے میں اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں۔
گیت نمبر 5: خدا کے شاندار کام
a یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزیں دیکھ کر ہم دنگ رہ جاتے ہیں۔ سورج کی طاقت سے لے کر پھولوں کی نازک پتیوں تک یہوواہ کی بنائی ہوئی ہر چیز ہمیں حیران کر دیتی ہے۔ یہوواہ کی بنائی چیزیں دیکھ کر ہم اُس کے بارے میں بہت کچھ جان پاتے ہیں۔ اِس مضمون میں ہم اِس بارے میں بات کریں گے کہ ہمیں یہوواہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنے کے لیے وقت کیوں نکالنا چاہیے اور ایسا کرنے سے ہم یہوواہ کے اَور قریب کیسے ہو سکتے ہیں۔