مسیح نے بےدینی سے نفرت رکھی—کیا آپ رکھتے ہیں؟
”تو نے راستبازی سے محبت اور [بےدینی سے نفرت، NW] رکھی۔ اسی سبب سے خدا یعنی تیرے خدا نے خوشی کے تیل سے تیرے ساتھیوں کی بہنسبت تجھے زیادہ مسح کیا۔“—عبرانیوں ۱:۹۔
۱. راستبازی سے محبت کرنے کے علاوہ یہوواہ خدا کے تمام سچے خادموں سے اور کس چیز کا تقاضا کیا جاتا ہے؟
یہوواہ کے سچے خادم اسکے ساتھ اپنے سارے دل، جان، عقل، اور طاقت سے محبت رکھتے ہیں۔ (مرقس ۱۲:۳۰) وہ راستی کو برقرار رکھنے سے یہوواہ کے دل کو شاد کرنا چاہتے ہیں۔ (امثال ۲۷:۱۱) ایسا کرنے کیلئے انہیں نہ صرف راستبازی سے محبت رکھنی چاہیے بلکہ انہیں بےدینی سے نفرت بھی رکھنی چاہیے۔ انکے نمونہ دینے والے، یسوع مسیح، نے یقیناً ایسا کیا تھا۔ اسکی بابت یہ کہا گیا تھا: ”تو نے راستبازی سے محبت اور [بےدینی سے نفرت، NW] رکھی۔“—عبرانیوں ۱:۹۔
۲. بےدینی میں کیا کچھ شامل ہے؟
۲ بےدینی ہے کیا؟ یہ گناہ ہے، جیسے کہ یوحنا رسول نے ظاہر کیا تھا جب اس نے لکھا: ”جو کوئی گناہ کرتا ہے وہ شرع کی مخالفت کرتا ہے اور گناہ شرع کی مخالفت ہی ہے۔“ (۱- یوحنا ۳:۴) ایک بےدین شخص ”قانون کے قابو یا پابندی میں نہیں ہوتا۔“ (ویبسٹرز نائنتھ نیو کالجیٹ ڈکشنری) بےدینی میں وہ سب کچھ شامل ہے جو کہ برائی، بدکاری، بداخلاقی، بدچلنی، اور بددیانتی ہے۔ دنیا کا ایک جائزہ ہم پر ظاہر کرتا ہے کہ آجکل لاقانونیت پہلے سے کہیں زیادہ قابو سے باہر ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم ”برے دنوں“ میں رہتے ہیں جسکی پولس رسول نے ۲-تیمتھیس ۳:۱-۵ میں پیشینگوئی کی تھی۔ اس تمام بےدینی کے پیشنظر کتنی اچھی بات ہے کہ ہمیں ہر طرح کی بےدینی سے نفرت کرنے کا حکم دیا گیا ہے! مثال کے طور پر، ہمیں حکم دیا گیا ہے: ”اے خداوند سے محبت رکھنے والو! بدی سے نفرت کرو۔“ (زبور ۹۷:۱۰) اسی طرح سے ہم پڑھتے ہیں: ”بدی سے [نفرت، NW] اور نیکی سے محبت رکھو۔“—عاموس ۵:۱۵۔
نفرت کی تین اقسام
۳-۵. خدا کے کلام میں لفظ ”نفرت“ کن تین طریقوں سے استعمال ہوا ہے؟
۳ نفرت کرنے کا مطلب کیا ہے؟ خدا کے کلام میں، ”نفرت“ کو تین مختلف طریقوں سے استعمال کیا گیا ہے۔ ایک نفرت بغض سے تحریک پاتی ہے اور اپنے نشانے کو نقصان پہنچانے کی جستجو میں رہتی ہے۔ مسیحیوں کو اس قسم کی نفرت سے بچنا چاہیے۔ یہی وہ قسم تھی جس نے قائن کو اپنے راستباز بھائی ہابل کو قتل کرنے کیلئے آمادہ کیا تھا۔ (۱-یوحنا ۳:۱۲) اسی قسم کی نفرت مذہبی راہنما یسوع مسیح کے لئے بھی رکھتے تھے۔—متی ۲۶:۳، ۴۔
۴ اسکے علاوہ، صحائف میں لفظ ”نفرت“ کم محبت رکھنے کے مفہوم میں بھی استعمال ہوا ہے۔ مثال کے طور پر، یسوع نے کہا: ”اگر کوئی میرے پاس آئے اور اپنے باپ اور ماں اور بیوی اور بچوں اور بھائیوں اور بہنوں بلکہ اپنی جان سے بھی [نفرت، NW] نہ کرے تو میرا شاگرد نہیں ہو سکتا۔“ (لوقا ۱۴:۲۶) واضح طور پر، یسوع کا صرف یہ مطلب تھا کہ جتنی محبت ہم اس سے رکھتے ہیں اسکی بہنسبت ان سے کم محبت رکھیں۔ یعقوب نے”لیاہ سے نفرت“ رکھی، لیکن حقیقت میں اس نے اس سے راخل کی بہنسبت کم محبت رکھی تھی۔—پیدایش ۲۹:۳۰، ۳۱۔
۵ اس سلسلے میں پھر لفظ ”نفرت“ کا وہ معنی بھی ہے جسکی بابت ہم یہاں خاص طور پر دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس میں کسی چیز یا کسی شخص کیلئے ناپسندیدگی کا شدید جذبہ یا سخت بیزاری رکھنے کا خیال پایا جاتا ہے یعنی ہم ایسے شخص یا چیز کے ساتھ کوئی بھی واسطہ رکھنے سے گریز کرتے ہیں۔ زبور ۱۳۹ میں اسکا ”پوری [نفرت، NW“] کے طور پر ذکر کیا گیا ہے۔ وہاں داؤد نے کہا: ”اے خداوند! کیا میں تجھ سے [نفرت، NW] رکھنے والوں سے [نفرت، NW] نہیں رکھتا اور کیا میں تیرے مخالفوں سے بیزار نہیں ہوں؟ مجھے ان سے پوری [نفرت، NW] ہے۔ میں انکو اپنے دشمن سمجھتا ہوں۔“—زبور ۱۳۹:۲۱، ۲۲۔
جس وجہ سے ہمیں بےدینی سے نفرت کرنی چاہیے
۶، ۷. (ا) دراصل، ہمیں بےدینی سے کیوں نفرت کرنی چاہیے؟ (ب) بےدینی سے نفرت کرنے کی دوسری زبردست وجہ کیا ہے؟
۶ ہمیں بےدینی سے کیوں نفرت کرنی چاہیے؟ ایک وجہ تو یہ ہے کہ ہم عزت نفس اور ایک نیک ضمیر حاصل کر سکیں۔ صرف اسی طریقے سے ہم اپنے راست، پرمحبت آسمانی باپ، یہوواہ کیساتھ ایک اچھا رشتہ رکھ سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں داؤد نے ایک عمدہ نمونہ قائم کیا، جیسے کہ زبور ۲۶ کو پڑھنے سے دیکھا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، اس نے کہا: ”بدکاروں کی جماعت سے مجھے نفرت ہے۔ میں شریروں کے ساتھ نہیں بیٹھونگا۔“ (زبور ۲۶:۵) خدا اور راستبازی کیلئے ہماری محبت کو ہمیں اس سب سے راست حقارت—جیہاں، نفرت—رکھنے کی تحریک دینی چاہیے جو اس نقطۂنگاہ میں بےدین ہے، بشمول ان لوگوں کے بدکار کاموں کے جو یہوواہ کی نافرمانی کرتے اور اس سے نفرت کرتے ہیں۔ علاوہازیں، ہمیں اس رسوائی کی وجہ سے بھی بےدینی سے نفرت کرنی چاہیے جو یہ خدا کے نام پر لاتی ہے۔
۷ ایک اور وجہ کہ یہوواہ کے لوگوں کو بےدینی سے کیوں نفرت کرنی چاہیے یہ ہے کہ یہ بڑی خطرناک اور نقصاندہ ہے۔ جسم کیلئے بونا، جسکا مطلب بےدینی بونا ہے، اسکا کیا نتیجہ نکلے گا؟ پولس نے آگاہ کیا: ”فریب نہ کھاؤ۔ خدا ٹھٹھوں میں نہیں اڑایا جاتا کیونکہ آدمی جو کچھ بوتا ہے وہی کاٹیگا۔ جو کوئی جسم کیلئے بوتا ہے وہ جسم سے ہلاکت کی فصل کاٹیگا اور جو روح کیلئے بوتا ہے وہ روح سے ہمیشہ کی زندگی کی فصل کاٹیگا۔“ (گلتیوں ۶:۷، ۸) اس لئے ہمیں چاہیے کہ بےدینی کیساتھ قطعی طور پر کوئی سروکار نہ رکھیں۔ سچ ہے کہ، ہمیں اپنی ذاتی فلاح اور ذہنی سکون کیلئے بےدینی سے نفرت کرنے کی ضرورت ہے۔
وہ جو بےدینی سے نفرت کرتے ہیں
۸. بےدینی سے نفرت کرنے میں کس نے اعلی نمونہ قائم کیا ہے، جیسے کہ کونسے صحائف نے واضح کیا ہے؟
۸ بےدینی سے نفرت رکھنے کے سلسلے میں، خدا تمام ذہین خلائق کے لئے ایک اعلی نمونہ قائم کرتا ہے۔ وہ منصفانہ طور پر بےدینی سے برہم ہوتا ہے اور اس کا کلام فرماتا ہے: ”چھ چیزیں ہیں جن سے خداوند کو نفرت ہے بلکہ سات ہیں جن سے اسے کراہیت ہے۔ اونچی آنکھیں۔ جھوٹی زبان۔ بیگناہ کا خون بہانے والے ہاتھ۔ برے منصوبے باندھنے والا دل۔ شرارت کیلئے تیزرو پاؤں۔ جھوٹا گواہ جو دروغگوئی کرتا ہے اور جو بھائیوں میں نفاق ڈالتا ہے۔“ ہم یہ بھی پڑھتے ہیں: ”خداوند کا خوف بدی سے نفرت ہے۔ غرور اور گھمنڈ اور بری راہ اور کجگو منہ سے مجھے نفرت ہے۔“ (امثال ۶:۱۶-۱۹، ۸:۱۳) اس کے علاوہ، ہمیں بتایا گیا ہے: ”میں خداوند انصاف کو عزیز رکھتا ہوں اور غارتگری اور ظلم سے نفرت کرتا ہوں۔“—یسعیاہ ۶۱:۸۔
۹، ۱۰. یسوع نے کیسے ظاہر کیا تھا کہ وہ بےدینی سے نفرت کرتا تھا؟
۹ مسیح یسوع نے بےدینی سے نفرت کرنے میں اپنے باپ کی نقل کی۔ لہذا ہم پڑھتے ہیں: ”تو نے راستبازی سے محبت اور [بےدینی سے نفرت، NW] رکھی۔ اسی سبب سے خدا یعنی تیرے خدا نے خوشی کے تیل سے تیرے ساتھیوں کی بہنسبت تجھے زیادہ مسح کیا۔“ (عبرانیوں ۱:۹) اسی قسم کی نفرت کرنے میں یسوع نے ہمارے لئے نمونہ قائم کیا ہے۔ اس نے عمداً بےدینی پر چلنے والے—جھوٹے مذہبی راہنماؤں کو فاش کرنے سے بدکاری کیلئے اپنی نفرت ظاہر کی۔ اس نے ان کو بار بار ریاکاروں کے طور پر علانیہ مجرم ٹھہرایا۔ (متی، باب ۲۳) ایک اور موقع پر یسوع نے ان سے کہا تھا: ”تم اپنے باپ ابلیس سے ہو اور اپنے باپ کی خواہشوں کو پورا کرنا چاہتے ہو۔“ (یوحنا ۸:۴۴) یسوع نے دو موقعوں پر مقدس کو حریص مذہبی لیڈروں سے پاک صاف کرنے کیلئے جسمانی قوت کے استعمال کی حد تک بےدینی کیلئے اپنی نفرت کو ظاہر کیا۔—متی ۲۱:۱۲، ۱۳، یوحنا ۲:۱۳-۱۷۔
۱۰ یسوع نے بےدینی اور گناہ سے قطعی طور پر پاک رہنے سے ان کیلئے اپنی نفرت کا اظہار کیا۔ اس لئے وہ اپنے مخالفین سے بالکل یہ پوچھ سکتا تھا: ”تم میں سے کون مجھ پر گناہ ثابت کرتا ہے؟“ (یوحنا ۸:۴۶) یسوع ”پاک، بے ریا، بیداغ، گنہگاروں سے جدا تھا۔“ (عبرانیوں ۷:۲۶) اس کی تصدیق کرتے ہوئے پطرس نے لکھا کہ یسوع ”نے گناہ نہ کیا اور نہ اس کے منہ سے کوئی مکر کی بات نکلی۔“—۱-پطرس ۲:۲۲۔
۱۱. ناکامل انسانوں کی کونسی صحیفائی مثالیں ہمارے پاس ہیں جنہوں نے بےدینی سے نفرت رکھی تھی؟
۱۱ اگرچہ یسوع ایک کامل انسان تھا۔ لیکن کیا ہمارے پاس ایسے ناکامل انسانوں کی صحیفائی مثالیں موجود ہیں جنہوں نے بےدینی سے واقعی نفرت رکھی تھی؟ یقیناً ہمارے پاس ہیں! مثال کے طور پر، موسی اور اس کے ساتھی لاویوں نے تقریباً ۳،۰۰۰ بتپرستوں کو یہوواہ کے حکم سے قتل کرنے سے بتپرستی کیلئے شدید نفرت ظاہر کی۔ (خروج ۳۲:۲۷، ۲۸) فنیحاس نے بےدینی کیلئے بڑی نفرت کا اظہار کیا جب اس نے دو حرامکاروں کو نیزے کیساتھ ہلاک کر ڈالا تھا۔—گنتی ۲۵:۷، ۸۔
بےدینی کیلئے نفرت ظاہر کرنا
۱۲. (ا) بےدینی سے اپنی نفرت کو ہم کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟ (ب) بےدین خیالات سے بچنے کیلئے بعض عملی طریقے کونسے ہیں؟
۱۲ اپنے زمانے کی طرف آتے ہوئے، ہم کس طرح بےدینی کیلئے نفرت دکھا سکتے ہیں؟ اپنے خیالات، اقوال، اور افعال، پر قابو رکھنے سے۔ جب ہمارے ذہن سردست کسی خاص کام پر مرتکز نہ ہوں تو اس وقت ہمیں تعمیری باتوں کے متعلق سوچنے کی عادت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم رات کو جاگ جاتے ہیں تو کچھ منفی سوچ کی رغبت پیدا ہو سکتی ہے، جیسے کہ شکایات کی بابت سوچتے رہنا یا جنسی تصورات میں گم ہو جانا۔ ایسی باتوں کیلئے کبھی گنجائش پیدا نہ کریں، بلکہ مفید سوچ رکھنے کی عادت پیدا کریں۔ مثال کے طور پر، صحائف کو، نو مبارکبادیوں، اور روح کے نو پھلوں کو یاد کرنے کی کوشش کریں۔ (متی ۵:۳-۱۲، گلتیوں ۵:۲۲، ۲۳) کیا آپ ۱۲ رسولوں کے نام بتا سکتے ہیں؟ کیا آپ دس حکم جانتے ہیں؟ مکاشفہ میں مخاطب کردہ سات کلیسیائیں کونسی ہیں؟ بادشاہتی گیتوں کو یاد کرنا بھی اپنے ذہنوں کو سچ، شرافت، واجب، پاک، پسندیدہ، دلکش، نیکی، اور تعریف کی باتوں پر لگائے رکھنے میں مدد کرتا ہے۔—فلپیوں ۴:۸۔
۱۳. بےدینی سے نفرت کرنا ہمارے لئے کس قسم کی باتچیت سے نفرت کرنے کا سبب بنتا ہے؟
۱۳ مزیدبرآں، ہر طرح کی گندی باتچیت سے گریز کرنے سے ہم ظاہر کرتے ہیں کہ ہم بےدینی سے نفرت کرتے ہیں۔ بہت سے دنیاوی لوگ گندے مذاق سننے اور سنانے سے خوش ہوتے ہیں، لیکن مسیحیوں کو ان کی گفتگو سننے کی طرف مائل بھی نہیں ہونا چاہیے۔ اس کی بجائے، ہمیں وہاں سے چلے جانا چاہیے اور ہر ایسی باتچیت سے گریز کرنا چاہیے جو ایسے گھٹیا معیاروں کی طرف مائل ہوتی ہے۔ اگر ہم اس قابل نہیں کہ وہاں سے چلے جائیں تو ہم کم از کم اپنے چہرے کے تاثرات سے یہ تو ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم ایسی گفتگو سے نفرت کرتے ہیں۔ ہمیں اس عمدہ نصیحت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے: ”کوئی گندی بات تمہارے منہ سے نہ نکلے بلکہ وہی جو ضرورت کے موافق ترقی کیلئے اچھی ہو تاکہ سننے والوں پر فضل ہو۔“ (افسیوں ۴:۲۹) ہمیں خود کو گندی باتیں کہنے یا سننے سے آلودہ نہیں کرنا چاہیے۔
۱۴. لاقانونیت سے نفرت، ملازمت اور کاروباری کاموں کے سلسلے میں کونسا تحفظ فراہم کریگی؟
۱۴ بےدینی سے ہماری نفرت کو تمام گنہگارانہ کاموں کے خلاف مائل کیا جانا چاہیے۔ بےدینی سے نفرت کرنا اس سلسلے میں کسی بھی طرح کی مصالحت کے پھندے سے بچنے کیلئے ہماری مدد کریگا۔ حقیقی مسیحی گناہ کو عادت نہیں بناتے۔ (۱-یوحنا ۵:۱۸ سے مقابلہ کریں۔) مثال کے طور پر، ہمیں تمام بددیانتی کے کاروباری کاموں سے نفرت کرنی چاہیے۔ آجکل بہتیرے یہوواہ کے گواہوں پر اپنے آجروں کیلئے بددیانتی کے کام کرنے کا دباؤ ڈالا گیا ہے مگر انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ مسیحی کوئی ایسا کام کرنے کی بجائے اپنی ملازمتوں کو چھوڑ دینے کیلئے رضامند رہے ہیں جو کہ ان کے بائبل سے تربیتیافتہ ضمیر کو آلودہ کرتا ہو۔ اس کے علاوہ، ہم لاقانونیت کیلئے اپنی نفرت کو ٹریفک کے قوانین نہ توڑنے اور ٹیکس یا کسٹم ڈیوٹی ادا کرتے وقت دھوکہ نہ دینے سے بھی ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔—اعمال ۲۳:۱، عبرانیوں ۱۳:۱۸۔
جنسی ناپاکی سے نفرت کرنا
۱۵. انسانوں کو جنسی ملاپ کی شدید جبلتوں کے ساتھ خلق کرنے نے، کن عمدہ مقاصد کو انجام دیا ہے؟
۱۵ بطور مسیحیوں کے، ہمیں خاص طور پر تمام طرح کی ناپاکی سے نفرت کرنی چاہیے جس میں جنسی معاملات ملوث ہوتے ہیں۔ جنسی ملاپ کی شدید جبلتوں کیساتھ نسلانسانی کو خلق کرنے سے خدا نے دو شاندار مقاصد کو پورا کیا ہے۔ اس نے یقینی بنایا کہ انسانینسل ختم نہ ہو اور اس نے خوشی کیلئے ایک نہایت ہی پرمحبت اہتمام بھی کیا۔ غریب، ناخواندہ، یا کسی دوسرے لحاظ سے ناموافق حالت والے لوگ بھی بیاہتا رشتے سے خوشی حاصل کر سکتے ہیں۔ تاہم، یہوواہ نے حدود قائم کر دی ہیں جن کے تحت اس رشتے سے لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔ خدا کی طرف سے بیانکردہ ان حدود کا احترام کیا جانا چاہیے۔—پیدایش ۲:۲۴، عبرانیوں ۱۳:۴۔
۱۶. جنسی طور پر ناپاک تفریح اور کاموں کی بابت ہمارا رویہ کیا ہونا چاہیے؟
۱۶ اگر ہم بےدینی سے نفرت کرتے ہیں تو ہم مستعدی سے جنسی طور پر ناپاک کاموں اور غیراخلاقی تفریح سے گریز کرینگے۔ اسلئے ہم اخلاقی طور پر تمام قابلاعتراض کتابوں، رسالوں، اور اخبارات سے گریز کرینگے۔ اسی طرح سے اگر ہم بےدینی سے نفرت کرتے ہیں تو ہم کسی بھی طرح کی ناپاک مرئی پیشکشوں کو نہیں دیکھیں گے، خواہ وہ ٹیلیویژن پر، موشن پکچرز، یا اسٹیج پر ہوں۔ اگر ہم کسی پروگرام کو غیراخلاقی پاتے ہیں تو ہمیں فوراً ٹیلیویژن کو بند کرنے کی تحریک ملنی چاہیے یا تھیٹر سے نکل جانے کا حوصلہ رکھنا چاہیے۔ اسی طرح سے بےدینی سے نفرت کرنا ہمیں تمام موسیقی سے چوکنا کریگی جو اپنے نغمات یا اپنے ٹیمپو سے جذبات کو ابھارتی ہے۔ ہم غیراخلاقی معاملات کو جاننے کی کوشش بھی نہیں کرینگے بلکہ ”بدی میں تو بچے، مگر سمجھ میں جوان بنیگے۔“—۱-کرنتھیوں ۱۴:۲۰۔
۱۷. کلسیوں ۳:۵ کیا نصیحت دیتی ہے جو اخلاقی طور پر پاک رہنے میں ہماری مدد کر سکتی ہے؟
۱۷ نہایت ہی موزوں طریقے سے ہمیں نصیحت کی گئی ہے: ”پس اپنے ان اعضا کو مردہ کرو جو زمین پر ہیں یعنی حرامکاری اور ناپاکی اور شہوت کو۔“ (کلسیوں ۳:۵) اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اگر ہم اخلاقی طور پر پاک رہنے کے لئے اٹل ہیں تو ہماری طرف سے قوی اقدام کی ضرورت ہے۔ کلسیوں ۳:۵ میں ترجمہکردہ یونانی فعل ”مردہ کرو“ کی بابت دی ایکسپوزیٹرز بائبل کامنٹری بیان کرتی ہے: ”یہ تجویز کرتا ہے کہ ہم کو صرف بدکار افعال اور رجحانات کو دبانا یا قابو نہیں کرنا۔ ہمیں انکا نامونشان مٹانا، پرانے طرززندگی کا مکمل طور پر قلعقمع کرنا ہے۔ ”بالکل مار ڈالنا“ اسکے نفاذ کو واضح کر سکتا ہے۔...فعل کے معنی اور فعل کے زمانے کا نفاذ دونوں ذاتی عزممصمم والی ایک زوردار، مشقت والی کارروائی تجویز کرتے ہیں۔“ اسلئے ہمیں فحاشی سے گریز کرنا چاہیے جیسے کہ یہ کوئی خطرناک، متعدی، مہلک بیماری ہو، کیونکہ یہ اخلاقی طور پر اور روحانی طور پر ایسی ہی ہے۔ مسیح نے اسی طرح کے خیال کو پیش کیا تھا کہ اگر ایک ہاتھ، ایک پاؤں، یا ایک آنکھ ہمارے لئے ٹھوکر کا سبب بنتی ہے تو ہم اس سے چھٹکارا حاصل کر لیں۔—مرقس ۹:۴۳-۴۸۔
برگشتگی اور جھوٹے مذہب سے نفرت کرنا
۱۸. مذہبی بےدینی کے لئے ہم اپنی نفرت کو کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟
۱۸ پھر یسوع نے بھی ریاکار مذہبی لوگوں کو فاش کرنے سے بےدینی کے لئے اپنی نفرت کو ظاہر کیا، اس لئے آجکل یہوواہ کے گواہ تمام ریاکارانہ مذہبی بےدینی کیلئے اپنی نفرت کو ظاہر کرتے ہیں۔ کیسے؟ بائبل لٹریچر کو تقسیم کرنے سے جو بڑے بابل کو فاش کرتا ہے کہ وہ واقعی ایک مذہبی کسبی ہے۔ اگر ہم واقعی بےدین مذہبی ریاکاری سے نفرت کرتے ہیں تو ہم جھوٹے مذہب کی عالمی سلطنت، بڑے بابل کو صافگوئی سے فاش کرینگے۔ ہم خلوصدل لوگوں کی خاطر ایسا کرینگے جنہیں اس نے اندھا کر رکھا ہے اور روحانی غلامی میں جکڑ رکھا ہے۔ حقیقت میں جس حد تک ہم بڑے بابل کی بےدینی سے نفرت کرتے ہیں، اسی حد تک ہم بادشاہتی خدمتگزاری کے تمام حلقوں میں سرگرمی سے حصہ لے رہے ہونگے۔—متی ۱۵:۱-۳، ۷-۹، ططس ۲:۱۳، ۱۴، مکاشفہ ۱۸:۱-۵۔
۱۹. ہمیں برگشتہ لوگوں کو کس نظر سے دیکھنا چاہیے، اور کیوں؟
۱۹ بےدینی سے نفرت کرنے کی ذمہداری برگشتہ لوگوں کی تمام کارگزاری پر بھی عائد ہوتی ہے۔ برگشتہ لوگوں کی طرف ہمارا رویہ داؤد کی طرح کا ہونا چاہیے جس نے بیان کیا تھا: ”اے خداوند! کیا میں تجھ سے [نفرت، NW] رکھنے والوں سے [نفرت، NW] نہیں رکھتا اور کیا میں تیرے مخالفوں سے بیزار نہیں ہوں؟ مجھے ان سے پوری [نفرت، NW] ہے۔ میں انکو اپنے دشمن سمجھتا ہوں“۔ (زبور ۱۳۹:۲۱، ۲۲) جدید زمانے کے برگشتہ لوگ [”بےدینی کے، NW] شخص“ یعنی مسیحی دنیا کے پادری طبقہ کے ساتھ مل گئے ہیں۔ (۲-تھسلنیکیوں ۲:۳) اس لئے یہوواہ کے وفادار گواہوں کے طور پر، ہماری ان کیساتھ قطعی طور پر کوئی چیز مشترک نہیں ہے۔ ناکامل ہوتے ہوئے، ہمارے دل آسانی سے اپنے بھائیوں پر تنقید کرنے کا میلان رکھ سکتے ہیں۔ انفرادی طور پر، جو ”دیانتدار اور عقلمند خادم“ جماعت میں سے ہیں وہ ناکامل انسان ہیں۔ (متی ۲۴:۴۵-۴۷) لیکن یہ جماعت دیانتدار اور عقلمند ہے۔ برگشتہ لوگ پیشوائی کرنے والے بھائیوں کی خطاوں یا بظاہر غلطیوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ہماری سلامتی برگشتہ پروپیگنڈے سے بچنے میں ہے گویا یہ زہر ہے، جو کہ حقیقت میں یہ ہے بھی۔—رومیوں ۱۶:۱۷، ۱۸۔
۲۰، ۲۱. بےدینی سے نفرت کرنے کی وجوہات کا خلاصہ کیسے پیش کیا جا سکتا ہے؟
۲۰ ہم نے دیکھ لیا ہے کہ دنیا بےدینی سے پر ہے، جو کہ گناہ کے مترادف ہے۔ ہمارے لئے راستبازی سے محبت کرنا کافی نہیں ہے، ہمیں بےدینی سے نفرت بھی کرنی چاہیے۔ بعض جو مسیحی کلیسیا سے خارج کر دئے گئے ہیں شاید انہوں نے سوچا ہو کہ وہ راستبازی سے محبت کرتے تھے، لیکن انہوں نے بےدینی سے کافی حد تک نفرت نہ کی۔ ہم نے یہ بھی دیکھ لیا ہے کہ ہمیں بےدینی سے کیوں نفرت کرنی چاہیے۔ جب تک ہم ایسا نہیں کرتے ہم عزت نفس اور نیک ضمیر حاصل نہیں کر سکتے۔ اسکے علاوہ، بےدینی کا مطلب یہوواہ خدا سے بےوفا ہونا بھی ہے۔ اور بےدینی ہمارے لئے بڑے تلخ پھل—غم، بدحالی، اور موت کی فصل کاٹنے کا سبب بنتی ہے۔
۲۱ ہم نے اس پر بھی غور کیا ہے کہ ہم کس طرح ظاہر کرتے ہیں کہ ہم بےدینی سے نفرت کرتے ہیں۔ ہم کسی بھی قسم کی بددیانتی، جنسی بداخلاقی، یا برگشتگی سے مکمل طور پر کنارہکشی کرکے ایسا کرتے ہیں۔ کیونکہ ہم یہوواہ کو سچا ٹھہرانے میں حصہ لینا چاہتے ہیں اور اسکے دل کو شاد کرنے کی خواہش رکھتے ہیں، اسلئے ہمیں نہ صرف راستبازی سے محبت کرنی اور اسکی خدمت میں مصرف رہنا چاہیے بلکہ بےدینی سے نفرت بھی رکھنی چاہیے جیسے ہمارے لیڈر اور کمانڈر، یسوع مسیح نے کی۔ (۸ ۷/۱۵ w۹۲)
آپ کیسے جواب دینگے؟
▫ صحائف لفظ ”نفرت“ کو کیسے استعمال کرتے ہیں؟
▫ ہمارے لئے بےدینی سے نفرت رکھنے کیلئے بعض اچھی وجوہات کیا ہیں؟
▫ ہمارے پاس ایسے لوگوں کی کونسی اچھی مثالیں ہیں جنہوں نے بےدینی سے نفرت رکھی تھی؟
▫ ہم بےدینی کیلئے اپنی نفرت کو کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟
[تصویر]
یسوع نے ہیکل کو پاک صاف کیا تھا کیونکہ وہ بےدینی سے نفرت کرتا تھا
[تصویر]
اگر ہم بےدینی سے نفرت کریں تو ہم جنسی طور پر غیراخلاقی تفریح سے گریز کرینگے