یہوواہ خدا ”بھیدوں کا کھولنے والا ہے“
”تیرا خدا معبودوں کا معبود اور بادشاہوں کا خداوند اور بھیدوں کا کھولنے والا ہے۔“—دان ۲:۴۷۔
آپ کیا جواب دیں گے؟
یہوواہ خدا نے مستقبل کے بارے میں کونسی باتیں آشکارا کی ہیں؟
حیوان کے پہلے چھ سر کن کی علامت ہیں؟
سات سروں والے حیوان اور مورت کے درمیان کیا تعلق ہے؟
۱، ۲. یہوواہ خدا نے ہم پر کیا ظاہر کِیا ہے اور اُس نے ایسا کیوں کِیا ہے؟
کس عالمی طاقت کے دَور میں خدا کی بادشاہت انسانی حکمرانی کو ختم کرے گی؟ ’بھیدوں کے کھولنے والے‘ خدا یہوواہ نے ہم پر اِس سوال کا جواب ظاہر کِیا ہے۔ اُس نے دانیایل نبی اور یوحنا رسول کے ذریعے اپنے کلام میں ایسی باتیں درج کرائی ہیں جن پر غور کرنے سے ہم اِس عالمی طاقت کی شناخت کر سکتے ہیں۔
۲ دانیایل نبی اور یوحنا رسول نے خدا کی طرف سے رویاؤں میں مختلف حیوانوں کو نمودار ہوتے ہوئے دیکھا۔ اِس کے علاوہ یہوواہ خدا نے دانیایل نبی کو اُس خواب کی تعبیر بھی بتائی جو بابل کے بادشاہ نے دیکھا تھا۔ اِس خواب میں بادشاہ نے دھات سے بنی ہوئی ایک بہت بڑی مورت دیکھی تھی۔ یہوواہ خدا نے اِن ساری باتوں کو اپنے پاک کلام میں اِس لئے درج کرایا تاکہ اِس بات پر ہمارا ایمان مضبوط ہو کہ خدا کی بادشاہت بہت جلد انسانی حکومتوں کو ختم کر دے گی۔—روم ۱۵:۴؛ دان ۲:۴۴۔
۳. دانیایل نبی اور یوحنا رسول کی رویاؤں کو سمجھنے کے لئے پہلے کس پیشینگوئی کو سمجھنا ضروری ہے اور کیوں؟
۳ دانیایل نبی اور یوحنا رسول کی رویاؤں پر غور کرنے سے ہم دراصل آٹھ بادشاہوں یعنی طاقتوں کی شناخت کر سکتے ہیں۔ اِس کے علاوہ ہم یہ جان سکتے ہیں کہ یہ طاقتیں کس ترتیب سے منظرِعام پر آتی ہیں۔ لیکن اِن رویاؤں کو پوری طرح سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم بائبل کی سب سے پہلی پیشینگوئی کو سمجھیں۔ اِس کی کیا وجہ ہے؟ وجہ یہ ہے کہ بائبل کی ساری پیشینگوئیوں کا تعلق اِس پہلی پیشینگوئی کی تکمیل سے ہے۔
سانپ کی نسل اور حیوان
۴. (الف) ”عورت کی نسل“ میں کون شامل ہیں؟ (ب) یہ نسل کیا کام انجام دے گی؟
۴ جب باغِعدن میں یہوواہ خدا کے خلاف بغاوت کی گئی تو اُس نے ایک پیشینگوئی کی۔ اِس پیشینگوئی میں اُس نے ایک ”عورت“ کا ذکر کِیا جس سے ایک ”نسل“ آئے گی۔a (پیدایش ۳:۱۵ کو پڑھیں۔) پیشینگوئی میں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ نسل آخرکار سانپ یعنی شیطان کا سر کچل ڈالے گی۔ وقت گزرنے کے ساتھساتھ یہوواہ خدا نے ظاہر کِیا کہ یہ نسل ابرہام سے آئے گی، بنیاسرائیل قوم سے ہوگی، یہوداہ کے قبیلے سے آئے گی اور بادشاہ داؤد کے خاندان سے ہوگی۔ (پید ۲۲:۱۵-۱۸؛ ۴۹:۱۰؛ زبور ۸۹:۳، ۴؛ لو ۱:۳۰-۳۳) یہ نسل یسوع مسیح ہیں۔ (گل ۳:۱۶) اور اُن کے ساتھ ممسوح مسیحی بھی اِس نسل میں شامل ہیں۔ (گل ۳:۲۶-۲۹) یسوع مسیح اور ممسوح مسیحی خدا کی بادشاہت کو تشکیل دیتے ہیں۔ اِس بادشاہت کے ذریعے یہوواہ خدا شیطان کو کچل ڈالے گا۔—لو ۱۲:۳۲؛ روم ۱۶:۲۰۔
۵، ۶. (الف) دانیایل نبی اور یوحنا رسول نے کتنی طاقتوں کا ذکر کِیا؟ (ب) مکاشفہ کی کتاب میں جس حیوان کا ذکر کِیا گیا ہے، اُس کے سر کن کی علامت ہیں؟
۵ باغِعدن میں جو پیشینگوئی کی گئی تھی، اُس میں شیطان کی ”نسل“ کا ذکر بھی کِیا گیا تھا۔ اور یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اُس کی نسل عورت کی نسل سے عداوت رکھے گی۔ سانپ کی نسل میں کون شامل ہیں؟ سانپ کی نسل میں وہ تمام لوگ شامل ہیں جو خدا اور اُس کے بندوں سے عداوت رکھتے ہیں۔ انسانی تاریخ کے دوران اِن میں سے بعض لوگوں کو شیطان نے سیاسی حکومتیں تشکیل دینے کے لئے استعمال کِیا ہے۔ (لو ۴:۵، ۶) لیکن اِن حکومتوں میں سے صرف چند ایک نے ہی خدا کے بندوں کو مٹانے کی کوشش کی۔ اِسی لئے دانیایل نبی اور یوحنا رسول کی رویاؤں میں صرف آٹھ بڑی طاقتوں کا ذکر ملتا ہے حالانکہ دُنیا میں اَور بھی بہت سی حکومتیں ہو گزری ہیں۔
۶ تقریباً دو ہزار سال پہلے یسوع مسیح نے یوحنا رسول کو ایک کے بعد ایک حیرتانگیز رویا دِکھائی۔ (مکا ۱:۱) اِن رویاؤں میں سے ایک رویا میں یوحنا رسول نے ایک اژدہا دیکھا جو سمندر کے کنارے کھڑا تھا۔ یہ اژدہا، اِبلیس کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ (مکاشفہ ۱۲:۱۷–۱۳:۲ کو پڑھیں۔) یوحنا رسول نے ایک حیوان کو بھی سمندر میں سے نکلتے ہوئے دیکھا جس کے سات سر تھے۔ اِبلیس نے اِس حیوان کو ”بڑا اِختیار“ دیا۔ بعد میں یوحنا رسول نے ایک اَور رویا میں ایک قرمزی رنگ کے حیوان کو دیکھا۔ اِس حیوان کے بھی سات سر تھے اور یہ پہلے حیوان کا بُت تھا۔ ایک فرشتے نے یوحنا رسول کو بتایا کہ یہ سات سر دراصل ’سات بادشاہوں‘ یا حکومتوں کی علامت ہیں۔ (مکا ۱۳:۱، ۱۴، ۱۵؛ ۱۷:۳، ۹، ۱۰) جب یوحنا رسول نے مکاشفہ کی کتاب لکھی تو اُس وقت تک پانچ حکومتیں آ چکی تھیں، ایک حکمرانی کر رہی تھی جبکہ ’ایک ابھی آئی نہیں تھی۔‘ یہ حکومتیں یا عالمی طاقتیں کونسی تھیں؟ آئیں، دیکھیں کہ اِس حیوان کا ہر ایک سر کونسی عالمی طاقت کی علامت ہے۔ ہم دانیایل نبی کی کتاب سے بھی اِن میں سے بعض عالمی طاقتوں کے بارے میں تفصیل سے سیکھیں گے۔ دانیایل نبی نے تو اِن میں سے کچھ عالمی طاقتوں کے وجود میں آنے سے بھی صدیوں پہلے اُن کے بارے میں پیشینگوئی کر دی تھی۔
حیوان کا پہلا اور دوسرا سر—مصر اور اسور
۷. حیوان کا پہلا سر کس کی علامت ہے اور کیوں؟
۷ حیوان کا پہلا سر مصر کی حکومت کی علامت ہے کیونکہ مصر وہ پہلی عالمی طاقت تھی جس نے خدا کے بندوں کو مٹانے کی کوشش کی تھی۔ یہوواہ خدا نے ابرہام کو بتایا تھا کہ جس نسل کے آنے کا وعدہ اُس نے کِیا ہے، وہ ابرہام سے آئے گی۔ اسرائیلی، ابرہام کی اولاد تھے۔ جب وہ مصر میں بہت بڑھنے لگے تو مصریوں نے اُن پر ظلم کرنا شروع کر دیا۔ شیطان چاہتا تھا کہ ”عورت کی نسل“ کے آنے سے پہلے ہی خدا کے بندوں کو ختم کر دیا جائے۔ اِس لئے اُس نے فرعون کو یہ ترغیب دی کہ اسرائیل میں جتنے بھی لڑکے پیدا ہوں، اُنہیں مروا ڈالے۔ لیکن یہوواہ خدا نے اِس سازش کو ناکام بنا دیا اور اپنے بندوں کو مصر کی غلامی سے چھڑا لیا۔ (خر ۱:۱۵-۲۰؛ ۱۴:۱۳) اِس کے بعد یہوواہ خدا نے اُنہیں اُس ملک میں آباد کِیا جسے دینے کا وعدہ اُس نے ابرہام سے کِیا تھا۔
۸. حیوان کا دوسرا سر کس کی علامت ہے اور اُس نے کیا کرنے کی کوشش کی؟
۸ حیوان کا دوسرا سر اسور کی حکومت کی علامت ہے۔ اِس طاقتور سلطنت نے بھی خدا کے بندوں کا نامونشان مٹانے کی کوشش کی۔ یہ سچ ہے کہ جب دس قبیلوں پر مشتمل اسرائیل کی سلطنت کے لوگ بُتپرستی میں پڑ گئے تو یہوواہ خدا نے اُنہیں سزا دینے کے لئے اسور کی سلطنت کو استعمال کِیا۔ لیکن بعد میں اسوریوں نے یروشلیم پر حملہ کر دیا۔ شاید شیطان کا مقصد یہ تھا کہ وہ اِس طرح اُس شاہی خاندان کو ہی ختم کر دے جس سے یسوع مسیح نے آنا تھا۔ یہوواہ خدا یہ نہیں چاہتا تھا کہ یروشلیم تباہ ہو جائے اِس لئے اُس نے اسوری فوج کو ہلاک کر دیا اور اپنے بندوں کو بچا لیا۔—۲-سلا ۱۹:۳۲-۳۵؛ یسع ۱۰:۵، ۶، ۱۲-۱۵۔
حیوان کا تیسرا سر—بابل
۹، ۱۰. (الف) یہوواہ خدا نے بابل کی فوج کو کیا کرنے کی اجازت دی؟ (ب) دانیایل نبی اور میکاہ نبی کی پیشینگوئیاں کس صورت میں پوری ہو سکتی تھیں؟
۹ حیوان کا تیسرا سر بابل کی سلطنت کی علامت ہے۔ یہوواہ خدا نے بابل کی فوج کو یہ اجازت دی کہ وہ یروشلیم کو تباہ کر دے اور اُس کے بندوں کو اسیر کرکے لے جائے۔ اِن سب واقعات سے پہلے ہی یہوواہ خدا نے باغی اسرائیلیوں کو آگاہ کر دیا تھا کہ اُنہیں اِس مصیبت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ (۲-سلا ۲۰:۱۶-۱۸) یہوواہ خدا نے یہ پیشینگوئی کی کہ انسانی بادشاہ جو یروشلیم میں ”[یہوواہ] کے تخت“ پر بیٹھتے تھے، اُن کا شاہی سلسلہ ختم ہو جائے گا۔ (۱-توا ۲۹:۲۳) لیکن یہوواہ خدا نے یہ وعدہ بھی کِیا تھا کہ داؤد کے خاندان سے ایک ایسا شخص آئے گا ”جس کا حق ہے“ اور اُسے حکمرانی کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔—حز ۲۱:۲۵-۲۷۔
۱۰ ایک اَور پیشینگوئی سے ظاہر ہوا کہ ”ممسوح فرمانروا“ یعنی مسیح کے آنے سے پہلے یہودی، یروشلیم میں ہیکل میں یہوواہ خدا کی عبادت کر رہے ہوں گے۔ (دان ۹:۲۴-۲۷) یروشلیم پر بابل کے حملے سے پہلے میکاہ نبی نے پیشینگوئی کی کہ مسیح بیتلحم میں پیدا ہوگا۔ (میک ۵:۲) یہ دونوں پیشینگوئیاں اُسی صورت میں پوری ہو سکتی تھیں جب اسرائیلی، بابل کی غلامی سے آزاد ہو کر اپنے وطن واپس آتے اور ہیکل کو دوبارہ تعمیر کرتے۔ لیکن بابل کی حکومت اپنے قیدیوں کو کبھی آزاد نہیں کرتی تھی۔ تو پھر خدا کے بندے اپنے وطن کیسے واپس آ سکتے تھے؟ یہوواہ خدا نے اپنے نبیوں پر اِس سوال کا جواب ظاہر کِیا۔—عامو ۳:۷۔
۱۱. یہوواہ خدا نے کن مختلف چیزوں کو بابل کی سلطنت کی علامت کے طور پر استعمال کِیا؟ (فٹنوٹ کو دیکھیں۔)
۱۱ دانیایل نبی اُن لوگوں میں شامل تھے جنہیں بابل کی فوج قید کرکے لے گئی تھی۔ (دان ۱:۱-۶) یہوواہ خدا نے دانیایل نبی کے ذریعے واضح کِیا کہ بابل کے بعد کونسی عالمی طاقتیں آئیں گی اور کس ترتیب سے۔ یہوواہ خدا نے اِس بھید کو آشکارا کرنے کے لئے مختلف چیزوں کو عالمی طاقتوں کی علامت کے طور پر استعمال کِیا۔ مثال کے طور پر اُس نے بابل کے بادشاہ نبوکدنضر کو خواب میں ایک بہت بڑی مورت دِکھائی جو مختلف دھاتوں سے بنی ہوئی تھی۔ (دانیایل ۲:۱، ۱۹، ۳۱-۳۸ کو پڑھیں۔) دانیایل نبی کے ذریعے یہوواہ خدا نے ظاہر کِیا کہ مورت کا سونے کا سر بابل کی سلطنت کی علامت ہے۔b مورت کا سینہ اور بازو چاندی کے تھے جو بابل کے بعد آنے والی عالمی طاقت کی علامت تھے۔ یہ کونسی عالمی طاقت تھی اور اِس نے خدا کے بندوں کے ساتھ کیسا سلوک کِیا تھا؟
حیوان کا چوتھا سر—مادی اور فارس
۱۲، ۱۳. (الف) یہوواہ خدا نے بابل کی شکست کے بارے میں کیا آشکارا کِیا؟ (ب) ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں کہ حیوان کا چوتھا سر مادی اور فارس کی سلطنت کی علامت ہے؟
۱۲ دانیایل نبی کے زمانے سے ایک سو سال پہلے یہوواہ خدا نے یسعیاہ نبی کے ذریعے اُس عالمی طاقت کے بارے میں بتایا جو بابل کو فتح کرے گی۔ یہوواہ خدا نے نہ صرف یہ بتایا تھا کہ بابل کو شکست کیسے دی جائے گی بلکہ اُس نے بابل کو فتح کرنے والے بادشاہ کا نام بھی بتایا تھا۔ یہ فارسیوں کی سلطنت کے بادشاہ خورس تھے۔ (یسع ۴۴:۲۸–۴۵:۲) یہوواہ خدا نے مادی اور فارس کی عالمی طاقت کے بارے میں دانیایل نبی کو دو اَور رویاؤں میں کچھ معلومات دیں۔ ایک رویا میں ایک ریچھ کو اِس سلطنت کی علامت کے طور پر استعمال کِیا گیا جو ”ایک طرف سیدھا کھڑا“ تھا۔ اِس ریچھ سے کہا گیا کہ ”کثرت سے گوشت کھا۔“ (دان ۷:۵) دوسری رویا میں دانیایل نبی نے دو سینگوں والا مینڈھا دیکھا جو مادی اور فارس پر مشتمل عالمی طاقت کی علامت تھا۔—دان ۸:۳، ۲۰۔
۱۳ یہوواہ خدا نے بابل کی شکست اور اسرائیلیوں کی آزادی کے بارے میں جو پیشینگوئی کی تھی، اُسے پورا کرنے کے لئے اُس نے مادی اور فارس کی سلطنت کو استعمال کِیا۔ (۲-توا ۳۶:۲۲، ۲۳) لیکن بعد میں یہی سلطنت خدا کے لوگوں کا وجود مٹا ڈالنے پر اُتر آئی۔ آستر کی کتاب میں اسرائیلیوں کے خلاف ایک ایسی سازش کا ذکر کِیا گیا ہے جو فارس کے وزیرِاعظم ہامان نے گھڑی تھی۔ اُس نے فارس میں رہنے والے تمام یہودیوں کو ایک مقررہ دن پر قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ لیکن یہوواہ خدا نے شیطان کی نسل کی اِس سازش کو ناکام بنا دیا اور اپنے بندوں کو بچا لیا۔ (آستر ۱:۱-۳؛ ۳:۸، ۹؛ ۸:۳، ۹-۱۴) لہٰذا یہ کہا جا سکتا ہے کہ حیوان کا چوتھا سر مادی اور فارس کی سلطنت کی علامت ہے۔
حیوان کا پانچواں سر—یونان
۱۴، ۱۵. یہوواہ خدا نے دانیایل نبی کو یونان کی سلطنت کے بارے میں کونسی معلومات دیں؟
۱۴ حیوان کا پانچواں سر یونان کی سلطنت کی علامت ہے۔ نبوکدنضر بادشاہ نے خواب میں جو مورت دیکھی تھی، اُس کا تانبے کا پیٹ اور رانیں اِسی سلطنت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ یہوواہ خدا نے دانیایل نبی کو دو اَور رویاؤں میں اِس سلطنت اور اِس کے سب سے عظیم بادشاہ کے بارے میں کچھ معلومات دیں۔
۱۵ ایک رویا میں دانیایل نبی نے ایک تیندوا یعنی ایک بڑا چیتا دیکھا جس کے چار پَر تھے۔ یہ چیتا یونان کی سلطنت کی علامت ہے۔ یونان کی سلطنت کو چار پَروں والے چیتے سے تشبِیہ کیوں دی گئی؟ اِس کی وجہ یہ ہے کہ اِس سلطنت نے بڑی تیزی سے بہت ساری قوموں کو فتح کر لیا تھا۔ (دان ۷:۶) ایک اَور رویا میں دانیایل نبی نے ایک بہت بڑا بکرا دیکھا جس کے ماتھے پر ایک بڑا سینگ تھا۔ اِس بکرے نے دو سینگوں والے مینڈھے یعنی مادی اور فارس کی طاقت کو بڑی تیزی سے تہسنہس کر دیا۔ یہوواہ خدا نے دانیایل نبی کو بتایا کہ یہ بکرا یونان کی سلطنت کی علامت ہے اور بکرے کا بڑا سینگ اِس سلطنت کے ایک بادشاہ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ دانیایل نبی نے یہ بھی لکھا کہ یہ بڑا سینگ ٹوٹ جائے گا اور اِس کی جگہ چار چھوٹے سینگ نکل آئیں گے۔ حالانکہ یہ پیشینگوئی یونان کے عالمی طاقت بننے سے سینکڑوں سال پہلے لکھی گئی تھی تو بھی یہ حرفبہحرف پوری ہوئی۔ سکندرِاعظم یونان کی سلطنت کے سب سے نمایاں بادشاہ ثابت ہوئے۔ اُنہوں نے ایک بڑے لشکر کے ساتھ مادی اور فارس پر چڑھائی کی اور اُسے فتح کر لیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے سکندرِاعظم نے بہت ساری حکومتوں پر قبضہ کر لیا۔ لیکن جلد ہی یہ بڑا سینگ ٹوٹ گیا۔ صرف ۳۲ سال کی عمر میں یہ عظیم بادشاہ موت کے ہاتھوں شکست کھا گیا۔ اُن کی موت کے بعد اُن کے چار جرنیلوں نے سلطنت کو آپس میں بانٹ لیا۔—دانیایل ۸:۲۰-۲۲ کو پڑھیں۔
۱۶. انطاکس چہارم نے کیا کِیا تھا؟
۱۶ فارس کو ہرانے کے بعد اب یونان خدا کے لوگوں کی سرزمین پر حکومت کرنے لگا۔ اُس وقت تک یہودی اپنے وطن واپس آ چکے تھے اور یروشلیم میں ہیکل بھی دوبارہ تعمیر ہو چکی تھی۔ یہودی ابھی تک خدا کی چنی ہوئی قوم تھے اور ہیکل بھی ابھی تک یہوواہ خدا کی عبادت کا مرکز تھی۔ لیکن دوسری صدی عیسوی میں حیوان کے پانچویں سر یعنی یونان کی سلطنت نے خدا کے بندوں پر حملہ کِیا۔ سکندرِاعظم کی سلطنت کے تقسیم ہونے کے تقریباً ڈیڑھ سو سال بعد ایک یونانی حاکم انطاکس چہارم نے ہیکل کے اندر اپنے ایک دیوتا کے نام کی قربانگاہ بنائی۔ اُنہوں نے یہ قانون بھی بنایا کہ جو کوئی یہودی مذہب پر چلے گا، اُسے موت کی سزا دی جائے گی۔ یوں شیطان کی نسل نے ایک بار پھر خدا کے بندوں سے عداوت ظاہر کی۔ مگر جلد ہی یونان کو بھی کسی اَور حکومت کے ہاتھوں شکست کھانی پڑی۔ حیوان کا چھٹا سر کونسی طاقت ثابت ہوئی؟
حیوان کا چھٹا سر—روم ”ہولناک اور ہیبتناک“
۱۷. پیدایش ۳:۱۵ کی پیشینگوئی کی تکمیل میں حیوان کے چھٹے سر نے کیا کردار ادا کِیا؟
۱۷ حیوان کا چھٹا سر روم کی سلطنت کی علامت ہے۔ جب یوحنا رسول نے رویا میں سات سروں والا حیوان دیکھا تو اُس وقت روم عالمی طاقت تھا۔ (مکا ۱۷:۱۰) روم نے پیدایش ۳:۱۵ کی پیشینگوئی کی تکمیل میں اہم کردار ادا کِیا۔ اِس پیشینگوئی میں بتایا گیا تھا کہ نسل کی ’ایڑی پر کاٹا‘ جائے گا یعنی اُسے زخم لگایا جائے گا۔ اور اِس مقصد کے لئے شیطان نے رومی اہلکاروں کو استعمال کِیا۔ رومی اہلکاروں نے یسوع مسیح پر جھوٹے الزام لگائے اور اُنہیں موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ (متی ۲۷:۲۶) لیکن یہ زخم جلد ہی بھر گیا کیونکہ یہوواہ خدا نے یسوع مسیح کو زندہ کر دیا تھا۔
۱۸. (الف) یہوواہ خدا نے کس نئی قوم کو چن لیا اور کیوں؟ (ب) سانپ کی نسل نے عورت کی نسل پر حملے کرنا کیسے جاری رکھا؟
۱۸ یسوع مسیح کی موت کے ذمہدار صرف رومی اہلکار ہی نہیں بلکہ اسرائیل کے مذہبی رہنما بھی تھے۔ اصل میں زیادہتر اسرائیلیوں نے یسوع مسیح کو قبول نہیں کِیا تھا۔ اِس لئے یہوواہ خدا نے بھی بنیاسرائیل کو رد کر دیا۔ (متی ۲۳:۳۸؛ اعما ۲:۲۲، ۲۳) اُس نے ایک نئی قوم کو چن لیا جو ’خدا کا اسرائیل‘ کہلائی۔ (گل ۳: ۲۶-۲۹؛ ۶:۱۶) یہ نئی قوم ممسوح مسیحیوں پر مشتمل تھی جنہیں یہودیوں اور غیرقوموں میں سے چنا گیا تھا۔ (افس ۲:۱۱-۱۸) یسوع مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد بھی سانپ کی نسل نے عورت کی نسل پر حملے کرنا جاری رکھا۔ روم کی حکومت نے کئی بار مسیحی کلیسیا کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ یہ کلیسیا ممسوح مسیحیوں پر مشتمل تھی جو عورت کی نسل میں شامل تھے۔c
۱۹. (الف) دانیایل نبی نے چھٹی عالمی طاقت کے بارے میں کیا کہا؟ (ب) صفحہ ۱۶ سے شروع ہونے والے مضمون میں کن سوالوں کے جواب دئے جائیں گے؟
۱۹ دانیایل نبی نے نبوکدنضر بادشاہ کے جس خواب کی تعبیر کی تھی، اُس میں مورت کی لوہے کی ٹانگیں روم کی سلطنت کی علامت ہیں۔ (دان ۲:۳۳) دانیایل نبی نے بھی ایک رویا دیکھی جس سے نہ صرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ روم کی سلطنت کیسی ہوگی بلکہ یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ روم سے نکلنے والی عالمی طاقت کیسی ہوگی۔ (دانیایل ۷:۷، ۸ کو پڑھیں۔) کئی صدیوں تک روم کی سلطنت اپنے دُشمنوں کے لئے ”ہولناک اور ہیبتناک اور نہایت زبردست“ رہی۔ لیکن پیشینگوئی کے مطابق اِس میں سے ”دس سینگ“ نکلنے تھے۔ پھر ”ایک اَور چھوٹا سا سینگ“ نکلنا تھا جس نے دوسرے سینگوں سے زیادہ زورآور ہو جانا تھا۔ یہ دس سینگ کس کی علامت ہیں اور چھوٹا سینگ کس کی طرف اشارہ کرتا ہے؟ چھوٹا سینگ اور مورت کا کونسا حصہ ایک ہی چیز کی علامت ہیں؟ اِن سوالوں کے جواب صفحہ ۱۶ سے شروع ہونے والے مضمون میں دئے جائیں گے۔
[فٹنوٹ]
a یہ عورت خدا کی آسمانی تنظیم کی طرف اشارہ کرتی ہے جو فرشتوں پر مشتمل ہے۔—یسع ۵۴:۱؛ گل ۴:۲۶؛ مکا ۱۲:۱، ۲۔
b دانیایل کی کتاب میں مورت کا سر بابل کی سلطنت کی علامت ہے اور مکاشفہ کی کتاب میں جس حیوان کا ذکر کِیا گیا ہے، اُس کا تیسرا سر بھی بابل کی سلطنت کی علامت ہے۔ صفحہ ۱۴ اور ۱۵ پر چارٹ کو دیکھیں۔
c روم نے ۷۰ عیسوی میں یروشلیم کو تباہ کِیا تھا۔ لیکن اِس سے پہلے ہی یہوواہ خدا نے بنیاسرائیل کو رد کر دیا تھا۔ اِس لئے یروشلیم پر حملہ ”عورت کی نسل“ پر حملہ نہیں تھا۔