1-کُرنتھیوں
9 کیا مَیں آزاد نہیں ہوں؟ کیا مَیں ایک رسول نہیں ہوں؟ کیا مَیں نے ہمارے مالک یسوع کو نہیں دیکھا؟ کیا آپ اُس محنت کا پھل نہیں ہیں جو مَیں نے مالک کے لیے کی ہے؟ 2 بےشک مَیں سب کا رسول نہ سہی لیکن آپ کا رسول ضرور ہوں۔ آپ ایک مُہر کی طرح ہیں کیونکہ آپ کے ذریعے ثابت ہوتا ہے کہ مَیں مالک کی خدمت میں رسول ہوں۔
3 جو لوگ مجھ پر نکتہچینی کرتے ہیں، اُن سے مَیں پوچھتا ہوں کہ 4 کیا ہمیں کھانے پینے کا حق نہیں؟ 5 کیا ہمیں یہ حق نہیں کہ ہم کسی ہمایمان عورت سے شادی کر کے اِسے اپنے سفروں پر ساتھ لے جائیں جیسے کہ باقی رسول، مالک کے بھائی اور کیفا* کرتے ہیں؟ 6 کیا صرف برنباس کو اور مجھے یہ حق نہیں کہ ملازمت کیے بغیر گزارہ کریں؟ 7 بھلا کوئی ایسا فوجی ہے جو اپنے خرچے پر فوجی خدمت انجام دیتا ہے؟ یا کوئی ایسا شخص ہے جو انگوروں کا باغ تو لگاتا ہے لیکن اِس کا پھل نہیں کھاتا؟ یا کوئی ایسا چرواہا ہے جو بھیڑ بکریوں کی دیکھبھال تو کرتا ہے لیکن اُن کا دودھ نہیں پیتا؟
8 کیا مَیں یہ باتیں صرف اپنی طرف سے کہہ رہا ہوں؟ نہیں۔ یہ تو شریعت میں بھی لکھی ہیں۔ 9 کیونکہ موسیٰ کی شریعت میں لکھا ہے: ”جب بیل اناج کو گاہتا* ہے تو اُس کا مُنہ نہ باندھا جائے۔“ کیا خدا نے یہ اِس لیے کہا کیونکہ اُس کو بیلوں کی فکر ہے؟ 10 یا پھر کیا اُس نے یہ بات ہماری خاطر کہی؟ اصل میں تو یہ بات ہماری خاطر لکھی گئی کیونکہ جو آدمی ہل چلاتا ہے اور جو آدمی گاہتا ہے، اُس کا حق ہے کہ اُسے فصل میں سے حصہ ملے۔
11 اگر ہم نے آپ میں روحانی چیزیں بوئی ہیں تو کیا ہم آپ سے ضرورت کی چیزوں کی فصل حاصل نہیں کر سکتے؟ 12 اور اگر دوسرے آدمیوں کو آپ سے کچھ حاصل کرنے کا حق ہے تو کیا ہمارا اُن سے زیادہ حق نہیں بنتا؟ لیکن ہم نے اِس حق کو اِستعمال نہیں کِیا بلکہ ہم ہر صورتحال کو برداشت کرتے ہیں تاکہ مسیح کی خوشخبری کی راہ میں رُکاوٹ نہ بنیں۔ 13 کیا آپ کو پتہ نہیں کہ جو آدمی ہیکل* میں مُقدس خدمت انجام دیتے ہیں، وہ ہیکل کی چیزوں میں سے کھاتے بھی ہیں؟ اور جو آدمی باقاعدگی سے قربانگاہ پر خدمت کرتے ہیں، اُنہیں قربانی میں سے حصہ ملتا ہے؟ 14 اِسی طرح مالک نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ جو لوگ خوشخبری سناتے ہیں، وہ اِس سے گزارہ بھی کریں۔
15 لیکن مَیں نے یہ حق اِستعمال نہیں کِیا۔ اور مَیں یہ باتیں اِس لیے نہیں لکھ رہا کہ آپ میری ضروریات پوری کریں۔ اِس سے بہتر ہے کہ مَیں مر جاؤں! مَیں نہیں چاہتا کہ جس بات پر مَیں فخر کرتا ہوں، وہ مجھ سے چھین لی جائے۔ 16 مَیں خوشخبری سناتا ہوں لیکن اِس میں فخر کرنے والی کوئی بات نہیں کیونکہ یہ تو میرا فرض ہے۔ بلکہ مجھ پر افسوس اگر مَیں خوشخبری نہ سناؤں! 17 اگر مَیں یہ کام اپنی مرضی سے کروں تو مجھے اِنعام ملے گا۔ اور اگر مَیں یہ کام اپنی مرضی کے خلاف کروں تو بھی مجھے خوشخبری سنانے کی ذمےداری دی گئی ہے۔ 18 تو پھر میرا اِنعام کیا ہے؟ میرا اِنعام یہ ہے کہ مَیں خوشخبری مُفت سناؤں اور اُس حق کا ناجائز فائدہ نہ اُٹھاؤں جو مجھے خوشخبری سنانے کے سلسلے میں ملا ہے۔
19 یوں تو مَیں کسی اِنسان کا غلام نہیں ہوں لیکن مَیں نے اپنے آپ کو سب کا غلام بنا لیا ہے تاکہ مَیں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو قائل کر سکوں۔ 20 یہودیوں کی خاطر مَیں یہودی بنا تاکہ یہودیوں کو قائل کر سکوں۔ جو لوگ موسیٰ کی شریعت کے تحت ہیں، اُن کی خاطر مَیں نے اِس شریعت پر عمل کِیا حالانکہ مَیں اِس شریعت کا پابند نہیں ہوں تاکہ اُن کو قائل کر سکوں جو اِس شریعت کے تحت ہیں۔ 21 جن لوگوں کے پاس موسیٰ کی شریعت نہیں ہے، اُن کی خاطر مَیں نے اِس شریعت پر عمل نہیں کِیا حالانکہ مَیں خدا کی شریعت سے آزاد نہیں ہوں اور مسیح کی شریعت کا پابند ہوں تاکہ اُن کو قائل کر سکوں جن کے پاس شریعت نہیں ہے۔ 22 کمزوروں کی خاطر مَیں کمزور بنا تاکہ کمزوروں کو قائل کر سکوں۔ مَیں ہر طرح کے لوگوں کی خاطر سب کچھ بنا تاکہ کسی نہ کسی طرح کچھ لوگوں کو بچا لوں۔ 23 ہاں، مَیں دوسروں کو خوشخبری سنانے کی خاطر سب کچھ کرنے کو تیار ہوں۔
24 کیا آپ کو نہیں پتہ کہ جو کھلاڑی دوڑ میں حصہ لیتے ہیں، وہ سب دوڑتے ہیں لیکن اُن میں سے صرف ایک کو اِنعام ملتا ہے؟ لہٰذا اِس طرح دوڑیں کہ آپ اِنعام جیت لیں۔ 25 جو کھلاڑی مقابلے میں حصہ لیتے ہیں، وہ ہر بات میں ضبطِنفس سے کام لیتے ہیں۔ وہ تو یہ سب کچھ ایک ایسا تاج حاصل کرنے کے لیے کرتے ہیں جو خراب ہو جاتا ہے جبکہ ہم ایک ایسا تاج حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو خراب نہیں ہوتا۔ 26 اِس لیے مَیں اندھادُھند نہیں دوڑتا بلکہ منزل کی طرف دوڑتا ہوں، مَیں ہوا میں مکے نہیں مارتا بلکہ عین نشانے پر مارتا ہوں، 27 مَیں اپنے جسم کو دبا کر رکھتا ہوں اور اِسے غلام بناتا ہوں، کہیں ایسا نہ ہو کہ مَیں دوسروں کو خوشخبری سناؤں لیکن پھر خود نااہل قرار دیا جاؤں۔