متی
10 لہٰذا یسوع نے اپنے 12 شاگردوں کو بلایا اور اُن کو اِختیار دیا کہ وہ لوگوں میں سے بُرے فرشتوں* کو نکالیں اور ہر طرح کی بیماری اور ہر طرح کے مرض کو ٹھیک کریں۔
2 اُن 12 رسولوں کے نام یہ ہیں: شمعون جنہیں پطرس بھی کہتے ہیں اور اُن کے بھائی اندریاس؛ یعقوب اور یوحنا جو زبدی کے بیٹے ہیں؛ 3 فِلپّس اور برتُلمائی؛ متی جو ٹیکس وصول کرتے تھے اور توما؛ یعقوب جو حلفئی کے بیٹے ہیں اور تدی؛ 4 شمعون قنانی* اور یہوداہ اِسکریوتی جس نے بعد میں یسوع کے ساتھ غداری کی۔
5 یسوع نے اِن 12 کو لوگوں کے پاس بھیجا اور ساتھ ہی یہ ہدایتیں بھی دیں: ”غیریہودیوں کے علاقے میں نہ جائیں اور نہ ہی سامریوں کے کسی شہر میں داخل ہوں 6 بلکہ صرف اِسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے پاس جائیں 7 اور وہاں جاتے وقت یہ مُنادی کریں کہ ”آسمان کی بادشاہت نزدیک ہے۔“ 8 بیماروں اور کوڑھیوں کو ٹھیک کریں؛ مُردوں کو زندہ کریں؛ لوگوں میں سے بُرے فرشتوں کو نکالیں۔ آپ نے مُفت پایا ہے اِس لیے مُفت دیں۔ 9 اپنے لیے* سونے، چاندی اور تانبے کے سِکے جمع نہ کریں 10 اور نہ ہی سفر کے لیے دو کُرتے* یا چپل یا لاٹھی یا کھانے کا تھیلا لے جائیں کیونکہ کام کرنے والے کا حق ہے کہ اُسے کھانا دیا جائے۔
11 اور جب آپ کسی شہر یا گاؤں میں داخل ہوں تو دیکھیں کہ کون آپ کو اور آپ کے پیغام کو قبول کرتا ہے اور تب تک اُس کے پاس رہیں جب تک آپ اُس جگہ سے روانہ نہ ہوں۔ 12 جب آپ کسی گھر میں داخل ہوں تو گھر والوں کے لیے سلامتی چاہیں۔ 13 اگر وہ گھر اِس لائق ہے تو اُس پر سلامتی ہوگی اور اگر وہ گھر اِس لائق نہیں ہے تو وہ سلامتی آپ پر لوٹ آئے گی۔ 14 جس گھر یا شہر میں لوگ آپ کو یا آپ کے پیغام کو قبول نہ کریں، اُس سے باہر جاتے وقت اُس کی مٹی اپنے پاؤں سے جھاڑ دیں۔ 15 مَیں آپ سے سچ کہتا ہوں کہ عدالت کے دن اُس شہر کی سزا سدوم اور عمورہ کی سزا سے زیادہ سخت ہوگی۔
16 دیکھیں! آپ بھیڑوں کی طرح ہیں اور مَیں آپ کو بھیڑیوں میں بھیج رہا ہوں۔ اِس لیے سانپوں کی طرح ہوشیار ہوں لیکن اِس کے ساتھ ساتھ کبوتروں کی طرح بھولے ہوں۔ 17 لوگوں سے خبردار رہیں کیونکہ وہ آپ کو مقامی عدالتوں کے حوالے کریں گے اور اپنی عبادتگاہوں میں آپ کو کوڑے لگائیں گے۔ 18 یہاں تک کہ میری وجہ سے آپ کو حاکموں اور بادشاہوں کے سامنے پیش کِیا جائے گا۔ پھر اُن کو اور قوموں کو گواہی ملے گی۔ 19 لیکن جب وہ آپ کو گِرفتار کریں گے تو اِس بات کی فکر نہ کریں کہ آپ کیا کہیں گے اور کیسے کہیں گے۔ آپ کو اُس وقت ہدایت ملے گی کہ آپ کو کیا کہنا ہے 20 کیونکہ آپ صرف اپنی طرف سے نہیں بولیں گے بلکہ آپ کے آسمانی باپ کی روح آپ کی مدد کرے گی۔ 21 تب بھائی اپنے بھائی کو اور باپ اپنے بیٹے کو مروانے کے لیے پکڑوائے گا اور بچے اپنے والدین کے خلاف کھڑے ہوں گے اور اُن کو مروائیں گے۔ 22 اور میرے نام کی وجہ سے سب لوگ آپ سے نفرت کریں گے۔ لیکن جو آخر تک ثابتقدم رہے گا، وہ نجات پائے گا۔ 23 جب وہ آپ کو ایک شہر میں اذیت پہنچائیں تو دوسرے شہر کو بھاگ جائیں کیونکہ مَیں آپ سے سچ کہتا ہوں کہ اِنسان کے بیٹے* کے آنے تک آپ اِسرائیل کے سارے شہروں کا دورہ مکمل نہیں کر پائیں گے۔
24 شاگرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا اور نہ ہی غلام اپنے مالک سے بڑا ہوتا ہے۔ 25 یہ کافی ہے کہ شاگرد اپنے اُستاد کی طرح بنے اور غلام اپنے مالک کی طرح۔ اگر لوگوں نے گھر کے مالک کو بعلزبُول* کہا ہے تو کیا وہ اُس کے گھر والوں کو بھی ایسا نہیں کہیں گے؟ 26 اِس لیے لوگوں سے نہ ڈریں۔ جس چیز پر پردہ پڑا ہے، اُس سے پردہ اُٹھایا جائے گا اور جو بات چھپی ہے، وہ سامنے لائی جائے گی۔ 27 جو بات مَیں آپ سے تاریکی میں کہتا ہوں، اُسے روشنی میں کہیں اور جو بات مَیں آپ کے کان میں کہتا ہوں، اُس کی مُنادی چھتوں سے کریں۔ 28 اُن لوگوں سے نہ ڈریں جو جسم کو تو مار سکتے ہیں لیکن جان* کو تباہ نہیں کر سکتے بلکہ اُس سے ڈریں جو جسم اور جان دونوں کو ہنوم کی وادی* میں ڈال کر تباہ کر سکتا ہے۔ 29 کیا دو چڑیاں ایک پیسے* کی نہیں بکتیں؟ لیکن اگر اُن میں سے ایک بھی زمین پر گِر جائے تو آپ کے آسمانی باپ کو خبر ہو جاتی ہے۔ 30 اُس کو تو یہ بھی پتہ ہے کہ آپ کے سر پر کتنے بال ہیں۔ 31 اِس لیے ڈریں مت، آپ تو اِن چڑیوں سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔
32 جو شخص اِنسانوں کے سامنے میرا اِقرار کرتا ہے، مَیں بھی اپنے آسمانی باپ کے سامنے اُس کا اِقرار کروں گا۔ 33 لیکن جو شخص اِنسانوں کے سامنے میرا اِنکار کرتا ہے، مَیں بھی اپنے آسمانی باپ کے سامنے اُس کا اِنکار کروں گا۔ 34 یہ نہ سوچیں کہ مَیں زمین پر امن لانے آیا ہوں۔ مَیں امن نہیں بلکہ تلوار لے کر آیا ہوں 35 کیونکہ مَیں بیٹے اور باپ، بیٹی اور ماں اور بہو اور ساس کو ایک دوسرے سے جُدا کرنے آیا ہوں۔ 36 بےشک ایک آدمی کے گھر والے اُس کے دُشمن ہوں گے۔ 37 جو شخص اپنے باپ یا ماں کو مجھ سے زیادہ عزیز رکھتا ہے، وہ میرے لائق نہیں۔ اور جو شخص اپنے بیٹے یا بیٹی کو مجھ سے زیادہ عزیز رکھتا ہے، وہ میرے لائق نہیں۔ 38 اور جو شخص اپنی سُولی* اُٹھانے اور میری پیروی کرنے کو تیار نہیں، وہ میرے لائق نہیں۔ 39 جو شخص اپنی جان بچانے کی کوشش کرتا ہے، وہ اِسے کھو دے گا اور جو شخص میری خاطر اپنی جان کھو دیتا ہے، وہ اِسے دوبارہ حاصل کرے گا۔
40 جو آپ کو قبول کرتا ہے، وہ مجھے بھی قبول کرتا ہے۔ اور جو مجھے قبول کرتا ہے، وہ اُس کو بھی قبول کرتا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے۔ 41 جو ایک نبی کو اِس لیے قبول کرتا ہے کیونکہ وہ نبی ہے، اُسے نبی جیسا اجر ملے گا۔ اور جو ایک نیک آدمی کو اِس لیے قبول کرتا ہے کیونکہ وہ نیک ہے، اُسے نیک آدمی جیسا اجر ملے گا۔ 42 مَیں آپ سے سچ کہتا ہوں کہ جو کوئی میرے اِن شاگردوں* میں سے کسی کو اِس لیے ایک پیالہ ٹھنڈا پانی پلاتا ہے کیونکہ وہ میرا شاگرد ہے، اُسے اجر ضرور ملے گا۔“