زبور
א [آلف]
2 وہ لوگ خوش رہتے ہیں جو اُس کی یاددہانیوں پر عمل کرتے ہیں؛
جو پورے دل سے اُس کو تلاش کرتے ہیں۔
3 وہ عادتاً بُرے کام نہیں کرتے؛
وہ اُس کی راہوں پر چلتے ہیں۔
4 تُو نے حکم دیا ہے
کہ تیرے فرمانوں پر پوری طرح عمل کِیا جائے۔
5 میری دلی خواہش ہے کہ مَیں ثابتقدم رہوں*
تاکہ مَیں تیرے معیاروں پر چلتا رہوں۔
6 پھر جب مَیں تیرے سب حکموں پر غور کروں گا
تو مجھے شرمندگی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
7 جب مَیں تیرے اُن فیصلوں کے بارے میں جانوں گا
جو تُو نے اپنے نیک معیاروں کے مطابق کیے ہیں
تو مَیں سچے دل سے تیری بڑائی کروں گا۔
8 مَیں تیرے معیاروں پر چلوں گا۔
تُو مجھے کبھی بھی پوری طرح سے نہ چھوڑنا۔
ב [بیتھ]
9 ایک جوان آدمی کس طرح پاک صاف زندگی گزار سکتا ہے؟
تیرے کلام کے مطابق اپنا جائزہ لیتے رہنے سے۔
10 مَیں پورے دل سے تیری رہنمائی حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
مجھے اپنے حکموں سے پھرنے نہ دے۔
11 مَیں نے تیری باتوں کو اپنے دل میں بسایا ہوا ہے
تاکہ مَیں تیرے خلاف گُناہ نہ کروں۔
12 اَے یہوواہ! تیری بڑائی ہو؛
مجھے اپنے معیاروں کی تعلیم دے۔
13 مَیں اُن سب فیصلوں کا اِعلان کرتا ہوں
جو تُو نے سنائے ہیں۔
14 مجھے تیری یاددہانیوں سے جتنی خوشی ملتی ہے
اُتنی خوشی قیمتی سے قیمتی چیزوں سے بھی نہیں ملتی۔
16 مجھے تیرے قوانین سے گہرا لگاؤ ہے۔
مَیں تیرے کلام کو نہیں بھولوں گا۔
ג [گیمل]
17 اپنے بندے کے ساتھ مہربانی سے پیش آ
تاکہ مَیں زندہ رہوں اور تیرے کلام پر عمل کروں۔
18 میری آنکھیں کھول دے
تاکہ مَیں تیرے قوانین کی شاندار باتیں صاف دیکھ سکوں۔
19 مَیں اِس ملک میں بس ایک پردیسی ہوں۔
مجھ سے اپنے حکم نہ چھپا۔
20 مجھ پر* ہر وقت تیرے قوانین کی دُھن سوار رہتی ہے۔
21 تُو مغرور* لوگوں کو ڈانٹتا ہے،
ہاں، اُن لعنتی لوگوں کو جو تیرے حکموں سے پھر جاتے ہیں۔
22 مجھے بےعزتی اور حقارت سے بچا
کیونکہ مَیں نے تیری یاددہانیوں پر عمل کِیا ہے۔
23 جب حاکم اِکٹھے بیٹھ کر میرے خلاف باتیں کرتے ہیں
تو تب بھی تیرا خادم تیرے معیاروں پر سوچ بچار* کرتا ہے۔
24 مجھے تیری یاددہانیوں سے گہرا لگاؤ ہے؛
یہ یاددہانیاں میری مُشیر ہیں۔
ד [دالتھ]
25 مَیں* خاک میں پڑا ہوا ہوں۔
اپنے کہے کے مطابق میری زندگی کی حفاظت کر۔
26 مَیں نے تجھے اپنے کاموں کے بارے میں بتایا اور تُو نے میری رہنمائی کی؛
مجھے اپنے معیاروں کی تعلیم دے۔
28 غم کے مارے میری* نیند اُڑ گئی ہے۔
اپنے کہے کے مطابق مجھے طاقت دے۔
29 مجھے دھوکےبازی کی راہ سے دُور رکھ
اور اپنے قوانین دے کر مجھ پر مہربانی کر۔
30 مَیں نے وفاداری کی راہ چُنی ہے۔
مَیں جانتا ہوں کہ تیرے فیصلے صحیح ہیں۔
31 مَیں تیری یاددہانیوں سے لپٹا رہتا ہوں۔
اَے یہوواہ! مجھے مایوس* نہ ہونے دے۔
32 مَیں پورے جوش سے تیرے حکموں کی راہ پر دوڑوں گا
کیونکہ تُو میرے دل میں اِن کے لیے جگہ بناتا ہے۔*
ה [ہے]
33 اَے یہوواہ! مجھے اپنے معیاروں پر چلنا سکھا
اور مَیں آخری دم تک اِن پر چلوں گا۔
34 مجھے سمجھ عطا کر
تاکہ مَیں تیرے قوانین پر عمل کروں
اور پورے دل سے اِنہیں مانوں۔
35 اپنے حکموں کی راہ پر چلنے میں میری رہنمائی کر
کیونکہ اِس سے مجھے خوشی ملتی ہے۔
36 میرا دل اپنی یاددہانیوں کی طرف لگا
نہ کہ لالچ* کی طرف۔
37 میری آنکھوں کو بےکار چیزوں سے پھیر دے؛
مجھے اپنی راہ پر چلا تاکہ میری زندگی محفوظ رہے۔
38 اپنے بندے سے کِیا اپنا وعدہ نبھا
تاکہ لوگ تیرا خوف رکھیں۔*
39 میری وہ رُسوائی دُور کر جس سے مَیں ڈرتا ہوں
کیونکہ تیرے فیصلے اچھے ہیں۔
40 دیکھ! مجھے تیرے فرمانوں کی کتنی طلب ہے!
اپنی نیکی کی وجہ سے میری زندگی کی حفاظت کر۔
ו [واو]
41 اَے یہوواہ! اپنے وعدے کے مطابق
میرے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کر اور مجھے نجات دِلا۔
42 پھر مَیں اُسے جواب دوں گا جو مجھے طعنے دیتا ہے
کیونکہ مجھے تیرے کلام پر بھروسا ہے۔
43 میرے مُنہ سے سچائی کا کلام کبھی دُور نہ ہونے دے
کیونکہ مَیں نے تیرے فیصلوں پر آس لگائی ہے۔*
44 مَیں ہمیشہ تیرے قوانین مانوں گا،
ہاں، مَیں ہمیشہ ہمیشہ تک اِن پر چلوں گا۔
45 مَیں ایک محفوظ* جگہ پر چلوں پھروں گا
کیونکہ مَیں تیرے فرمانوں کی تلاش کرتا ہوں۔
46 مَیں بادشاہوں کے سامنے تیری یاددہانیوں کو بیان کروں گا
اور شرمندگی محسوس نہیں کروں گا۔
47 مجھے تیرے حکموں سے گہرا لگاؤ ہے،
ہاں، مَیں اِن سے بہت پیار کرتا ہوں۔
48 مَیں ہاتھ اُٹھا کر تجھ سے دُعا کروں گا
کیونکہ مجھے تیرے حکموں سے پیار ہے۔
مَیں تیرے معیاروں پر سوچ بچار* کروں گا۔
ז [زین]
50 مصیبت میں اِسی سے مجھے تسلی ملتی ہے؛
تیرے کلام نے میری زندگی کی حفاظت کی ہے۔
52 اَے یہوواہ! مَیں تیرے قدیم فیصلوں کو یاد رکھتا ہوں
اور اُن سے تسلی پاتا ہوں۔
53 میرے دل میں اُن بُرے لوگوں کے لیے غصہ بھڑک رہا ہے
جو تیرے قوانین کو ماننا چھوڑ دیتے ہیں۔
54 مَیں جہاں بھی رہوں،*
تیرے معیار میرے لیے گیتوں کی طرح ہیں۔
55 اَے یہوواہ! مَیں رات میں تیرے نام کو یاد کرتا ہوں
تاکہ تیرے قوانین پر چل سکوں۔
56 یہ ہمیشہ سے میری عادت رہی ہے
کیونکہ مَیں نے تیرے فرمانوں پر عمل کِیا ہے۔
ח [خیتھ]
57 یہوواہ میرا حصہ ہے؛
مَیں نے تیری باتیں ماننے کا وعدہ کِیا ہے۔
58 مَیں پورے دل سے تجھ سے درخواست کرتا ہوں؛*
اپنے وعدے کے مطابق مجھ پر مہربانی کر۔
59 مَیں نے اپنی راہوں کو جانچا ہے
تاکہ اپنے قدم تیری یاددہانیوں کی طرف واپس موڑ لوں۔
60 مَیں تیرے حکموں پر فوراً عمل کرتا ہوں
اور دیر نہیں کرتا۔
61 بُرے لوگوں کی رسیاں مجھے جکڑ لیتی ہیں
لیکن مَیں تیرے قوانین نہیں بھولتا۔
62 مَیں تیرے اُن فیصلوں کے لیے
آدھی رات کو اُٹھ کر تیرا شکر کرتا ہوں
جو تُو نے اپنے نیک معیاروں کے مطابق کیے ہیں۔
63 مَیں اُن سب کا دوست ہوں جو تیرا خوف رکھتے ہیں
اور اُن کا جو تیرے فرمان مانتے ہیں۔
64 اَے یہوواہ! زمین تیری اٹوٹ محبت سے بھری ہوئی ہے؛
مجھے اپنے معیاروں کی تعلیم دے۔
ט [طیتھ]
65 اَے یہوواہ! تُو نے اپنے کہے کے مطابق
اپنے بندے کے ساتھ بھلائی کی۔
66 مجھے سمجھداری اور علم سکھا
کیونکہ مجھے تیرے حکموں پر بھروسا ہے۔
67 مصیبت میں پڑنے سے پہلے مَیں بھٹک جایا کرتا تھا*
لیکن اب مَیں تیری باتوں کو مانتا ہوں۔
68 تُو اچھا ہے اور تیرے کام اچھے ہیں۔
مجھے اپنے معیاروں کی تعلیم دے۔
69 مغرور* لوگ مجھ پر جھوٹے اِلزام لگا کر مجھے بدنام کرتے ہیں
مگر مَیں پورے دل سے تیرے فرمانوں پر عمل کرتا ہوں۔
70 اُن کے دل سخت* ہو گئے ہیں
لیکن مجھے تیرے قوانین سے گہرا لگاؤ ہے۔
71 اچھا ہوا کہ مجھے مصیبت سہنی پڑی
کیونکہ اِس طرح مَیں تیرے معیار سمجھ پایا۔
72 تیرے دیے ہوئے قوانین میرے لیے اچھے ہیں؛
وہ سونے چاندی کے ہزاروں ٹکڑوں سے بھی بہتر ہیں۔
י [یود]
73 تیرے ہاتھوں نے مجھے بنایا اور ڈھالا۔
مجھے سمجھ عطا کر
تاکہ مَیں تیرے حکم سیکھ سکوں۔
74 تیرا خوف رکھنے والے مجھے دیکھ کر خوش ہوتے ہیں
کیونکہ مَیں نے تیرے کلام سے اُمید لگائی ہے۔*
75 اَے یہوواہ! مَیں جانتا ہوں کہ تیرے فیصلے صحیح* ہیں
اور تُو نے اپنی وفاداری کی وجہ سے میری اِصلاح کی۔*
76 جیسے تُو نے اپنے بندے سے وعدہ کِیا تھا،
تیری اٹوٹ محبت مجھے تسلی دے۔
77 مجھ پر رحم کر تاکہ مَیں زندہ رہوں
کیونکہ مجھے تیرے قوانین سے گہرا لگاؤ ہے۔
لیکن مَیں تیرے فرمانوں پر سوچ بچار* کروں گا۔
79 جو تیرا خوف رکھتے ہیں اور تیری یاددہانیوں سے واقف ہیں،
وہ میرے پاس لوٹ آئیں۔
80 مجھے توفیق دے کہ مَیں پورے دل سے تیرے معیاروں پر چلوں
تاکہ مجھے شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
כ [کاف]
82 میری آنکھیں بےتابی سے تیرے وعدے پورے ہونے کا اِنتظار کرتی ہیں
اور مَیں کہتا ہوں: ”تُو مجھے کب تسلی دے گا؟“
83 مَیں ایسی مشک کی طرح ہوں جو دُھوئیں میں سُوکھ گئی ہو
لیکن مَیں تیرے معیاروں کو بھولا نہیں ہوں۔
84 تیرے بندے کو اَور کتنے دن اِنتظار کرنا پڑے گا؟
تُو اُن لوگوں کو کب سزا دے گا جو مجھے اذیت پہنچاتے ہیں؟
85 مغرور* لوگ جو تیرے قوانین کی خلافورزی کرتے ہیں،
میرے لیے گڑھے کھودتے ہیں۔
86 تیرے سب حکم قابلِبھروسا ہیں۔
لوگ بِلاوجہ مجھے اذیت پہنچاتے ہیں؛ میری مدد کر!
87 اُنہوں نے مجھے زمین پر سے تقریباً مٹا ہی ڈالا تھا
لیکن مَیں نے تیرے فرمان ماننے نہیں چھوڑے۔
88 اپنی اٹوٹ محبت کی وجہ سے میری زندگی کی حفاظت کر
تاکہ مَیں اُن یاددہانیوں پر عمل کروں جو تُو نے فرمائی ہیں۔
ל [لامد]
89 اَے یہوواہ! تیرا کلام آسمان کی طرح ہمیشہ قائم رہے گا۔
90 تیری وفاداری نسلدرنسل برقرار رہتی ہے۔
تُو نے زمین کو مضبوطی سے قائم کِیا ہے اِس لیے یہ اب تک موجود ہے۔
91 وہ* تیرے فرمانوں کی وجہ سے آج تک قائم ہیں
کیونکہ وہ سب تیری خادم ہیں۔
92 اگر مجھے تیرے قوانین سے لگاؤ نہ ہوتا
تو مَیں تکلیف سہتے سہتے فنا ہو چُکا ہوتا۔
93 مَیں تیرے فرمانوں کو کبھی نہیں بھولوں گا
کیونکہ اُن کے ذریعے تُو نے میری زندگی کی حفاظت کی ہے۔
94 مَیں تیرا ہوں؛ مجھے بچا لے
کیونکہ مَیں نے تیرے فرمانوں کی تلاش کی ہے۔
95 بُرے لوگ مجھے مٹانے کے اِنتظار میں ہیں
لیکن میرا پورا دھیان تیری یاددہانیوں پر ہے۔
מ [میم]
97 مجھے تیرے قوانین سے بےحد پیار ہے!
مَیں دن بھر اِن پر سوچ بچار* کرتا رہتا ہوں۔
98 تیرے حکم مجھے میرے دُشمنوں سے زیادہ دانشمند بناتے ہیں
کیونکہ مَیں اِنہیں ہمیشہ اپنے سامنے رکھتا ہوں۔
99 مجھ میں اپنے سب اُستادوں سے زیادہ گہری سمجھ ہے
کیونکہ مَیں تیری یاددہانیوں پر سوچ بچار* کرتا ہوں۔
100 مَیں بوڑھے لوگوں سے زیادہ سمجھداری سے کام لیتا ہوں
کیونکہ مَیں تیرے فرمانوں کو مانتا ہوں۔
101 مَیں ہر بُری راہ پر چلنے سے اِنکار کر دیتا ہوں
تاکہ تیرے کلام پر عمل کر سکوں۔
102 مَیں تیرے فیصلوں کے خلاف نہیں جاتا
کیونکہ تُو نے مجھے تعلیم دی ہے۔
103 تیری باتیں میری زبان کو بہت میٹھی لگتی ہیں،
ہاں، شہد سے بھی زیادہ میٹھی۔
104 تیرے فرمانوں کی وجہ سے مَیں سمجھداری سے کام لے پاتا ہوں۔
اِس لیے مجھے ہر غلط راہ سے نفرت ہے۔
נ [نون]
105 تیرا کلام میرے قدموں کے لیے چراغ
اور میری راہ کے لیے روشنی ہے۔
106 مَیں نے قسم کھائی ہے کہ مَیں تیرے اُن فیصلوں کو مانوں گا
جو تُو نے اپنے نیک معیاروں کے مطابق کیے ہیں
اور مَیں اِس قسم کو پورا کروں گا۔
107 اَے یہوواہ! مَیں سخت تکلیف میں ہوں۔
اپنے کہے کے مطابق میری زندگی کی حفاظت کر۔
108 اَے یہوواہ! مہربانی سے حمدوستائش کی* اُن قربانیوں کو پسند فرما جو مَیں اپنی خوشی سے پیش کرتا ہوں
اور مجھے اپنے قوانین سکھا۔
109 مجھ پر ہر وقت خطرہ منڈلاتا رہتا ہے*
مگر مَیں تیرے قوانین کو نہیں بھولا۔
110 بُرے لوگوں نے میرے لیے پھندا بچھایا ہے
لیکن مَیں تیرے فرمانوں سے نہیں پھرا۔
111 مَیں تیری یاددہانیوں کو اپنی ابدی ملکیت* سمجھتا ہوں
کیونکہ اِن سے میرے دل کو خوشی ملتی ہے۔
112 مَیں نے دل میں ٹھان لیا ہے* کہ مَیں ہمیشہ تیرے معیاروں پر چلوں گا،
ہاں، مَیں آخری دم تک اِن پر عمل کروں گا۔
ס [سامک]
113 مجھے اُن لوگوں سے نفرت ہے جو پورے دل سے تیرے وفادار نہیں ہیں*
لیکن مجھے تیرے قوانین سے پیار ہے۔
114 تُو میری پناہگاہ اور میری ڈھال ہے
کیونکہ مَیں نے تیرے کلام سے اُمید لگائی ہے۔*
115 بُرے لوگو! مجھ سے دُور رہو
تاکہ مَیں اپنے خدا کے حکموں پر عمل کر سکوں۔
116 اَے خدا! اپنے وعدے کے مطابق میری مدد کر
تاکہ مَیں زندہ رہوں؛
میری اُمید کو نااُمیدی* میں نہ بدلنے دینا۔
117 میری مدد کر تاکہ مَیں سلامت رہوں
پھر مَیں ہمیشہ تیرے معیاروں پر غور کرتا رہوں گا۔
118 تُو اُن سب کو ترک کر دیتا ہے جو تیرے معیاروں سے پھر جاتے ہیں
کیونکہ وہ جھوٹے اور دھوکےباز ہیں۔
119 تُو زمین کے سب بُرے لوگوں کو دھات کی میل کی طرح پھینک دیتا ہے جو کسی کام کی نہیں ہوتی۔
اِسی لیے مجھے تیری یاددہانیوں سے پیار ہے۔
120 تیرے خوف سے میرا جسم کانپتا ہے؛
مَیں تیرے فیصلوں سے ڈرتا ہوں۔
ע [عین]
121 مَیں نے اِنصاف اور نیکی کی ہے۔
مجھے ظالموں کے حوالے نہ کر!
122 اپنے بندے کی سلامتی کی ضمانت دے؛
مغرور* لوگوں کو مجھ پر ظلم نہ ڈھانے دے۔
123 میری آنکھیں اِس اِنتظار میں دُھندلا گئی ہیں
کہ تُو مجھے کب نجات دِلائے گا اور کب اپنے سچے* وعدے کو پورا کرے گا۔
124 اپنے بندے کے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کر
اور مجھے اپنے معیاروں کی تعلیم دے۔
125 مَیں تیرا بندہ ہوں؛ مجھے سمجھداری عطا کر
تاکہ مَیں تیری یاددہانیوں کو سمجھ سکوں۔
126 اب وقت آ گیا ہے کہ یہوواہ کارروائی کرے
کیونکہ اُنہوں نے اُس کے قوانین توڑے ہیں۔
127 اِسی لیے مَیں تیرے حکموں سے سونے،
ہاں، خالص سونے سے بھی زیادہ پیار کرتا ہوں۔
128 اِس لیے مَیں تیری ہر ہدایت* کو صحیح مانتا ہوں؛
مجھے ہر غلط راہ سے نفرت ہے۔
פ [پے]
129 تیری یاددہانیاں شاندار ہیں۔
اِسی لیے مَیں* اُن پر عمل کرتا ہوں۔
130 تیرے کلام کے علم سے روشنی ملتی ہے؛
ناتجربہکار کو سمجھ حاصل ہوتی ہے۔
131 مجھے تیرے حکموں کی اِتنی طلب ہے
کہ مَیں مُنہ کھول کر گہرے گہرے سانس لیتا ہوں۔*
132 مجھ پر توجہ فرما اور مجھ پر مہربانی کر
جیسے اُن لوگوں کے سلسلے میں تیرا دستور رہا ہے جو تجھ سے پیار کرتے ہیں۔
133 اپنے کلام کے مطابق میری رہنمائی کر تاکہ مَیں سیدھی* راہ پر چلوں؛
کسی بھی طرح کی بُرائی کو مجھ پر حاوی نہ ہونے دے۔
134 مجھے ظالموں سے بچا؛*
مَیں تیرے فرمانوں کو مانتا رہوں گا۔
135 اپنے بندے پر اپنے چہرے کا نور چمکا
اور مجھے اپنے معیاروں کی تعلیم دے۔
136 میری آنکھوں سے آنسوؤں کی ندیاں جاری ہیں
کیونکہ لوگ تیرے قوانین کو نہیں مانتے۔
צ [صادے]
137 اَے یہوواہ! تُو نیک ہے
اور تیرے فیصلے صحیح ہوتے ہیں۔
138 تیری یاددہانیاں صحیح* ہیں
اور اِن پر پورا بھروسا کِیا جا سکتا ہے۔
139 میرے دل میں غیرت بھڑک رہی ہے
کیونکہ میرے مخالف تیرے کلام کو بھول گئے ہیں۔
140 تیری باتیں بالکل خالص ہیں
اور تیرا بندہ اِن سے پیار کرتا ہے۔
141 مَیں معمولی اور حقیر اِنسان ہوں
پھر بھی مَیں تیرے فرمانوں کو نہیں بھولا۔
142 تیری نیکی ہمیشہ تک قائم رہتی ہے
اور تیرے قوانین سچے ہیں۔
143 چاہے مجھ پر مشکلیں اور پریشانیاں آئیں،
مَیں تیرے حکموں سے گہرا لگاؤ رکھتا ہوں۔
144 تیری یاددہانیاں ہمیشہ صحیح* ہوتی ہیں۔
مجھے سمجھ عطا کر تاکہ مَیں زندہ رہوں۔
ק [قوف]
145 اَے یہوواہ! مَیں پورے دل سے تجھے پکارتا ہوں، مجھے جواب دے۔
مَیں تیرے معیاروں پر چلوں گا۔
146 مَیں تجھے پکارتا ہوں؛ مجھے بچا!
مَیں تیری یاددہانیوں پر عمل کروں گا۔
147 مَیں پَو پھٹنے سے پہلے اُٹھ کر مدد کے لیے دُہائی دے رہا ہوں
کیونکہ مَیں نے تیرے کلام سے اُمید لگائی ہے۔*
149 اپنی اٹوٹ محبت کی وجہ سے میری سُن۔
اَے یہوواہ! اپنے اِنصاف کے مطابق میری زندگی کی حفاظت کر۔
150 شرمناک کام کرنے والے مجھے نقصان پہنچانے کے لیے میرے پاس آتے ہیں؛
وہ تیرے قوانین سے کوسوں دُور ہیں۔
151 اَے یہوواہ! تُو میرے قریب ہے
اور تیرے سب حکم سچے ہیں۔
152 مَیں نے کافی پہلے تیری یاددہانیوں کے بارے میں جانا تھا
کہ تُو نے اِنہیں ہمیشہ قائم رہنے کے لیے بنایا ہے۔
ר [ریش]
153 میری تکلیف دیکھ اور مجھے بچا
کیونکہ مَیں تیرے قوانین کو نہیں بھولا۔
154 میرا دِفاع کر* اور مجھے بچا؛
اپنے وعدے کے مطابق میری زندگی کی حفاظت کر۔
155 نجات بُرے لوگوں سے بہت دُور ہے
کیونکہ وہ تیرے معیاروں کی تلاش نہیں کرتے۔
156 اَے یہوواہ! تیرا رحم بڑا عظیم ہے۔
اپنے اِنصاف کے مطابق میری زندگی کی حفاظت کر۔
157 مجھے اذیت دینے والے اور میرے مخالف بہت سے ہیں
لیکن مَیں تیری یاددہانیوں سے نہیں پھرا۔
158 مجھے دھوکےبازوں کو دیکھ کر گِھن آتی ہے
کیونکہ وہ تیرے حکموں کو نہیں مانتے۔
159 دیکھ! مجھے تیرے فرمانوں سے کتنا پیار ہے!
اَے یہوواہ! اپنی اٹوٹ محبت کی وجہ سے میری زندگی کی حفاظت کر۔
160 تیرے کلام میں سچائی رچیبسی ہے
اور تیرے سب فیصلے ہمیشہ قائم رہتے ہیں جو تُو اپنے نیک معیاروں کے مطابق کرتا ہے۔
ש [سین] یا [شین]
161 حاکم بِلاوجہ مجھے اذیت پہنچاتے ہیں
لیکن میرے دل میں تیرے کلام کے لیے گہرا احترام ہے۔
162 مجھے تیری باتوں سے ایسی خوشی ملتی ہے
جیسی اُس شخص کو ملتی ہے جس کے ہاتھ لُوٹ کا بےشمار مال لگا ہو۔
163 مجھے جھوٹ سے نفرت ہے بلکہ مَیں اِس سے گِھن کھاتا ہوں
مگر مجھے تیرے قوانین سے پیار ہے۔
164 تیرے فیصلوں کی وجہ سے جو تُو اپنے نیک معیاروں کے مطابق کرتا ہے،
مَیں دن میں سات بار تیری بڑائی کرتا ہوں۔
166 اَے یہوواہ! مَیں نجات پانے کے لیے تجھ سے اُمید لگاتا ہوں
اور تیرے حکموں کو مانتا ہوں۔
168 مَیں تیرے فرمانوں اور یاددہانیوں پر عمل کرتا ہوں
کیونکہ تُو میرے ہر کام سے واقف ہے۔
ת [تاو]
169 اَے یہوواہ! مدد کے لیے میری فریاد تجھ تک پہنچے۔
اپنے کلام کے ذریعے مجھے سمجھ عطا کر۔
170 میری فریاد سُن کر مجھ پر مہربانی کر۔
اپنے وعدے کے مطابق مجھے بچا۔
171 میرے لبوں سے تیری تعریف کے بول چھلکیں
کیونکہ تُو مجھے اپنے معیاروں کی تعلیم دیتا ہے۔
172 میری زبان تیری باتوں کے بارے میں گیت گائے
کیونکہ تیرے سارے حکم صحیح* ہیں۔
173 تیرا ہاتھ میری مدد کو تیار رہے
کیونکہ مَیں نے تیرے فرمان ماننے کا فیصلہ کِیا ہے۔
174 اَے یہوواہ! میری شدید آرزو ہے کہ تُو مجھے نجات دِلائے۔
مجھے تیرے قوانین سے گہرا لگاؤ ہے۔
175 مجھے* زندہ رکھ تاکہ مَیں تیری بڑائی کروں؛
تیرے قوانین میری مدد کریں۔
176 مَیں ایک گمشُدہ بھیڑ کی طرح بھٹک گیا ہوں؛
تُو اپنے بندے کو تلاش کر کیونکہ مَیں تیرے حکموں کو نہیں بھولا ہوں۔