پیدائش
6 جب زمین پر اِنسانوں کی تعداد بڑھنے لگی اور اُن کی بیٹیاں پیدا ہوئیں 2 تو سچے خدا کے بیٹے* دیکھنے لگے کہ اِنسان کی بیٹیاں کتنی خوبصورت ہیں۔ اور اُنہیں جو بھی عورتیں اچھی لگیں، وہ اُنہیں اپنی بیویاں بنانے لگے۔ 3 پھر یہوواہ نے کہا: ”مَیں* اِنسان کو ہمیشہ تک برداشت نہیں کروں گا کیونکہ وہ محض گوشت پوست ہے۔* اِس لیے وہ 120 سال اَور جیئے گا۔“
4 اُس زمانے میں اور اُس کے بعد زمین پر جبّار* تھے۔ اُس دوران سچے خدا کے بیٹے اِنسان کی بیٹیوں سے جنسی تعلق قائم کرتے رہے اور اُن کے بیٹے ہوئے۔ یہ بیٹے قدیم زمانے کے زورآور اور مشہور لوگ تھے۔
5 یہوواہ نے دیکھا کہ زمین پر اِنسان کی بُرائی بہت بڑھ گئی ہے اور اُس کے دل میں ہمیشہ بُرے کام کرنے کے ہی خیال آتے ہیں۔ 6 یہوواہ کو اِس بات پر افسوس* ہوا کہ اُس نے زمین پر اِنسانوں کو بنایا اور اُس کا دل دُکھی ہوا۔ 7 اِس لیے یہوواہ نے کہا: ”مَیں اِنسانوں کو جنہیں مَیں نے بنایا ہے، زمین کی سطح سے مٹا دوں گا اور مویشیوں، رینگنے والے جانوروں اور آسمان میں اُڑنے والے جانداروں کو بھی کیونکہ مجھے افسوس ہے کہ مَیں نے اُنہیں بنایا۔“ 8 لیکن نوح کو یہوواہ کی خوشنودی حاصل تھی۔
9 یہ نوح کی تاریخ ہے۔
نوح ایک نیک شخص تھے۔ اُنہوں نے ثابت کِیا کہ وہ اپنے دَور کے لوگوں* میں سے بےعیب* تھے۔ نوح سچے خدا کے ساتھ ساتھ چلتے تھے۔ 10 پھر جیسے جیسے وقت گزرا، نوح کے تین بیٹے پیدا ہوئے جن کے نام سِم، حام اور یافت تھے۔ 11 لیکن زمین سچے خدا کی نظر میں خراب ہو چُکی تھی اور ظلموتشدد سے بھری تھی۔ 12 ہاں، جب خدا نے زمین پر نظر ڈالی تو دیکھا کہ زمین خراب ہو چُکی ہے اور اِس پر موجود لوگوں نے اپنی روِش بگاڑ لی ہے۔
13 اِس کے بعد خدا نے نوح سے کہا: ”مَیں نے سب جانداروں کو ختم کرنے کا فیصلہ کِیا ہے کیونکہ اُن کی وجہ سے زمین ظلموتشدد سے بھر گئی ہے۔ اِس لیے مَیں اُنہیں زمین سمیت تباہوبرباد کر دوں گا۔ 14 اپنے لیے گوپھر* کی لکڑی سے کشتی* بناؤ۔ تُم اُس میں خانے بنانا اور اُس کے اندر اور باہر تارکول لگانا۔ 15 تُم کشتی کو اِس طرح بنانا: اُس کی لمبائی 300 ہاتھ،* چوڑائی 50 ہاتھ اور اُونچائی 30 ہاتھ ہو۔ 16 تُم کشتی میں اُوپر سے ایک ہاتھ چھوڑ کر روشنی کے لیے ایک کھڑکی* بنانا۔ تُم کشتی کی ایک طرف دروازہ بنانا اور اُس میں تین منزلیں بنانا: پہلی، دوسری اور تیسری۔
17 مَیں زمین پر پانی کا طوفان لاؤں گا اور آسمان کے نیچے کی سب مخلوقات کو جن میں زندگی کا دم* ہے، ہلاک کر دوں گا۔ زمین پر موجود ہر چیز تباہ ہو جائے گی۔ 18 لیکن مَیں تمہارے ساتھ عہد باندھ رہا ہوں۔ تُم ضرور کشتی میں چلے جانا اور تمہارے ساتھ تمہاری بیوی، تمہارے بیٹے اور تمہارے بیٹوں کی بیویاں بھی۔ 19 تُم اپنے ساتھ کشتی میں ہر طرح کے جاندار کا ایک ایک جوڑا یعنی نر اور مادہ لے جانا تاکہ تمہارے ساتھ وہ بھی زندہ بچ جائیں۔ 20 اُڑنے والے جانداروں، مویشیوں اور زمین پر رینگنے والے سب جانوروں کا ایک ایک جوڑا اپنی اپنی قسم کے مطابق تمہارے پاس آئے گا اور کشتی میں جائے گا تاکہ وہ زندہ بچ جائے۔ 21 تمہیں اپنے اور جانوروں کے کھانے کے لیے ہر قسم کی خوراک جمع کر کے کشتی میں لے جانی ہوگی۔“
22 اور نوح نے سب کچھ ویسے ہی کِیا جیسے خدا نے اُنہیں حکم دیا تھا۔ اُنہوں نے خدا کی باتوں پر ہوبہو عمل کِیا۔