لُوقا
1 بہت سے لوگوں نے اُن واقعات کے بارے میں معلومات جمع کر کے درج کی ہیں جن پر ہم بھی پورا یقین رکھتے ہیں۔ 2 ہم نے یہ باتیں اُن لوگوں کے مُنہ سے بھی سنی ہیں جنہوں نے شروع سے اِن کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور خدا کے پیغام کی مُنادی کی۔ 3 مُعزز تھیُفِلُس، مَیں نے بھی عزم کِیا ہے کہ مَیں اِن سب باتوں کو آپ کے لیے ترتیب سے لکھوں کیونکہ مَیں نے شروع سے اِن پر تحقیق کی ہے اور صحیح صحیح معلومات حاصل کی ہیں۔ 4 میرا مقصد یہ ہے کہ آپ جان لیں کہ جو باتیں آپ کو زبانی سکھائی گئی ہیں، وہ واقعی قابلِبھروسا ہیں۔
5 یہودیہ کے بادشاہ ہیرودیس* کے زمانے میں، ایک کاہن تھا جس کا نام زکریاہ تھا اور جس کا تعلق ابیاہ کے گروہ سے تھا۔ زکریاہ کی بیوی کا نام الیشبع تھا جو ہارون کی نسل سے تھیں۔ 6 وہ دونوں بےاِلزام اور خدا کی نظر میں نیک تھے۔ وہ یہوواہ* کے سارے حکموں اور قوانین کے مطابق چلتے تھے۔ 7 لیکن اُن کی کوئی اولاد نہیں تھی کیونکہ الیشبع بانجھ تھیں اور وہ دونوں عمررسیدہ تھے۔
8 اب زکریاہ کے گروہ کی باری تھی کہ ہیکل* میں خدمت کرے۔ اِس لیے زکریاہ، کاہن کے طور پر خدا کے حضور خدمت کر رہے تھے۔ 9 جب کاہنوں کے رواج کے مطابق زکریاہ کی باری آئی کہ بخور جلائیں تو وہ یہوواہ* کے مُقدس مقام میں داخل ہوئے 10 اور سارے لوگ بخور جلانے کے وقت پر باہر کھڑے دُعا کر رہے تھے۔ 11 اُس وقت یہوواہ* کا فرشتہ زکریاہ کو بخور کی قربانگاہ کی دائیں طرف کھڑا دِکھائی دیا۔ 12 زکریاہ گھبرا گئے اور بہت خوفزدہ ہو گئے۔ 13 مگر فرشتے نے اُن سے کہا: ”زکریاہ، گھبرائیں نہیں کیونکہ خدا نے آپ کی اِلتجا سُن لی ہے اور آپ کی بیوی الیشبع کا بیٹا ہوگا اور آپ اُس کا نام یوحنا رکھنا۔ 14 اُس کی پیدائش پر آپ بہت خوش ہوں گے اور بہت سے لوگ بھی خوشی منائیں گے 15 کیونکہ وہ یہوواہ* کی نظروں میں عظیم ہوگا۔ لیکن وہ مے یا کوئی اَور شراب ہرگز نہ پیئے۔ وہ اپنی پیدائش سے پہلے* ہی پاک روح سے معمور ہوگا۔ 16 وہ اِسرائیل کے بہت سے بیٹوں کی مدد کرے گا تاکہ وہ یہوواہ* اپنے خدا کی طرف لوٹ آئیں۔ 17 وہ ایلیاہ جیسے جوش* اور طاقت سے خدا کے آگے آگے جائے گا تاکہ والدوں کے دل بچوں کے دل جیسے کر دے اور نافرمانوں کی مدد کرے کہ وہ دانشمند بن جائیں اور نیکی کریں۔ اِس طرح وہ لوگوں کو یہوواہ* کے لیے تیار کرے گا۔“
18 اِس پر زکریاہ نے فرشتے سے کہا: ”یہ کیسے ممکن ہے؟ مَیں تو بوڑھا ہوں اور میری بیوی بھی کافی عمر کی ہے۔“ 19 فرشتے نے اُن سے کہا: ”مَیں جبرائیل ہوں اور خدا کے حضور کھڑا رہتا ہوں۔ اُس نے مجھے بھیجا ہے تاکہ آپ کو یہ خوشخبری سناؤں۔ 20 مگر آپ نے میری باتوں پر یقین نہیں کِیا جو مقررہ وقت پر ضرور پوری ہوں گی۔ اِس لیے دیکھیں! آپ گونگے ہو جائیں گے اور اُس وقت تک کچھ نہیں بول سکیں گے جب تک یہ سب باتیں پوری نہ ہوں۔“ 21 اِس دوران لوگ باہر کھڑے زکریاہ کا اِنتظار کر رہے تھے اور حیران ہو رہے تھے کہ اُن کو مُقدس مقام میں اِتنی دیر کیوں ہو گئی ہے۔ 22 جب زکریاہ باہر آئے تو وہ لوگوں سے کوئی بات نہیں کر پائے۔ اِس سے لوگوں نے اندازہ لگا لیا کہ اُنہوں نے مُقدس مقام میں ضرور کوئی رُویا دیکھی ہوگی۔ اور زکریاہ اِشاروں میں اُن سے باتیں کرنے لگے کیونکہ وہ گونگے ہو گئے تھے۔ 23 جب زکریاہ کی ہیکل میں خدمت کرنے کی مُدت پوری ہو گئی تو وہ گھر چلے گئے۔
24 کچھ دنوں کے بعد زکریاہ کی بیوی الیشبع حاملہ ہو گئیں اور پانچ مہینے گھر میں رہیں۔ اُنہوں نے کہا: 25 ”یہوواہ* نے میرے بڑھاپے میں مجھ پر توجہ فرمائی ہے تاکہ لوگ آئندہ مجھے ذلت کی نظر سے نہ دیکھیں۔“
26 جب الیشبع کا چھٹا مہینہ چل رہا تھا تو خدا نے اپنے فرشتے جبرائیل کو گلیل کے شہر ناصرت میں 27 ایک کنواری کے پاس بھیجا جس کا نام مریم تھا۔ مریم کی منگنی یوسف سے ہوئی تھی جن کا تعلق داؤد کے گھرانے سے تھا۔ 28 جبرائیل نے مریم کے پاس آ کر کہا: ”سلام! آپ کو بڑی برکت حاصل ہوئی ہے۔ یہوواہ* آپ کے ساتھ ہے۔“ 29 لیکن مریم یہ سُن کر بہت گھبرا گئیں اور سوچنے لگیں کہ ”اِس بات کا کیا مطلب ہے؟“ 30 مگر جبرائیل نے اُن سے کہا: ”مریم، گھبرائیں نہیں کیونکہ آپ کو خدا کی خوشنودی حاصل ہوئی ہے۔ 31 دیکھیں! آپ حاملہ ہوں گی اور آپ کا بیٹا ہوگا اور آپ اُس کا نام یسوع رکھنا۔ 32 وہ عظیم ہوگا اور خدا تعالیٰ کا بیٹا کہلائے گا اور یہوواہ* خدا اُسے اُس کے باپ داؤد کا تخت دے گا۔ 33 وہ یعقوب کے گھرانے پر ہمیشہ تک بادشاہ کے طور پر حکمرانی کرے گا اور اُس کی بادشاہت کبھی ختم نہیں ہوگی۔“
34 لیکن مریم نے جبرائیل سے کہا: ”یہ کیسے ہو سکتا ہے جبکہ میری تو ابھی شادی بھی نہیں ہوئی؟“ 35 اِس پر اُنہوں نے کہا: ”آپ پر پاک روح نازل ہوگی اور خدا تعالیٰ کی قدرت سایہ کرے گی۔ اِس وجہ سے وہ بچہ خدا کا بیٹا اور مُقدس کہلائے گا۔ 36 دیکھیں! آپ کی رشتےدار الیشبع جن کو بانجھ کہا جاتا ہے، وہ بھی اِتنے بڑھاپے میں حاملہ ہیں۔ ابھی اُن کا چھٹا مہینہ چل رہا ہے اور اُن کا بیٹا ہوگا 37 کیونکہ ممکن نہیں کہ خدا کی کوئی بات پوری نہ ہو۔“* 38 تب مریم نے کہا: ”دیکھیں! مَیں یہوواہ* کی بندی ہوں۔ جیسا آپ نے کہا، ویسا ہی ہو۔“ اِس کے بعد جبرائیل وہاں سے چلے گئے۔
39 پھر مریم روانہ ہوئیں اور جلدی جلدی یہوداہ کے ایک شہر کو گئیں جو پہاڑی علاقے میں واقع ہے۔ 40 وہاں پہنچ کر وہ زکریاہ کے گھر میں داخل ہوئیں اور الیشبع کو سلام کِیا۔ 41 جونہی الیشبع نے مریم کی آواز سنی، بچہ اُن کے پیٹ میں اُچھل پڑا اور وہ پاک روح سے معمور ہو گئیں 42 اور اُونچی آواز میں کہنے لگیں: ”آپ سب عورتوں سے زیادہ برکت والی ہیں اور آپ کے پیٹ کا پھل بھی بڑا برکت والا ہے! 43 یہ کتنا بڑا اعزاز ہے کہ میرے مالک کی ماں مجھ سے ملنے آئی ہے! 44 کیونکہ دیکھیں! جونہی آپ کی آواز میرے کانوں میں پڑی، بچہ خوشی کے مارے میرے پیٹ میں اُچھل پڑا۔ 45 اُس عورت کو خوشیاں ملیں جس نے اُن باتوں پر یقین کِیا جو اُس سے کہی گئی تھیں کیونکہ یہوواہ* اُن کو ضرور پورا کرے گا۔“
46 مریم نے کہا: ”مَیں* یہوواہ* کی بڑائی کرتی ہوں! 47 خدا میرا نجاتدہندہ ہے۔ اُس کی وجہ سے میرا دل* خوشی سے بھرا ہے 48 کیونکہ اُس نے اپنی بندی کی ادنیٰ حالت پر توجہ دی ہے۔ دیکھیں! اب سے سب پُشتیں مجھے بابرکت کہیں گی 49 کیونکہ قدرت والے نے میرے لیے بڑے بڑے کام کیے ہیں۔ اُس کا نام پاک ہے 50 اور وہ پُشت در پُشت اُن پر رحم کرتا آیا ہے جو اُس کا خوف رکھتے ہیں۔ 51 اُس نے اپنے بازو سے زبردست کام کیے ہیں۔ اُس نے اُن لوگوں کو تتربتر کر دیا ہے جن کے منصوبوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اُن کے دل میں غرور بھرا ہے۔ 52 اُس نے حاکموں کے تخت اُلٹ دیے ہیں اور ادنیٰ لوگوں کو بلند کِیا ہے۔ 53 اُس نے بھوکے لوگوں کو اچھی چیزوں سے سیر کر دیا ہے اور امیروں کو خالی ہاتھ بھیج دیا ہے۔ 54 وہ اپنے خادم اِسرائیل کی مدد کو آیا ہے کیونکہ اُسے یاد ہے کہ اُس نے ہمارے باپدادا سے وعدہ کِیا تھا کہ 55 وہ ابراہام اور اُن کی نسل پر ہمیشہ رحم کرے گا۔“ 56 مریم تقریباً تین مہینے تک الیشبع کے پاس رہیں اور پھر واپس چلی گئیں۔
57 اب الیشبع کے بچے کی پیدائش کا وقت آ گیا اور اُن کا بیٹا ہوا۔ 58 جب اُن کے پڑوسیوں اور رشتےداروں نے سنا کہ یہوواہ* نے اُن پر بڑا رحم کِیا ہے تو وہ بھی اُن کی خوشی میں شریک ہوئے۔ 59 پھر جب بچہ آٹھ دن کا ہو گیا تو وہ اُس کا ختنہ کرنے آئے اور وہ اُس کا نام اُس کے باپ کے نام پر زکریاہ رکھنا چاہتے تھے۔ 60 لیکن اُس کی ماں نے کہا: ”نہیں، اِس کا نام یوحنا رکھا جائے گا۔“ 61 اِس پر اُنہوں نے کہا: ”تمہارے رشتےداروں میں سے تو کسی کا نام یوحنا نہیں ہے۔“ 62 پھر اُنہوں نے بچے کے باپ سے اِشاروں کے ذریعے پوچھا کہ اِس کا نام کیا رکھا جائے۔ 63 زکریاہ نے ایک تختی منگوائی اور اِس پر لکھا: ”اِس کا نام یوحنا ہے۔“ اِس پر وہ سب حیران ہو گئے۔ 64 اُسی وقت زکریاہ کی بولنے کی صلاحیت بحال ہو گئی* اور وہ خدا کی بڑائی کرنے لگے۔ 65 یہ دیکھ کر آس پڑوس کے سب لوگوں پر خوف چھا گیا اور یہودیہ کے پہاڑی علاقوں میں سب لوگ اِس واقعے کے بارے میں باتیں کرنے لگے۔ 66 اور جس جس نے یہ خبر سنی، اُس نے یہ بات دل میں بٹھا لی اور کہا: ”یہ بچہ بڑا ہو کر کیا بنے گا؟“ کیونکہ یہوواہ* واقعی اُس کے ساتھ تھا۔
67 پھر زکریاہ پاک روح سے معمور ہو گئے اور نبوّت کرنے لگے کہ 68 ”یہوواہ،* اِسرائیل کے خدا کی بڑائی ہو کیونکہ اُس نے اپنے لوگوں پر توجہ فرمائی ہے اور اُنہیں نجات دِلائی ہے۔ 69 اُس نے اپنے خادم داؤد کے گھرانے سے ہمارے لیے ایک طاقتور نجاتدہندہ* پیدا کِیا ہے 70 جیسا کہ اُس نے قدیم زمانے میں اپنے مُقدس نبیوں کے ذریعے کہا تھا کہ 71 وہ ہمیں ہمارے دُشمنوں اور نفرت کرنے والوں سے نجات دِلائے گا 72 اور ہمارے باپدادا کی خاطر ہم پر رحم کرے گا اور اپنے مُقدس عہد کو یاد کرے گا 73 یعنی اُس قسم کو جو اُس نے ہمارے باپ ابراہام سے کھائی تھی کہ 74 وہ ہمیں دُشمنوں کے ہاتھ سے چھڑانے کے بعد یہ اعزاز بخشے گا کہ ہم بِلاجھجک اُس کی خدمت کریں 75 اور زندگی بھر نیکی کریں اور اُس کے وفادار رہیں۔ 76 لیکن جہاں تک تمہارا تعلق ہے بیٹا، تُم خدا تعالیٰ کے نبی کہلاؤ گے کیونکہ تُم یہوواہ* کا راستہ تیار کرنے کے لیے اُس کے آگے آگے جاؤ گے 77 تاکہ تُم لوگوں کو یہ پیغام دے سکو کہ خدا اُن کے گُناہ معاف کر کے اُن کو نجات دے گا 78 کیونکہ ہمارا خدا بڑا رحیم ہے۔ اُس کا رحم اُس روشنی کی طرح ہے جو سورج نکلتے وقت آسمان پر دِکھائی دیتی ہے۔ 79 اُس کے ذریعے اُن لوگوں کے لیے روشنی ہو جائے گی جو تاریکی اور موت کے سائے میں بیٹھے ہیں اور اُس کی رہنمائی سے ہمارے پاؤں صلح کی راہ پر چلتے رہیں گے۔“
80 وہ بچہ بڑا ہو گیا اور اُس کی شخصیت* میں پختگی آ گئی اور وہ اُس وقت تک ویرانے میں رہا جب تک اُس نے اِسرائیل میں مُنادی شروع نہ کی۔