رومیوں
15 لیکن اگر ہمارا ایمان مضبوط ہے تو ہمیں چاہیے کہ صرف اپنی خوشی کا نہ سوچیں بلکہ اُن کی مدد کریں جن کا ایمان مضبوط نہیں ہے تاکہ وہ اپنی کمزوریوں کے باوجود ثابتقدم رہ سکیں۔ 2 آئیں، ہم میں سے ہر ایک اپنے پڑوسی کی خوشی کا سوچے، اُس سے بھلائی کرے اور اُس کا حوصلہ بڑھائے۔ 3 کیونکہ مسیح نے بھی صرف اپنی خوشی کا نہیں سوچا بلکہ جیسا کہ لکھا ہے: ”لوگوں نے تجھے رسوا کِیا اور یہ ساری رسوائی مجھ پر آ گئی۔“ 4 کیونکہ جتنی بھی باتیں پہلے لکھی گئیں، وہ ہماری ہدایت کے لیے لکھی گئیں تاکہ ہم صحیفوں سے تسلی پا کر اور ثابتقدم رہ کر اُمید حاصل کر سکیں۔ 5 اور خدا جو ثابتقدم رہنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے اور تسلی دیتا ہے، آپ سب کو مسیح یسوع جیسی سوچ عطا کرے 6 تاکہ آپ متحد ہو کر ایک آواز سے ہمارے مالک یسوع مسیح کے خدا اور باپ کی بڑائی کر سکیں۔
7 لہٰذا ایک دوسرے کو قبول* کریں، بالکل ویسے ہی جیسے مسیح نے آپ کو قبول کِیا تاکہ خدا کی بڑائی ہو۔ 8 کیونکہ مسیح اُن کا خادم بنا جن کا ختنہ ہوا ہے تاکہ خدا کو سچا ثابت کرے اور اُن وعدوں کی تصدیق کرے جو خدا نے اُن کے باپدادا سے کیے تھے 9 اور تاکہ غیریہودی بھی خدا کے رحم کی وجہ سے اُس کی بڑائی کریں۔ جیسا کہ لکھا ہے کہ ”مَیں قوموں کے سامنے تیرا اِقرار کروں گا اور تیرے نام کی تعریف میں گیت گاؤں گا۔“ 10 یہ بھی لکھا ہے کہ ”اَے قومو، اُس کی قوم کے ساتھ خوشی مناؤ۔“ 11 اور یہ بھی لکھا ہے کہ ”اَے قومو، یہوواہ* کی بڑائی کرو؛ سب لوگ اُس کی بڑائی کریں۔“ 12 اور یسعیاہ نے بھی لکھا کہ ”یسی کی ایک جڑ ہوگی جو قوموں پر حکمرانی کرنے کے لیے اُٹھے گی اور قومیں اُس پر اُمید لگائیں گی۔“ 13 ہاں، خدا جو ہمیں اُمید بخشتا ہے، آپ کو خوشی اور اِطمینان عطا کرے تاکہ پاک روح کی طاقت سے آپ کی اُمید اَور مضبوط ہو جائے کیونکہ آپ اُس پر بھروسا کرتے ہیں۔
14 میرے بھائیو، مجھے پورا یقین ہے کہ آپ میں اچھائی کوٹ کوٹ کر بھری ہے، آپ بہت علم رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کو نصیحت کرنے* کے قابل ہیں۔ 15 لیکن پھر بھی مَیں آپ کو یاد دِلانے کے لیے کچھ باتوں کے بارے میں زیادہ کُھل کر لکھ رہا ہوں کیونکہ مجھے خدا سے عظیم رحمت ملی ہے 16 تاکہ مَیں مسیح یسوع کے خادم کے طور پر ایک مُقدس کام کروں یعنی غیریہودیوں کو خدا کی خوشخبری سناؤں تاکہ اُن کو بھی ایسی پسندیدہ قربانی بننے کا موقع ملے جسے پاک روح کے ذریعے مُقدس کِیا گیا ہے۔
17 مسیح یسوع کے پیروکار کے طور پر مجھے خدا کی خدمت سے خوشی ملتی ہے۔ 18 مَیں کسی اَور بات کا ذکر کرنے کی جُرأت نہیں کروں گا سوائے اُن کاموں کے جو مسیح نے قوموں کو فرمانبردار کرنے کے لیے میرے ذریعے کیے ہیں یعنی میری باتوں اور کاموں کے ذریعے، 19 معجزوں اور نشانیوں کے ذریعے اور خدا کی روح کی طاقت کے ذریعے۔ اِس کے نتیجے میں مَیں نے یروشلیم سے لے کر اِلرِکم تک مسیح کے بارے میں اچھی طرح سے خوشخبری کی مُنادی کی ہے۔ 20 دراصل مَیں نے ٹھان لیا تھا کہ جہاں لوگ مسیح کا نام سُن چکے ہیں وہاں خوشخبری نہیں سناؤں گا تاکہ اُس بنیاد پر عمارت نہ بناؤں جو کسی اَور نے ڈالی ہے۔ 21 جیسا کہ لکھا ہے کہ ”جنہیں اُس کے بارے میں خبر نہیں ملی، وہ دیکھیں گے اور جنہوں نے نہیں سنا، وہ سمجھیں گے۔“
22 اِسی وجہ سے تو مَیں لاکھ کوششوں کے باوجود آپ کے پاس نہیں آ سکا۔ 23 لیکن اب اِن علاقوں میں کوئی ایسی جگہ نہیں رہی جہاں مَیں نے مُنادی نہ کی ہو اور مَیں بہت* سالوں سے آپ سے ملنا چاہتا ہوں۔ 24 اِس لیے جب مَیں ہسپانیہ جاؤں گا تو راستے میں رُک کر آپ سے کچھ دیر ملاقات کروں گا۔ پھر جب مَیں دوبارہ سفر پر روانہ ہوں گا تو اُمید ہے کہ آپ تھوڑا راستہ میرے ساتھ چلیں گے۔ 25 لیکن فیالحال تو مَیں مُقدسوں کی خدمت کرنے کے لیے یروشلیم جا رہا ہوں 26 کیونکہ مقدونیہ اور اخیہ کے بھائیوں نے خوشی سے اپنی چیزوں میں سے عطیہ دیا ہے تاکہ یروشلیم کے اُن مُقدسوں کی مدد کریں جو غریب ہیں۔ 27 بےشک اُن بھائیوں نے خوشی سے ایسا کِیا لیکن اصل میں تو وہ اِن کے قرضدار ہیں۔ اگر اُنہوں نے اِن مُقدسوں کی روحانی چیزوں سے فائدہ حاصل کِیا تو اب اُن کا فرض ہے کہ اپنے مال سے اُن کی مدد کریں۔ 28 اور جب مَیں یہ کام کر لوں گا اور عطیات* کو اُن تک بحفاظت پہنچا دوں گا تو مَیں آپ کے پاس سے ہوتا ہوا ہسپانیہ جاؤں گا۔ 29 اور مَیں جانتا ہوں کہ جب مَیں آپ کے پاس آؤں گا تو آپ کو مسیح کی طرف سے بہت سی برکتیں دوں گا۔
30 بھائیو، ہمارے مالک یسوع مسیح اور پاک روح سے ملنے والی محبت کے ذریعے مَیں آپ سے اِلتجا کرتا ہوں کہ میری طرح آپ بھی دل سے دُعا کریں کہ 31 مَیں یہودیہ میں اُن لوگوں سے بچا رہوں جو ہمارے ہمایمان نہیں ہیں اور میری وہ خدمت یروشلیم کے مُقدسوں کو پسند آئے جو مَیں نے اُن کے لیے کی ہے۔ 32 پھر اگر خدا نے چاہا تو مَیں آپ کے پاس خوشی خوشی آ سکوں گا اور ہم ایک دوسرے کو تازہدم کر سکیں گے۔ 33 دُعا ہے کہ خدا جو سلامتی کا سرچشمہ ہے، آپ سب کے ساتھ ہو۔ آمین۔